(جنرل (عام
یکے بعد دیگرے گواہوں کے منحرف ہونے سے بم دھماکہ متاثرین شدید فکرمند، جمعیۃعلماء ہند کی چیف جسٹس سے مداخلت کی درخواست

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں سرکاری گواہوں کے یکے بعد دیگرے اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرنے کو کے سلسلے میں آج بم دھماکہ متاثرین نے انہیں قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے توسط سے چیف جسٹس آف انڈیا، چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ، منسٹری آف ہوم افئیرس، ہوم منسٹر حکومت مہارشٹر، سپرنٹنڈنٹ آف پولس (این آئی اے) اور اے ٹی ایس چیف (مہاراشٹر) کو خطوط روانہ کئے ہیں، اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ایسے ہی گواہان اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرتے رہے، تو بھگوا ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت اور دیگر ملزمین بم دھماکوں کے سنگین الزامات سے بری ہو جائیں گے۔
جمعیۃ علمائے کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق ابتک اس معاملے میں آٹھ گواہ اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہو چکے ہیں، جس سے بم دھماکہ متاثرین شدید فکر مند ہیں۔ واضحً رہے کہ یہ قانونی لڑائی جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر لڑی جا رہی ہے۔ اور دیگر مقدمہ کی طرح اس مقدمہ پر بھی مولانا مدنی کی نظر ہے۔ مولانا مدنی نے متعدد بار کہا ہے کہ بے قصور نوجوانوں کی قانونی لڑائی ان کے بری ہونے تک اور قصورواروں کو سزا دلانے تک ہماری قانونی جدوجہد جاری رہے گی، جمعیۃ علماء ہند نچلی عدالتوں سمیت ملک کی عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ میں تقریبا سات سو افراد کے مقدمات کی پیروی کر رہی ہے۔
ریلیز کے مطابق خصوصی این آئی اے عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے خط تحریر کیا ہے، جس میں لکھا ہے کہ مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی تفتیش کرنے والی ریاستی اے ٹی ایس کے آفیسران کو عدالت میں طلب کرنا چاہئے، تاکہ وہ استغاثہ کی مدد کر سکیں۔ کیونکہ اس معاملے کی بنیادی تفتیش اے ٹی ایس نے ہی کی تھی، اور پختہ ثبوت و شواہد کی بنیاد پر بھگوا ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ لیکن جس نہج پر این آئی اے مقدمہ کو چلا رہی ہے، اس سے یہ اندازہ ہو رہا ہے کہ انہیں ملزمین کو سزا دلانے میں دلچسپی نہیں ہے۔
خط میں مزید تحریر ہے کہ استغاثہ گواہوں کو عدالت میں بے ترتیبی سے گواہی دینے کے لیئے طلب کر رہی ہے، اور گواہوں کے تحفظ کے لیئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیئے جا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے گواہان یکے بعد دیگر اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کر رہے ہیں، جو انہوں نے بھگوا ملزمین کے خلاف انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس کو دیئے تھے۔ خط میں مزید تحریر ہے کہ بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے وکلاء استغاثہ کی ہر طرح کی مدد کرنے کو تیار ہیں، لیکن ان کی مدد نہیں لی جا رہی ہے، بلکہ من مانے طریقے سے این آئی اے مقدمہ چلا رہی ہے، جس کے تعلق سے خصوصی عدالت نے بھی متعدد مرتبہ ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
