Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

خطاط محمد ذکیر الدین کی تصنیف ’خطاطی کی مختصر تاریخ‘ کے رسم اجراء میں فن خطاطی کے احیاء کی ضرورت پر زور

Published

on

Muhammad Zakir-ud-Din

’’خطاطی ایک لطیف فن ہے، جس نے صدیوں لوگوں کے ذوق لطیف کی آبیاری کی ہے، لہٰذا اس فن کو دوبارہ زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ان خیالات کااظہار آج یہاں سرکردہ شخصیات نے معروف خطاط محمد ذکیرالدین کی تصنیف کردہ کتاب ’خطاطی کی مختصر تاریخ‘ کا اجراء کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر سینئر صحافیوں معصوم مرادآبادی اور سہیل انجم نے فن خطاطی اور صاحب کتاب کے بارے میں اظہار خیال کیا۔

مصنف محمد ذکیر الدین نے کہا کہ اس کتاب کو لکھتے وقت زبان و بیان کا خاص خیال رکھا گیا ہے تاکہ قارئین آسانی سے موضوع سمجھ سکیں۔ کتاب کی ترتیب بالکل نئی ہے۔ اس کتاب کو دیباچہ کے علاوہ 13/ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے، جس کا پہلا باب قبل اسلام کے منظر نامے پر مشتمل ہے اور آخری باب میں بر صغیر ہندو پاک میں خطاطی اور خطاطوں کا ذکر ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ جب تک دنیا قائم ہے ہر موضوع پر تصنیف کا سلسلہ چلتارہے گا اور یہ چلتا رہنا بھی چاہئے۔

پروگرام کی صدارت سابق رکن پارلیمان اور سفیر م۔افضل نے کی جبکہ پدم شری پروفیسر اختر الواسع بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

مہمان خصوصی پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے کہا کہ اردو، عربی اور فارسی زبانوں کو یہ اعزا ز حاصل ہے کہ انہوں نے اپنے خط کوفنون لطیفہ میں شامل کیا، خطاطی فن لطیف ہے اور کسی دوسری زبان کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہے، مجھے خوشی ہے کہ محمد ذکیر الدین نے ایک ایسے وقت میں یہ کتاب لکھی ہے جب اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ کمپیوٹر کی اپنی اہمیت ہے لیکن کمپیوٹر میں جنبش قلم، احساسات کی ندرت اورانگلیوں کا لمس آہی نہیں سکتا، لیکن کمپیوٹر بھی ہماری ضرورت ہے۔ ہمیں اس کو لے کر پریشان نہیں ہونا چاہئے۔ اس طرح کی کوشش کرنی چاہئیں کہ کس طرح ہم خطاطی اور کمپیوٹر کو مربوط کر سکیں۔

سینئر صحافی معصوم مراد آبادی نے کہا کہ ذکیر الدین نے ایک ایسے وقت میں فن خطاطی پر کتاب تصنیف کی ہے، جب لوگ اس فن کو بھولتے چلے جا رہے ہیں یہ ایسا کارنامہ ہے جس کے لئے انہیں بجا طور پر داد دی جانی چاہئے۔ انھوں نے کہاج کہ محمد ذکیر الدین شریف النفس انسان ہیں۔ میں نے اپنی زندگی میں جو بہت اچھے، نستعلیق اور کھرے انسان دیکھے ہیں ان میں ذکیر الدین سر فہرست ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ذکیر الدین کتابت اور خوشنویسی کے ساتھ ساتھ تصنیف و تالیف اور ادارت سے بھی وابستہ ہیں، لیکن انہوں نے دوسروں کی طرح کبھی اس پر غرور نہیں کیا بلکہ اپنی کاوشوں کو نہایت عاجزی اور انکساری کیساتھ پیش کرکے ارباب ادب و صحافت کی داد پاتے رہے۔

صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے م۔ افضل نے کہا کہ میں پچھلے دنوں میں ایران کے سفر پر گیا تھا، وہاں میں نے دیکھا مقامی لوگوں نے فن خطاطی کو زندہ رکھا ہوا ہے اور بہت شوق کے ساتھ وہ لوگ بازاروں میں آویزاں بینر کاتب حضرات سے لکھوانے کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ محمدذکیر الدین ہی نہیں بلکہ معصوم مرادآبادی اور سہیل انجم نے بھی اپنے صحافتی کیریر کا آغاز میری ادارت میں شائع ہونے والے ہفتہ وار ’اخبارنو‘ سے کیا اور آج یہ لوگ اپنے اپنے میدان میں نمایاں حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فن خطاطی کی موجودہ صورتحال پرمایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، آپ اپنے فن میں ماہر ہوجائیں، تب آپ کو قدر بھی ملے گی اور آپ کو کام بھی ملے گا، اور آپ کو زندگی میں بہت کچھ حاصل ہوگا۔اس فن کو ایک بار پھر اسی آب وتاب کے ساتھ زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔

صحافی سہیل انجم نے ذکیر الدین کی شخصیت اور فن پر خاکہ پڑھ کر سنایا۔ ڈاکٹر عقیل احمد اور افضل منگلوری نے صاحب کتاب کو مبارکباد پیش کی۔ شرکاء میں کالم نگار عظیم اختر کے علاوہ ممتاز خطاطوں میں عطاء اللہ اختر، کفیل احمد قاسمی، سہیل احمد، عبد الماجد، ابو بکر قاسمی، انیس صدیقی، عبد المنان کے علاوہ ارشد سراج الدین مکی، ظفرانور اور حافظ نصیر سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود رہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

شرابی ڈرائیوروں کے خلاف پولس کارروائی، سات مقدمہ درج

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب پی کر ڈرائیورنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی کارروائی کی ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب نوشی کر کے ڈرائیونگ کرنے والوں پر دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ 8 اپریل کو شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے والوں پر بھارتیہ نیائے سہتا بی این ایس 2023 دفعہ 125 کے تحت 7 مقدمہ درج کیا گیا، ساتھ ہی ان ڈرائیوروں کے لائسنس بھی منسوخ کئے گئے ہیں۔ اس معاملہ میں ٹریفک پولیس نے ساگر پربھاکر 27 سالہ تھانہ، دلیپ سبھاش یادو 28 سالہ مجگاؤں، راکیش شیواجی راٹھوڑ 22 کف پریڈ ممبئی، رحیم شیخ 30 بیلا پور نئی ممبئی، سرجیت سنگھ 26 ساکی ناکہ، پرکاش یشونت 39 کاجو پاڑہ بوریولی، اجئے کمار رام شنکر سنگھ 40 جوگیشوری ساکن پر شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کا کیس درج کیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ کے دوران شراب پی کر اپنی اور دوسروں کی جان خطرہ میں ڈالنے والے ان ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر کے اس پر قدغن لگانے کی سعی کی ہے۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کے اصول وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے، اور اسی مناسبت سے کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ۵۰ کروڑ روپے کی منشیات ڈرگس تباہ

Published

on

Mumbai-Police

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ۱۰۰ دنوں کے پروگرام کی مناسبت سے ممبئی پولس کے انسداد منشیات سیل اے این سی نے ممبئی میں درج ۱۳۰عدالتی کیس ضبط شدہ ۵۳۰ کلو وزن ۴۴۳۳ کو ڈین بوتلیں کل ۵۰ کروڑ مالیت کی منشیات کو ضائع اور تباہ کیا گیا۔ یہ کارروائی مہاراشٹر سرکار کی منظور شدہ ویسٹ مینجمنٹ پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی تلوجہ پنول رائے گڑھ میں مکمل کی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری، جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم کی ایما پر کی گئی ہے ستیہ نارائن چودھری کمیٹی کے صدر بھی ہے اور یہ کارروائی اے این سی کے ڈی سی پی شیام گھاگھے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی میں ورلی سے بی کے سی اور آرے جانے والے مسافروں کے لیے خوشخبری، میٹرو تھری کوریڈور کے دوسرے مرحلے کا معائنہ شروع، راستہ کھلنے کی امید

Published

on

Mumbai-Metro

ممبئی : ورلی سے بی کے سی یا آرے روزانہ سفر کرنے والے مسافروں کو اگلے 15-20 دنوں میں بڑی راحت ملنے والی ہے۔ میٹرو 3 کوریڈور کے دوسرے مرحلے کے روٹ کے کمشنر آف میٹرو ریل سیفٹی (سی ایم آر ایس) سے متعلق معائنہ کا کام پیر سے شروع کر دیا گیا ہے۔ سی ایم آر ایس کی تحقیقات اگلے ہفتے میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس کے بعد اپریل کے تیسرے یا چوتھے ہفتے میں میٹرو تھری کوریڈور کا 9.6 کلومیٹر کا راستہ بھی عام مسافروں کے لیے کھل جائے گا۔ میٹرو کا ٹرائل رن گزشتہ چار مہینوں سے میٹرو تھری کوریڈور کے بی کے سی اور اچاریہ عطرے چوک کے درمیان چل رہا تھا۔ اپنے معائنہ میں، ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن (ایم ایم آر سی ایل) نے میٹرو کے 9.6 کلومیٹر روٹ کے ساتھ نصب تمام آلات کو ٹھیک سے کام کرتے پایا۔ اس کے بعد ایم ایم آر سی ایل نے سی ایم آر ایس ٹیم کو حتمی معائنہ کے لیے مدعو کیا۔

میٹرو کے 9.6 کلومیٹر کے راستے میں 6 میٹرو اسٹیشن ہیں۔ میٹرو کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے بعد، راہداری کے 33.35 کلومیٹر کے کل روٹ میں سے 20 کلومیٹر کے رقبے پر میٹرو سروس مسافروں کے لیے دستیاب ہوگی۔ مسافر ممبئی میٹرو کے ذریعے آرے سے ورلی (آچاریہ اترے چوک) تک سفر کر سکیں گے۔ عام مسافروں کے لیے میٹرو شروع کرنے سے پہلے سی ایم آر ایس سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہے۔ سی ایم آر ایس معائنہ میں ٹریکس، اوور ہیڈ سسٹم، فائر سیفٹی، وینٹیلیشن میکانزم، ایمرجنسی ایگزٹ، اسٹیشن پر دستیاب مسافروں کی سہولیات وغیرہ کی جانچ پڑتال شامل ہے۔ اس کے لیے سی ایم آر ایس کی مختلف ٹیمیں میٹرو لائن پر نصب تمام آلات کا معائنہ کرتی ہیں۔ معائنہ کے دوران اگر کوئی خرابی پائی جاتی ہے تو میٹرو انتظامیہ کو اس خرابی کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے اور اسے درست کرنے کے لیے وقت دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد، سی ایم آر ایس حتمی معائنہ سروس شروع کرنے کے لئے گرین سگنل دیتا ہے.

میٹرو تھری کوریڈور کا دوسرا مرحلہ مسافروں کی سہولت کے ساتھ ساتھ انجینئرنگ کے نقطہ نظر سے بھی بہت اہم ہے۔ بی کے سی کو دھاراوی سے جوڑنے کے لیے دریائے مٹھی کے نیچے زیر زمین میٹرو روٹ بنایا گیا ہے۔ میٹرو بی کے سی اور دھاراوی کے درمیان پانی سے تقریباً 25 میٹر نیچے چلے گی۔ دریائے مٹھی کے نیچے 915 میٹر لمبی سرنگ مکمل کر لی گئی ہے۔ میٹرو میٹرو تھری کوریڈور کے تحت دریائے مٹھی کے نیچے تین سرنگیں بنا رہی ہے۔ اس میں 1.5 کلومیٹر کی دو سرنگیں اور 154 میٹر کی ایک سرنگ ہے۔ ان میں سے ایک سرنگ پر 660 میٹر تک، دوسری سرنگ پر 240 میٹر تک اور تیسری سرنگ پر تقریباً 15 میٹر تک کام مکمل ہو چکا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ میٹرو تھری کے دو سٹیشنوں، دھاراوی اور بی کے سی کے درمیان دریائے مٹھی کا 1.4 کلومیٹر طویل حصہ ہے۔ ان دونوں اسٹیشنوں کو ملانے کے لیے دریائے مٹھی کے نیچے ایک سرنگ بنائی جا رہی ہے۔

آرے سے کف پریڈ تک میٹرو روٹ بنایا جا رہا ہے۔ کل 33.5 کلومیٹر کے راستے میں سے آرے سے بی کے سی تک کا راستہ اسمبلی انتخابات سے عین قبل مسافروں کے لیے کھول دیا گیا تھا۔ اپریل کے آخر تک بی کے سی سے آچاریہ اترے چوک تک میٹرو سروس بھی شروع ہونے کی امید ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ایم ایم آر سی ایل جولائی تک آچاریہ اترے چوک سے کف پریڈ تک میٹرو سروس شروع کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ چند روز قبل میٹرو ٹرین کو کف پریڈ تک منتقل کرتے ہوئے میٹرو انتظامیہ نے پورے روٹ پر ٹرین کی چیکنگ کا کام مکمل کر لیا ہے۔

پہلے مرحلے کے اسٹیشن (12.5 کلومیٹر)
آرے
سیپج
ایم آئی ڈی سی
مرول ناکہ
سی ایس ایم آئی اے (ٹی2)
سہار روڈ
سی ایس ایم آئی اے (ٹی1)
سانتا کروز
باندرہ کالونی
بی کے سی

دوسرا مرحلہ (9.6 کلومیٹر)
دھاراوی
شیتلا دیوی مندر
دادر
سدھی ونائک
ورلی
آچاریہ اترے چوک

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com