Connect with us
Tuesday,08-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کا عوام سے خطاب: مسلم برادری کو دی عید کی مبارک باد۔ گھروں پر عید منانےکی اپیل

Published

on

عید الفطر کے موقع پر مسلمانوں کو عید کی مبارک باد دیتے ہوئے مہاراشٹراکے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اپیل کی کہ عید اپنے اپنے گھروں میں ہی منائیں۔ انھوں نے کہا کہ اب تک ہم اپنے تہوار گھر پر ہی منا تے آئے ہیں اس لیے ، سڑکوں پر آئے بغیر ، ہم گھر میں دعا کریں کہ، کورونا کا یہ بحران دور ہوجائے۔انھوں نے واضح کیا کہ اس وبائی دور میں مسلم بھائی برابر تعاون کر رہے ہیں اور یہ جاری رہے گا اور وہ عید بغیر کسی ہجوم کے اپنے اپنے گھروں میں ہی منائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ کورونا کے مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے ہم کورونا کے ساتھ رہنا سیکھیں ۔ تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ رہنا ہوگا۔
کرونا بحران مارچ اپریل میں شروع ہوا۔ اب اچانک ان مریضوں کی تعداد بڑھ گئی۔ اس بارے میں میں آپ کو پہلے ہی بتا چکا ہوں۔ وائرس بڑھ بڑھ رہا ہے۔ مئی کے آخر میں ، دہلی نے انتباہ کیا تھا کہ مہاراشٹر میں ڈیڑھ لاکھ کورونا مریض ہوں گے ، آج کل 33 ہزار 786 مصدقہ مریض ہیں ۔ مجموعی طور پر 47 ہزار ، تقریبا 13 ہزار کورونا سے شفایاب ہو چکے ہیں اور مہاراشٹرا میں آج تک 1577 افراد کی کورونا سے موت ہو چکی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ کورونا کی مصدقہ حاملہ خواتیں کے بچوں کا کورونا سے پاک ہونا یہ ایک فطرت کا ایک معجزہ ہے۔
یہ سچ ہے کہ کرونا کے مریض پریشانی کا شکار ہیں ، لیکن بحران اس وقت آگیا ہے جب کوئی غور نہیں کررہا ہے۔ فی الحال ، 7000 بستر دستیاب ہوں گے ، اور مئی کے آخر تک ، 13000 سے 14000 بستر دستیاب ہوں گے۔
زیادہ سے زیادہ مریضوں کو آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے ، فیلڈ ہسپتال میں ایسی سہولیات ، ریاست میں ایک بار پھر خون کے عطیہ کی ضرورت ہے ، اگلے آٹھ سے دس دن تک خون کی فراہمی کے لیے رضامند آگے آئیں اور خون کا عطیہ کریں۔
بارش کے موسم میں غیر ضروری طور پر گیلے ہونے سے بچیں ، آپ کو بیماروں اور ساتھیوں سے بچنا چاہئے ، ابلا ہوا پانی پینا چاہئے۔
نزلہ ، کھانسی ، بخار ، تھکاوٹ ، منہ میں خراب ذائقہ ، اور سانس کی بدبو جیسے نئے علامات اسے بغیر ہٹائے ڈاکٹر کو دکھاتے رہیں ہیں۔
مراٹھواڑہ ، ودربھ ، شمالی مہاراشٹرا ، کونکن جیسے دیہی علاقوں کے لوگوں نے بھی اچھی طرح سے تعاون کیا اور کوویڈ کے پھیلاؤ کو قابو میں رکھا۔
وہ پوچھتے ہیں کہ پیکیج کیوں نہیں دیا گیا ، پیکیج لاکھوں کروڑ کا تھا ، صحت کی سہولیات پیدا کرنا ضروری ہے ، پیکیجوں سے زیادہ اناج اور علاج ضروری ہے ، تمام طبقات کے لئے مدد کی جائےگی۔ مہاتما جیوتیرو پھلے یوجنا کے تحت سو فیصد لوگوں کی مدد کی گئی۔
ریاستی حکومت نے تارکین وطن کارکنوں کے لئے 481 ٹرینیں جاری کیں جن پر چھ سے سات لاکھ دیہاتوں میں 85 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔
ایس ٹی نے 75 لاکھ روپے کی لاگت سے 3 لاکھ 80 ہزار افراد کو اپنی اپنی ریاستوں کی حدود میں منتقل کیاگیا۔
اگلے 15 دنوں میں ، ملک میں تصویر واضح ہو جائے گی ، کیونکہ ہجرت بڑے پیمانے پر ہوئی ہے ، میں نے سونیا گاندھی کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس میں کہا ، 50000 صنعتیں شروع کی گئی ہیں ، چھ لاکھ مزدور بھرتی کیے گئے ہیں۔ڈیم پر کاشتکاروں کو بیج دینے کی کوشش کی جارہی ہے ، 75 سے 80 فیصد روئی خرید رہے ہیں ، سیاست نہ کریں ۔
ریاست کے لوگ بھی اپنے گھروں میں جاسکیں گے ، ہم ہر چیز کو ہموار بنانا چاہتے ہیں ، لیکن ہم کورونا سے بچنا چاہتے ہیں ، اس بات پر توجہ دیں کہ مہاراشٹر کا معاشی چکر کیسے چلے گا۔ ہم نے ریاست میں بہت سے میدان اور ہال تیار کیے ہیں۔
ریاست میں اب تک ساڑھے تین لاکھ کورونا ٹیسٹ ہوچکے ہیں اور اب ریاست میں واقعتا 33786 مثبت مریض ہیں۔
وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے مسلم برادری سے اپیل کی کہ وہ عید گھر پر منائیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

سمیر وانکھیڈے کو رشوت ستانی میں راحت

Published

on

sameer-&-high-court

‎ ممبئی مرکزی نارکوٹکس بیورو این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس سمیر وانکھیڈے کو بامبے ہائیکورٹ نے ایک بڑی راحت دی ہے اور کیس خارج کرنے کی درخواست کو سماعت کے لئے قبول کر لیا ہے۔ دستور ہند کے آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت دائر درخواست میں، این سی بی کے زونل ڈائریکٹر کے طور پر وانکھیڈے کے دور میں رشوت طلبی اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے الزامات پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ ایف آئی آر کے اندراج کو چیلنج کیا گیا ہے۔

‎ملزم نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر بدتمیزی اور سیاسی طور پر محرک و انتقام کا نتیجہ تھی، وانکھیڈے نے زور دے کر کہا کہ اس نے آرین خان ڈرگ کیس کی ہائی پروفائل تفتیش کے دوران قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آرین خان کے خلاف کوئی بھی غلط کام نہیں ہوا اور پھر بھی انہیں ڈیوٹی کے دوران پیشہ ورانہ اقدامات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

‎یہ بھی دلیل دی گئی کہ تمام طریقہ کار پر عمل کیا گیا، اور کوئی غیر قانونی مطالبہ نہیں کیا گیا۔ درخواست میں وانکھیڈے کے مثالی سروس ریکارڈ پر روشنی ڈالی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 17 اے کے تحت پیشگی منظوری کے بغیر ایف آئی آر کا اندراج غیر قانونی اور غیر پائیدار تھا۔ مزید جسٹس گڈکری نے سیکشن 8 کے مافذ ہونے کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ اس شق کے تحت جس شخص کو رشوت کی پیشکش کی جاتی ہے (‘شاہ رخ خان’) اسے بھی چارج شیٹ میں ملزم بنایا جا سکتا ہے۔

‎گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے، عدالت نے عبوری راحت دیا اور تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا، جس نے عدالت کو یقین دلایا کہ تین ماہ کی مدت میں تفتیش مکمل کر لی جائے گی۔

Continue Reading

سیاست

میراروڈ مراٹھی مانس کے مورچہ پر پابندی… مورچہ کی اجازت منسوخ نہیں کی گئی صرف طے شدہ روٹ سے گزرنے کی درخواست کی گئی : دیویندر فڑنویس

Published

on

Fadnavis..

ممبئی میراروڑ میں مراٹھی اور غیرمراٹھی ہندی لسانیات تنازع نے اس وقت شدت اختیار کرلی جب مراٹھی مانس اور مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے مورچہ کو میراروڈ میں مورچہ کی اجازت نہیں دی گئی, جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے پولس نے انٹلیجنس اور نظم و نسق کے خطرہ کے پیش نظر مراٹھی مانس اور ایم این ایس کو مورچہ کی اجازت نہیں دی۔ اس معاملہ میں پولس نے گزشتہ نصف شب سے ہی ایم این ایس کارکنان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 45 سے زائد کارکنان کو زیر حراست لیا۔ تھانہ ایم این ایس لیڈر اویناش جادھو کو بھی 2 بجے رات حراست میں لیا گیا۔ تھانہ پالگھر اور ممبئی کے لیڈران کو بھی نوٹس دی گئی, اس معاملہ میں ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے الزام عائد کیا کہ پولس نے گجراتی تاجروں کو مورچہ نکالنے کی اجازت دی تھی, لیکن ہمیں اس سے باز رکھنے کے لئے زیر حراست لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی مانس نے یہ مورچہ مراٹھی زبان کے لئے نکالا تھا, اس کے مقصد مراٹھی کو تقویت دینا تھا, اس کے باوجود پولس نے ایم این ایس کارکنان پر کارروائی کی ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی کے باہر ودھان بھون میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مورچہ کو اجازت نہیں دی گئی تھی اور اس کی اجازت اس لئے منسوخ کی گئی تھی کہ مورچہ مقررہ روٹ کے بجائے اپنے روٹ پر مورچہ نکالنے پر بضد تھا, اس کے ساتھ مورچہ کے سبب نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا بھی خطرہ تھا۔ انٹلیجنس رپورٹ بھی ہمیں موصول ہوئی تھی کہ مورچہ میں شرپسندی اور گڑبڑی ہوسکتی ہے۔ ان تمام نکات پر غور کرنے کے بعد مورچہ کو مقررہ روٹ پر اجازت دینے پر پولس نے رضامندی ظاہر کی تھی, لیکن ایم این ایس کارکنان اس روٹ پر مورچہ نکالنے پر راضی نہیں تھے۔ وہ ایسے روٹ کا انتخاب کر چکے تھے جہاں گڑبڑی اور نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو مورچہ نکالنے سے روکا یا منع نہیں کیا گیا ہے, اس معاملہ میں صرف روٹ کو لیکر تنازع تھا۔

مورچہ سے متعلق اجازت نامہ منسوخ کئے جانے پر میرابھائیندر کے کمشنر مدھوکر پانڈے نے کہا کہ مورچہ نکالا اور جمہوری طرز پر احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ نے مورچہ اور احتجاج کے لئے گائڈ لائن طے کی ہے۔ اس کے مطابق مورچہ یا احتجاج کے لئے پولس کی رضامندی اور طے شدہ مقامات پر مورچہ نکالا جاسکتا ہے۔ جس کے بعد ہم نے روٹ طے کیا تھا, لیکن وہ بے روٹ کے بجائے دوسرے روٹ پر مورچہ نکالنے پر بضد تھے, اس لئے اجازت منسوخ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ صرف مراٹھی مانس کے مورچہ کو ہی اجازت نہیں دی گئی یہ بدگمانی ہے, بلکہ گجراتی تاجروں کو بھی مورچہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی, یہی وجہ ہے کہ ان کے خلاف بھی پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ تھا اور انٹلیجنس ان پٹ بھی ملی تھی۔ نظم و نسق کے قیام کے لئے پولس نے میرابھائیندر اور اطراف کے علاقوں میں الرٹ جاری کیا پابندی کے باوجود بھی مراٹھی مانس نے مورچہ نکالنے کی کوشش کی, جس کے بعد پولس نے انہیں بھی زیر حراست لیا۔ فی الوقت میرابھائندر میں حالات کشیدہ ضرور ہے, لیکن امن برقرار ہے۔ پولس حالات پر نظر رکھ رہی ہے۔ اس سے قبل میراروڈ میں گجراتی تاجروں نے مورچہ نکال کر مراٹھی کے نام پر تشدد کی مذمت کی تھی, اسی کے خلاف آج مراٹھی مانس متحد ہو گئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

رضا اکیڈمی نے دہلی ہائی کورٹ میں “اودے پور فائلس” فلم پر پابندی کے لیے عرضی داخل کی

Published

on

delhi-high-court

نئی دہلی، ٨ جولائی 2025ء : آج دہلی ہائی کورٹ میں رضا اکیڈمی کے سرپرست الحاج محمد سعید نوری صاحب کی موجودگی میں آنے والی متنازعہ فلم “اودے پور فائلس” پر پابندی عائد کرنے کے لیے ایک قانونی عرضی (پی آئی ایل) داخل کی گئی۔ یہ عرضی رضا اکیڈمی دہلی کے سیکریٹری اور ایم ایس او کے چیئرمین ڈاکٹر شجاعت علی قادری نے داخل کی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الحاج سعید نوری صاحب نے بتایا کہ :
“اس فلم کے ٹریلر میں نبیٔ اسلام ﷺ اور ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن کے خلاف سخت توہین آمیز اور قابلِ اعتراض باتیں کہی گئی ہیں، جو نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتی ہیں, بلکہ ملک کی امن و امان کی فضا کو بھی شدید متاثر کر سکتی ہیں۔”

انہوں نے مزید کہ “یہ فلم ایک مخصوص مذہبی طبقے کو بدنام کرنے کی کھلی کوشش ہے، جس سے سماج میں نفرت کو ہوا ملے گی اور عوام کے درمیان باہمی عزت، رواداری اور ملی یکجہتی کو سنگین خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، اور ہماری یہ پرزور مانگ ہے کہ اس فلم کی ریلیز پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com