Connect with us
Sunday,23-November-2025

سیاست

بی جے پی ہوگئی مالامال، 750 کروڑ کا ملا چندہ ، شیوشینا کا حملہ، مگر ٹیبل کے نیچے کا حساب کہاں ہے؟

Published

on

shiv-sena

شیوسینا نے بی جے پی پر اپنے اخبار ‘سامنا’ کے ذریعہ سخت حملہ کیا ہے۔ اس بار حملے کی وجہ بنا ہے بی جے پی کو ملا 750 کروڑ کا چندہ۔ ‘سامنا'(سامنا اداریہ) نے لکھا ہے کہ تازہ ترین خبروں کے مطابق، بھارتیہ جنتا پارٹی کو صرف ایک سال میں 750 کروڑ کا ڈھیڑ سارا چندہ ملا ہے۔ یہ چندہ کرنے کا سرکاری اعداد و شمار ہیں، باقی کے نیچے کا الگ ہے! کارپوریٹ کمپنیوں کے علاوہ، انفرادی طور پر بھی ایک خطیر رقم موصول ہوئی ہے۔ موجودہ سیاست صرف پیسوں کا کھیل بن گئی ہے۔ پالیسی، نظریہ، قوم وغیرہ کا تصور پیچھے رہ گیا ہے۔

پیسہ پھینکو، تماشا دیکھو، پچھلے کچھ سالوں میں یہ نیا کھیل شروع ہوا ہے۔ آپ کی ذات کیا ہے، یہ پہلا سوال ہے جو امیدوار سے پوچھا جاتا ہے۔اخراجات کی گنجائش کتنی ہے؟ یہ دوسرا سوال ہے۔ لہذا، موجودہ انتخابی سیاست میں ذات پات اور دولت دو اہم عوامل ہیں۔امیدوار امیر ہونا چاہئے۔اس کے ساتھ ہی سیاسی جماعتیں بھی اپنی سطح پر امیر ہوتی جارہی ہیں۔’سامنا’ نے لکھا ہے کہ 2019-20 اس ایک سال کا ایک بہت ہی چھوٹا سا حساب ہے۔اس دور میں سونیا گاندھی کی نیشنل کانگریس کو 139 کروڑ روپئے کا چندہ ملا ہے۔ تیسرے نمبر پر امیر پارٹی نیشنلسٹ کانگریس (این سی پی) نظر آتی ہے، انہیں 59 کروڑ کا چندہ ملا ہے۔

ترنمول کانگریس کے سرکاری اعداد و شمار کو 8 کروڑ، سی پی ایم کو 19.6 کروڑ اور سی پی آئی کو 1.9 کروڑ روپے کا سرکاری اعداد و شمار سامنے آیا ہے۔ بی جے پی کے 750 کروڑ کا یہ اعداد و شمار دراصل اس سے بھی بڑا ہوسکتا ہے، کیوں کہ الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کی گئی رپورٹ میں 20 ہزار سے زیادہ رقم چندہ کے نام پر پیش کی گئی ہے، لہذا 20 ہزار والے کروڑوں افراد ہوسکتے ہیں۔ ‘سامنا’ نے لکھا ہے کہ اس بار سب سے بڑا ڈونر پروڈینٹ الیکٹورل ٹرسٹ ہے، اس نے بی جے پی کو 217.75 کروڑ روپئے کی خطیر رقم عطیہ کی ہیں۔آئی ٹی سی گروپ کے ذریعہ 76 کروڑ، جن کلیان ٹرسٹ کے ذریعہ 45.95 کروڑ۔اس کے علاوہ، مہاراشٹر کے بی جی شرکے کنسٹرکشن میں 35 کروڑ، لوڈھا ڈیولپرز 21 کروڑ، گلمن ڈیولپرز، جیوپیٹر کیپٹل 15 کروڑوغیرہ ہیں۔ ملک کے 14 تعلیمی اداروں نے کروڑوں روپے بی جے پی کی چندہ یٹی میں ڈالے ہیں۔

بی جے پی اقتدار میں ہے اور صنعتکاروں کی چابیاں بی جے پی کے کاروباری حلقوں کے پاس ہیں۔ 2014 اور 2019 کے عام انتخابات میں رقم کا بے تحاشا اور اندھا دھند استعمال کیا گیا۔ ہوائی جہاز اور ہیلی کاپٹر پیسہ لے جانے کے لئے استعمال ہوتے تھے۔ ‘سامنا’ نے لکھا ہے کہ طاقت اور پیسہ ایک الگ دوائی ہے۔ اقتدار سے پیسہ اور پیسہ سے اقتداز۔اسی دولت سے بار بار اقتدار۔ایسا نہیں لگتا کہ ہماری جمہوریت میں کسی کے لئے بھی اب اس شیطانی دائرے کو توڑنا ممکن ہوگا۔ صنعتکار، بلڈر، ٹھیکیدار، کاروباری حلقے، کسی بھی سیاسی پارٹی کو کروڑوں روپے کا چندہ دیتے ہیں، وہ کیاصرف خیرات کے لئے ہے؟ اگلے پانچ سالوں میں ان عطیات کی بازیافت صحیح طریقے سے کی جا رہی ہے۔ صنعتکاروں کے لئے قوانین تبدیل کردیئے جاتے ہیں۔ قواعد کو موڑ دیا جاتا ہےاور ان کے دیئے گئے چندے کی مکمل طور پر وصولی کی جاسکیں۔ اس کا صحیح انتظام کیا جاتا ہے۔

بزنس

پونے میں گھر خریدنے کا خواب دیکھنے والوں کے لیے اچھی خبر… مہاڈا نے درخواستوں کی آخری تاریخ میں توسیع کے ساتھ 4,186 مکانات فروخت کیے جا رہے ہیں۔

Published

on

Mahada

پونے : ہر کوئی اپنے گھر کا خواب دیکھتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو شہروں میں کام کرتے ہیں۔ بڑے شہروں میں گھر خریدنا ایک خواب ہے۔ ایسے میں حکومت کی مہاراشٹر ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڈا) اسکیم کچھ حد تک مدد کرتی ہے۔ مہاڈا کی اسکیم ممبئی، پونے، ناسک اور ناگپور جیسے شہروں میں کافی کامیاب رہی ہے۔ دریں اثنا، مہاڈا کے نئے فلیٹس کے حوالے سے ایک نئی تازہ کاری آئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب آپ مہاڈا کے مکان کے لیے 30 نومبر تک درخواست دے سکتے ہیں۔ مہاڈا نے اب آخری تاریخ بڑھا دی ہے۔

پونے میں مہاڈا کے 4186 فلیٹ تیار ہیں۔ مہاڈا کو اب تک ان کے لیے 1 لاکھ 82 ہزار 781 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 133885 درخواستوں نے ڈپازٹ بھی دیا ہے۔ بہت سے لوگ ان مکانات کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں۔ اس کے پیش نظر مہاڈا نے آخری تاریخ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پونے ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ بورڈ نے پمپری چنچواڈ، پی ایم آر ڈی اے، سولاپور، کولہاپور اور سانگلی اضلاع میں مختلف ہاؤسنگ اسکیموں کے لیے لاٹری کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے فلیٹس کی فروخت کے لیے کل 4186 درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔

ان گھروں کے لیے درخواست دینے کی آخری تاریخ اب 30 نومبر 2025 ہوگی۔ مہاڈا کے اس فیصلے نے پونے کے بہت سے مکان مالکان کو ایک اور موقع فراہم کیا ہے۔ مہاڈا بورڈ اب 11 دسمبر 2025 کو دوپہر 12 بجے فلیٹوں کے لیے ایک آن لائن کمپیوٹر لاٹری منعقد کرے گا۔ اس لیے، آپ کو 30 نومبر تک درخواست دینا ہوگی۔ جمع کی رقم 1 دسمبر 2025 کو متعلقہ بینک کے دفتری اوقات میں آر ٹی جی ایس یا این ای ایف ٹی کے ذریعے ادا کرنی چاہیے۔ اس عمل کے دوران تکنیکی مشکلات کی وجہ سے، بہت سے درخواست دہندگان کو اپنے دستاویزات کی تصدیق کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے کئی کے پاس اپنے کاغذات تیار نہیں تھے۔ اس کی وجہ سے درخواست دینے کے لیے مزید وقت مانگنا پڑا۔ اس مطالبہ کے جواب میں ایم ایچ اے ڈی اے نے اب آخری تاریخ بڑھا دی ہے۔ قرعہ اندازی کا نیا شیڈول مہاڈا کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوگا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چارکوپ بلڈر پر فائرنگ، ۴ گرفتار

Published

on

ممبئی : ممبئی پولس نے چارکوپ میں بلڈر پر فائرنگ کے بعد اس معمہ کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور اس میں ملوث راجیش رمیش چوہان عرف دیاکاندیوالی، ممبئی۔سبھاش بھیکاجی موہتے، ویرار، پالگھر، منگیش ایکناتھ چودھری،بھورپونے کرشناروشن بسنت کمار سنگھ کاشیگاؤں، تھانے کو گرفتار کیا ہے ان چاروں پر بلڈر پر فائرنگ کا الزام الزام ہے اس فائرنگ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی جس کے بعد پولس نے مشترکہ ٹیم کے معرفت ملزمین کی تلاش کی اور انہیں گرفتار کر لیا ہے پولس نے ۲۴ گھنٹے کے اندر ہی ملزمین کو اپنی گرفت میں لے لیا اس کے لئے پولس نے سی سی ٹی وی کی مدد سے گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے ۔

Continue Reading

سیاست

شندے سینا اراکین کی شمولیت سے یو بی ٹی میں ہلچل… زبان لسانیات کے نام پر کسی کو تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی : ادھو ٹھاکرے

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا ابھی اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے نے آج ایکناتھ شندے کو بڑا جھٹکا دیا۔ مگاتھانے میں ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے شیوسینک آج ماتوشری میں ادھو ٹھاکرے گروپ کا دامن تھام لیا یہ شندے اور پرکاش سروے کے لیے ایک دھچکا ہے۔ کیونکہ پرکاش سروے مگا تھانے اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ہیں۔ وہ شیو سینا شندے گروپ میں ہیں۔ اب ہمیں احساس ہونے لگا ہے کہ بی جے پی اور غدار کتنے منافق ہیں۔ یہ جنگ آسان نہیں ہے۔ آپ جوش میں ہیں۔ آپ کو جوش میں ہونا چاہیے۔ لیکن اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور ہر طرف دیکھیں۔ بی جے پی دھوکے اور سازش کی پارٹی ہے اس لئے اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے یہ الزام ادھو ٹھاکرے نے عائد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اب پارٹی کو توڑتے ہوئے گھر توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ہندوتوا کا بلبلا پھٹ گیا ہے۔ پالگھر قتل عام اس وقت ہوا جب ہم اقتدار میں تھے، یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا، کسی نے اس کی حمایت نہیں کی، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پالگھر معاملہ کے مشکوک افراد کو جب بی جے پی نے اپنی پارٹی میں شامل کیا تو اس پر ہنگامہ برپا ہوا اور بعدازاں اسے پارٹی سے نکال دیا گیا بی جے پی صرف ہندوتوا کا ڈھونگ کرتی ہی اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ ‘ہم یہ مطالبہ نہیں کرتے کہ زبان کی بنیاد پر کسی کو قتل کیا جائے’ اب لسانی علاقائیت کو بھڑکایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم زبان کی بنیاد پر کسی کو مارنے کی قطعی اجازت نہیں دیتے ۔کوئی زبان دیگر زبان سے تعصب نہیں برتتی ، لسانی علاقائیت کہاں سے شروع ہوئی؟ کسی نے مگا تھانے میں کہا تھا کہ مراٹھی میری ماں ہے، اگر میری ماں مر جائے تو ہم ان سے کیا امید رکھ سکتے ہیں، ہم ایسے لوگوں سے کیا بات کر سکتے ہیں۔آر ایس ایس کے جوشی نے کہا کہ وہاں کی مادری زبان مراٹھی نہیں ہے ہم مراٹھی زبان کی حفاظت کےلئے ہر ضروری اقدام کریں گے لیکن تشدد کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com