قومی خبریں
سی بی آئی جانچ میں تیزی، فٹبال فیڈریشن سے طلب کی گئی کلب سے جڑی جانکاری
سی بی آئی (CBI) نے ملک میں فٹ بال میچوں میں مبینہ میچ فکسنگ کی ابتدائی جانچ شروع کر دی ہے۔ حکام نے پیر کو یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ تقریباً 15 دن پہلے شروع ہونے والی تحقیقات کے دوران سی بی آئی نے دہلی میں قائم آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن سے کئی ہندوستانی فٹ بال کلبوں کے دستاویزات طلب کئے ہیں اور انہیں جمع کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میچوں کے نتائج میں دھاندلی میں سنگاپور میں مقیم ایک مبینہ ‘میچ فکسر’ کا کردار بھی تحقیقات کے دائرے میں سامنے آیا ہے۔
حکام نے ابتدائی تفتیش میں نامزد ملزمان کے بارے میں کوئی بھی معلومات اور الزامات کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا، اس خدشہ سے کہ یہ تفتیش میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ میچ فکسنگ کی تحقیقات اس وقت ابتدائی مرحلے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی کو کچھ دستاویزات موصول ہوئی ہیں جبکہ کچھ کا ابھی انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی نے کئی ہندوستانی فٹ بال کلبوں سے بھی تحقیقات میں شامل ہونے کے لئے تعاون طلب کیا ہے۔ قانون کا حوالہ دیتے ہوئے حکام نے کہا کہ سی بی آئی ابتدائی تفتیش کے حصے کے طور پر تلاشی، گرفتاری یا سمن کے ذریعے پوچھ گچھ نہیں کر سکتی۔
تحقیقات میں شامل عہدیداروں نے بتایا کہ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی ابتدائی تفتیش کے دوران اسٹیک ہولڈرز کے تعاون پر منحصر ہے اور جب اس کے پاس پہلی نظر میں جرم کی نشاندہی کرنے والا مواد ہوتا ہے تو ایف آئی آر درج کرتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ فٹبال میچ فکسنگ کے سنگین الزام کے بعد ہر طرف کہرام مچ گیا تھا۔ کیس کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی گئی۔
سیاست
مودی حکومت نے بجٹ 2025 کا نیا انکم ٹیکس سلیب متعارف کرایا، وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے اس کا اعلان کیا اور متوسط طبقے کو بڑی راحت فراہم کی۔
نئی دہلی : مرکز کی مودی حکومت نے عام بجٹ 2025 میں عام آدمی کو بڑا سرپرائز دیا ہے۔ بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے انکم ٹیکس سلیب کو لے کر بڑا اعلان کیا۔ اب ملک میں 12 لاکھ روپے کمانے پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔ حکومت کے اس فیصلے نے سب کو چونکا دیا۔ بجٹ سے پہلے یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ حکومت متوسط طبقے کو ریلیف دے سکتی ہے لیکن یہ نہیں سوچا گیا تھا کہ ریلیف اتنا بڑا ہو گا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتہ کو لوک سبھا میں مرکزی بجٹ 2025 پیش کیا۔ اس دوران انہوں نے کئی بڑے اعلانات کئے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت آئندہ ہفتے نیا انکم ٹیکس بل لا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مودی حکومت نے متوسط طبقے کو راحت دیتے ہوئے انکم ٹیکس سلیب میں بڑی تبدیلی کی۔ اب 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی انکم ٹیکس نہیں ہوگا۔
انکم ٹیکس کے نئے نظام میں شرحیں اور سلیب
0-4 لاکھ روپے کے درمیان آمدنی : 0 ٹیکس
4-8 لاکھ روپے تک کی آمدنی : 5% ٹیکس
8-12 لاکھ روپے تک کی آمدنی : 10% ٹیکس
12-16 لاکھ روپے تک کی آمدنی : 15% ٹیکس
16-20 لاکھ روپے تک کی آمدنی : 20% ٹیکس
20-24 لاکھ روپے تک کی آمدنی : 25% ٹیکس
24 لاکھ روپے سے اوپر : 30 فیصد ٹیکس
