Connect with us
Friday,31-January-2025
تازہ خبریں

سیاست

بی جے پی حکومت نے ’قومی سلامتی‘ قربان کر دی : کانگریس

Published

on

Pawan Khera

کانگریس نے منگل کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر قیادت مرکزی حکومت پر ’قومی سلامتی‘ کی قربانی دینے کا الزام لگاتے ہوئے منگل کے روز کہا کہ مودی حکومت کی ’رافیل سودے‘ میں بدعنوانی، رشوت ستانی اور ملی بھگت کو دفن کرنے کے لیے ’آپریشن کور- اپ‘ ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا ہے۔

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے یہاں دعویٰ کیا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے ’قومی سلامتی‘ کی قربانی دی ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے مفادات کو خطرے میں ڈال کر ملکی خزانے کو ہزاروں کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا، ‘پچھلے پانچ سالوں سے مشتبہ رافیل سودے کے معاملے میں ہر الزام اور ہر پہیلی کا ہر ٹکڑا مودی حکومت میں بیٹھے اقتدار کے اعلیٰ سطح تک کے لوگوں تک جاتا ہے۔’

آپریشن کور- اپ میں تازہ ترین انکشافات سے رافیل گھپلے کو دفن کرنے کے لیے مودی حکومت کے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن- انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (سی بی آئی-ای ڈی) کے درمیان مشتبہ گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوتا ہے۔‘

رافیل سودے کی تحقیقات کا مکمل بیورا دیتے ہوئے مسٹر کھیڑا نے کہا کہ سب سے بڑا دفاعی گھپلہ ہے، اور صرف ایک آزاد تفتیش سے ہی اس گھپلے کا پردہ فاش کرنے کے قابل ہے۔ کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کی حکومت بین الاقوامی ٹینڈر کے بعد 526.10 کروڑ روپے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت رافیل لڑاکا طیارہ خریدنے کے لیے بات چیت کر رہی تھی۔ مودی حکومت نے وہی رافیل جنگی طیارہ بغیر کسی ٹینڈر کے 1670 کروڑ روپے میں خریدا۔ ہندوستان کو ٹیکنالوجی کی منتقلی نہیں ہوئی۔ کل 36 رافیل طیاروں کی قیمت میں فرق تقریباً 41,205 کروڑ روپے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی دفاعی ضروریات کے حوالے سے معلومات غیر ملکیوں کو دی گئیں، اور ملکی سلامتی سے کھیلواڑ کیا گیا۔

کانگریس کے رہنما نے کہا کہ یہ قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے، بغاوت اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی سے کم نہیں ہے۔ حکومت قصورواروں کے خلاف کاروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر پاک- چین محور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ ایل اے سی کے پار انفراسٹرکچر کی تعمیر، نئی ہوائی پٹیوں کی تعمیر، میزائل وغیرہ سنگین تشویش کا معاملہ ہے۔

بین الاقوامی خبریں

حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی کے بعد بھی اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی، اب اسرائیل نے حزب اللہ کے اسلحے کی اسمگلنگ کے راستوں کو بنایا نشانہ

Published

on

israel lebanon war

تل ابیب : حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی ہونے کے باوجود اسرائیل اب بھی اپنے دشمنوں کو بخشنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے مشرقی لبنان کے گاؤں جنتا میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی ہے جس میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے راستوں اور ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے لبنان اور شام کی سرحد کے قریب ایک گاؤں پر حملہ کیا ہے، جس میں شام اور لبنان کی سرحد سے لبنان میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والے دہشت گردوں کے ڈھانچے کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے وادی بیکا میں دہشت گردوں کے اضافی اہداف پر حملہ کیا جس میں زیر زمین انفراسٹرکچر پر مشتمل سائٹ بھی شامل ہے جو ہتھیاروں کی تیاری اور تیاری کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے لبنانی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملے میں کم از کم دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے ایک بار پھر اسرائیل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے اور اس کا نگرانی کرنے والا ڈرون اسرائیلی حدود میں داخل ہو گیا۔ تاہم اسرائیلی فضائیہ نے اسے روک دیا۔ ان واقعات سے اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور اس بات کو رد نہیں کیا جا سکتا کہ اسرائیل اور حزب اللہ ایک بار پھر کسی نئے تنازع میں الجھ سکتے ہیں۔ اس ہفتے کے شروع میں حزب اللہ نے جنگ بندی معاہدے کو توڑنے کی دھمکی دی تھی۔ جس کے بعد اسرائیلی فوج نے خبردار کیا کہ کسی بھی شکل میں دہشت گردی کی کارروائی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے کسی بھی واقعے کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج نے جمعہ کی صبح اطلاع دی کہ اسرائیلی فوجی اب بھی جنوبی لبنان میں اسرائیلی مفادات کے تحفظ کے لیے موجود ہیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

ٹرمپ نے روس اور یوکرین کی جنگ ختم کرنے، مہنگائی میں کمی اور معاشی ترقی کو بڑھانے کا کیا وعدہ، سعودی عرب سے تیل کی قیمتیں کم کرنے پر زور

Published

on

bin-salman-trump

واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں دوسری بار امریکی صدر کا عہدہ سنبھالا ہے۔ ٹرمپ نے جن ایشوز پر یہ الیکشن جیتا ہے، ان میں معیشت اور امیگریشن کے ساتھ ساتھ روس یوکرین جنگ کا خاتمہ بھی اہم ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ صدر بننے کے چند ہی دنوں میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ روک دیں گے۔ صدر بننے کے بعد بھی یہ بحث جاری ہے۔ ان کی پوٹن سے ملاقات بھی متوقع ہے۔ اس سب کے درمیان سعودی عرب کا کردار بھی اہم ہوتا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے یوکرین کی جنگ کو روکنے کے لیے سعودی عرب سب سے اہم ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب سے تیل کی قیمتوں میں کمی کے لیے روس پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس کے بدلے میں وہ سعودی عرب کو دفاعی سودے اور دیگر اقتصادی فوائد دینے کو تیار ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ ٹرمپ کی یہ حکمت عملی کتنی کارآمد ثابت ہوگی۔ تاہم یہ واضح ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ ان کے تعلقات عالمی سیاست اور معیشت کے لیے اہم ثابت ہوں گے۔ اس کا اثر ہندوستان جیسے ممالک پر بھی پڑے گا جو روس سے تیل درآمد کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا استدلال یہ ہے کہ روس اپنی جنگی پالیسی کو فنڈ دینے کے لیے تیل کی آمدنی پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ ایسے میں اگر سعودی عرب اور اوپیک تیل کی پیداوار بڑھاتے ہیں تو قیمتیں گر جائیں گی۔ اس سے روس کی آمدنی میں کمی آئے گی۔ یہ نہ صرف ولادیمیر پوتن کی جنگی مشین کو کمزور کرے گا بلکہ اسے مذاکرات کی میز پر آنے پر بھی مجبور کرے گا۔ ٹرمپ نے یہ عندیہ بھی دیا ہے کہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ کچھ شرائط کے ساتھ سعودی عرب کا ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ سعودی عرب روس یوکرین جنگ ختم کرے۔ سعودی عرب اس حوالے سے اہم ہے کیونکہ وہ دنیا میں خام تیل کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ سعودی عرب کے فیصلوں سے تیل کی عالمی منڈی پر اثر پڑتا ہے۔ اگر سعودی عرب مارکیٹ میں تیل کی سپلائی بڑھاتا ہے تو وہ چند ہفتوں میں توانائی کی قیمتیں کم کر سکتا ہے۔

اگر سعودی سپلائی بڑھاتا ہے تو اس کا اثر روس پر پڑے گا۔ تاہم، یہ اتنا آسان نہیں ہوگا۔ حالیہ برسوں میں سعودی عرب نے روس اور امریکہ دونوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو احتیاط سے متوازن کیا ہے۔ سعودی عرب کے لیے امریکا کو خوش کرنے کے لیے روس جیسی طاقت کی کھل کر مخالفت کرنا آسان فیصلہ نہیں ہوگا۔ ایسے میں ٹرمپ کی پالیسی پر دنیا کی نظر ہوگی۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی والوں کے لیے خوشخبری… نئی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مئی کے مہینے میں فلائٹ سروس شروع ہوگی، 17 اپریل کو نئے ایئرپورٹ کا افتتاح ہوگا

Published

on

Navi-Mumbai-Airport

ممبئی : ممبئی کے لوگوں کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔ نئی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این ایم آئی اے) سے مئی کے مہینے میں فلائٹ سروس شروع ہوگی۔ ایئرپورٹ اتھارٹی سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق نئے ایئرپورٹ کا افتتاح 17 اپریل کو ہوگا۔ ابتدائی طور پر صرف ٹی1 ٹرمینل اور ایک رن وے سے کام شروع ہوگا۔ آہستہ آہستہ دیگر سہولیات بھی شروع ہو جائیں گی۔ پچھلے 70 سالوں میں ممبئی کی آبادی 10 گنا سے زیادہ بڑھی ہے لیکن ہوائی اڈہ جوں کا توں رہا۔ نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے آغاز کے بعد، ممبئی ہوائی اڈے کے ٹی1 اور ٹی2 سے چلنے والی کچھ پروازوں کو نئے ہوائی اڈے پر منتقل کر دیا جائے گا۔ نیا ہوائی اڈہ مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کے الوے میں بنایا گیا ہے۔ یہاں کمرشل پروازیں مئی کے آخر تک شروع ہونے کی توقع ہے لیکن اکتوبر کے آخر سے پروازوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ حکام نے کہا کہ ایئر لائنز سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے موسم سرما کے شیڈول (اکتوبر تا مارچ 2025) کے مطابق منصوبہ بندی کریں۔

ابتدائی مہینوں میں، نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 20-30 لاکھ مسافروں کو سنبھالنے کی امید ہے۔ ایئرپورٹ اتھارٹی نے ریاستی حکومت کو ایک تجویز دی ہے، جس میں ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی) کو 18 فیصد سے کم کر کے 1 فیصد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ایوی ایشن ٹربائن فیول ہوائی جہازوں میں استعمال ہونے والا ایندھن ہے۔ ویل پارلے میں چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈہ 2024 میں 5.5 کروڑ مسافروں کی خدمت کرے گا۔ مئی کے بعد تقریباً 1.1 کروڑ مسافر نوی ممبئی ہوائی اڈے کا دورہ کریں گے۔ ممبئی ہوائی اڈے کا ٹی1 ٹرمینل تعمیر نو کے کام کے لیے اکتوبر 2025 سے بند کر دیا جائے گا۔ یہ 2029 میں دوبارہ کھل جائے گا۔ چار سال کے بعد ممبئی ہوائی اڈے کی گنجائش 1.5 کروڑ سے بڑھ کر 2 کروڑ ہو جائے گی۔

فی الحال، 1.5 کروڑ مسافر پروازیں ممبئی ایئرپورٹ کے ٹی1 سے چلتی ہیں۔ ان میں سے 1 کروڑ مسافروں کو لے جانے والی پروازیں اکتوبر کے آخر سے نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹی1 پر منتقل ہو جائیں گی۔ باقی 50 لاکھ مسافروں کو سہار میں واقع ممبئی کے ٹی2 میں رکھا جائے گا۔ اس تبدیلی کے پیش نظر ممبئی کے ٹی2 ٹرمینل کی گنجائش 4 کروڑ سے بڑھا کر 4.5 کروڑ مسافروں تک پہنچ جائے گی۔ توقع ہے کہ نوی ممبئی ٹی1 2026 کے وسط تک اپنی پوری صلاحیت تک پہنچ جائے گا۔ یہ دنیا کے کسی بھی نئے ہوائی اڈے کے ٹرمینل کے لیے سب سے کم وقت ہوگا۔ دونوں ہوائی اڈوں کے موجودہ ٹرمینلز کو بڑھایا جائے گا۔ یہ 2029 تک مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو سنبھالنے کے لیے کیا جائے گا۔ ٹی2 بھی 2029 میں نوی ممبئی میں تیار ہوگا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com