Connect with us
Thursday,18-December-2025
تازہ خبریں

سیاست

بجٹ کا ہدف حقائق سے دور: کانگریسی لیڈر ششی تھرور

Published

on

اپوزیشن پارٹی کانگریس نے مالی سال 2019-20 کے عام بجٹ کو’ہنگ بجٹ‘ قرار دیتے ہوئے پیر کو کہا کہ اس میں جو ہدف مقرر کئے گئے ہیں وہ حقیقت سے پرے ہیں اور معیشت کے عوامل کے موجودہ حالات کے پیش نظر انہیں حاصل کرنا ممکن نہیں نظر آتا۔
کانگریس کے ششی تھرور نے لوک سبھا میں بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ پیش کرتے ہوئے ’ہاتھی‘ کی تشبیہ کا استعمال کیا تھا۔ اصل میں موجودہ حکومت سست چال میں چلنے والا ایک ہاتھی ہی ہے۔ ہم نے توانائی ست بھرپور ، تیزی سے معیشت میں اضافہ کرنے والا بجٹ کی توقع کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا، ’’یہ ایک معلق بجٹ ہے جونہ اس طرف ہے نہ اس طرف ۔بجٹ تقریر میں الاٹمنٹ تک کا ذکر نہیں کیا گیا ۔ حیرت انگیز طور پر، کہیں بھی جی ڈی پی کا کوئی ذکرتک نہیں تھا۔ صرف ملک کو 50 کھرب ڈالر کی معیشت بنانے کی بات کہی گئی ہے ، معیشت کی اصل تصویر اس سے بالکل مختلف ہے‘‘۔
جاری۔ یو این آئی۔ ع ا۔ شعرو شاعری سے بھرپور اپنی تقریر میں مسٹر تھرور نے کہا کہ معیشت کو تیزرفتار دینے والے عوامل میں سستی ہے۔ مختلف ذرائع کے اعداد و شمار کا اشتراک کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سہ ماہی میں سرمایہ کاری 81 فی صد کم ہوگئی تھی۔ 26.1 فیصد منصوبے زیرالتوا ہیں۔ مسافر گاڑیوں کی فروخت میں 20.6 فیصد کمی ہوئی جو 18 سال کی سب سے بڑی گراوٹ ہے ۔ ایف ایم سی جی کے سیکٹر میں دو فیصد کمی درج کی گئی ہے اور جون میں سروس سیکٹرکا نکئی کی طرف سے جاری انڈیکس کم ہوکر 49.2 رہ گیا ہے۔ انڈیکس میں 50 استحکام اور اس سے نیچے کا عدد گراوٹ کو ظاہر کرتا ہے۔
کانگریس کے رکن نے کہا کہ اس قسم کے بجٹ کے لئے وزیر مالیات کو مکمل طور پرقصوروار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ گزشتہ پانچ سال کی مودی حکومت کے دور کی وراثت انہیں ملی ہے جس میں نوٹ کی منسوخی ہوئی، جی ایس ٹی کو غلط طریقے سے لاگو کیا گیا اور بے روزگاری 45 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ کی منسوخی سے کئی کمپنیاں بند ہوگئیں اور بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوگئے تھے۔
پٹرول-ڈیزل پر دو دو روپے فی لیٹر کر بڑھانے کے معاملے پر حکومت کو گھیرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حکومت کی ٹیکسیشن کی پالیسیوں کی وجہ سے عام آدمی پہلے ہی پٹرول ڈیزل کے لئے دنیا میں سب سے زیادہ قیمت دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے مالی سال 2015-16 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ مالی سال 2019-20 تک تمام کمپنیوں کے لئے کارپوریٹ ٹیکس 25 فیصد کر دیا جائے گا، لیکن اس بجٹ میں صرف 400 کروڑ روپے تک کا کاروبار کرنے والی کمپنیاں ہی اس کے دائرے میں لائی گئی ہیں۔
مسٹر تھرور نے کہا کہ اس بجٹ میں دیہی ہندوستان کو بہت کم دیا ہے۔ دراصل، گزشتہ پانچ برسوں سے مسلسل اس کے ساتھ سوتیلے سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی ترقیات کی وزارت کے بجٹ میں جو اضافہ نظر ٖٖآرہا ہے دراصل وہ وزیر اعظم کسان سمان فنڈ کے لئے مختص 75،000 کروڑ روپے کی رقم کی وجہ سے ہے اور اسے ہٹا دینے پر وزارت کا بجٹ کم ہو ا ہے۔ دیہی علاقوں میں بنیادی ساختیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
وزیر اعظم کسان سمان منصوبہ کے تحت ہر سال چھ ہزار روپے سالانہ رقم مختص کرنے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ’’ وزیر اعظم کسان سمان فنڈ کے پیچھے ان کا اصل مسئلہ کی سوچ کبھی تھی نہیں اس کا مقصداتنا پیسہ دینا تھا تاکہ کسانوں کے ووٹوں کو حاصل کیا جا سکے‘‘۔
کانگریسی رہنما نے کہا کہ پانچ سال پہلے، مودی حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ سال 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرے گی لیکن حقیقت میں اس کی پانچ سالہ مدت کے دوران، کسانوں کی آمدنی بڑھنے کے بھائےاس میں کمی آئی ہے۔
مسٹر تھرور نے کہا کہ صرف فصل انشورنس کمپنیاں فصل انشورنس اسکیم سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔کسان جتنا پریمیم کمپنیوں کو ادا کر رہے ہیں ،انشورنس کمپنیوں طرف سے پیش کردہ معاوضہ کی رقم پریمیم سے بھی کم ہے۔ گزشتہ سال خریف فصلوں سے متعلق 12،867 کروڑ روپے کے دعوی کئے گئے تھے جن میں 40 فیصد ادائیگی اب تک نہیں کی گئی ہے، جبکہ قوانین کے مطابق دو ماہ کے اندر ادائیگی کی جانی چاہئے۔
مسٹر تھرور نے تعلیم، دفاع، ماحول، صحت اور سیاحت پر مختص بجٹ بہت کم اضافہ کے لئے حکومت کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جب فوج کو سامان، ہتھیار اور گولہ بارودی سامان کی خریداری کی سخت ضرورت ہے تو اس وقت دفاعی بجٹ میں بیحدمعمولی اضافہ کیا گیا ہے۔ ماحولیات کی وزارت کے لئے مختص بجٹ گجرات میں سردار پٹیل کے مجسمہ لگانے میں خرچ کردہ رقم سے بھی کم ہے۔