سپرنٹنڈنٹ آف این آئی اے سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس کے افسران کی مدد لے، جنہوں نے اس مقدمہ کی تفتیش کی ہے تاکہ مقدمہ بہتر طریقے سے عدالت کے سامنے پیش کیا جا سکے، ورنہ مالیگاؤں مقدمہ کا بھی وہی حال ہوگا، جو مکہ مسجد بم دھماکہ معاملہ، اجمیر درگاہ بم دھماکہ معاملہ اور سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکہ معاملہ کا ہوا۔ جس میں گواہوں کے منحرف ہونے کی وجہ سے عدالت نے اسیمانند سمیت دیگر بھگوا ملزمین کو بری کر دیا تھا۔
اسی درمیان آج ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے خصوصی این آئی اے عدالت میں متذکرہ خط کی ایک نقل پیش کی، اور خصوصی جج پی آر سٹرے سے گذارش کی کہ وہ خط کو اپنے ریکارڈ پر لیتے ہوئے عدالتی کارروائی کا حصہ بنائے، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے اپنے ریکارڈ پر لے لیا۔ اس ضمن میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ بھگوا دہشت گردوں کو سزا دلانے کے لیئے حتی المقدور کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن اول دن سے قومی تفتیشی ایجنسی کی کار کردگی مشکوک رہی ہے، جو بدستور جاری ہے، جس کی شکایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گواہوں کا تحفظ کرتے ہوئے ملزمین کو سزا دلانا استغاثہ کا کام ہے، لیکن یہ کام بم دھماکہ متاثرین کو کرنا پڑ رہا ہے، جس کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی، لیکن ہم آخری دم تک کوشش کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کے اندر اور عدالت کے باہر بھی کوشش کرنے میں بالکل جھجھک محسوس نہیں کریں گے۔ کیونکہ مالیگاؤں 2008 اور مالیگاؤں 2006 بم دھماکوں کے پیچھے ابھینو بھارت نامی دہشت گردی تنظیم کا ہاتھ ہے۔ جس کے ممبران میں ملزمین شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کر رہی ہے، ابتک 208 گواہوں کی گواہی عمل میں آ چکی ہے۔ اور عدالتی کارروائی روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔
(جنرل (عام
دیوالی 2025: دادر، کلبا دیوی یا کرافورڈ مارکیٹ میں خریداری کرنے پر ٹریفک کو چھوڑنے کے لیے میٹرو 3 لیں۔

جیسے ہی ممبئی میں تہوار کا رش شروع ہوتا ہے، ممبئی ٹریفک پولیس نے شہریوں کو ہموار اور بھیڑ سے پاک سفر کے لیے میٹرو 3 ایکوا لائن کا استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک اہم ٹریول ایڈوائزری شیئر کی ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، محکمے نے ممبئی والوں سے اپیل کی کہ وہ ٹریفک کی خرابی سے بچیں اور نئے آپریشنل میٹرو 3 روٹ کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں، جو شہر بھر کے بڑے شاپنگ ہب کو جوڑتا ہے۔ پوسٹ میں لکھا تھا، “یہ پری فیسٹیو سیزن، @ممبئی میٹرو3 ایکوا لائن کے ساتھ رش کو مات دیں! دادر اور کرافورڈ مارکیٹ جیسے اپنے پسندیدہ شاپنگ مقامات پر تیز، ٹھنڈی، اور بھیڑ سے پاک سواری کا لطف اٹھائیں۔ ہوشیار سفر کریں۔ خوش خریداری کریں۔ میٹرو 3 ایکوا لائن کی سواری کریں۔” دیوالی کی خریداری زوروں پر ہونے کے ساتھ، کرافورڈ مارکیٹ، کلبا دیوی، اور دادر جیسے روایتی بازاروں میں بہت زیادہ ہجوم اور ٹریفک کی بھیڑ دیکھی جا رہی ہے۔ میٹرو 3 ایکوا لائن ان ہاٹ اسپاٹس تک قریبی اسٹیشنوں، شیواجی پارک اور سدھی ونائک اسٹیشنوں کے ذریعے دادر اور کلبا دیوی یا کرافورڈ مارکیٹ کے لیے سی ایس ایم ٹی تک آسان رسائی فراہم کرتی ہے۔
حکام نے کہا کہ نجی گاڑیوں یا ٹیکسیوں کے بجائے میٹرو کے استعمال سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ وسطی علاقوں میں ٹریفک کی کثافت کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ توقع ہے کہ ممبئی کی سڑکوں پر تہوار کی مدت کے دوران گاڑیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملے گا، خاص طور پر بازار والے بھاری علاقوں میں۔ ٹریفک پولیس نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ جہاں بھی ممکن ہو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے “ہوشیار سفر کریں اور محفوظ رہیں”۔ انہوں نے مسافروں کو یہ بھی یاد دلایا کہ پرہجوم بازاروں کے قریب پارکنگ محدود ہو سکتی ہے اور لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ تاخیر سے بچنے کے لیے اپنے سفر کا پہلے سے منصوبہ بنائیں۔ نئی افتتاحی میٹرو 3 ایکوا لائن، جو جنوبی اور وسطی ممبئی کے اہم حصوں کو جوڑتی ہے، پہلے ہی روزمرہ کے مسافروں کے لیے ایک مقبول متبادل بن چکی ہے۔ ایئر کنڈیشنڈ آرام، کم سفری وقت، اور قابل اعتماد رابطے کے ساتھ، یہ تیزی سے شہر کی جدید ترین سفری لائف لائن ثابت ہو رہا ہے، خاص طور پر تہوار کے رش کے دوران۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
گڈچرولی : ہتھیاروں کے ساتھ اہم کمانڈر بھوپتی عرف سانو اور 60 ماؤنوازوں کی خودسپردگی کے بعد نکسلیوں کو جھٹکا، سرکار پر اعتماد بحال : دیویندر فڑنویس

ممبئی مہاراشٹر میں ماؤنوازوں کا خاتمہ عنقریب ہے گڈ چرولی میں کئی دلم میں فعال اہم ماؤنواز وینو گوپال مالوجو عرف بھوپتی عرف سونو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ خودسپردگی کی ہے گڈ چرولی پولیس کے سامنے 60 ماؤنوازوں میں خودسپردگی کی ہے جو مہاراشٹر پولیس کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ ریاست کے گڈ چرولی علاقہ میں نکسلیوں کا صفایا ہوچکا ہے اور کئی ماؤنوازوں نے خودسپردگی کی ہے اور وہ راہ راست پر آکر معمولات زندگی پر لوٹ آئے ہیں ان کا اعتماد دستور ہند اور انتظامیہ پر بحال ہوا ہے یہ انتہائی خوش بختی ہے کہ ریاست سے نکسلیوں کا خاتمہ ہوچکا ہے عنقریب جو ایسے 10 سے 15 ماؤنوازوں جنگلوں میں روپوش ہے وہ بھی خودسپردگی کریں گے انہوں نے کہا کہ بھوپتی نے خودسپردگی کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اس کے پولیس رابطے میں تھے اور پھر اس نے یہ تمنا ظاہر کی تھی کہ وہ میرے ہاتھوں خودسپردگی کرنا چاہتا ہے تو میں نے کہا کہ میں جنگل میں بھی جانے کو تیار ہو لیکن بھوپتی کو یہاں لایا گیا اور آج بھوپتی نے خودسپردگی کی ہے, یہ ایک بڑی کامیابی ہے, مرکزی اور ریاستی سرکاروں کی کوششوں سے نکسلی اب غیر مستحکم اور کمزور ہوچکے ہیں. اس لئے کئی نکسلیوں نے اس سے قبل بھی خودسپردگی کی ہے۔
