Connect with us
Thursday,30-October-2025

(جنرل (عام

بھیونڈی ٹریفک پولیس کی انسانیت نوازی، 2 دن سے بھوکے مزدور خاندان کو کھانا، کپڑا دلایا اور اتر پردیش جانے کے لئے کرایہ، راستہ کے اخراجات دے کر معاونت کی

Published

on

بھیونڈی: غریب، لاوارث اور بے سہارا لوگوں کی مدد کرنے میں بھیونڈی کی پولیس ہمیشہ ایک قدم آگے بڑھ کر اپنی خدمات انجام دیتے ہوئے انسانیت کی مثال قائم کی ہے جو قابل ستائش ہے۔ واضح ہو کہ لاک ڈاؤن کے دوران پولیس انتظامیہ کے ساتھ مل کر ٹریفک پولیس نے بھی ایسے تمام علاقوں میں غریبوں اور مزدوروں کو کھانا فراہم کرنے کا کام کررہی تھی جس پر لوگ کبھی توجہ دینے سے بھی قاصر تھے۔ اسی طرح کلیان ناکہ ٹریفک پولیس کے سینئر پولیس انسپکٹر اور ان کے عملہ نے انسانیت کی مثال پیش کرتے ہوئے دو دنوں کے بھوکے ایک غریب مزدور خاندان کو کھانا کھلایا، تمام لوگوں کو نئے کپڑے دیئے اور کورونا کے اثرات سے محفوظ رہنے اور اس کی وجہ سے انہیں اتر پردیش کے غازی پور جانے کے لئے کرایے کے ساتھ ہی راستے کے اخراجات کے لئے بھی رقم دی ہیں۔
واضح ہو کہ اترپردیش کے غازی پور واقع محمد آباد کے ربانی خان کو کوئی شخص گاڑی پر ڈرائیونگ کرنے کے لئے بھیونڈی لے کر آیا تھا۔ ربانی خان غازی پور سے اپنی اہلیہ اصغری خان اور 2 بچوں کے ساتھ غازی پور سے بھیونڈی آگئے تھے۔ انہوں نے سوچا تھا کہ پاورلوم صنعت کے شہر بھیونڈی میں ڈرائیونگ کرکے وہ بہتر ڈھنگ سے اپنے کنبہ کی پرورش کرسکے گا لیکن انہیں یہ گمان بھی نہیں تھا کہ وہ کسی فریب کا شکار ہو جائیں گے۔ وہ بھیونڈی کے کلیان ناکہ واقع فلائے اوور کے نیچے اپنے اس شناسا شخص کا انتظار کررہے تھے جس نے انہیں ڈرائیونگ کرنے کے لئے بھیونڈی بلایا تھا۔ وہ شخص کلیان ناکہ پر ان سے ملنے کے لئے آیا اور ان کے کنبے کو کھانا کھلانے کے لئے ان سے ہی 200 روپے لے کر گیا لیکن وہ دوبارہ واپس نہیں آیا۔ ان کے پاس مزید پیسہ نہیں تھا جس سے کہ وہ کچھ خرید کر کھاسکیں اگر کوئی وڑا پاؤ وغیرہ دے دیتا تھا تو وہ کھا لیتے تھے۔
وہ دو دن سے بھوکے تھے نہ تو انہوں نے کچھ کھایا تھا اور نہ ہی ان کی اہلیہ اور بچوں نے کچھ کھایا تھا۔ ان کے بال بچے بھوک سے تڑپ رہے تھے ایسے میں انہیں کچھ بھی نہیں سوجھ رہا تھا جس کی وجہ سے وہ براہ راست کلیان ناکہ ٹریفک پولیس کے دفتر میں پہنچ گئے اور وہاں کرسی پر بیٹھے، سینئر پولیس انسپکٹر راجیندر مائنے سے کام کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صاحب مجھے کوئی کام دلا دیجئے۔ سینئر پولیس انسپکٹر راجیندر مائنے کو جب ان کی درد بھری کہانی کی علم ہوا تو انہیں ان کی حالت پر ترس آیا۔ انہوں نے فوراً سب سے پہلے کھانے کا انتظام کرکے انہیں کھانا کھلایا اور راجیندر مائنے سمیت ان کے عملے نے مل کر ان کے لئے اور ان کی اہلیہ اور بچوں کے لئے کپڑا منگوایا۔ سینئر پولیس انسپکٹر پولیس انسپکٹر راجیندر مائنے نے بتایا کہ انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ کورونا کے اثرات کا دور شروع ہے جس کی وجہ سے انہیں اپنی اور اپنے کنبہ کی حفاظت کے لئے اترپردیش واپس چلے جانا چاہئے۔ راجیندر مائنے، ان کا عملہ اور سماجی کارکن اختر مومن نے انہیں گھر جانے کے لئے دو ہزار روپے نقد رقم دی۔ سینئر پولیس انسپکٹر مائنے نے بتایا کہ تفتیش کے لئے انہیں شانتی نگر پولیس اسٹیشن بھیج دیا گیا ہے جہاں سے انہیں غازی پور روانہ کردیا گیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

بزنس

ریلائنس اور گوگل کے درمیان سٹریٹیجک شراکت داری کا اعلان

Published

on

Relince-Google

ممبئی، 30 اکتوبر، 2025 : ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ (آر آئی ایل) اور گوگل نے آج ایک بڑی اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان کیا، جس کے تحت دونوں کمپنیاں ہندوستان میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے استعمال کو تیزی سے وسعت دینے کے لیے مل کر کام کریں گی۔ اس شراکت داری کی خاص بات یہ ہے کہ جیو صارفین کو 18 ماہ کے لیے گوگل اے آئی پرو پلان تک مفت رسائی ملے گی۔ اس پیشکش کی قیمت تقریباً 35,100 روپے فی صارف ہے۔ صارفین کو گوگل جیمنی 2.5 پرو، جدید ترین نینو کیلے، اور ویو 3.1 ماڈلز کے ساتھ شاندار تصاویر اور ویڈیوز بنانے کے لیے توسیعی حدیں ملیں گی۔ پریمیم سروسز جیسے مطالعہ اور تحقیق کے لیے نوٹ بک ایل ایم تک رسائی میں اضافہ، اور 2 ٹی بی کلاؤڈ اسٹوریج بھی پیشکش میں شامل ہیں۔

ابتدائی طور پر، یہ فیچر 18 سے 25 سال کی عمر کے جیو صارفین کے لیے کھلا رہے گا، لیکن بعد میں جیو کے تمام صارفین کو اس تک رسائی مل جائے گی۔ کمپنی یہ اے آئی خصوصیت صرف جیو صارفین کو فراہم کرے گی جن کے پاس 5جی لامحدود منصوبے ہیں۔ ریلائنس انٹلی لمیٹڈ، ریلائنس کی ذیلی کمپنی، اور گوگل نے مشترکہ طور پر جیو کے صارفین کے لیے یہ خصوصی اے آئی فیچر لایا ہے۔ اس کا مقصد ہر ہندوستانی صارف، تنظیم اور ڈویلپر کو اے آئی سے جوڑنا ہے۔

شراکت داری ریلائنس کے "AI for All” ویژن کے مطابق ہے۔ ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ کے چیئرمین مکیش ڈی امبانی نے کہا، "ہمارا مقصد اے آئی خدمات کو 1.45 ارب ہندوستانیوں تک رسائی کے قابل بنانا ہے۔ گوگل جیسے طویل مدتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر، ہم ہندوستان کو نہ صرف اے آئی کے قابل بنانا چاہتے ہیں، بلکہ اے آئی کے قابل بنانا چاہتے ہیں، جہاں ہر شہری اور تنظیم اے آئی کا استعمال کر کے ترقی کر سکے۔”

گوگل اور الفابیٹ کے سی ای او سندر پچائی نے کہا، "ریلائنس ہندوستان کے ڈیجیٹل مستقبل کو سمجھنے میں کلیدی شراکت دار رہا ہے۔ اب، ہم اس تعاون کو اے آئی دور میں لے جا رہے ہیں۔ یہ پہل گوگل کے جدید ترین اے آئی ٹولز کو ہندوستانی صارفین، کاروباروں اور ڈویلپرز تک لے آئے گی۔”

ہندوستان کو ایک عالمی اے آئی مرکز بننے میں مدد کرنے کے لیے، ریلائنس اور گوگل ہندوستان میں کمپنیوں کے لیے جدید اے آئی ہارڈویئر، یعنی ٹینسر پروسیسنگ یونٹس (ٹی پی یوز) تک رسائی کو وسعت دیں گے۔ اس سے ہندوستانی کاروباروں کو بڑے اور پیچیدہ اے آئی ماڈل تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ پریس ریلیز میں ریلائنس انٹیلی جنس کو گوگل کلاؤڈ کے اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر بیان کیا گیا ہے، جو ہندوستانی کاروباروں میں جیمنی انٹرپرائز کے استعمال کو فروغ دے گا۔ یہ ایک جدید اے آئی پلیٹ فارم ہے جو ملازمین کو مختلف کاموں میں اے آئی ایجنٹس بنانے اور استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

وندے ماترم کی لازمیت غیرقانونی : رکن اسمبلی رئیس شیخ کا وزیر اعلی اور وزیر تعلیم کو مکتوب ، فرمان واپس لینےکا مطالبہ

