Connect with us
Saturday,24-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

یکے بعد دیگرے گواہوں کے منحرف ہونے سے بم دھماکہ متاثرین شدید فکرمند، جمعیۃعلماء ہند کی چیف جسٹس سے مداخلت کی درخواست

Published

on

Maulana Arshad Madani

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں سرکاری گواہوں کے یکے بعد دیگرے اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرنے کو کے سلسلے میں آج بم دھماکہ متاثرین نے انہیں قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے توسط سے چیف جسٹس آف انڈیا، چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ، منسٹری آف ہوم افئیرس، ہوم منسٹر حکومت مہارشٹر، سپرنٹنڈنٹ آف پولس (این آئی اے) اور اے ٹی ایس چیف (مہاراشٹر) کو خطوط روانہ کئے ہیں، اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ایسے ہی گواہان اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرتے رہے، تو بھگوا ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت اور دیگر ملزمین بم دھماکوں کے سنگین الزامات سے بری ہو جائیں گے۔

جمعیۃ علمائے کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق ابتک اس معاملے میں آٹھ گواہ اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہو چکے ہیں، جس سے بم دھماکہ متاثرین شدید فکر مند ہیں۔ واضحً رہے کہ یہ قانونی لڑائی جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر لڑی جا رہی ہے۔ اور دیگر مقدمہ کی طرح اس مقدمہ پر بھی مولانا مدنی کی نظر ہے۔ مولانا مدنی نے متعدد بار کہا ہے کہ بے قصور نوجوانوں کی قانونی لڑائی ان کے بری ہونے تک اور قصورواروں کو سزا دلانے تک ہماری قانونی جدوجہد جاری رہے گی، جمعیۃ علماء ہند نچلی عدالتوں سمیت ملک کی عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ میں تقریبا سات سو افراد کے مقدمات کی پیروی کر رہی ہے۔

ریلیز کے مطابق خصوصی این آئی اے عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے خط تحریر کیا ہے، جس میں لکھا ہے کہ مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی تفتیش کرنے والی ریاستی اے ٹی ایس کے آفیسران کو عدالت میں طلب کرنا چاہئے، تاکہ وہ استغاثہ کی مدد کر سکیں۔ کیونکہ اس معاملے کی بنیادی تفتیش اے ٹی ایس نے ہی کی تھی، اور پختہ ثبوت و شواہد کی بنیاد پر بھگوا ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ لیکن جس نہج پر این آئی اے مقدمہ کو چلا رہی ہے، اس سے یہ اندازہ ہو رہا ہے کہ انہیں ملزمین کو سزا دلانے میں دلچسپی نہیں ہے۔

خط میں مزید تحریر ہے کہ استغاثہ گواہوں کو عدالت میں بے ترتیبی سے گواہی دینے کے لیئے طلب کر رہی ہے، اور گواہوں کے تحفظ کے لیئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیئے جا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے گواہان یکے بعد دیگر اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کر رہے ہیں، جو انہوں نے بھگوا ملزمین کے خلاف انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس کو دیئے تھے۔ خط میں مزید تحریر ہے کہ بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے وکلاء استغاثہ کی ہر طرح کی مدد کرنے کو تیار ہیں، لیکن ان کی مدد نہیں لی جا رہی ہے، بلکہ من مانے طریقے سے این آئی اے مقدمہ چلا رہی ہے، جس کے تعلق سے خصوصی عدالت نے بھی متعدد مرتبہ ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ آف این آئی اے سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس کے افسران کی مدد لے، جنہوں نے اس مقدمہ کی تفتیش کی ہے تاکہ مقدمہ بہتر طریقے سے عدالت کے سامنے پیش کیا جا سکے، ورنہ مالیگاؤں مقدمہ کا بھی وہی حال ہوگا، جو مکہ مسجد بم دھماکہ معاملہ، اجمیر درگاہ بم دھماکہ معاملہ اور سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکہ معاملہ کا ہوا۔ جس میں گواہوں کے منحرف ہونے کی وجہ سے عدالت نے اسیمانند سمیت دیگر بھگوا ملزمین کو بری کر دیا تھا۔

اسی درمیان آج ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے خصوصی این آئی اے عدالت میں متذکرہ خط کی ایک نقل پیش کی، اور خصوصی جج پی آر سٹرے سے گذارش کی کہ وہ خط کو اپنے ریکارڈ پر لیتے ہوئے عدالتی کارروائی کا حصہ بنائے، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے اپنے ریکارڈ پر لے لیا۔ اس ضمن میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ بھگوا دہشت گردوں کو سزا دلانے کے لیئے حتی المقدور کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن اول دن سے قومی تفتیشی ایجنسی کی کار کردگی مشکوک رہی ہے، جو بدستور جاری ہے، جس کی شکایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گواہوں کا تحفظ کرتے ہوئے ملزمین کو سزا دلانا استغاثہ کا کام ہے، لیکن یہ کام بم دھماکہ متاثرین کو کرنا پڑ رہا ہے، جس کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی، لیکن ہم آخری دم تک کوشش کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کے اندر اور عدالت کے باہر بھی کوشش کرنے میں بالکل جھجھک محسوس نہیں کریں گے۔ کیونکہ مالیگاؤں 2008 اور مالیگاؤں 2006 بم دھماکوں کے پیچھے ابھینو بھارت نامی دہشت گردی تنظیم کا ہاتھ ہے۔ جس کے ممبران میں ملزمین شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کر رہی ہے، ابتک 208 گواہوں کی گواہی عمل میں آ چکی ہے۔ اور عدالتی کارروائی روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

8-10 ایم ایل اے بننا کوئی بڑی بات نہیں، لیکن 8-10 اچھے آئی اے ایس آفیسر بن جائیں تو سماج میں انقلاب آجائے گا : ابو عاصم اعظمی

Published

on

‎ممبئی : مانخورد شیواجی نگر حلقہ کے رکن اسمبلی اور سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی طرف سے سٹی بینکوئٹ ہال، گوونڈی، ممبئی میں طلباء کے لئے ایک اعشاری پروگرام منعقد کیا گیا, جس میں مانخورد نگر اسمبلی حلقہ کے 10ویں اور 12ویں جماعت میں نمایاں و ممتاز کامیابی حاصل کرنے والے ہونہار طلباء کو لیپ ٹاپ اور ٹیبلیٹ تحفے میں دیے گئے۔ اس موقع پر سمیر احمد صدیقی (آئی اے ایس) مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے اور مانخورد شیواجی نگر کے طلباء کو مستقبل کی رہنمائی دی۔ اس موقع پر ابو عاصم اعظمی نے طلباء کی رہنمائی کرتے ہوئے کہا, ۸ یا ۱۰ ایم ایل اے بننا کوئی بڑی بات نہیں ہے، ۸ یا ۱۰ اچھے آئی اے ایس منتخب ہوئے تو ایک بہتر معاشرہ کی نشوونما ہو اور انقلابی تبدیلی رونما ہوگی, اسی سے ایک بہتر معاشرہ تشکیل پائے گا۔ اس موقع پر 40 ہونہار طلباء کو ٹیبلٹ، 4 طلباء کو لیپ ٹاپ دیئے گئے،امتحان میں 100 فیصد نمبر حاصل کرنے والوں کو ٹرافیاں اور سرٹیفکیٹ تفویض کئے گئے اور جن والدہ نے اپنے بچوں کق اس قابل بنایا ان محنتی خواتین کو بھی تحائف دئیے گئے۔ اس کے علاوہ پروگرام میں اعظم گڑھ میں سب سے زیادہ 99.4 فیصد کے ساتھ دسویں جماعت میں کامیابی حاصل کرنے والی حضرہ مجید ہیچا کو لیپ ٹاپ دے کر خصوصی اعزاز سے نوازا گیا۔ اس موقع پر سماج وادی پارٹی کی ریاستی جنرل سکریٹری زیبا ملک، کارپوریٹر رخسانہ صدیقی، عائشہ رفیق شیخ، عرفان خان، فہد اعظمی، تعلقہ صدر غیاث الدین شیخ اور پکشاچھایا، مختلف عہدیداروں کے ساتھ ساتھ شعبہ کے طلبہ اور ان کے والدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پروگرام کی نظامت جاوید شیخ اور شبنم خان نے کی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی عید الاضحی پر ممبئی پولس کی ہیلپ لائن

Published

on

ممبئی عید الاضحی کے پیش نظر ممبئی پولس نے خصوصی ہلیپ لائن شروع کی ہے۔ عید قرباں کے لئے قربانی کے جانوروں کے نقل و حمل میں کسی بھی قسم کی کوئی دشواری پیش نہ ہو۔ جانورں کے تاجروں اور بیوپاریوں کو بی ایم سی نے جو جانوروں کی خرید و فروخت کی اجازت دی ہے, اس کے باوجود اگر کوئی دشواری یا دقت پیش آتی ہے, تو مذکورہ بالا ہیلپ لائن ۸۹۷۶۷۵۴۱۰۰ اور ۰۲۲۲۲۶۲۳۰۵۴ پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ عید قرباں کے لئے دیونار منڈی ۲۶ مئی سے شروع ہو گی, لیکن منڈی میں جانوروں اور بکروں کی آمد کا سلسلہ آج سنیچر ہفتہ کی منڈی سے ہی سے جاری ہو گیا ہے۔ ممبئی شہر و مضافات میں جانوروں کی منڈی کے پولس نے سرحد پر ضروری حفاظتی انتظامات کئے ہیں۔ ممبئی پولس نے ہیلپ لائن بھی جاری کیا ہے, اس ہیلپ لائن کا مقصد جانوروں کی پکڑ دھکڑ اور تاجروں کی ہراساں پر قدغن لگانا ہے۔ اسی لئے ہیلپ لائن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے, تاکہ عید قرباں کے دوران کسی بھی قسم کی کوئی دشواری نہ ہو۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کے بعد اب قربانی پر بھی کریٹ سومیا کو اعتراض، ممبئی میں کھلے میں قربانی پر روک لگانے کا مطالبہ

Published

on

Kreet Soumya

ممبئی : ممبئی عید قرباں سے قبل بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے شرانگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اب عیدالاضحی پر کھلے میں قربانی پر اعتراض درج کیا ہے کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ عیدالاضحی پر جبرا مسلمان کھلے میں قربانی کی ادائیگی کرتے ہیں۔ اس کا مقصد غیر مسلموں ہندوؤں اور جین برادری میں خوف و دہشت پیدا کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ لینڈ مافیا خوف و ہراس کا ماحول قائم کرنے کے لئے اس قسم کی قربانی کرتے ہیں, تاکہ علاقہ میں خوف کا ماحول قائم ہو۔ اس معاملہ میں کریٹ سومیا نے پیر سے کھلے میں قربانی کے خلاف پولس اسٹیشن اور بی ایم سی وارڈوں کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس عمل پر پابندی عائد کرنے کے لئے پولس و انتظامیہ پر دباؤ بنانا ہے۔

کریٹ سومیا نے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہاُ کہ جس طرح سے شہر سے لاؤڈ اسپیکر مکت یعنی لاؤڈ اسپیکر سے ممبئی کو پاک کیا ہے۔ ۸۰ فیصد مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے ہیں, لیکن انٹاپ ہل، ٹرک ٹرمنل اور وڈالا سمیت ۲۰ فصید علاقوں اور مسجدوں میں اب بھی لاؤڈ اسپیکر ہے, ان لاؤڈ اسپیکر کو ایک ماہ کے اندر ہی پوری طرح سے نکالا جائے گا۔ اسی طرح ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں غیر قانونی مسجد اور مدرسہ پر بھی کارروائی کا مطالبہ سومیا نے کیا ہے۔ سومیا نے کہا کہ اب داداگیری نہیں چلے گی اگر کوئی کھلے میں قربانی کرتا ہے تو اس پر کارروائی ہوگی, اسی لئے یہ مہم پیر سے شروع کی گئی ہے۔ ۱۰۰ بستیوں میں بلا کسی اجازت کے کھلے میں قربانی کی جاتی ہے, جو سراسر غیر قانونی ہے اس کا مقصد ہی علاقہ میں خوف کا ماحول قائم کرنا ہے, تاکہ کوئی بھی ان غنڈوں کے خلاف آواز بلند نہ کرے۔ سماجوادی پارٹی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے لاؤڈ اسپیکر اور قربانی کے مسئلہ پر ملاقات کر کے فرقہ پرست عناصر پر کارروائی کا مطالبہ کیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ صرف مسلمانوں کی مسجدوں کو ہی صوتی آلودگی کے نام پر نشانہ بنایا جارہا ہے, جو سراسر غلط ہے۔ پولس نے مسجدوں کو ہی نوٹس ارسال کی ہے اس پر روک لگائی جائے تاکہ پرامن ماحول برقرار رہے۔ اس پر کریٹ سومیا نے کہا کہ ہائیکورٹ کا حکم پر یہ کارروائی کی جارہی ہے۔ ابوعاصم اعظمی اور ادھو ٹھاکرے ہائیکورٹ جائے یا پھر قانون سازی کرے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com