فڑنویس نے کہا ہے کہ سرخ دہشت کا خاتمہ ہوچکا ہے. گڈ چرولی کے اطراف کی سرحدوں سے بھی نکسلیوں کی خودسپردگی یقینی ہے جھارکھنڈ، چھتس گڑھ، کرناٹک، دیگر سرحدوں سے بھی ماؤ نوازوں پر جو کریک ڈاؤن کیا گیا ہے اس سے ماؤ نواز بہت حد تک یا تو خودسپردگی کر چکے ہیں یا پھر نکسل واد سے توبہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں وزیر داخلہ امیت شاہ کا نکسلیوں سے پاک بھارت کا خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔ بھوپتی ایک ایسا ماؤ نواز تھا جو ماؤنوازوں کا تخیل ریڑھ کی ہڈی اور آئیڈلوجی نظریہ تھا اب کی خودسپردگی سے پولیس کی کارروائی کو مزید تقویت ملے گی انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر پولیس کی ڈی جی پی رشمی شکلا سمیت تمام اعلی افسران اور نکسل آپریشن میں شامل افسران کی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج ماؤ نوازوں کی کمر ٹو ٹ گئی ہے۔ فڑنویس نے بتایا کہ نکسلیوں پر 6 کروڑ روپے کا انعام بھی تھا اور اب یہ ماؤ نواز کو راہ راست پر لایا گیا ہے۔
(جنرل (عام
پنجاب اور ہریانہ میں سیلاب کے بعد پرالی جلانے میں 77 فیصد کمی آئی ہے۔

چندی گڑھ، پنجاب اور ہریانہ میں 2025 کے سیلاب نے ایک “غیر منصوبہ بند مداخلت” کے طور پر کام کیا ہے جس نے چاول کی فصل کی باقیات کو آگ لگنے کی سرگرمی کو 77 فیصد تک کم کر دیا، جس کے نتیجے میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اس ماہ دہلی کے اوسط پی ایم2.5 کی سطح میں 15.5 فیصد کمی واقع ہوئی، بدھ کو ایک تجزیہ میں کہا گیا۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) اور ناسا کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ پرنسے جلانے میں کمی کے ساتھ، دہلی کا پی ایم2.5 اب بھی 50 μ جی/میٹر3 سے اوپر رہا، جس سے دوسرے ذرائع سے ایک اہم پس منظر کا بوجھ ظاہر ہوتا ہے – ٹریفک، صنعتوں، اور دھول کی دوبارہ معطلی۔ باریک ذرات کو ایسے ذرات سے تعبیر کیا جاتا ہے جن کا قطر 2.5 مائکرون یا اس سے کم ہوتا ہے (پی ایم2.5)۔ 50 μ جی/میٹر3 سے اوپر کی سطح پر طویل نمائش صحت کے سنگین مسائل اور قبل از وقت اموات کا باعث بن سکتی ہے۔ “پنجاب اور ہریانہ میں پرنسے جلانے اور دہلی میں پی ایم2.5 کی سطح کے درمیان تعلق کا جائزہ لینے والا تجزیہ اکتوبر کے پہلے 12 دنوں کے دوران لگاتار دو سالوں تک – 2024 اور 2025 — اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ صرف کھیتوں میں لگنے والی آگ کو کم کرنے سے فوری فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں، لیکن یہ ساختی ہوا کے معیار کے حصول کے لیے ایک ملٹی کلچرل کنٹرولر ریسرچ کی ضرورت ہے۔” سال پنجاب میں بڑے پیمانے پر سیلاب اور ہریانہ میں بکھرے ہوئے تھے، جس نے زرعی سرگرمیوں اور فصلوں کی باقیات کے انتظام کو نمایاں طور پر متاثر کیا۔ محقق نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ریمارکس دیے، “یہ موسمی بے ضابطگی یہ سمجھنے کے لیے ایک منفرد عینک فراہم کرتی ہے کہ کس طرح پرنسے جلانے میں تبدیلیاں دہلی کی ہوا کے معیار کو متاثر کرتی ہیں۔” محقق نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اس ماہ پرنسے جلانے کے واقعات میں 77.5 فیصد کمی براہ راست پنجاب اور ہریانہ میں بڑے پیمانے پر سیلاب کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ سیلاب نے فصل کی کٹائی میں تاخیر کی، کھیتوں میں پانی بھرا، اور خشک باقیات کی دستیابی میں کمی واقع ہوئی، جس سے بہت سے کسانوں کے لیے باقیات کو جلانا جسمانی طور پر ناممکن ہو گیا۔ محقق نے کہا کہ اس کے نتیجے میں دونوں ریاستوں میں آگ کی سرگرمی کو غیر ارادی لیکن سخت دبانے کا سامنا کرنا پڑا۔
اسی طرح، پرنسے جلانے میں کمی اس مدت کے دوران دہلی کی اوسط پی ایم2.5 کی سطح میں 15.5 فیصد کمی کے ساتھ ہوئی۔ “یہ قدرتی تجربہ اوپر کی سمت والی ریاستوں میں بایوماس جلانے کی شدت اور نیشنل کیپٹل ریجن (این سی آر) میں ہوا کے معیار کے بگاڑ کے درمیان ایک مضبوط وجہ کی نشاندہی کرتا ہے”، محقق نے نشاندہی کی، “کم آگ صاف ہوا کا باعث بنی، یہاں تک کہ بڑی پالیسی یا نفاذ میں تبدیلیوں کے بغیر”۔ 2025 میں، روزمرہ کا ارتباط کمزور ہوتا جا رہا ہے کیونکہ غیر زرعی ذرائع (گاڑی، صنعتی، دھول وغیرہ) آلودگی کی بقایا سطح پر حاوی ہیں۔ ماہر نے مزید کہا، “اکتوبر 2024 اور 2025 کے درمیان موازنہ کے اعداد و شمار اس بات کو تقویت دیتے ہیں کہ دہلی کی صاف ہوا کے لیے زرعی جلنے پر قابو پانا بہت ضروری ہے، لیکن ہوا کے معیار میں پائیدار بہتری کا انحصار شہری اور صنعتی اخراج پر بھی ہوگا۔” 2024 میں یکم سے 12 اکتوبر تک پنجاب میں پراٹھا جلانے کے کل 392 کیسز تھے، اور 2025 میں اس عرصے کے دوران ان کی تعداد 73.2 فیصد کم ہو کر 105 رہ گئی۔ ہریانہ میں 2024 میں یکم سے 12 اکتوبر تک پرنسے جلانے کے 387 واقعات تھے، جو 2025 میں اس مدت کے دوران کم ہو کر 70 رہ گئے، جو کہ 81.9 فیصد کی کمی ہے۔ اس مدت کے دوران، دہلی کا اوسط پی ایم2.5 2024 میں 60.79 تھا اور اس سال یہ 51.48 تھا، 15.5 فیصد کی کمی۔ منگل کو 31 مزید کیسز ریکارڈ کیے گئے، جو کہ کھیتوں میں آگ لگنے کے سیزن میں ایک دن میں سب سے زیادہ اضافہ ہے، پنجاب میں اب تک 165 فارموں میں آگ لگنے کے واقعات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔ پنجاب ریموٹ سینسنگ سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق، امرتسر پرنسے جلانے کے 68 واقعات کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد ترن تارن ہے، جس نے 47 واقعات دیکھے۔ تاہم، ہریانہ میں اس سال 15 ستمبر سے 13 اکتوبر کے درمیان پرالی جلانے کے واقعات میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 97 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ عہدیداروں نے ہریانہ میں زبردست کمی کی وجہ مجرموں کے خلاف سختی سے عمل درآمد کو قرار دیا۔ زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلی فصل کے لیے کھیت کو تیزی سے صاف کرنے کے لیے، کسان دھان کے بچ جانے والے بھوسے کو ہاتھ سے صاف کرنے کے روایتی طریقہ استعمال کرنے یا سبز انقلاب کے دور (1967-1978) کے دوران دھان اور گندم کی فصل کی گردش کو توڑنے کے لیے جوار کی پائیدار کاشت کا آپشن اپنانے کے بجائے جلا دیتے ہیں۔ فصل کے پرندے کو جلانے کے دھوئیں کے علاوہ، گاڑیوں کا اخراج اور کارخانے کا اخراج ہر موسم سرما میں دہلی کو ایک دم گھٹنے والے کہرے میں ڈھانپ دیتا ہے، جس کی بڑی وجہ مانسون کے پیچھے ہٹنے کے بعد ہوا کی رفتار میں کمی اور ہمالیہ سے ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں۔
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا