Connect with us
Saturday,06-December-2025

سیاست

شہریت ترمیمی بل کی بی ایس پی نے مخالفت کی

Published

on

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے شہریت ترمیمی بل کی زبردست مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بل کے ذریعہ مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی ہےاپوزیشن کی زبردست مخالفت کے درمیان وزیر داخلہ امیت شاہ نے لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل پیش کئے جانے کےبعد بی ایس پی کے امروہہ سے رکن پارلیمان کنور دانش علی نے پارلیمنٹ کے احاطے میں پیرکے دن یو این آئی سے بات چیت میں کہا کہ بی جے پی اس بل کے ذریعہ ملک کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی مذہبی بنیاد پرمسلم اور غیر مسلموں کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے اور یہ ہمارے آئین بنانے والوں کے خوابوں کی خلاف ورزی ہے۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی، پنڈت جواہر لعل نہرو اور مولانا ابوالکلام آزاد نے 1947 میں مذہبی بنیاد پر ملک کی تقسیم کی مخالفت کی تھی۔
واضح رہے کہ امیت شاہ نے لوک سبھا میں آج ’شہریت ترمیمی بل 2019‘ پیش کیا جس میں افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی بنیاد پر استحصال کے شکار ہندوستان میں پناہ لینے والے ہندو،سکھ، عیسائی، پارسی، بودھ اور جین برادری کے لوگوں کو شہریت دینے کا التزام کیا گیا ہے۔

(Tech) ٹیک

آر بی آئی کی شرح میں کمی کے بعد ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ تیزی کے ساتھ ختم ہوئی۔

Published

on

ممبئی، 6 دسمبر، منافع کی بکنگ کی وجہ سے ہندوستانی ایکویٹی بینچ مارکس نے ریکارڈ اونچائیوں اور مسلسل تین ہفتوں کے اضافے کے بعد معمولی نقصان کیا۔ تاہم، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی جانب سے 25 بی پی ایس کی شرح میں کمی کے بعد مارکیٹ کا اختتام تیزی کے ساتھ ہوا جس نے سرمایہ کاروں کے جذبات کو اٹھایا۔ بینچ مارک انڈیکس نفٹی اور سینسیکس ہفتے کے دوران 0.37 اور 0.27 فیصد گر کر بالترتیب 26,186 اور 85,712 پر بند ہوئے۔ مضبوط سوال2 جی ڈی پی پرنٹ اور مضبوط آٹو سیلز کی وجہ سے ابتدائی امید پر مسلسل ایف آئی آئی کے اخراج، روپے کی تیزی سے گراوٹ، اور تجارتی مذاکرات پر غیر یقینی صورتحال نے چھایا ہوا تھا۔ ایک ہفتے میں نفٹی مڈ کیپ 100 اور سمال کیپ 100 میں بالترتیب 0.73 فیصد اور 1.80 فیصد کی کمی کے ساتھ وسیع تر انڈیکس نے کم کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ آر بی آئی کی جانب سے 25-bps کی شرح میں کٹوتی کے ساتھ مارکیٹوں کو حیران کرنے کے بعد جمعے کے روز جذبات الٹ گئے، جس میں افراط زر کی کم پیشین گوئیوں اور لیکویڈیٹی اقدامات کی حمایت کی گئی۔ تہوار کی طلب اور کرنسی کے سازگار ٹیل ونڈز کی وجہ سے ہفتے کے دوران منافع آٹو، آئی ٹی کے ذریعے رہا۔ بینک، مالیات، صارف پائیدار، بجلی، کیمیکل اور تیل اور گیس رک گئی. جب تک نفٹی 26,050–26,000 بینڈ سے اوپر برقرار ہے، تیزی کا ڈھانچہ درست رہتا ہے۔ مارکیٹ کے ماہرین نے کہا کہ فوری مزاحمت اب 26,350-26,500 زون پر ہے اور 26,000 سے نیچے کا وقفہ منافع بکنگ کا باعث بن سکتا ہے۔ مارکیٹ پر نظر رکھنے والوں نے کہا کہ ٹیرف کے دباؤ اور عالمی سر گرمیوں کے باوجود ہندوستان کی معاشی نمو مستحکم رہنے کے ساتھ، اگر عالمی فنڈ کا بہاؤ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں واپس آنا شروع ہو جائے تو ہندوستانی ایکویٹی مارکیٹ فائدہ کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔ سرمایہ کار اگلے ہفتے امریکی فیڈرل ریزرو کے مانیٹری پالیسی کے فیصلے سے اشارے کے خواہشمند ہیں۔ مارکیٹس نے پہلے ہی 25 بی پی ایس کی شرح میں کمی کے ساتھ قیمتوں کا تعین شروع کر دیا ہے، جس کی تائید فیڈ کے متعدد عہدیداروں کی ڈوش کمنٹری اور لیبر مارکیٹ کے حالات میں نرمی کی طرف اشارہ کرنے والے حالیہ ڈیٹا سے ہے۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ یو ایس فیڈ کے پالیسی موقف میں تبدیلی کرنسی کی نقل و حرکت کو متاثر کر سکتی ہے اور ہندوستان سمیت ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں کے بہاؤ کو مادی طور پر متاثر کر سکتی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر امیت سینی کا تبادلہ کر دیا گیا، آئی اے ایس افسر اویناش دھکنے سے تبدیل کیا گیا ہے، یہ حرکت "کیش فار ٹرانسفر” گھپلے کے الزامات کے بعد کیا گیا۔

Published

on

منتقلی برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) میں 160 سے زیادہ انجینئروں کی تبدیلی میں مبینہ بدعنوانی کے انکشاف کے بعد سامنے آئی ہے، جسے بعد میں حکومت نے روک دیا تھا۔

ایک کارکن سنجے ستم کی طرف سے میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی کو شکایت درج کروائی گئی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ سینی انجینئروں کو ٹرانسفر کرنے کے لیے 5 لاکھ سے 40 لاکھ روپے تک وصول کر رہے ہیں۔

سینی، 2007 بیچ کے آئی اے ایس افسر، مارچ 2024 سے بی ایم سی میں تعینات تھے۔
اویناش ڈھکنے، 2017 بیچ کے آئی اے ایس افسر، اس سے قبل مہاراشٹر آلودگی کنٹرول بورڈ (ایم پی سی بی) کے ممبر سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور چارج سنبھال چکے ہیں۔

تبادلے کارکنوں کی طرف سے کارروائی کے مطالبات کے بعد ہوئے، جس میں گلگلی نے اس فیصلے کے لیے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کا شکریہ ادا کیا۔

کارکن ستم نے کہا کہ منتقلی ناکافی ہے اور اس نے اس معاملے کی محکمانہ اور انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر وقف بورڈ تاریخ میں توسیع کو لے کر ٹربیونل سے رجوع، فکر نہ کریں، صد فیصد رجسٹریشن یقینی ہے : چیئرمین سمیر قاضی

Published

on

Sameer Kazi

اورنگ آباد : مہاراشٹر کی تمام رجسٹرڈ وقف تنظیموں بشمول مساجد، درگاہوں اور قبرستانوں کے لیے امید پورٹل پر رجسٹریشن کی آخری تاریخ آج، 5 دسمبر 2025 تھی، جو اب ختم ہو چکی ہے۔ اگرچہ مہاراشٹر کی بیشتر وقف تنظیموں کا رجسٹریشن پورٹل پر ہو چکا ہے، لیکن ریکارڈ کی عدم دستیابی یا دیگر کاغذی خامیوں کی وجہ سے کچھ تنظیمیں اب بھی اندراج سے محروم ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر مہاراشٹر ریاستی وقف بورڈ کے صدر سمیر قاضی نے متعلقہ متولیوں، ٹرسٹیز اور مسلم سماج سے گھبرانے یا کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے پُر اعتماد انداز میں کہا ہے کہ وقف بورڈ ہر ادارے کا رجسٹریشن مکمل کرائے گا۔ اگرچہ سپریم کورٹ نے تاریخ میں توسیع دینے سے انکار کر دیا ہے، لیکن اس نے وقف ٹربیونل (وقف عدالت) سے رجوع کرنے کی اجازت دی ہے۔ ریاستی وقف بورڈ نے ٹربیونل سے رجوع کر لیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ وہاں انصاف ملے گا اور امید پورٹل پر رجسٹریشن کے لیے مہلت میں ضرور توسیع ہوگی۔ چیئرمین قاضی نے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاست میں ہر وقف ادارے کا اندراج مکمل ہوئے بغیر بورڈ چین سے نہیں بیٹھے گا۔

ملک بھر میں مہاراشٹر دوسرے مقام پر 80 فیصد رجسٹریشن مکمل :
وقف بورڈ سے متعلقہ تمام تنظیموں کے رجسٹریشن کا کام امید پورٹل پر تیز رفتاری سے مکمل ہوا ہے۔ وقف اداروں کے رجسٹریشن کے معاملے میں مہاراشٹر ریاست ملک بھر میں دوسرے مقام پر فائز ہے۔ مہاراشٹر میں وقف کی کل 36 ہزار رجسٹرڈ پراپرٹیز ہیں، جن میں سے تقریباً 30 ہزار (80 فیصد) تنظیموں کی جائیدادوں کو امید پورٹل پر کامیابی کے ساتھ درج کر لیا گیا ہے۔ وقف بورڈ کے تمام افسران اور عملے نے اضافی انتظامات کرکے رجسٹریشن کا عمل مکمل کرایا۔ نہ صرف یہ، بلکہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے حج ہاؤس میں 300 نوجوان ٹیکنیشنز کی خدمات حاصل کی گئیں تاکہ امید پورٹل پر اندراج کو مزید تیزی سے کیا جا سکے، جو بورڈ کی جانب سے ایک قابلِ ستائش کوشش ہے۔

وقف ٹربیونل کا مرکزی حکومت کو فوری نوٹس، 10 دسمبر تک جواب طلب :
سپریم کورٹ کی ہدایت کے فوراً بعد مہاراشٹر وقف بورڈ نے وقف ٹربیونل سے رجوع کیا۔ ٹربیونل نے اس معاملے پر فوری سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر دی ہے۔ نوٹس میں مرکز سے سوال کیا گیا ہے کہ’’مہلت میں توسیع کیوں نہیں دی جانی چاہیے؟‘‘ اور اس کا جواب 10 دسمبر تک داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ٹربیونل کی اس فوری کارروائی اور نوٹس کی وجہ سے مہلت میں توسیع ملنے کا قوی امکان ہے، جس سے وقف اداروں کو ایک بڑا ریلیف حاصل ہوا ہے۔

افواہوں پر دھیان نہ دیں، وقت میں توسیع نہیں ہوئی ہے :
آج دن بھر ٹی وی اور سوشل میڈیا پر مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن ریجیجو کا ایک بیان زیرِ گردش رہا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگرچہ متولیوں کو سرسری ریلیف نہیں ملا ہے، لیکن ٹربیونل سے وقت میں توسیع ملنے کی امید ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو ادارے ٹربیونل سے رجوع کریں گے ان پر کوئی جرمانہ (پینلیتی) نہیں لگایا جائے گا۔ صدر سمیر قاضی نے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا وزیر موصوف نے پورٹل پر اپ لوڈنگ کے لیے وقت میں توسیع نہیں دی ہے، بلکہ صرف ان اداروں کے لیے چیکر اور اپروول کے لیے اگلے تین ماہ کا وقت مقرر کیا ہے جن کا اندراج پہلے ہی ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر وقت میں توسیع کی غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، اس لیے کسی بھی قسم کے تذبذب کا شکار نہ ہوں اور جب تک باضابطہ توسیع نہیں ہو جاتی، ادارے اپ لوڈنگ کے عمل کو لازمی طور پر مکمل کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com