Connect with us
Sunday,12-October-2025

جرم

سی بی آئی کی تحقیقات کا آغاز، ایک نامعلوم شخص سے گیسٹ ہاؤس میں تفتیش

Published

on

ممبئی ہائی کورٹ نے بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے معاملے میں دائر تمام درخواستوں کو آج جمعہ کو فیصل کر دیا۔ دو دن پہلے ہی ، سپریم کورٹ نے سوشانت سنگھ راجپوت کے معاملے کو سی بی آئی کے پاس بھیج دیا تھا، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے۔ چیف جسٹس دیپنکر دتہ کی سربراہی میں جسٹس ریواتی موہتے ڈیرے کی بنچ نے دائر درخواست کو فیصل کر دیا۔
ایک درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ سبھاش جھا نے عدالت کو بتایا کہ پچھلی بار جب پولیس سپرنٹنڈنٹ آفیسر اس معاملے کی تحقیقات کے لئے ممبئی آئے تھے ، تب ممبئی میونسپل کارپوریشن نے اس افسر کورونا کے پس منظر میں قرنطین کر دیا تھا۔اور تفتیش کے لئے آئے ہوئے افسر کا تعاون نہیں کیا گیا۔ اب بھی کہیں سی بی آئی عہدیداروں سے اسی طرح کا برتاؤ نہیں کیا جائے گا۔ اس طرح کا تیقن عدالت میں موجود ریاستی حکومت اور ممبئی میونسپل کارپوریشن کے وکیلوں سے لیا جائے۔ اور وہ اس بات کا یقین دلائیں کے سی بی آئی عہدیداروں کو ہر ممکن تعاون دیا جائے گا اور ان کے کام میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔
اس ضمن میں عدالت نے کہا کہ، اگر درخواست گزاروں کو لگتا ہے کہ ریاستی حکومت، ممبئی پولیس یا میونسپلٹی سی بی آئی کے ساتھ تعاون نہیں کریں گی تو انہیں سپریم کورٹ جانا چاہئے۔ درخواست گزاروں نے صرف خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اگر واقعتا ایسا ہوتا ہے تو ، انہیں سپریم کورٹ میں جانا چاہئے۔ پہلے ہونے دو۔ اگر ایسا ہی کچھ ہوتا ہے تو انتظامیہ کو سپریم کورٹ پھٹکار لگائے گی۔ عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کی وجہ سے سی بی آئی کے عہدیدار یہاں آئیں گے۔
14 جون کو ، سوشانت سنگھ راجپوت نے باندرا میں واقع اپنی رہائش گاہ پر پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی اس ضمن میں کولکتہ کے وکلا پریانکا تبریوال اور دوویندر دبے نے ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی ۔
دریں اثناء اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کی تحقیقات کے لئے سی بی آئی کی ایک ٹیم ممبئی پہنچ گئی ہے اور اس نے اپنی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ سی بی آئی نے اس کیس کی تحقیقات کے لئے پانچ ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ ان میں سے ایک ٹیم باندرہ پولیس اسٹیشن پہنچی ہے۔ سی بی آئی حکام اس کیس سے متعلق دستاویزات ڈی سی پی ابھیشیک تریموکے سے لیں گے۔ اس کے بعد سی بی آئی ان کے انداز سے تفتیش آگے بڑھا ئیگی ۔
ممبئی پہنچنے والے سی بی آئی عہدیدار اس وقت گیسٹ ہاؤس میں قیام پذیر ہیں۔ سوشانت سنگھ راجپوت کیس میں ملوث ایک نامعلوم شخص کو اس گیسٹ ہاؤس لایا گیا ہے۔ سی بی آئی حکام ان سے پوچھ گچھ کررہے ہیں۔ تاہم ، اس شخص کی شناخت معلوم نہیں ہے۔ سی بی آئی نے سوشانت کے باورچی نیرج سے بھی رابطہ کیا ہے۔ اس کا جواب بھی درج ہوگا۔ سی بی آئی پہلے نیرج کا جواب ریکارڈ کرے گی۔ اس کا پتہ خفیہ رکھا گیا ہے۔ سوشانت کی موت کے وقت نیرج گھر میں موجود تھا۔ اسی لئے پورے معاملے میں نیرج کا جواب بہت اہم ہوگا۔ ‘سوشانت نے مجھ سے پانی کا گلاس طلب کیا تھا۔ نیرج نے اس سے قبل میڈیا کو بتایا تھا کہ سوشانت کبھی بھی اپنے کمرے کا دروازہ بند نہیں کرتا تھا۔
سی بی آئی سوشانت کے مبینہ دوست سندیپ سنگھ سے بھی تفتیش کر رہی ہے۔ سندیپ سنگھ نے دو نیوز چینلز کو انٹرویو دیا۔ ان دونوں انٹرویو میں ، اس نے مختلف معلومات دیں۔ سندیپ نے ایک چینل کو بتایا ، سوشانت کی موت کی خبر نیوز چینلز سے ملی ہے۔ ایک اور چینل سے بات کرتے ہوئے ، انہوں نے دعوی کیا کہ انہیں فون پر موت کی اطلاع ملی ہے۔ لہذا ، سی بی آئی جانچ کرے گی کہ آیا سندیپ کچھ چھپا رہا ہے یا نہیں۔
بی آئی کی ایک خصوصی ٹیم جو کل ممبی پہونچی تھی۔ذراہع کے مطابق آج ان افسران نے ممبی میں واقع سی بی آئی دفتر میں مقامی افسران سے گفتگو کی اور تحقیقات کا لائحہ عمل تر تیب دیا۔ سنئر ائ پی ایس افس محمد سوئز حق جو کے ممبئ سی بی ای کے سپرنٹڈنت ھے وہ اس ٹیم کے نوڈل آفیسر مقرر کیے گیے ہیں ٹیم کے ارکین نے ان سے بھی گفتگو کی۔ سی بی آئی کی اس خصوصی تحقیقاتی ٹیم میں سی بی آئی کے جوائنٹ ڈائریکٹر منوج ششیدھر ، آئی پی ایس گگنڈیپ گمبھیر ، ایس پی نوپور پرساد اور ایڈیشنل ایس پی انیل یادو شامل ہیں۔

