Connect with us
Monday,03-November-2025

سیاست

ضمنی انتخاب 2023: 6 ریاستوں کی 7 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ کے نتائج کا اعلان آج کیا جائے گا۔ گنتی جاری ہے

Published

on

Vote

چھ ریاستوں کی سات اسمبلی سیٹوں پر منگل کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی جمعہ کی صبح آٹھ بجے متعلقہ ریاستوں میں قائم مراکز پر شروع ہو گئی۔ ضمنی انتخابات کے نتائج کو اس سال کے آخر میں ہونے والے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات اور 2024 میں ہونے والے اہم لوک سبھا انتخابات سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر قیادت این ڈی اے کے خلاف انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) بلاک کے لیے ایک امتحان کے طور پر دیکھا جائے گا۔ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ سات سیٹوں میں اتراکھنڈ میں باگیشور، اتر پردیش میں گھوسی، کیرالہ میں پتھوپلی، مغربی بنگال میں دھوپگوری، جھارکھنڈ میں ڈمری اور تریپورہ میں باکسانگر اور دھان پور شامل ہیں۔ جب کہ باگیشور، دھوپگوری اور دھان پور سیٹیں بی جے پی کے پاس تھیں، گھوسی سیٹ سماج وادی پارٹی کے پاس تھی، باکسان نگر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے پاس تھی، ڈمری جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے پاس تھی اور پوتھوپلی کانگریس کے پاس تھی۔

اتر پردیش کے گھوسی اسمبلی حلقہ میں منگل کو ہوئے ضمنی انتخاب میں صرف 49.42 فیصد ووٹروں نے اپنا ووٹ ڈالا۔ جھارکھنڈ کے ڈمری میں 64.84 فیصد پولنگ ہوئی جبکہ اتراکھنڈ کے باگیشور میں 55.35 فیصد پولنگ ہوئی۔ دوسری طرف، تریپورہ کے باکس نگر اور دھن پور میں بالترتیب 86.34 فیصد اور 81.88 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی، جبکہ بنگال کے دھوپگوری میں 74.35 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ 2022 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں سیٹ جیتنے والے دارا سنگھ چوہان کے سماج وادی پارٹی سے استعفیٰ دے کر بی جے پی میں واپس آنے کے بعد گھوسی میں ضمنی انتخاب ضروری ہو گیا تھا۔ چوہان کو بی جے پی نے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے منتخب کیا تھا۔ دوسری طرف، سماج وادی پارٹی نے چوہان کے خلاف سدھاکر سنگھ کو میدان میں اتارا۔ تریپورہ کے دھن پور میں، بی جے پی کی پرتیما بھومک کے اپنی لوک سبھا سیٹ برقرار رکھنے کے لیے استعفیٰ دینے کے بعد ضمنی انتخاب کی ضرورت پڑ گئی، جس سے اسمبلی خالی ہو گئی۔ بھومک کے بھائی بندو دیبناتھ نے ضمنی انتخاب کے لیے دھن پور میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کے امیدوار کوشک چندا کے خلاف بی جے پی کے لیے مقابلہ کیا۔

تریپورہ کے باکسنگ نگر میں، بی جے پی اور سی پی آئی (ایم) نے ایک دوسرے کے خلاف مقابلہ کیا کیونکہ یہ سیٹ سی پی آئی (ایم کے) کے ایم ایل اے سمس الحق کی موت کے بعد خالی ہوئی تھی۔ اتراکھنڈ کی باگیشور سیٹ پر مقابلہ سماج وادی پارٹی، کانگریس اور بی جے پی کے درمیان تھا جو ایک دوسرے کے مدمقابل تھے۔ باگیشور میں بی جے پی ایم ایل اے چندن رام داس کی موت کے بعد ضمنی انتخاب ہوا۔ کانگریس کے تجربہ کار اومن چانڈی کی موت نے کیرالہ کی پوتھوپلی سیٹ پر ضمنی انتخاب کا انعقاد ضروری کر دیا۔ کانگریس نے اومن چانڈی کے بیٹے چنڈی اومن کو میدان میں اتارا، جب کہ حکمراں جماعت سی پی آئی (ایم) نے جیک سی تھامس کو اس حلقے سے میدان میں اتارا۔ جھارکھنڈ کے ڈمری میں جے ایم ایم کے ایم ایل اے جگر ناتھ مہتو کی موت کے بعد ضمنی انتخاب ضروری ہو گیا تھا۔ جے ایم ایم نے مہتو کی بیوی بے بی دیوی کو میدان میں اتارا، جس نے این ڈی اے کی یشودا دیو اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے عبدالرضوی کے خلاف انڈیا بلاک کی نمائندگی کی۔ مغربی بنگال کے دھوپگوری میں بی جے پی کے بشنو پاڈا رے کی موت کے بعد ضمنی انتخاب کرانا ضروری ہو گیا۔ بی جے پی کے تاپس رے نے نرما چندر رائے اور سی پی آئی (ایم) کے امیدوار ایشور چندر رائے سے مقابلہ کیا۔

(جنرل (عام

نئی ممبئی والوں کو خوشخبری! ایم ایم آر ڈی اے کا منصوبہ ہے کہ 21 کلومیٹر ڈبل ڈیکر فلائی اوور بھیونڈی کو کلیان سے جوڑتا ہے

Published

on

ممبئی : ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) مبینہ طور پر 21 کلومیٹر کا فلائی اوور تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شیل فاٹا جنکشن کو کلیان کے راستے بھیوانیڈ کے رنجنولی جنکشن سے جوڑے گا۔ میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، فلائی اوور این ایچ-48 پر شیل فاٹا سے شروع ہوگا، ڈومبیولی اور کلیان سے گزرے گا، اور این ایچ 160 پر رنجنولی جنکشن پر ختم ہوگا۔ ڈبل ڈیکر فلائی اوور کے نچلے ڈیک پر چار لین والی سڑک ہوگی جبکہ اوپری ڈیک میں میٹرو ریل کی پٹرییں ہوں گی جن میں میٹرو 5 بھیونڈی سے کلیان تک چلے گی، میٹرو 12 کلیان سے تلوجا کے درمیان اور میٹرو 14 کنجرمرگ سے بدلا پور کے درمیان ہوگی۔ کٹائی ناکہ پر ایرولی-کٹائی فری وے اور ویرار-علی باغ ملٹی ماڈل کوریڈور اس کے بالکل آگے واقع ہے۔ اوپری ڈیک پر میٹرو لائنیں نقل و حمل کو آسان بنائیں گی کیونکہ یہ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں کنیکٹیویٹی کو بڑھاتے ہوئے مختلف جنکشنوں پر آپس میں ملیں گی۔ اس کے علاوہ پراجیکٹ سائٹ کے قریب ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین کی الائنمنٹ پر بھی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی تیاری کے دوران غور کیا جائے گا۔ چونکہ فلائی اوور کلیان میں کٹائی ناکہ اور پتری پل سے پہلے دو مقامات پر ریلوے پٹریوں کو عبور کرے گا، عہدیداروں نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ مصروف مرکزی ریلوے لائن پر تعمیر میں مقامی اور لمبی دوری کی ٹرینوں کی وجہ سے کچھ چیلنجز ہوسکتے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر میں نئے ڈی جی پی کی تلاش : سات سینئر آئی پی ایس افسران کی فہرست یو پی ایس سی کو ارسال

Published

on

بائے قمر انصاری | ممبئی پریس نیوز

ممبئی — مہاراشٹر پولیس کے سربراہ کے عہدے پر جلد بڑی تبدیلی ہونے والی ہے، کیونکہ موجودہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) رشمی شکلا 31 دسمبر کو ریٹائر ہو رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں ریاستی محکمہ داخلہ نے سات سینئر آئی پی ایس افسران کے ناموں کی فہرست تیار کر کے اسے یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کو بھیج دیا ہے۔ یو پی ایس سی ان میں سے تین ناموں کو منتخب کرے گا، اور پھر انہی میں سے ایک کو ریاستی حکومت نیا ڈی جی پی مقرر کرے گی۔

محکمہ کے ذرائع کے مطابق جن افسران کے نام اس فہرست میں شامل ہیں، وہ یہ ہیں:
سادانند ڈیٹ — ڈائریکٹر جنرل، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)
سن جے ورما — ڈی جی پی (لیگل و ٹیکنیکل)
رتیش کمار — کمانڈنٹ جنرل، ہوم گارڈز
سنجیو کمار سنگھل — ڈی جی پی (اینٹی کرپشن بیورو)
ارچنا تیاگی — ڈائریکٹر جنرل، اسٹیٹ پولیس ہاؤسنگ اینڈ ویلفیئر کارپوریشن
سنجیو کمار — ڈائریکٹر، سول ڈیفنس
پراشانت بورڈے — ڈائریکٹر جنرل، گورنمنٹ ریلوے پولیس

ان افسران میں سادانند ڈیٹ کو سب سے مضبوط دعوے دار سمجھا جا رہا ہے۔ ان کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ دسمبر 2026 ہے، اس لیے اگر وہ مقرر کیے جاتے ہیں تو انہیں دو سال سے زائد مدت تک خدمت کا موقع مل سکتا ہے۔ 26/11 ممبئی دہشت گرد حملوں کے دوران ان کی بہادری اور دہشت گردوں کے مقابلے میں ان کی جرات مندی کو آج بھی زبردست احترام کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔

تاہم، فی الحال وہ این آئی اے کے سربراہ ہیں، اس لیے ان کی تقرری کے لیے مرکزی حکومت سے باقاعدہ منظوری لینا ضروری ہوگا۔ ابھی تک ریاستی حکومت کی جانب سے مرکز کو ایسا کوئی باضابطہ مطالبہ نہیں کیا گیا، جو تقرری کے عمل پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

