Connect with us
Friday,27-June-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

بھونکر خاندان اسرائیل کے لیے لڑنے والے اپنے بیٹے کے لیے دعا کر رہا ہے۔

Published

on

فکر نہ کرو۔ تمام اوکے وہ الفاظ ہیں جن کا جوناتھن بھونکر اور ان کی اہلیہ سارا دن انتظار کرتے ہیں۔ اس کے بیٹے کا ایک مختصر پیغام، جو اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) کے لیے لڑ رہا ہے، اسے سکون پہنچاتا ہے۔ بھونکر، جو تقریباً سات سال قبل اسرائیل چلا گیا تھا، ممبئی میں اپنی شادی کی 25ویں سالگرہ منانے اور وڈالا میں اپنا مکان کرائے پر لینے کی امید میں آیا تھا جب اسرائیل میں جنگ نے ان کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ “ہماری شادی کی سالگرہ نومبر میں ہے۔ چونکہ میں حکومت کے لیے کام کرتا ہوں اور اب ہماری چھٹی ہے، اس لیے ہم نے جلد منانے کا فیصلہ کیا۔ ہم دوسرے مقامات کے علاوہ دہلی اور جے پور جانے کا ارادہ کر رہے تھے۔ ہم واقعی راجستھان جانے کے منتظر تھے لیکن موڈ بدل گیا۔ اب ہم امید کرتے ہیں کہ 16 اکتوبر کو واپس اڑان بھریں گے،‘‘ 51 سالہ بھونکر نے کہا، جو طیاروں کا سکیورٹی معائنہ کرتے ہیں۔ جب ہندوستان میں یہودیوں کی آبادی کم ہو رہی تھی، بھونکر اور اس کا خاندان اسرائیل منتقل ہو گیا۔ “ہم یہودیت پر عمل کرنا چاہتے تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، یہاں کے بہت سے عبادت گاہیں تاریخی یادگاروں کی مانند بن گئیں کیونکہ وہاں شاید ہی کوئی یہودی ان میں شرکت کے لیے بچا تھا۔ یہ صرف تھانے جیسی جگہوں پر ہے جہاں آپ کو عبادت گاہیں بھری ہوئی نظر آتی ہیں،‘‘ بھونکر نے کہا۔

اسرائیل میں، بھونکر اپنے ستر سالہ والدین، اپنی بیوی اور تین بچوں کے ساتھ یاونے میں رہتا ہے۔ جب کہ اس کا بیٹا IDF کے لیے کام کرتا ہے، اس کی بیٹیاں ابھی بھی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ بھونکر نے کہا کہ “یاونے غزہ کی پٹی سے 90 منٹ اور اشکلون اور اشدود سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہے، جہاں غزہ سے راکٹ گرے ہیں۔” “میرے بچوں نے مجھے سائرن کے بارے میں بتانے کے لیے فون کیا۔ ٹی وی دیکھ کر موڈ بدل گیا۔ ہر آدھے گھنٹے یا گھنٹے بعد میں اس سے بات کرتا ہوں۔ صرف میرا بیٹا ہے جس سے ہم بات نہیں کر سکتے کیونکہ وہ کمانڈو ہے اور چند لفظی پیغامات بھیجتا ہے۔ ہم انہیں دیکھنے کے لیے پورا دن انتظار کرتے ہیں،” بھونکر نے کہا، بھارت میں زندگی زیادہ پرتعیش تھی۔ بھونکر نے کہا، “اسرائیل میں آپ کو زیادہ تر کام خود کرنا پڑتا ہے، جبکہ یہاں آپ کو مدد مل سکتی ہے۔” لیکن سیکورٹی ایک چیز ہے، انہوں نے کہا، خاندان اپنے قیام کے سات سالوں میں عادی ہو گیا ہے۔ “یہ آسان نہیں ہے لیکن یہ ہماری زندگی کا حصہ ہے اور ہم نے اسے قبول کر لیا ہے۔ اگر ہمیں معلوم ہوتا کہ یہ ہو رہا ہے تو ہم سفر نہ کرتے۔ اب ہم صرف اس بات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ پروازیں منسوخ نہیں ہوں گی اور ہم وہاں پہنچ جائیں گے،‘‘ بھونکر نے کہا۔ جب بھونکر یہاں تھا، اس نے کچھ دوسرے یہودیوں سے بات کی جن کے خاندان بھاگ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے ابتدائی دنوں میں ان سے رابطہ قائم کرنا مشکل تھا۔ ایک یہودی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ’’میرے اپنے دوست اور رشتہ دار محفوظ ہیں لیکن ہم نے کچھ لوگوں کے خاندان کے افراد کو کھونے کی کہانیاں سنی ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

پونہ اور ممبئی سے 6 بنگلہ دیشی عورتیں اور ایک مرد گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی : ممبئی پولس نے ممبئی میں غیر قانونی طریقے سے مقیم غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف اپنے کریک ڈاؤن میں شدت پیدا کر دی ہے۔ ممبئی کے اندھیری ایم آئی ڈی سی پولس اسٹیشن کی حدود میں ممبئی پولس کے اے ٹی سی کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بایزید ایوب شیخ کو زیر حراست لیا گیا۔ اس کے دستاویزات اور آدھار کارڈ کی تفتیش کی گئی, یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی ہے اور یہاں غیر قانونی طریقے سے مقیم ہے۔ اس نے بتایا کہ اندھیری علاقہ میں کئی بنگلہ دیشی خواتین بھی ہے, اس کے بعد دو مشتبہ خاتون کو حراست میں لیا گیا, ان سے تفتیش میں خلاصہ ہوا کہ ملزم بایزید نے اپنے ساتھ خواتین کو پونہ میں بھی بسایا ہے۔ جین مندر پونہ سے دو خواتین بنگلہ دیشی کو حراست میں لیا گیا, اس میں سے ایک خاتون ایتی شیخ پر غیر قانونی طریقے سے ممبئی میں مقیم ہونے کا ناگپاڑہ میں کیس درج ہے, چاروں خواتین کو زیر حراست لیا گیا۔ اس معاملہ میں پونہ ممبئی سے پولس نے سات افراد کو گرفتار کیا ہے, جس بایزید ایوب شیخ، نسیرین بیگم، روجنی اختر، کوکیلاباختر، روما بیگم، پاکھی مصطفی بیگم، کوہ نور اختر بیگم شامل ہے۔ پولس نے چھ عورتوں ایک مرد بنگلہ دیشی کو گرفتار کیا ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ہدایت پر انجام دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارنے کا سلسلہ جاری، ۱۵۰۰ مسجدوں کے خلاف کارروائی کا کریٹ سومیا کا دعویٰ

Published

on

Loudspeater

ممبئی : ممبئی شہر و مضافات پر مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر نکالنے کا معاملہ اب طول پکڑ گیا ہے۔ لاؤڈاسپیکر اتروانے کیلئے پولیس نے اب ٹرسٹیوں پر دباؤ ڈالنا بھی شروع کردیا ہے, تو ہری مسجد میں پولیس نے مسجد سے جبرا لاؤڈاسپیکر نکالا ہے, جس کے سبب حالات کشیدہ ہے, جبکہ کریٹ سومیا کی مسجدوں اور لاؤڈاسپیکر کے خلاف زہر افشانی جاری ہے۔ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا بھونگا مکت ممبئی لاؤڈاسپیکر سے پاک ممبئی مہم کے تناظر میں اب تک کارروائی سے متعلق کریٹ سومیا نے ایکس پر تفصیلات بتاتے ہوئے یہ دعوی کیا ہے کہ ممبئی میں ایک بھی مسجد نے فروری 2025 ء میں لاؤڈاسپیکر کے استعمال کیلئے اجازت حاصل نہیں کی ہے, اس سے قبل برسہا برس سے کبھی بھی مسجدوں پر لاؤڈاسپیکر کے استعمال کی اجازت طلب نہیں کی تھی۔ گھاٹکوپر میں 33 مسجدوں ہیں, لیکن اس سے قبل ایک بھی مسجد نے پولیس سے اجازت طلب نہیں کی تھی۔ مانخورد شیواجی نگر میں 72 مسجد میں سے ایک بھی مسجد نے اس سے قبل اجازت نامہ حاصل نہیں کیا تھا۔ عدالت کے حکم کی تعمیل اور ہماری مہم سے اب تک 1500 مسجدوں سے لاؤڈاسیپکر نکالنے کی کارروائی مکمل کر لی گئی۔ اب صرف 800 مسجدوں کے ٹرسٹیوں نے 10 x5 باکس ٹائپ اسپیکر کی اجازت حاصل کی ہے۔ کریٹ سومیا نے مسجدوں کے خلاف اپنی شر انگیزی جاری رکھی ہے اور مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر نکالنے کیلئے ممبئی پولیس پر دباؤ بنانے کے ساتھ پولیس اسٹیشنوں کا دورہ بھی کر رہے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

تھانہ محرم : عاشورہ اور آشاڈی اکادشی کے پیش نظر پولس الرٹ، سوشل میڈیا پر نظر، شرپسندوں پرسخت کارروائی کا انتباہ

Published

on

Ashura-and-Ekadashi

ممبئی : محرم الحرام اور عاشورہ کے پیش نظر تھانہ میں پولس نے خصوصی انتظامات کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تھانہ پولیس کمشنر آشوتوش ڈومبرے نے کہا کہ عاشورہ اور آشاڈی اکادشی بھی عاشورہ کے ساتھ ہی ایسے میں تعزیہ داری اور عزاداری کے جلوس کے ساتھ آشاڈی اکادشی کے بھی چھوٹے چھوٹے قافلے نکالتے ہیں, ایسی صورتحال میں دونوں جلوس میں تصادم نہ ہو اس لئے کئی مقامات پر روٹ میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ شیعہ سنی مسلکی تصادم کے پس منظر میں تعزیہ داری اور عزاداری کے روٹ بھی علیحدہ رکھے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پولیس پوری طرح سے مستعد و الرٹ ہے۔

آشوتوش ڈومبرے نے خاص ملاقات میں کہا کہ محرم الحرام اور عاشورہ کے پیش نظر واغط مجالس منعقد کی جاتی ہے, ایسے میں متنازع تبصرے اور دیگر توہین آمیز پوسٹ و سوشل میڈیا پر بھی پولیس کی خاص نظر ہوگی۔ محرم اور آشاڈی اکادشی کے سبب تھانہ کمشنریٹ میں باضابطہ طور پر امن کمیٹیوں کی میٹنگ بھی منعقد کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے تھانہ کمشنریٹ میں صرف تہواروں پر ہی کام نہیں ہوتا ہے, بلکہ سال بھر امن کمیٹی اور محلہ کمیٹی فعال ہوتی ہے اور شرپسندوں پر نظر رکھی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھائی چارگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تقویت پہنچانا پولیس کی ترجیحات میں ہے, ایسے میں پولیس اسٹیشن کی سطح پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے قیام کیلئے میٹنگ کی جاتی ہے۔ آشوتوش ڈومبرے نے کہا کہ تھانہ میں عاشورہ کے پس منظر میں تمام حفاظتی انتظامات کے ساتھ روٹ پر بھی بندوبست کی تعینات کی گئی ہے, اتنا ہی نہیں تھانہ، ممبرا، رابوڑی، الہاس نگر، بھیونڈی، ڈومبیولی کلیان میں بڑے پیمانے پر جلوس تعزیہ داری اور عزاداری نکالے جاتے ہیں, ایسے میں ان کے روٹ پر خاص حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آشاڈی اکادشی کے پیش نظر اس بات کا پولیس نے خاص خیال رکھا ہے کہ محرم اور آشاڈی اکادشی کے جلوس میں کسی بھی قسم کا کوئی تصادم نہ ہو اور اس لئے ان کے روٹ سے متعلق روٹ میں تبدیلی بھی کی گئی ہے۔ پولیس پوری طرح سے الرٹ ہے, سوشل میڈیا پر بھی خاص نگرانی رکھی جارہی ہے تاکہ سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی یا نفرتی پیغام پھیلا کر ماحول خراب کرنے والوں پر کارروائی ہو پولیس اسٹیشن کی سطح پر ضروری ہدایات بھی جاری کی گئی ہے۔ ڈومبرے نے کہا کہ ماحول خراب کرنے والوں پر نظر رکھنے کے ساتھ ان کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا گیا ہے, شرپسندوں کی شرپسندی برداشت نہیں کی جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com