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مودی حکومت نے تاریخی فیصلے لے کر سب کو حیران کیا ہو۔ مودی نے 2016 میں اچانک نوٹ بندی کا فیصلہ کیا تھا۔ 8 نومبر 2016 کو رات 8 بجے وزیر اعظم نریندر مودی نے قوم سے خطاب کیا اور رات 12 بجے 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو ختم کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ مودی حکومت نے سرجیکل اسٹرائیک، بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک، کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے، جی ایس ٹی قانون، تین طلاق قانون اور سی اے اے-این آر سی جیسے کئی چونکا دینے والے فیصلے لئے۔
سیاست
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نئے بجٹ میں دی بڑا راحت، کچھ لوگ اس الجھن میں ہیں کہ جب 12 لاکھ تک ٹیکس نہیں ہے تو پھر 4-8 لاکھ پر 5 فیصد ٹیکس کیوں؟
نئی دہلی : وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ میں متوسط طبقے اور تنخواہ دار طبقے کو بڑی راحت دینے کا اعلان کیا ہے۔ اب 12 لاکھ روپے تک کمانے والوں کو ایک پیسہ بھی انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ تنخواہ دار لوگوں کو بھی 75 ہزار روپے کی معیاری کٹوتی کا فائدہ ملتا ہے، یعنی اگر کوئی تنخواہ دار شخص 12.75 لاکھ روپے تک کماتا ہے تو اسے بھی کوئی انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ لیکن سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نئے ٹیکس سلیب کے بارے میں الجھن کا شکار ہیں۔ نئے یا مجوزہ ٹیکس سلیب کے مطابق 0-4 لاکھ روپے کی آمدنی پر صفر ٹیکس ہے لیکن 4-8 لاکھ روپے پر 5 فیصد اور 8-12 لاکھ روپے پر 10 فیصد انکم ٹیکس ہے۔ زیادہ آمدنی والوں کے لیے ٹیکس کی شرح زیادہ ہے۔ کچھ صارفین پوچھ رہے ہیں کہ اگر 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی ٹیکس فری ہے تو پھر 4 سے 8 لاکھ روپے کی آمدنی پر 5 فیصد انکم ٹیکس یا 8 سے 12 لاکھ روپے کی آمدنی پر 10 فیصد انکم ٹیکس کیوں ہے؟ اگر آپ کے ذہن میں بھی یہ الجھن ہے تو اسے دور کریں اور اصل بات کو سمجھیں۔
مذکورہ بالا سے یہ واضح ہے کہ تنخواہ کے معاملے میں 12 لاکھ روپے یا 12.75 لاکھ روپے تک کی آمدنی رکھنے والوں کو کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ لیکن اس سے زیادہ کمانے والوں پر ٹیکس لگے گا۔ اس ٹیکس کا حساب کیسے لیا جائے گا اس کے لیے ٹیکس سلیب موجود ہیں۔ نرملا سیتا رمن نے ایک نئے ٹیکس سلیب کا بھی اعلان کیا ہے اور اس کا فائدہ ان لوگوں کو بھی ملے گا جو 12 لاکھ روپے سے زیادہ کماتے ہیں۔ پہلے ہم مجوزہ ٹیکس سلیبس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ آئیے پچھلے ٹیکس سلیبس پر بھی ایک نظر ڈالتے ہیں کیونکہ پوری چیز کو سمجھنے کے لیے یہ جاننا ضروری ہے۔
نیا ٹیکس سلیب (2025-26)
انکم انکم ٹیکس
0-4 لاکھ 0 فیصد
4-8 لاکھ 5 فیصد
8-12 لاکھ 10 فیصد
12-16 لاکھ 15 فیصد
16-20 لاکھ 20 فیصد
20-24 لاکھ 25 فیصد
24 لاکھ روپے سے اوپر 30 فیصد
پرانا ٹیکس سلیب (2024-25)
انکم انکم ٹیکس
0-3 لاکھ 0 فیصد
3-7 لاکھ 5 فیصد
7 سے 10 لاکھ 10 فیصد
10-12 لاکھ 15 فیصد
12-15 لاکھ 20 فیصد
15 لاکھ روپے سے اوپر 30 فیصد
اگر ہم پچھلے سال کے سلیب اور نئے سلیب پر نظر ڈالیں تو یہ واضح ہے کہ 12 لاکھ سے زیادہ کمانے والوں کو بھی انکم ٹیکس میں بڑا ریلیف ملا ہے۔ پہلے 15 لاکھ روپے سے زیادہ آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس لگایا جاتا تھا لیکن اب 12 سے 16 لاکھ روپے کی آمدنی پر صرف 15 فیصد ٹیکس لگے گا۔ 16-20 لاکھ روپے پر 20 فیصد، 20-24 لاکھ روپے پر 25 فیصد اور 24 لاکھ روپے سے زیادہ آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس ہوگا۔
اگر آپ کے ذہن میں یہ سوال آرہا ہے کہ جب 12 لاکھ روپے تک صفر ٹیکس ہے تو پھر 4 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی پر ٹیکس کی یہ شرحیں کیوں ہیں، یہ سلیبس کیوں ہیں، تو اس کا جواب سمجھیں۔ انکم ٹیکس سلیب موجود ہے تاکہ اس کے مطابق ٹیکس کا حساب لگایا جا سکے۔ 12 لاکھ روپے تک کمانے والوں کے لیے ٹیکس کا حساب سلیب کے مطابق کیا جائے گا لیکن یہاں حکومت انہیں انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 87A کے تحت ٹیکس چھوٹ دیتی ہے۔ اب، نئے ٹیکس نظام کے تحت، سیکشن 87A کے تحت ٹیکس چھوٹ کو بڑھا کر 60,000 روپے کر دیا گیا ہے۔ 12 لاکھ روپے کی آمدنی پر، سلیب کے مطابق، 60،000 روپے کا ٹیکس چھوٹ کے طور پر معاف کر دیا جائے گا، یعنی یہ صفر ٹیکس کی ذمہ داری ہوگی۔
بہتر طور پر سمجھنے کے لیے پی آئی بی کے جاری کردہ اس چارٹ پر ایک نظر ڈالیں، جو اوپر دیا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس سے قبل 7 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں تھا۔ اب 8 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی کا حساب سمجھیں۔ اگر کسی کی آمدنی 8 لاکھ روپے ہے تو موجودہ سلیب کے مطابق اسے 30 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا اور نئے سلیب کے مطابق اسے 20 ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے لیکن اسی رقم پر اسے چھوٹ کا فائدہ ملے گا۔ ، یعنی صفر ٹیکس۔ موجودہ سلیب کے مطابق 9 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 40 ہزار روپے ٹیکس ہوگا۔ نئے سلیب کے مطابق ٹیکس 30,000 روپے ہوگا اور چھوٹ بھی 30,000 روپے ہوگی یعنی صفر ٹیکس۔ اس طرح، 12 لاکھ روپے تک کا کوئی بھی ٹیکس چھوٹ کے طور پر معاف کر دیا جائے گا، ہم یہ کہہ سکتے ہیں۔
سیاست
یہ حکومت نظریات کی دیوالیہ ہے… راہول گاندھی نے عام بجٹ پر مرکز کو نشانہ بنایا، کہا کہ بجٹ میں معاشی مسائل کے حل کی کمی ہے
نئی دہلی : مرکزی بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ یہ گولی کے زخم پر پٹی باندھنے کے مترادف ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان، ہمارے اقتصادی بحران کو حل کرنے کے لیے پیراڈائم شفٹ کی ضرورت ہے۔ لیکن یہ حکومت نظریات کی دیوالیہ ہو چکی ہے۔ ہفتہ کو ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے عام بجٹ پیش کیا۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ اقتصادی مسائل کو حل کرنے کے لیے مرکزی بجٹ میں کچھ نہیں ہے اور اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بہار کے لیے کئی اعلانات کیے گئے ہیں۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بھی کہا کہ ریلیف صرف انکم ٹیکس دہندگان کو دیا گیا ہے۔ معیشت پر اس کے حقیقی اثرات کیا ہوں گے یہ دیکھنا باقی ہے۔ معیشت اس وقت مستحکم حقیقی اجرت، بڑے پیمانے پر استعمال میں تیزی کی کمی، نجی سرمایہ کاری کی سست شرحوں اور ایک پیچیدہ اور پیچیدہ جی ایس ٹی نظام کے مسائل سے دوچار ہے۔ ان مسائل کے حل کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں ہے۔
اپوزیشن کے ارکان نے ہفتہ کے روز لوک سبھا سے کچھ دیر کے لئے واک آؤٹ کیا جب وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن بجٹ تقریر پڑھ رہی تھیں، اور مطالبہ کیا کہ حکومت کو کمبھ بھگدڑ پر بیان دینا چاہئے۔ جیسے ہی لوک سبھا کا اجلاس صبح 11 بجے شروع ہوا، اپوزیشن ارکان نے 29 جنوری کو ہونے والی بھگدڑ کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی جس میں 30 لوگ مارے گئے تھے۔ اس نعرے کے درمیان وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنی بجٹ تقریر پڑھنا شروع کی۔ تقریباً پانچ منٹ تک نعرے بازی جاری رہی جس کے بعد اپوزیشن ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ تاہم کچھ دیر بعد وہ سب واپس ایوان میں آگئے۔ اس دوران وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر جاری رکھی۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست3 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا