Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ماب لنچنگ کے خلاف بالی ووڈ کا سیکولر قدم

Published

on

ممبئی:ماب لنچنگ کے خلاف ملک گیر پیمانے پر احتجاج ہورہے ہیں لیکن ماب لنچنگ کی واردات پر فل اسٹاف نہیں لگ رہا ہے، کیونکہ سینکڑوں مظلومین کی موت کے بعد بھی کوئی سخت قانو ن نافذ کرنے میں مرکزی و ریاستی حکومتیں ناکام رہیں ہیں۔ بالی ووڈ کی نامور شخصیات نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ۲۳؍ جولائی کو ایک تحریری شکایت ارسال کی ہے، جس میں ماب لنچنگ کی واردات پر فوری طورپر روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ شکایتی خط میں کی شروعاتی سطور میں لکھا گیا ہے کہ عزیز وزیر اعظم ہم امن و امان کے اس ملک میں حالیہ دنوں میں ہونے والے غمگین کرنے والی وارداتوں کے متعلق فکر مند ہیں۔ مزید لکھا گیا ہے کہ ہمارا ملک جمہوری ملک ہے، جمہوری ملک کے آئین کے مطابق اپنے اپنے مذاہب پر آزادی کے ساتھ عمل کرنے کا حق ملک کے ہر باشندے کو حاصل ہے۔کسی بھی مذہب ،ذات اور جنس کو برابری کا حق دیا گیا ہے۔ درمیانی سطورمیں تحریر ہے کہ مسلمانوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں پر ہجومی تشدد کے مظالم پر فوری روک لگائی جانا چاہیے۔نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی ) کی رپورٹ ہمارے سامنے آئی تو ہم حیران ہو گئے ہیں کہ ۲۰۱۶ء؁ میں دلتوں پر ظلم کے ۸۴۰؍ معاملات پیش آئے ہیں۔ اس طرح کے زیادتی کرنے والے معاملات میں مجرموں کو سزا کا تناسب بہت ہی کم ہوا ہے۔ آخری سطور میں لکھا ہے کہ ملک میں ایک موضوع پر آواز بلند کرنے کی وجہ سے ہمیں ملک مخالف کا لقب نہیں دینا چاہیے۔ اخیر میں لکھا ہے کہ جمہوری نظام میں بے چینی و غیر مطمئن ہونا جمہوریت کے زمرے میں نہیں آتا ہے۔ حکومت کی پالیسوں سے کوئی شخص غیر مطمئن ہو تو اسے غدار ،نکسلی کہہ کر مخاطب نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی ایسے افراد کی مخالفت کرنا چاہیے۔ انوراگ کشف، اپرنا سین، منی رتنم اور کوکنا سین جیسی مشہور شخصیات نے وزیراعظم کو خط لکھا ، اس خط میں شیام بینگل، ریدّی سین، رام چندر گوہا، بنایک سین، سو متر چٹر جی، ریوتی، شوبھا مدل، انوپم رائے وغیرہ کے دستخط ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی عوامی تحفظ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا دعوی

Published

on

asim

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے عوامی تحفظ بل کی مخالفت کی ہے اور اس بل کو ماؤنوازوں کی آڑ میں عوام کی آواز دبانے کی کوشش قرار دی ہے۔ اعظمی نے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی, لیکن اس کے باوجود سرکار نے بل سازی سے پولس کو زائد اختیارات دئیے ہیں, یہ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاڈا پوٹا مکوکا جیسے قانون موجود ہے, اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی, سرکار عام عوام کی آواز دبانے کے لئے مسلسل اس قسم کے قانون سازی کر رہی ہے, یہ عوامی مفاد کے لئے بھی خطرہ ہے۔ اعظمی نے کہا کہ انڈیا الائنس کو متحد ہونا چاہیے۔ یوپی میں سماج وادی پارٹی سے انڈیا کانگریس کا اتحاد ہوا تو اسے زائد نشست حاصل ہوئی ہے, اس لئے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اسمبلی میں یہ بل پیش ہوگا, ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ بل عوام مخالف بل ہے, اس میں پولس کو زیادہ اختیارات دئیے گئے ہیں اور کوئی سرکار کے خلاف تنقید کرتا ہے تو اس پر کارروائی کا بھی اختیار دیا گیا ہے ایسے میں سرکار کے خلاف لب کشائی بھی جرم ہو تو اس لئے یہ بل عوام مخالف ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com