(Monsoon) مانسون

گزشتہ سال کے مقابلے ممبئی میں فضائی معیار میں نمایاں بہتری… فضائی معیار کے لیے سینٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کے آفیشل ڈیٹا سے رجوع کرنے کی اپیل

Published

on

CPCB

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ سے دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 1 سے 16 دسمبر 2024 کے دوران فضائی معیار میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ پچھلے سال، 1 سے 16 دسمبر 2024 کی مدت کے لیے ہوا کے معیار کا اشاریہ 167 اور 158 کے درمیان تھا۔ اس سال، 1 سے 16 دسمبر 2025 کے دوران، یہ اشاریہ 105 سے بہتر ہو کر 113 ہو گیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کی طرف سے کی جانے والی مسلسل اور مسلسل کوششوں سے ہوا کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی ) کے مثبت نتائج ہیں۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر (مشرقی مضافات) ڈاکٹر اویناش ڈھکنے نے کہا کہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی طرف سے جاری کردہ (اے کیو آئی ) ڈیٹا۔

اس سلسلے میں مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے ڈاکٹر اویناش ڈھکنے نے کہا کہ ہوا کے معیار کو جانچنے کے لیے شہریوں کو صرف مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی طرف سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کو ہی چیک کرنا چاہیے۔ اس کے لیے انہوں نے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ https://cpcb.nic.in اور موبائل فون پر دستیاب آفیشل ایپ ’سمیر‘ کا استعمال کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے ذریعہ اختیار کردہ جدید ترین آلات (سی اے اے کیو ایم ایس) کے استعمال سے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں ہوا کے معیار کی باقاعدگی سے نگرانی کی جاتی ہے۔ اس نگرانی کے لیے ایک اعلیٰ معیار کا (ریفرنس گریڈ) ہوا کے معیار کی پیمائش کا نظام استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سسٹم کے ذریعے دستیاب ڈیٹا زیادہ قابل اعتماد ہے۔ اس کے مطابق، یہ ڈیٹا مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی ویب سائٹ https://cpcb.nic.in اور سرکاری موبائل ایپ ‘سمیر’ پر دستیاب کرایا گیا ہے۔ اس کے مطابق، یکم 1 سے 16 دسمبر کے درمیان 2025 اور 2024 کے درمیان ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی ) کے تقابلی اعداد و شمار (بریکٹ میں اعداد و شمار پچھلے سال کی اسی تاریخ کے اعداد و شمار ہیں) درج ذیل ہیں:-
یکم دسمبر – 105 (167)،
2 دسمبر – 126 (174)،
3 دسمبر – 128 (129)،
4 دسمبر – 138 (139)،
5 دسمبر – 124 (154)،
6 دسمبر – 116 (148)،
7 دسمبر – 113 (126)،
8 دسمبر – 120 (125)،
9 دسمبر – 115 (112)،
10 دسمبر – 101 (131)،
11 دسمبر – 105 (139)،
12 دسمبر – 112 (137)،
13 دسمبر – 115 (128)،
14 دسمبر – 131 (134)،
دسمبر 15 – 122 (159)،
مورخہ دسمبر 16 – 113 (158)۔

مندرجہ بالا اعداد وشمار کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے گزشتہ چند مہینوں میں کی گئی مسلسل کوششیں ان اعداد وشمار سے ظاہر ہوتی ہیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے کی جانے والی کوششوں میں بنیادی طور پر پانی کے ٹینکروں کا استعمال کرتے ہوئے سڑکوں کی گہری صفائی، مسٹنگ مشینوں کا استعمال کرتے ہوئے اسپرے کرنا، مناسب اقدامات نہ کرنے والی تعمیرات کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرنا اور کام روکنے کے نوٹس جاری کرنا شامل ہیں۔ اس کے تحت یکم سے 16 دسمبر 2025 کے درمیان 376 مقامات پر واٹر ٹینکرز کے ذریعے سڑکوں کی گہرائی سے صفائی کی گئی، 253 مقامات پر سپرے کیا گیا، 353 کیسز میں شوکاز نوٹس جاری کیے گئے۔ جبکہ 121 مقامات پر سٹاپ ورک آرڈر جاری کیے گئے ہیں۔ ان تمام اقدامات کی وجہ سے اس موسم سرما میں ہوا کا معیار بہتر ہو رہا ہے اور یہ اعتدال پسند زمرے میں ہے،

اس سلسلے میں تمام متعلقہ افراد سے ایک بار پھر اپیل کی جاتی ہے کہ وہ کچرا جلانے یا اس جیسے کام کرنے سے گریز کریں۔ اس کے ساتھ ہی، آلودگی پر قابو پانے کے معاملے میں میونسپل کارپوریشن اور آلودگی کنٹرول بورڈ کی طرف سے دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جانا چاہئے اور میونسپل کارپوریشن کے ساتھ تعاون کیا جانا چاہئے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی-ناسک ہائی وے : تھانے میں ممبئی-ناسک ہائی وے پر 4 مہینوں کے لئے ٹریفک میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، کون سا راستہ اختیار کرنا چاہیے؟

