Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر کی امراوتی لوک سبھا سیٹ پر بڑا اتار چڑھاؤ، کانگریس کے بلونت وانکھڑے نے نونیت رانا کو ہرایا۔

Published

on

Navneet-Rana

ممبئی : نونیت رانا امراوتی سے الیکشن ہار گئے ہیں، مہاراشٹر میں بارامتی کے بعد دوسری سب سے زیادہ زیر بحث سیٹ۔ اس بار نونیت رانا نے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔ اس سیٹ سے کانگریس امیدوار بلونت وانکھڑے نے رانا کو شکست دی ہے۔ بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد رانا ایک اسٹار کمپینر کے طور پر ابھرے تھے۔ اس نے مہاراشٹر، گجرات اور حیدرآباد میں انتخابی مہم چلائی، لیکن اپنی سیٹ نہیں بچا سکی۔ نونیت رانا نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بطور آزاد امیدوار کامیابی حاصل کی تھی۔

فلم اداکارہ نونیت رانا بدنیرا کے ایم ایل اے روی رانا کی بیوی ہیں۔ 2019 کے انتخابات میں نونیت رانا نے شیوسینا (غیر منقسم) امیدوار آنندراؤ اڈسول کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ رانا اڈسول 36 ہزار سے زائد ووٹوں سے کامیاب ہوئے تھے۔ رانا دوسری بار جیت گئے تھے۔ اس سے پہلے وہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر 2014 کا لوک سبھا الیکشن لڑ چکی تھیں۔ پھر وہ 1.37 لاکھ ووٹوں سے ہار گئیں۔ 2019 میں جیت کے بعد، انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو اپنا تعاون بڑھایا۔ ایک بار پھر انہیں 2024 کے انتخابات میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

نونیت رانا کے 2019 میں جیتنے کے بعد، ان کے درج فہرست ذات کے سرٹیفکیٹ کو لے کر بھی ایک تنازعہ کھڑا ہوا۔ رانا کا ذات کا سرٹیفکیٹ بمبئی ہائی کورٹ نے منسوخ کر دیا تھا۔ جب رانا 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے جا رہے تھے۔ اسی دن سپریم کورٹ نے انہیں راحت دیتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کو منسوخ کر دیا۔ امراوتی ماضی میں کئی بار شیو سینا کے ساتھ رہی ہے لیکن بی جے پی کبھی جیت نہیں پائی۔ بی جے پی کی نونیت شرط 2024 میں ناکام ہوگئی۔

یہ سیٹ 1952 سے 1989 تک کانگریس کے پاس رہی ہے۔ اس کے بعد سی پی آئی پانچ سال تک اس نشست پر فائز رہی۔ اس کے بعد کانگریس نے واپسی کی تھی۔ شیو سینا نے پہلی بار 1996 میں اس سیٹ پر قبضہ کیا تھا۔ ریپبلکن پارٹی آف انڈیا نے اگلے انتخابات میں یہاں سے کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد 1999 سے 2019 تک شیوسینا کا کنٹرول رہا۔ نونیت رانا نے 2019 میں پہلی بار جیتا تھا۔ وہ امراوتی سے آزاد امیدوار کے طور پر جیتنے والی پہلی ایم پی ہیں۔ یہ روایت 2024 کے انتخابات میں ان کی شکست کے بعد بھی برقرار رہی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com