Connect with us
Thursday,13-November-2025

سیاست

بمبئی ہائی کورٹ نے ایم ایس ایچ آر سی کو مہالکشمی ریسکورس لیز کی تجدید کے معاملے کی سماعت سے روک دیا

Published

on

Bombay high court

مہاراشٹر اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن (ایم ایس ایچ آر سی) کو بمبئی ہائی کورٹ نے ورلی میں 220 ایکڑ مہالکشمی ریسکورس کے لیز کی تجدید سے متعلق معاملے کی سماعت سے روک دیا ہے۔ جسٹس گوتم پٹیل اور نیلا گوکھلے کی بنچ نے ایس ایچ آر سی کو روکتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ یہ "بنیادی طور پر یہ دیکھنے سے قاصر ہے” کہ کمیشن اس طرح کے معاملے کا از خود نوٹس کیسے لے سکتا تھا۔ ہائی کورٹ نے یہ حکم مہاراشٹر حکومت کے شہری ترقی کے محکمے (یو ڈی ڈی) کے پرنسپل سکریٹری کی طرف سے 17 فروری کو کمیشن کے ذریعے دیے گئے حکم کے خلاف ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دیا۔ ریاستی حکومت کی درخواست

ہائی کورٹ نے عبوری ریلیف دے دیا۔
بنچ نے کہا، "ہم بنیادی طور پر یہ دیکھنے سے قاصر ہیں کہ ریاستی انسانی حقوق کمیشن کے سامنے اس طرح کی کارروائی کس طرح قابل عمل ہے یا اسے کس طرح از خود شروع کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے ہم عبوری ریلیف دیتے ہیں،” بنچ نے کہا۔ فروری میں اپنے حکم میں، ایم ایس ایچ آر سی نے ریاست کے چیف سکریٹری، بی ایم سی کمشنر، یو ڈی ڈی کے پرنسپل سکریٹری اور دیگر پر مہالکشمی ریسکورس کی لیز کی تجدید کے بارے میں حقائق پیش کرنے میں ناکامی پر ہر ایک پر 10,000 روپے کا جرمانہ عائد کیا۔

ایم ایس ایچ آر سی نے از خود کارروائی شروع کی۔
اس نے ایک اخباری رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ممبئی ریسکورس کی زمین کی لیز کی تجدید نہ کرنے کے معاملے پر از خود کارروائی شروع کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی سستی نے ریس کورس انتظامیہ کو 2013 سے 220 ایکڑ زمین مفت میں استعمال کرنے کی اجازت دی۔ حکومت ریسکورس کی زمین کی مالک ہے اور اس کی طرف سے، بی ایم سی کرایہ وصول کرتی ہے اور لیز کی تجدید کے فیصلے لیتی ہے۔ مئی 1994 میں، بی ایم سی نے ریسکورس کو رائل ویسٹرن انڈیا ٹرف کلب (آر ڈبلیو آئی ٹی سی) کو لیز پر کرائے پر دیا جس کی میعاد مئی 2013 میں ختم ہو گئی لیکن اس کی تجدید کبھی نہیں ہوئی۔ دسمبر 2022 میں، کمیشن نے تمام جواب دہندگان پر التوا طلب کرنے کے لیے 10,000 روپے فی ایک لاگت عائد کی جس کی ادائیگی کی گئی۔

ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ میں اپیل کی "مکمل طور پر غیر واضح” تھا کہ معاملہ ایم ایس ایچ آر سی کے دائرہ کار میں کیسے ہے
تاہم، جب اسی طرح کا حکم 17 فروری 2023 کو پاس کیا گیا تو ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ اس نے دعوی کیا کہ یہ "مکمل طور پر غیر واضح” ہے کہ حکومت یا بی ایم سی اور آر ڈبلیو آئی ٹی سی کے درمیان معاہدہ کا معاملہ ایم ایس ایچ آر سی کے دائرہ اختیار میں کیسے آسکتا ہے۔ ہائی کورٹ نے معاملے کی مزید سماعت 15 مارچ کو رکھی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

گھاٹکوپر سڑک توسیعی منصوبہ میں حائل ڈھانچوں کا انہدام

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ‘این’ ڈویژن آفس نے آج گھاٹکوپر میں جھنجھن والا کالج سے اندھیری-گھاٹکوپر لنک روڈ (اے جی ایل آر ) کے توسیع کرنے سے متاثر 24 ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ اس کے علاوہ اس لنک روڈ پر نئے فلائی اوور کی تعمیر سے متاثر ہونے والے 35 ڈھانچوں کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹربھوشن گگرانی کی ہدایات کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں ڈپٹی کمشنر (زون-6) کی نگرانی میں کی گئی۔ سنتوش کمار دھونڈے، اور اسسٹنٹ کمشنر (این ڈویژن) ڈاکٹر گجانن بیلے کی قیادت میں سے انجام دیا گیا ۔ میونسپل کارپوریشن نے جھنجھن والا کالج اور اندھیری گھاٹکوپر لنک روڈ کے درمیان 15.25 میٹر وسیع ترقیاتی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جو گھاٹ کوپر (مغربی) کے ریلوے اسٹیشن کے متوازی ہے۔ اس توسیعی کام میں سڑک کے ساتھ کچھ تعمیرات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہونے والی 24 تعمیرات کو آج بے دخل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آر ڈی سی ) کے ذریعہ اسی علاقے میں ایک نئے ریلوے فلائی اوور کی تعمیر جاری ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر کے دوران متاثر ہ 35 تعمیرات کو خالی کرانے کی کارروائی بھی جاری ہے۔ ان دونوں پراجیکٹس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے املاک کے مالکان کو مناسب نوٹس اور معاوضہ دینے کے بعد بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔

Continue Reading

بزنس

لاڈکی بہین یوجنا : لاڈکی بہین یوجنا کے لیے ای کے وائی سی ضروری ہے، آخری تاریخ قریب، تھانے ضلع نے کیا بڑا اپ ڈیٹ ؟

Published

on

Lek-Ladki-Yojana

تھانے : مہاراشٹر حکومت کی مشہور لاڈکی بہین یوجنا کے حوالے سے ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں ایک اہم تازہ کاری سامنے آئی ہے۔ 25 جولائی تک، ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ‘ماجھی لڑکی بہن یوجنا’ کے لیے تھانے ضلع سے 14 لاکھ 65 ہزار 876 درخواستیں جمع کی گئیں۔ ان میں سے 14 لاکھ 41 ہزار 798 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ جبکہ 24 ہزار 78 درخواستیں نااہل پائی گئی ہیں۔ یہ اطلاع تھانے ضلع انتظامیہ نے دی ہے۔ نیز، انتظامیہ نے استفادہ کنندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ 18 نومبر تک ای-کے وائی سی عمل کو مکمل کریں۔

ریاستی حکومت اہل خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ₹1,500 کی سبسڈی جمع کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنا جاری رکھنے کے لیے، ای-کے وائی سی کا عمل 18 نومبر تک مکمل ہونا چاہیے۔ ای-کے وائی سی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے آدھار اور بینک اکاؤنٹ کی معلومات کی تصدیق کی جائے گی۔ اس عمل کو مکمل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں لاڈکی بھین یوجنا کی اگلی قسط عارضی طور پر معطل ہو سکتی ہے۔

استفادہ کنندگان کو متعلقہ آنگن واڑی مرکز، گرام پنچایت، خواتین اور بچوں کی ترقی کے دفتر، یا قریب ترین کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کا دورہ کرکے اس عمل کو مکمل کرنا چاہیے۔ سنجے باگل، ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے کہا کہ جن مستفیدین نے مقررہ وقت کے اندر اپنا ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے، ان کے کھاتوں سے سبسڈی کی رقم عارضی طور پر روکی جا سکتی ہے۔ تھانے ضلع میں 915,696 خواتین نے اسکیم کے تحت آن لائن درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ان میں سے 902,611 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ مزید برآں، خصوصی طور پر تیار کردہ ‘ناری شکتی دوت’ ایپ کے ذریعے 550,180 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 539,187 اہل اور 10,993 نااہل پائے گئے ہیں۔

لڑکی بھین اسکیم گزشتہ سال جولائی میں مہاراشٹر میں شروع کی گئی تھی۔ 28 جون 2024 کو ریاستی کابینہ سے منظوری کے بعد جولائی میں خواتین کے کھاتوں میں قسطیں جمع ہونا شروع ہو گئیں۔ اکتوبر 2024 تک ریاست بھر میں لڑکی بھین اسکیم کے درخواست دہندگان کی تعداد 25.6 ملین تک پہنچ گئی تھی۔ اگرچہ اس اسکیم کو اکتوبر-نومبر کے اسمبلی انتخابات کے دوران عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، لیکن یہ مہایوتی حکومت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎تھانہ ایم پی سے مہاراشٹر ڈرگس ریکیٹ بے نقاب، ۴ گرفتار

Published

on

‎ممبئی تھانہ کرائم نرانچ نے مدھیہ پردیش ایم سی سے مہاراشٹر میں ڈرگس منشیات سپلائر گروہ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کیاہے اور اس میں ملوث چار ملزمین کو ایم پی سے گرفتار کیا ہے ۔ ان چاروں پر مہاراشٹر میں منشیات فروشی کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے ۔ ۳ نومبر کو نوپاڑہ سے عمران عرف ببو خان ۳۸ سالہ ، وقاص عبدالرب خان ۳۰ سالہ ، تقدین رفیق خان۳۰ ، کملیش اجئے چوان ۲۳ سالہ مدھیہ پردیش سے منشیات فراہم کر کے اسے مہاراشٹر میں فروخت کیا کرتے تھے اس کی اطلاع پولس کو ملی جس کے بعد پولس نے ان چاروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک کلو سے زائد ایم ڈی جس کی کل مالیت ۲ کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کی ہے اس کی اطلاع یہاں تھانہ ڈی سی پی کرائم برانچ امر سنگھ جادھو نے دی ہے انہوں نے کہا کہ ایک بڑے منشیات فروش کے ریکیٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے اس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان روشن ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com