Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

بی جے پی کا پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے خلاف احتجاج، جلائے گئے پتلے

Published

on

BJP's protest

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے پی ایم مودی کو لیکر قابل اعتراض بیان پر ملک بھر میں احتجاج ہو رہا ہے۔ بی جے پی نے بھی بلاول بھٹو کے بیان پر اعتراض کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں قابل اعتراض بیان پر اتر پردیش میں مختلف مقامات پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ بی جے پی نے بھی بلاول بھٹو کے بیان پر اعتراض کا اظہار کیا ہے۔ لکھنؤ، گورکھپور، لکھیم پور کھیری، اناؤ سمیت ریاست کے کئی حصوں سے مظاہروں کی خبریں آ رہی ہیں۔ دوسری جانب یوپی بی جے پی کے ریاستی صدر بھوپیندر چودھری نے پاکستانی وزیر خارجہ کے بیان کی سخت مذمت کی ہے۔ بی جے پی نے پاکستان کے وزیر خارجہ بھٹو کے شرمناک بیان کے خلاف 17 دسمبر کو پوری ریاست میں ضلعی سطح پر زبردست احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان کے بلاول بھٹو کے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف متنازعہ بیان کے خلاف گورکھپور میں بی جے پی کارکنوں میں شدید غصہ دیکھا گیا۔ اس دوران بڑی تعداد میں اپنے ہاتھوں میں تختیاں اٹھائے میونسپل کارپوریشن سے محکمہ سیاحت تک پیدل مارچ کیا، جس میں بھٹو اور پاکستان کے خلاف نعرے درج تھے۔ اسی دوران لکھیم پور کھیری کے صدر چوک پر پاکستان کے وزیر دفاع بلاول بھٹو کا پتلا جلایا گیا۔ اناؤ میں بھی پاکستان کے خلاف مردہ باد کے نعرے لگائے گئے، بی جے پی عہدیداروں نے شدید احتجاج کیا۔ اس کے علاوہ بلاول بھٹو کا پتلا بھی جلایا گیا۔ جبکہ فتح پور میں بی جے پی کارکنوں نے بلاول بھٹو کا پتلا جلاتے ہوئے نعرے لگائے۔ پٹیل نگر چوک پر پاکستان اور بلاول کے خلاف زبردست مظاہرے کیے گئے۔

یہ احتجاج نیویارک میں اقوام متحدہ میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ کے شرمناک تبصرے کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔ بلاول بھٹو کے تبصرے کو ‘انتہائی تضحیک آمیز اور بزدلی سے بھرپور’ قرار دیتے ہوئے، بی جے پی نے کہا کہ یہ تبصرہ پاکستان کی گرتی ہوئی معیشت، افراتفری اور پاکستان میں انتشار، سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے کیے گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بلاول کے بیان کا مقصد دنیا کو گمراہ کرنا اور پاکستان کی گرتی ہوئی معیشت، پاکستان میں افراتفری اور انتشار، پاکستانی فوج میں بڑھتے ہوئے اختلافات، اس کے بگڑتے عالمی تعلقات اور اس حقیقت سے دنیا کی توجہ سے ہٹانا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com