Connect with us
Saturday,19-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

وزیراعلیٰ بہار نے اسکول کے مساوی سہولتیں مدارس کے طلباء و طالبات کو فراہم کرانے کا فیصلہ کیا : عبدالقیوم انصاری

Published

on

Abdul-Qayyum-Ansari

ملحقہ مدارس میں درجہ 1 سے 8 (تحتانیہ سے وسطانیہ) ایس سی ای آر ٹی کی کتابیں اور درجہ 9 سے 12 (فوقانیہ سے مولوی) این سی ای آر ٹی کی کتابوں کو اسلامی کتابوں کے ساتھ نافذ کرنے اور اساتذہ کرام کو چھٹی شرح تنخواہ اور نئے اساتذہ کرام کو پے اسکیل دیئے جانے اور مدرسہ بورڈ کو ڈیجیٹل کرنے، مدرسہ بورڈ میں سرور نصب کرنے، آن لائن داخلہ، آن لائن رجسٹریشن، آن لائن امتحان فارم، آن لائن ایڈمٹ کارڈ فراہم کرانے پر بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کو رول ماڈل ان انڈیا قرار دیا گیا ہے۔یہ بات بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیرمین عبدالقیوم انصاری نے آج یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں کہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مورخہ 09 ستمبر 2021 کو انڈیا ہیبٹیٹ سنٹر میں رینو کا کمار سکریٹری مائنوریٹی افیئر، حکومت ہند و انوپ کمار ریٹائرڈ آئی اے ایس، چائلڈ رائٹ کمیشن حکومت ہند کی صدارت میں اور 3 دسمبر 2021 کو منعقدہ میٹنگ میں بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ میں کئے گئے بدلاؤ کے ساتھ ہی محترمہ رینوکا کمار سکریٹری مائنوریٹی افیئر حکومت ہند نے تمام صوبہ کے اقلیتی فلاح کے سکریٹری و محکمہ تعلیم کے سکریٹری کو یہ ہدایت جاری کی ہے کہ مدرسہ میں پڑھنے والے طلباو طالبات ہندوستان کے بچے ہیں، اور ان کو رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ و چائلڈ رائٹ کے تحت تمام سہولتیں جو اسکول کے طلباء و طالبات کو دیئے جا رہے ہیں دیئے جائیں گے۔ اس کی روشنی میں ملحقہ مدارس کے تمام صدر مدرسین، امداد یافتہ و غیر امداد یافتہ، محکمہ تعلیم کے ’سمگر شکچھا‘ و ضلعی اقلیتی فلاح افسر سے رابطہ کر کے یو ڈائس نمبر حاصل کریں، اور نمبر حاصل کرنے کے بعد ضلع افسر سے مدرسہ میں پڑھنے والے طلباء و طالبات کیلئے مڈ ڈے میل، سائیکل، پوشاک، اسٹائپن، حوصلہ افزدائی رقم فوقانیہ میں اول درجہ سے پاس کرنے والے طلباء و طالبات کو 10 ہزار، مولوی میں اول درجہ سے پاس طالبات کو 15 ہزار کیلئے درخواست دیکر بچوں کو تمام سہولتیں فراہم کرائیں۔ جو صدر مدرسین اس کے تحت بچوں کو سہولت فراہم نہیں کرائیں گے ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی، ساتھ ہی ضلع سطح پر کسی افسر کے ذریعہ بچوں کو سہلوت فراہم کرانے میں عدم توجہی دکھائی جاتی ہے تو اس کی شکایت دفتر بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کو دیں۔ نتیش کمار وزیراعلیٰ بہار نے اسکول کے مساوی مدرسہ میں پڑھنے والے طلباء و طالبات و اساتذہ کرام کو تمام سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پر عمل در آمد کرانا صدر مدرسین و ضلعی افسران کی ذمہ داری ہے۔

ملحقہ مدارس کے اساتذہ و طلباء و طالبات کیلئے ڈریس کوڈ نافذ کیا گیا ہے۔ لازمی طور پر ڈریس کوڈ کو صدر مدرسین اپنے مدرسہ میں نافذ کریں، اور اس پر عمل در آمد کو یقینی بنائیں۔ جانچ کے دوران پکڑے جانے پر قانونی کاروائی کی جائے گی۔

نتیش کمار وزیراعلیٰ بہار نے مدرسوں میں مدرسہ استحکام منصوبہ نافذ کیا ہے۔ جس کے تحت سبھی مدرسوں میں کمروں کی تعمیر، بیت الخلاء اور پانی کا انتظام کرانا ہے، ساتھ ہی ٹیبل، بنچ مہیا کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر مدرسین کو ہدایت دی جاتی ہے کہ ضلع اقلیتی فلاح افسر کے پاس اس سلسلے میں درخواست دیں، اور اس درخواست کے ساتھ مدرسہ کے زمین کے دستاویز کی عکسی کاپی، ایل پی سی منسلک کریں تاکہ مدرسوں میں کمروں کی تعمیر کرائی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ نتیش کمار وزیراعلیٰ بہار نے بے روزگار نوجوانوں کیلئے”سہائتا“ منصوبہ نافذ کیا ہے، جو طلباء و طالبات مولوی پاس کر کے اپنی تعلیم منقطہ کر لئے ہیں وہ اپنے ضلع میں ڈی آر سی سی افسر سے رابطہ کر کے اپنا رجسٹریشن کرائیں۔ ان طلباء و طالبات کو 1000 روپئے ماہانہ دیا جائے گا۔ مدرسہ کے جو طلباء و طالبات مولوی پاس کر چکے ہیں اور آگے تعلیم جاری رکھ سکیں ان طلباء و طالبات کو کریڈٹ کارڈ منصوبہ کے تحت 4 لاکھ روپئے فراہم کرانے کا انتظام کیاگیا ہے۔ طلباء و طالبات اس منصوبہ سے بھی فائدہ حاصل کریں۔

سیاست

مہاراشٹر اسمبلی اجلاس صرف اراکین اسمبلی پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ

Published

on

Assembly

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے دوران ودھان بھون میں اب صرف اراکین اسمبلی ان کے ذاتی سکریٹری پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ دیا جائے گا۔ گزشتہ شب ودھان بھون کے احاطہ میں جتیندر آہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندر پڈلکر کے ارکان کے مابین تصادم کے بعد مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اسپیکر راہل نارویکر نے یہ ہدایت جاری کی ہے۔ اس واقعہ پر بی جے پی لیڈر پڈلکر نے معذرت طلب کی اور افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔ اس معاملہ میں ایوان اسمبلی میں جتیندر آہواڑ نے تمام تفصیلات پیش کرتے ہوئے ٹائمنگ بتایا کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں موجود نہیں تھا۔ اسی دوران آہواڑ نے اسمبلی میں انہیں موصول ہونے والی دھمکی سے متعلق بھی تفصیل پیش کی۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد اراکین اسمبلی کی شبیہ بھی متاثر ہوئی ہے۔ آہواڑ نے کہا کہ نتن دیشمکھ میرے ساتھ داخل نہیں ہوا تھا, میں روانہ تنہا اپنے پی اے کے ہمراہ ہی اسمبلی کی کارروائی میں حصہ لینے کے لیے حاضر ہوتا ہوں۔ میں کبھی کسی کے لئے پاس کی سفارش یا کسی کے پاس پر دستخط نہیں کرتا۔ غلط و گمراہ کن معلومات نہ جائے اس لئے اس کی وضاحت ضروری ہے, جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں نہیں بلکہ مرین ڈرائیو پر تھا, اس لئے اس واقعہ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ جمہوریت کی مندر میں یہ واقعہ افسوسناک ہے۔ جتیبدر آہواڑ نے کہا کہ کل میں آپ سے گزارش کی تھی کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکی میرے وہاٹس اپ کے معرفت دی جاتی ہے۔ اس پر راہل نارویکر نے آہواڑ کو روک دیا, جس پر جینت پاٹل نے کہا کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر آپ کو اس پر سیاست کرنا ہے تو کرو, لیکن ہر مسئلہ پر سیاست مناسب نہیں ہے۔ اسپیکر نے ہدایت اور تجویز پیش کردی ہے, آپ سنئیر لیڈر ہیں اس پر مہاراشٹر کے عوام کیا کہتے ہے اس پر ہمیں غور کرنا ہوگا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اردو کی فروغ کے لئے ۱۰ کروڑ فنڈ کا مطالبہ، مسلم اراکین اسمبلی کا احتجاج اور اردو کے لئے سرکار سے ضروری اقدامات کی مانگ

Published

on

promotion-of-Urdu

ممبئی مہاراشٹر ودھان بھون میں اردو اکیڈمی اور اردو کی ترویج واشاعت کیلئے مسلم اراکین اسمبلی سے ریاستی اردو اکیڈمی کو ۱۰ کروڑ روپے فنڈ فراہمی کا مطالبہ کیا ہے, اراکین اسمبلی نے کہا کہ اردو شیریں زبان ہے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ شکر راؤ چوان نے اردو اکیڈمی کی تشکیل کی تھی۔ اردو اور مراٹھی ادب کے فروغ کے لیے اردو اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اور اس میں تمام زبانوں کے دانشوروں اور زبان داں شریک تھے۔ اب اردو اکیڈمی کو پچاس سال یعنی گولڈن جبلی مکمل ہوئی تھی, مراٹھی اور اردو ادب کو مشترکہ فروغ دینے کیلئے سرکار کو کوشش کرنی چاہیے۔ رکن اسمبلی اسلم شیخ نے کہا کہ اردو زبان میٹھی زبان ہے, اس لئے اسے سیکھنا ضروری ہے۔ ایک وزیر نے تو اردو کے ساتھ مدارس میں مراٹھی زبان پڑھانے کی بھی صلاح دی ہے۔ ہم بھی وزیر سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اردو زبان سیکھیں یہ پیاری زبان ہے اور مراٹھی زبان اور اردو میں کوئی تفریق نہیں ہے۔ اراکین اسمبلی نے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھا تھا۔ رکن اسمبلی ایس پی رئیس شیخ نے کہا کہ اردو اکیڈمی کے دفتر کی منتقلی پر اراکین اسمبلی نے وزارت سے میٹنگ طلب کی تھی, جس کے بعد مثبت قدم اٹھایا گیا اور منتقلی پر روک لگائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی اکیڈمی کو فنڈ کی فراہمی پر بھی تبادلہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی فروغ کے لیے اس زبان کی ترویج و اشاعت ضروری ہے۔ امین پٹیل اور ثنا ملک نے بھی اردو زبان کے فروغ کے لئے سرکار کی توجہ مبذول کروائی اور سرکار سے ضروری اقدامات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اسلئے مسلم اراکین اسمبلی میں اردو اکیڈمی سمیت اردو کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے اسمبلی کے احاطہ میں بینر اٹھا کر احتجاج بھی کیا۔

Continue Reading

جرم

‎ممبئی مہاراشٹراسمبلی میں جتیندر آہواڑ اور گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم کیس درج

Published

on

Awhad-And-Gopichand

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی لیڈر رکن اسمبلی گوپی چندر پڈالکر اور جتیندر آہواڑ کے کارکنان کے مابین شدید تصادم کے بعد پولس نے معاملہ درج کر کے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کی مرین ڈرائیو پولس نے اس معاملہ میں تفتیش بھی شروع کر دی ہے اس سلسلے میں ودھان بھون کے سیکورٹی اہلکار نے شکایت درج کروائی ہے پولس نے یہ معاملہ
دفعات 189(a),189(1),189(2), 190,191(2),194(2),195(1),195(2),352,189(1)(b)(I.C.S)20
‎کے میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن درج کیا ہے۔ ودھان بھون کے احاطہ میں غیر قانونی طریقے سے مجمع کر کے ملزمین نے ایک دوسرے کو پہلے رکیل گالیاں دی اور اس کے بعد دست و گریباں ہو گئے۔ پولس نے ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے, جس میں ‎ سرجیراؤ ببن ٹکلے ‎(گوپی چند پڈالکر کے کارکن) نتن ہندو راؤ دیشمکھ جتیندر اوہاد کے کارکنان ملوث پائے گئے پولس نے ۷ نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے, جس میں دو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جتیندرآہواڑ نے اس واقعہ کے بعد نصف شب تک ودھان بھون میں اپنے کارکن کی رہائی کے لیے احتجاج بھی کیا, لیکن پولس نے کارکن کو گرفتار کر کے پولیس وین بھی بھر دیا اور جتیندر آہواڑ نے پولس کی گاڑی روکنے کی کوشش کی, جس کے بعد جتیندر آہواڑ اور ان کے کارکنان کو ودھان بھون کے گیٹ سے ہٹایا گیا جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پولس بی جے پی کارکنان کو بچا رہی ہے, ہمارے کارکنان کی کوئی غلطی نہیں تھی۔ اس کے باوجود یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری طریقے سے لڑائی جاری رکھیں گے۔ جتیندر آہواڑ کی حمایت میں این سی پی لیڈر روہیت پوار بھی پہنچ گئے اور روہیت پوار و جتیندرآہواڑ بعدازاں پولس اسٹیشن بھی گئے جہاں رکن اسمبلی سے بدتمیزی کا الزام پولس افسر پر عائد کیا گیا۔ جتیندر آہواڑ نے بتایا کہ اسپیکر نے کہا تھا کہ اسمبلی کا کام کاج ختم ہونے پر کارکنان کو چھوڑ دیا جائے گا, لیکن انہیں زیر حراست لے کر پولس لے گئی ہے۔ یہ غلط ہے اسپیکر کی زبان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کی مندر ہے اور اس لئے اس کی قدر ہونی چاہیے۔ اس کے بعد کارکنان نے نعرہ بازی بھی شروع کر دی, سرکار ہم سے ڈرتی ہے پولس کو آگے کرتی ہے پولس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com