سیاست
کیا 2024 میں نتیش اپوزیشن اتحاد کا محور بن سکتے ہیں؟

اگر گاندھی خاندان سے باہر ایک متحدہ اپوزیشن کے چہرے کے طور پر اٹھایا جائے تو نتیش اپوزیشن اتحاد کے معمار کے طور پر ابھر سکتے ہیں۔ بہار کی بغاوت کا براہ راست تعلق نتیش کمار کی چالاکی سے تیار کردہ قومی عزائم سے ہے۔ یہ بات ان کی طرف سے ظاہر نہیں کی گئی ہوگی، لیکن قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے۔ بہار میں لوک سبھا کے 40 ممبران پارلیمنٹ ہیں، اور مشترکہ اپوزیشن کو اکثریت مل سکتی ہے جس سے اتر پردیش کی سیاست بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ نتیش کا تعلق او بی سی کی ایک غالب ذات، کرمی سے ہے، اور یہ برادری بی جے پی کے امکانات کو متاثر کر سکتی ہے، کیونکہ یہ برادری اتر پردیش میں بی جے پی کی کامیابی کی کلید رہی ہے۔ اگر کرمی اور یادو برادریوں کو اکٹھا کیا جائے، تو اقلیتوں کی مدد سے ایک مشترکہ اپوزیشن فورس بنائی جا سکتی ہے، جو بی جے پی کا مقابلہ کر سکے گی۔
حالانکہ 2019 میں بہار میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے دوران این ڈی اے نے بہار سے زیادہ سیٹیں جیتی تھیں، لیکن نتیش کمار کی بی جے پی سے دوری اگلے لوک سبھا انتخابات پر بہت زیادہ اثر ڈال سکتی ہے۔ نتیش کمار بھلے ہی مرکز کی طرف بڑی چھلانگ لگانے کے لیے خاموشی سے کام کر رہے ہوں، لیکن اس دوڑ میں اور بھی ہیں۔ ان میں سے ایک شرد پوار ہیں۔ تاہم، مہاراشٹر میں حالیہ واقعات میں، ان کے ذریعہ بنائے گئے ایم وی اے کو اقتدار سے بے دخل کردیا گیا ہے، جس سے پوار کی سیاسی طاقت میں کمی آئی ہے۔
کانگریس لیڈر ابھی 2024 کی صورتحال پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے ہیں، لیکن ان کا اصرار ہے کہ کسی بھی فارمولیشن کی قیادت کانگریس کرے گی، جو ایوان زیریں میں تعداد کے لحاظ سے سب سے بڑا بلاک ہے اور کانگریس یو پی اے کی طرح ہوگی۔ کسی بھی اپوزیشن اتحاد کی قیادت کریں۔
ممتا بنرجی بھی اس وزیر اعظم کی کرسی کی دعویدار ہیں، لیکن بی جے پی انہیں صرف مغربی بنگال تک محدود رکھنے کی کوشش کر رہی ہے، جو ان کے ‘کھیلے’ میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ ہندی بولنے والی ریاستوں میں ان کی کوئی ‘عوامی اپیل’ نہیں ہے، اور نہ ہی اس کا تعلق او بی سی سے ہے۔ او بی سی میں کوئی بھی تقسیم صرف اتر پردیش اور بہار میں بی جے پی کو روک سکتی ہے، جس کے پاس 120 ممبران پارلیمنٹ کی مشترکہ طاقت ہے، اور بی جے پی اس خطے میں کافی مضبوط ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ریاضی کے لحاظ سے اچھا لگ سکتا ہے، لیکن ‘ہندوتوا’ کی سیاست کا جھکاؤ بی جے پی کی طرف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سخت مخالفت کے باوجود بی جے پی کو او بی سی ووٹوں کی خاصی تعداد ملتی ہے، اور یہ پیش گوئی کرنا قبل از وقت ہے کہ او بی سی اپوزیشن میں جائیں گے۔
تاہم بی جے پی نے اس دلیل کو مسترد کر دیا ہے۔ بی جے پی لیڈر سشیل مودی نے دعویٰ کیا ہے کہ نتیش کمار 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن کے وزیر اعظم کے عہدے کا امیدوار بننے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن ان میں یہ صلاحیت نہیں ہے۔ نتیش کے ساتھ نائب وزیر اعلیٰ رہنے والے بہار کے رہنما نے کہا کہ ’’وہ نریندر مودی کو چیلنج نہیں کر سکتے، ان میں چیلنج کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔‘‘
سشیل مودی نے کہا، “وزیر اعظم بننا نتیش کمار کے لیے ایک دور کا خواب ہے۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو دوبارہ زبردست اکثریت ملے گی اور نریندر مودی تیسری بار وزیر اعظم بنیں گے۔”
بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر مودی نے بی جے پی کے خلاف جے ڈی (یو) کے الزامات کو “جھوٹ” قرار دیا۔ اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ‘نتیش کمار اور ان کی پارٹی کے قومی صدر لالن سنگھ نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ ان کی پارٹی کو توڑنے میں ملوث ہے، یہ سراسر جھوٹ ہے۔’ انہوں نے نتیش کمار کے اس الزام کی بھی تردید کی کہ بی جے پی نے اس وقت کے جے ڈی (یو) لیڈر آر سی پی سنگھ کو ان کی منظوری کے بغیر مرکزی وزیر بنایا۔
سشیل مودی نے کہا کہ نتیش کمار این ڈی اے سے باہر نکلنے کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں، اس لیے جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں۔ نتیش کمار ہی تھے جنہوں نے آر سی پی سنگھ کو نریندر مودی حکومت میں وزیر بننے کی منظوری دی تھی۔ اس نے جھوٹ کا سہارا لیا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
یوسف ابراہانی کی گھر واپسی سماجواری پارٹی میں شمولیت

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر کانگریس کے سنئیر لیڈر اور اسلام جمخانہ کے چیئرمین ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے کانگریس کا دامن چھوڑنے کے بعد گھر واپسی کی ہے اور قومی صدر اکھلیش یادو کی موجودگی میں سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ابراہانی کے ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے, اور کہا ہے کہ مہاراشٹر میں سماجوادی پارٹی کو تقویت بخشنے کے لئے یوسف ابراہانی نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لئے سماجوادی پارٹی ہی صف اول پر ہے اور یہی وہ جماعت ہے جو فرقہ پرستی کا مقابلہ کرتی ہے, اس لیے یوسف ابراہانی کو پارٹی میں شامل کیا ہے مجھے امید ہے کہ ابراہانی پارٹی کی تنظیمی امور کو مستحکم کرنے میں کوشاں رہیں گے, ابھی تک یوسف ابراہانی کو پارٹی میں کوئی عہدہ تفویض نہیں کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ابو عاصم اعظمی کریں گے۔ یوسف کے فرزند شہزاد ابراہانی، زیبا ملک نے بھی پارٹی میں شمولیت کی ہے۔
سیاست
نیشنل ہیرالڈ کیس میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے خلاف چارج شیٹ داخل، دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں 25 اپریل کو کیس کی سماعت

نئی دہلی : ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈ معاملے میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے راہل اور سونیا گاندھی سے جڑی کمپنی ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) کے 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کو ضبط کرنے کا عمل شروع کرنے کے چند دن بعد یہ کارروائی کی ہے۔ ان جائیدادوں میں دہلی، ممبئی اور لکھنؤ کی اہم جائیدادیں شامل ہیں۔ ان میں قومی دارالحکومت میں بہادر شاہ ظفر مارگ پر واقع مشہور ہیرالڈ ہاؤس بھی شامل ہے۔ ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کے مبینہ معاملے میں کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ راہول گاندھی، سونیا گاندھی اور کانگریس اوورسیز چیف سیم پترودا کے خلاف دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں شکایت درج کرائی ہے۔ چارج شیٹ میں سمن دوبے سمیت کچھ اور نام بھی ہیں۔ خصوصی جج وشال گوگنے نے 9 اپریل کو داخل کی گئی چارج شیٹ کے اہم نکات کا جائزہ لیا اور 25 اپریل کو سماعت کی اگلی تاریخ مقرر کی۔ اس دن، ای ڈی کے خصوصی وکیل اور تفتیشی افسر عدالت کے مشاہدے کے لیے کیس ڈائری بھی پیش کریں گے۔ ای ڈی کی چارج شیٹ پر کانگریس نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔
کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ یہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی جانب سے انتقامی سیاست ہے۔ جے رام رمیش نے لکھا، ‘نیشنل ہیرالڈ کے اثاثوں کو ضبط کرنا قانون کی حکمرانی کو چھپانے والا ریاستی سرپرستی والا جرم ہے۔ سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور کچھ دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنا وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی جانب سے انتقامی سیاست اور دھمکی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ تاہم کانگریس اور اس کی قیادت خاموش نہیں رہے گی۔ ستیہ میو جیتے۔’ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت کی جا رہی ہے۔ نیشنل ہیرالڈ اے جے ایل نے شائع کیا ہے۔ یہ کمپنی ینگ انڈین پرائیویٹ لمیٹڈ کی ملکیت ہے۔ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی دونوں کی کمپنی میں 38 فیصد حصہ داری ہے۔ اس کی وجہ سے وہ کمپنی کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر ہیں۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کہا کہ یہ کارروائی اے جے ایل منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کا حصہ ہے۔ تحقیقات منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ایکٹ (پی ایم ایل اے) 2002 کے سیکشن 8 کے تحت کی جا رہی ہیں۔ مزید یہ کہ منی لانڈرنگ (منسلک یا منجمد اثاثوں کا قبضہ) رولز، 2013 کی متعلقہ دفعات پر بھی عمل کیا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ ان اثاثوں پر قبضہ کر سکتے ہیں جو انہوں نے منسلک یا منجمد کر رکھے ہیں۔
(جنرل (عام
سعودی عرب نے عازمین حج کے لیے پورٹل دوبارہ کھول دیا، ہندوستان کی وزارت برائے اقلیتی امور نے حج گروپ آپریٹرز کو جلد عمل مکمل کرنے کی ہدایت کی

ریاض : سعودی عرب کی وزارت حج نے 10,000 عازمین حج کے لیے حج (نسک) پورٹل کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ منیٰ (مکہ کے قریب ایک شہر) میں جگہ کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ یہ اطلاع دیتے ہوئے حکومت ہند کی اقلیتی امور کی وزارت نے سی ایچ جی اوز (کمبائنڈ حج گروپ آپریٹرز) سے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے اپنا عمل مکمل کریں۔ حج رواں سال جون کے مہینے میں ہوگا۔ اس کے لیے مئی سے ہی عازمین حج سعودی جانا شروع کر دیں گے۔ 26 سی ایچ جی اوز حج کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے سعودی عرب کی ڈیڈ لائن پر عمل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ جس کی وجہ سے وہ منیٰ میں کیمپ، ہوٹل اور ٹرانسپورٹ کے لیے ضروری معاہدے مکمل نہیں کر سکے۔ اس پر حکومت ہند نے سعودی وزارت حج سے رابطہ کیا۔ ہندوستانی حکومت کی مداخلت کے بعد سعودی وزارت حج نے پورٹل کو دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ہندوستان کی اقلیتی امور کی وزارت نے کہا کہ کچھ سی ایچ جی اوز سعودی عرب کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام رہے، جس سے ان کا حج کوٹہ پورا نہیں ہوا۔ اس بقیہ کوٹہ کو پورا کرنے کے لیے سعودی عرب نے اب 10,000 عازمین حج کے لیے پورٹل کو دوبارہ کھول دیا ہے۔ حکومت ہند کی حج پالیسی 2025 کے مطابق، حج کمیٹی آف انڈیا ملک کے لیے مختص حج کے کل کوٹے کا 70% کا انتظام کرتی ہے۔ باقی 30% پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرز کو دیا جاتا ہے۔ وزارت نے کہا کہ سعودی عرب نے 2025 کے لیے ہندوستان کو 1,75,025 (1.75 لاکھ) کا کوٹہ دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے، اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری چندر شیکھر کمار اور جوائنٹ سکریٹری سی پی ایس بخشی نے ہندوستانی عازمین کے لیے حج کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ ہفتے جدہ کا دورہ کیا۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بھی اس سال جنوری میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے حج 2025 کے لیے دو طرفہ معاہدے پر دستخط کیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سال حج 4 جون سے 9 جون 2025 کے درمیان ہوگا تاہم حتمی تاریخ کا انحصار اسلامی کیلنڈر کے آخری مہینے ذوالحج کا چاند نظر آنے پر ہوگا۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا