Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

بامبے ہائی کورٹ: کیا نواب ملک کو پی ایم ایل اے کے تحت بیمار سمجھا جا سکتا ہے کہ انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے؟

Published

on

Nawab-Malik

ممبئی: کیا نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما نواب ملک کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کی دفعات کے تحت بیان کردہ ایک بیمار شخص کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے اور اس وجہ سے وہ ضمانت پر رہا ہونے کا حقدار ہے؟ منگل کو بمبئی ہائی کورٹ سے پوچھا۔ جسٹس ایم ایس کارنک نے طبی بنیادوں پر این سی پی رہنما کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران ملک کے وکلاء سے یہ سوال کیا۔ ملک کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 23 فروری 2022 کو ایک مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا جس میں مفرور گینگسٹر داؤد ابراہیم کو مارکیٹ ریٹ سے بہت کم قیمت پر زمین پر قبضہ کرنے کے الزام میں شامل کیا گیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ اگر طبی بنیادوں پر مطمئن نہیں تو انتظار کریں۔
جسٹس کارنک نے کہا: “اگر میں طبی بنیادوں پر مطمئن نہیں ہوں تو آپ (ملک) کو اپنی باری کا انتظار کرنا پڑے گا (ضمانت کی درخواست کی میرٹ پر سماعت کے لیے)۔ بورڈ پر اور بھی بہت سے ضروری معاملات ہیں۔ کل میں نہیں چاہتا کہ کوئی کچھ کہے۔‘‘ جج نے ملک کے وکیل امیت دیسائی اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) انل سنگھ سے کہا کہ وہ ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے، پہلے اس بات پر بحث کریں کہ پی ایم ایل اے کی دفعات کے مطابق کس کو “بیمار شخص” کہا جا سکتا ہے۔

قانون
پی ایم ایل اے کا سیکشن 45 ضمانت پر رہائی کے اہل ہونے کے لیے ‘دوہری شرائط’ پیش کرتا ہے – یہ ماننے کے لیے معقول بنیادیں کہ ملزم ابتدائی طور پر جرم کا مرتکب نہیں ہے اور ملزم ضمانت پر رہتے ہوئے کوئی جرم نہیں کرے گا۔ عدالت کو یہ معلوم کرنا ہے کہ آیا ضمانت کی درخواست پر فیصلہ کرتے وقت یہ شرائط پوری ہوتی ہیں یا نہیں۔ تاہم، یہ جڑواں شرائط لاگو نہیں ہوں گی اگر ملزم 16 سال سے کم ہے یا عورت ہے یا بیمار ہے یا کمزور ہے۔ پھر وہ ضمانت پر رہا ہونے کا حقدار ہے۔ میرے پاس اس پر کچھ سوالات ہیں کیونکہ اب بہت سے معاملات سامنے آرہے ہیں جہاں وہ شخص (ملزم) کہتا ہے کہ مجھے ضمانت دو کیونکہ میں بیمار ہوں۔ تو میں جاننا چاہتا ہوں کہ بیمار کون ہے؟ میں چاہتا ہوں کہ آپ اس ‘بیمار شخص’ پر بحث کریں، جو ایک بیمار شخص ہوگا،” جسٹس کارنک نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا: “اگر میں مطمئن ہوں کہ موجودہ کیس میں درخواست گزار (ملک) ایک بیمار شخص ہے تو جڑواں شرائط لاگو نہیں ہوں گی۔ لیکن اگر میری رائے ہے کہ وہ بیمار نہیں ہے یا عدالتی حراست میں اس کے ساتھ اچھا سلوک کیا جا رہا ہے تو اس کی ضمانت کی درخواست پر بعد میں میرٹ پر سماعت کی جائے گی۔

درخواست ضمانت کی سماعت 21 فروری کو ہوگی۔
اے ایس جی سنگھ نے کہا کہ وہ عدالت کو اس بات کی نشاندہی کریں گے کہ ملک ایک “بیمار شخص” نہیں ہے اور اس وجہ سے ان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ کرتے وقت جڑواں شرائط لاگو ہوں گی۔ تاہم، دیسائی نے این سی پی لیڈر اور سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کو ضمانت دیتے ہوئے جسٹس کارنک کے ذریعہ پاس کردہ حکم کا حوالہ دیا جس میں ضمانت کا حکم “طبی بنیادوں اور قابلیت” پر منظور کیا گیا تھا۔

ہائی کورٹ نے درخواست ضمانت 21 فروری کو سماعت کے لیے رکھی ہے۔
ہائی کورٹ نے 12 دسمبر 2022 کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ذریعے درج بدعنوانی کے معاملے میں دیشمکھ کو ضمانت دی تھی۔ ملک نے گزشتہ نومبر میں ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جب خصوصی PMLA عدالت نے ان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔ خصوصی عدالت نے مئی 2022 میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی اور یہ مشاہدہ کیا تھا کہ اس کے خلاف پہلی نظر میں ثبوت موجود ہیں۔ تاہم عدالت نے ملک کو علاج کے لیے نجی اسپتال میں داخل ہونے کی اجازت دے دی۔ اس وقت وہ عدالتی حراست میں ہیں اور اس وقت ممبئی کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com