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا


مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے

Continue Reading

(جنرل (عام

مغربی بنگال میڈیکل کالج کے باہر اوڈیشہ کی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری، ملزم فرار

Published

on

کولکتہ، اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والی دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ جمعہ کی رات مغربی بردوان ضلع کے درگا پور میں ایک نجی میڈیکل کالج کے باہر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی، پولیس نے ہفتہ کو تصدیق کی۔ واقعے کے سلسلے میں متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس نے اطلاع دی کہ اوڈیشہ کے جلیشور کی رہنے والی طالبہ کالج کے احاطے سے ایک ہم جماعت کے ساتھ باہر کھانا کھانے کے لیے نکلی تھی “الزام ہے کہ اس وقت بدمعاشوں نے انہیں ہراساں کرنا شروع کر دیا، انہوں نے اپنے دوست کا بھی پیچھا کیا، جو ڈر کر بھاگ گیا۔ لڑکی کو اکیلے پا کر بدمعاش اسے گھسیٹتے ہوئے قریبی جنگل میں لے گئے جہاں اس جرم کا ارتکاب کرنے والے ریاست کے ایک سینئر پولیس افسر یقین دہندہ-دگرتے” کالج انتظامیہ نے پہلے ہی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق، طالب علم رات 8.30 بجے کے قریب کالج کے احاطے سے نکلا تھا۔ جمعہ کو رات کے کھانے کے لیے۔ اس وقت کئی نوجوانوں نے طالب علم کا راستہ روک دیا۔ اس کے بعد اسے پرائیویٹ میڈیکل کالج کیمپس کے پیچھے جنگل میں لے جا کر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی۔

اجتماعی زیادتی کے بعد طالبہ کا موبائل فون بھی مبینہ طور پر ملزمان چھین کر لے گئے۔ طالب علم فی الحال ہسپتال میں داخل ہے۔ گھر والوں کا کہنا تھا کہ وہ اسے تعلیم کے لیے اس حالت میں نہیں رکھنا چاہتے۔ اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا، “میری بیٹی یہاں محفوظ نہیں ہے۔ میں اسے مزید یہاں اپنی تعلیم جاری رکھنے نہیں دوں گا۔ میں اسے گھر لے جاؤں گا،” اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا۔ اگرچہ درگاپور کے نیو ٹاؤن شپ پولیس اسٹیشن کے افسران نے تحقیقات شروع کردی ہیں، تاہم ملزمان کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ بی جے پی کی مقامی قیادت نے پہلے ہی اس واقعہ کے خلاف احتجاج کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ آر جی کار عصمت دری اور جونیئر ڈاکٹر کے قتل کیس سے متعلق کئی تفصیلات کو دبانے کی کوشش کی گئی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ایسی کوئی پردہ پوشی نہیں ہونی چاہیے۔

قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی رکن ارچنا مجمدار نے بھی اس واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ آر جی کار کیس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “جنسی زیادتی اور عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ مجرموں کو فوری طور پر پکڑ کر سزا نہیں دی جا رہی ہے، ہم نے مغربی بنگال میں کسی بھی عصمت دری یا قاتل کو حتمی سزا ہوتے نہیں دیکھا، کسی کو پھانسی نہیں دی گئی، مسلسل احتجاج کے باوجود انصاف میں تاخیر ہو رہی ہے، اور نہ ہی کسی مجرم کو سزا دی جا رہی ہے۔ غیر مرئی اثر و رسوخ۔” گزشتہ سال 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے سیمینار ہال میں پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش ملی تھی۔ اس واقعے نے پورے ملک اور اس سے باہر صدمے کی لہریں بھیج دیں، جس سے ڈاکٹروں، عام شہریوں اور گھرانوں کی خواتین کی طرف سے بڑے پیمانے پر اور مسلسل احتجاج کو جنم دیا۔ جب کہ واحد مجرم سنجوئے رائے کو پہلے ہی ایک ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے ایک سال گزرنے کے بعد بھی اس جرم کے پیچھے “بڑی سازش” کی تحقیقات ابھی تک مکمل نہیں کی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com