Published

on

Nasik-highway

ممبئی : تھانے میں ممبئی-ناسک ہائی وے کے ایک اہم حصے پر ٹریفک میں تبدیلیاں لاگو کر دی گئی ہیں۔ سڑک کو چوڑا کرنے کے کام کی وجہ سے یہ تبدیلیاں اگلے چار ماہ تک لاگو ہوں گی۔ سڑک کو چوڑا کرنے کے جاری کام کی وجہ سے ٹریفک کو ماجیواڑا اور وڈپے کے درمیان موڑ دیا گیا ہے۔ مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) اس پروجیکٹ پر کام کر رہی ہے۔ کھاریگاؤں انڈر پاس پر تکنیکی کام انجام دیا جائے گا۔ نتیجتاً اس علاقے میں ٹریفک پر بڑی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ پابندی 9 اپریل 2026 تک نافذ رہے گی۔ اس کی وجہ سے اگلے چار ماہ تک مسافروں کو خاصی تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چونکہ یہ ٹریفک پابندی 24 گھنٹے کے لیے نافذ العمل رہے گی، اس لیے مسافروں سے کہا گیا ہے کہ وہ متبادل راستے استعمال کریں۔

ممبئی-ناسک ہائی وے پر روزانہ سینکڑوں گاڑیاں ممبئی، تھانے، کلوا، بھیونڈی، کلیان اور نوی ممبئی کی طرف سفر کرتی ہیں۔ یہ گاڑیاں ماجیواڈا کے راستے وڈپے تک جاتی ہیں۔ تاہم سڑک کی تنگی اکثر ٹریفک جام کا باعث بنتی تھی۔ چنانچہ سڑک کو چوڑا کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، ایم ایس آر ڈی سی کی طرف سے کھاریگاؤں انڈر پاس پر تکنیکی کام کی وجہ سے، ٹریفک پولیس نے اس راستے پر ٹریفک کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔ یہ موڑ اگلے چار ماہ تک نافذ رہے گا۔

ممبئی-ناسک ہائی وے پر کھاریگاؤں کی طرف جانے والی گاڑیوں کو کھاریگاؤں ٹول پلازہ، گیمن روڈ، پارسک چوک، یا ساکیت کے راستے خلیجی پل استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ بھیونڈی اور تھانے کی طرف جانے والی گاڑیوں کے لیے مخصوص مقامات پر داخلے پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ بھیونڈی کی طرف جانے والی گاڑیوں کو کھاریگاؤں، پارسک چوک اور گیمن روڈ کے راستے موڑ دیا جائے گا، جبکہ تھانے کی طرف جانے والی گاڑیوں کو کلوا گلف برج کے ذریعے متبادل راستہ فراہم کیا گیا ہے۔ تھانے ٹریفک پولیس نے اس معاملے سے متعلق ایک باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ اس پابندی کا اطلاق ہنگامی خدمات پر نہیں ہوتا ہے۔ ممبئی، کلوا-ممبرا، اور کلیان-ڈومبیوالی کے بہت سے لوگ ناسک، گجرات، پنویل اور کونکن جانے کے لیے اس راستے کا استعمال کرتے ہیں۔ اس لیے لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ٹریفک پولیس کی ہدایات پر عمل کریں اور متبادل راستے استعمال کریں۔

Continue Reading

سیاست

ناسک کی عدالت نے مہاراشٹر کے وزیر کھیل مانیکراؤ کوکاٹے کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ کیا جاری، وہ کسی بھی وقت استعفیٰ دے سکتے ہیں۔

Published

on

Manikrao-Kokate

ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر کھیل مانیکراؤ کوکاٹے کسی بھی وقت استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ ناسک کی عدالت نے مہاراشٹر میں این سی پی کے وزیر کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔ ناسک عدالت کے فیصلے نے ریاستی سیاست کو گرما دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار کو اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے اور گرفتاری کے بعد کوکاٹے کے استعفیٰ کے بعد ان کی جگہ لینے کے لیے ممکنہ ناموں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے طلب کیا ہے۔ ناسک ڈسٹرکٹ کورٹ نے نچلی عدالت کے حکم کو برقرار رکھا تھا۔ ناسک کی ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ نے وزیر اعلیٰ کے 10 فیصد ہاؤسنگ کوٹے کے تحت دو اپارٹمنٹس حاصل کرنے کے لیے دھوکہ دہی اور جعلسازی کے الزام میں کوکاٹے کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا۔ قبل ازیں، ناسک کی سیشن کورٹ نے منگل کو فرسٹ کلاس کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا، جس میں اپارٹمنٹس حاصل کرنے کے لیے آمدنی کے ثبوت کے دستاویزات کو غلط ثابت کرنے پر دو سال کی قید اور 50,000 روپے جرمانے کی تصدیق کی گئی۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے ڈپٹی وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو طلب کیا تاکہ اس معاملے اور کوکاٹے کی گرفتاری کے بعد ان کے استعفیٰ کے بعد ان کی جگہ لینے کے لیے ممکنہ ناموں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ اجیت پوار نے اس کے لیے وقت مانگا ہے۔ مانیکراؤ کوکاٹے نے پہلے اپنی دو سال کی سزا کے خلاف فرسٹ کلاس سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف ڈسٹرکٹ کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ڈسٹرکٹ کورٹ نے فیصلہ کالعدم کرنے سے انکار کر دیا۔ اس سے ممبئی بی ایم سی سمیت مہاراشٹر کے 29 میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات سے قبل اجیت پوار کی مشکلات بڑھ گئیں۔ کوکاٹے این سی پی کے ایک ممتاز رہنما ہیں۔ ضلع عدالت کا فیصلہ وزیر کوکاٹے کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ اگر بامبے ہائی کورٹ نے انہیں فوری ریلیف نہیں دیا تو وہ اپنا وزارتی عہدہ کھو دیں گے اور دو سال قید کی سزا بھگتیں گے۔

کوکاٹے کے خلاف مقدمہ آنجہانی ٹی ایس کی شکایت پر 1995 میں درج کیا گیا تھا۔ ڈیگھول، سابق وزیر۔ استغاثہ کی شکایت کے مطابق، کوکاٹے اور ان کے بھائی کو وزیر اعلیٰ کے 10 فیصد صوابدیدی کوٹہ کے تحت یہولکر مالا علاقے میں کالج روڈ پر کم آمدنی والے گروپ (ایل آئی جی) کے لیے دو فلیٹ الاٹ کیے گئے تھے۔ این سی پی کے ایم ایل اے مانیکراؤ کوکاٹے کو عوامی نمائندگی ایکٹ، 1951 کے تحت نااہلی کا سامنا ہے۔ ایکٹ کی دفعہ 8(3) یہ فراہم کرتی ہے کہ کسی بھی جرم میں سزا یافتہ اور کم از کم دو سال قید کی سزا پانے والے شخص کو اس طرح کی سزا کی تاریخ سے نااہل قرار دیا جائے گا اور رہائی کے بعد چھ سال کی اضافی مدت تک ایسا ہی رہے گا۔ کوکاٹے کو چیف منسٹر کے صوابدیدی کوٹہ کے تحت دو فلیٹوں کے غیر قانونی حصول کے سلسلے میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔ کوکاٹے اور اس کے بھائی سنیل کوکاٹے کو سیکشن 420 (دھوکہ دہی)، 465 (جعل سازی)، 471 (جعلی دستاویز کو حقیقی طور پر استعمال کرتے ہوئے) اور 474 (جعلی دستاویزات رکھنے) اور 34 (کئی افراد کی طرف سے ہندوستانی قانون کے مشترکہ ارادے کو آگے بڑھانے کے لیے کیے گئے اعمال) کے تحت مجرم قرار دیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com