یو پی ایس سی کی جانب سے شارٹ لسٹ ہونے والے تین افسران کے نام حکومت کو بھیجے جائیں گے، جس کے بعد ریاستی حکومت نیا ڈی جی پی مقرر کرے گی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 31 دسمبر سے قبل یا اسی کے فوری بعد نئے سربراہ کی تقرری کا اعلان ہو جائے گا، تاکہ ذمہ داریوں کی منتقلی بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہو سکے۔

ڈی جی پی رشمی شکلا اپنی مدت ملازمت مکمل کر کے 31 دسمبر کو رخصت ہوں گی۔ ان کے دور میں محکمہ پولیس نے کئی اہم چیلنجز کا سامنا کیا اور انھوں نے اپنی ذمہ داریاں کامیابی سے نبھائیں۔

ممبئی پریس نیوز بائے قمر انصاری مہاراشٹر پولیس کے نئے سربراہ سے متعلق اہم پیش رفت سے آپ کو مسلسل آگاہ کرتا رہے گا۔

بائے قمر انصاری
ممبئی پریس نیوز

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

امیر سنی دعوت اسلامی مولانا محمد شاکر نوری سال 2026ء کے پانچ سو بااثر ترین مسلمانوں میں اس بار بھی شامل

Published

on

maulana

ممبئی ۱نومبر : تعلیم و تربیت، سماجی ا ور فاہی خدمات نیز دینی و مذہبی قیادت کے میدان میں نمایاں کردار ادا کرنے والے مولانا محمد شاکر نوری، امیر سنی دعوتِ اسلامی، جن کے زیرِ انتظام آزاد میدان ممبئی میں منعقد ہونے والا سالانہ اجتماع دنیا کے بڑے سنی اجتماعات میں سے ایک ہے، کو دنیا کے 500 بااثر ترین مسلمانوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ فہرست ان شخصیات پر مشتمل ہوتی ہے جو مسلم دنیا میں مثبت تبدیلی، قیادت، اثر و رسوخ اور خدمت کے جذبے سے نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ یہ فہرست رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سنٹر عمان (اردن) کے تحت مرتب کی جاتی ہے اور اسے پرنس الولید بن طلال سنٹر فار مسلم-کرسچن انڈر اسٹینڈنگ، جارج ٹاؤن یونیورسٹی (امریکہ) کے اشتراک سے ہر سال شائع کیا جاتا ہے۔ جمعہ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں سنی دعوتِ اسلامی نے کہا کہ مولانا نوری کی تعلیمی وسماجی خدمات، فلاحی کاموں کے فروغ میں انتھک کوششوں نے انہیں عالمی سطح پر یہ اعزاز دلایا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مولانا شاکر نوری جو بھارت کی سب سے بڑی سنی تنظیموں میں سے ایک کی قیادت کر رہے ہیں، نے تعلیم، خواتین کی خود مختاری، نوجوانوں کی رہنمائی اور منشیات کے خلاف مہمات کے ذریعے ہزاروں زندگیوں پر اثر ڈالا ہے۔ یہ اعزاز صرف مولانا نوری کی خدمات کا اعتراف نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھارتی مسلمانوں کی مثبت اور تعمیری شناخت کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ سنی دعوتِ اسلامی ایک غیر سیاسی مذہبی تنظیم ہے جس کا مرکز ممبئی میں ہے۔ یہ تنظیم ہر سال دسمبر کے آس پاس تین روزہ عظیم الشان اجتماع منعقد کرتی ہے جس میں دینی بیانات، عصری موضوعات پر تقاریر اور طلبہ کے لیے تعلیمی رہنمائی شامل ہوتی ہے۔ اس اجتماع میں سالانہ تقریباً تین لاکھ افراد شریک ہوتے ہیں۔ تنظیم کے تحت تقریباً 50 تعلیمی ادارے قائم ہیں جن میں 7000 سے زائد طلبہ زیرِ تعلیم ہیں۔مولانا نوری نے 40 سے زیادہ کتابیں تصنیف کی ہیں جو مختلف زبانوں میں شائع ہوچکی ہیں۔ انہوں نے متعدد فلاحی منصوبے شروع کیے ہیں جن میں تعلیم کے ذریعے مسلم نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانا، غریبوں کو خوراک و لباس کی فراہمی، کمزور طبقے کی رہنمائی، نوجوانوں کی اصلاح اور منشیات و نشہ آور اشیا کے خلاف مہمات شامل ہیں۔ اس مسرت کے موقع پر علما ومبلغین اور متعلقین کی جانب سے مبارک بادیاں پیش کی جارہی ہیں اور حضرت امیر سنی دعوت اسلامی کی صحت وعافیت اور ان کے لیے طول عمر کی دعائیں کر رہے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com