Published

on

‎ممبئی : سماج وادی پارٹی کے’بھیونڈی ایسٹ’ کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 31 اکتوبر کو ‘بنکم چندر چٹرجی’ کے لکھے ہوئے قومی گیت ‘وندے ماترم’ لازمیت پر ریاست کے تمام اسکولوں پر عائد کی گئی پابندی کو کالعدم قرار دینےکا مطالبہ کے ساتھ رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اس حوالے سے کہا کہ رابندر ناتھ ٹیگور کا لکھا ہوا ’جن گنا من‘ ہندوستان کا قومی ترانہ ہے۔ تاہم قومی ترانے ’وندے ماترم‘ کی 150ویں سالگرہ کے تناظر میں 31 اکتوبر کو ریاست کے تمام اسکولوں میں گانا گانے اور 31 اکتوبر سے 7 نومبر کے درمیان گانوں کی نمائش منعقد کرنے کی حکومت فرمان غیر قانونی ہے۔ کسی بھی تنظیم کو اسکولی تعلیم کے وزیر مملکت پنکج بھوئیر کو خط لکھنا چاہیے اور محکمہ تعلیم کو فوری طور پر ریاست کے تمام اسکولوں کے لیے ‘وندے ماترم’ لازمی نغمہ قرار دینا چاہیے، مہاراشٹر جیسی ترقی پسند ریاست میں یہ گڈ گورننس نہیں ہے۔ ریاست میں اسکولوں اور تعلیم کی حالت ابتر ہے۔ معیاری تعلیم فراہم کرنا حکومت کا فرض ہے۔ تاہم، حکومت تعلیم کے شعبے میں ’وندے ماترم‘ جیسے مذہبی مسائل کو شامل کرکے امتیازی سلوک کر رہی ہے۔ ’وندے ماترم‘ لازمی گانا آئین کے عطا کردہ حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ’وندے ماترم‘ کے معاملے پر آج تک کئی بحثیں ہو چکی ہیں۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے خط میں کہا کہ ‘جن گنا من..’ ہندوستان کا قومی ترانہ ہے اور قومی ترانے کو ہر جگہ عزت، تقدس اور احترام کا مقام دیا جانا چاہیے، اس پر اتفاق کیا گیا ہے۔‎ ہم اسکولوں میں ‘وندے ماترم’ گاناکی اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ لازمیت پر احتجاج کر رہے ہیں۔ حکومت فوری طور پر یہ فیصلہ واپس لے۔ برسر اقتدار کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کے پاس غیر قانونی سرگرمیوں کا لائسنس ہے۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے جمعرات کو وزیر اعلی دیویندر فڑنویس، اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھوسے اور ریاستی وزیر تعلیم پنکج بھویر کو لکھے ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ حکومت مذہبی مسائل کو تعلیم جیسے تعلیمئ میدان میں لا کر ماحول کو خراب نہ کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے ’نیوی شوریہ میوزیم‘ پروجیکٹ کا جائزہ لیا، جلد مکمل کرنے کا مطالبہ کیا

Published

on

لکھنؤ، اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو افسران کو ہدایت دی کہ وہ ’نیوی شوریہ میوزیم‘ کی بروقت تعمیر کو یقینی بنائیں۔ ان کی ہدایات محکمہ ثقافت کی میٹنگ کے دوران لکھنؤ میں آنے والے میوزیم پر پریزنٹیشن کا جائزہ لینے کے دوران دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ میوزیم بحر ہند کے خطے میں ہندوستانی بحریہ کی ناقابل تسخیر بہادری اور ہندوستان کی سمندری صلاحیت کی زندہ علامت کے طور پر کھڑا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے ریمارکس دیے کہ سمندر طویل عرصے سے ہندوستانی تہذیب کا مرکز رہا ہے اور ہندوستانی بحریہ اس شاندار بحری روایت کے جدید مجسمے کی نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میوزیم اس وراثت کو لوگوں تک پہنچانے کے لیے ایک اہم گاڑی کے طور پر کام کرے گا۔ کمپلیکس میں ایک ترجمانی مرکز، مرکزی ڈیک، کھلی ہوا کی یادگار، موضوعاتی واک ویز، نمائشی گیلریاں، فوارے، اور روشنی اور آواز کا میدان شامل ہوگا۔ اس کا توانائی سے بھرپور ڈیزائن پائیداری کو فروغ دینے کے لیے قدرتی روشنی، وینٹیلیشن اور سبز تعمیراتی تکنیک پر زور دے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ میوزیم کو محض ایک بصری نمائش کے طور پر کام نہیں کرنا چاہیے بلکہ ایک "تجربہ مرکز” کے طور پر کام کرنا چاہیے جہاں زائرین ڈیجیٹل، انٹرایکٹو اور عمیق ٹیکنالوجیز کے ذریعے تاریخ سے منسلک ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نمائشوں سے زائرین کو بحریہ کے آپریشنز، جنگ اور تکنیکی اختراعات کا تجربہ کرنے کا موقع ملتا ہے، اور چھترپتی شیواجی مہاراج کے سمندری وژن اور میراث کے بارے میں تفصیلی معلومات کو نمایاں طور پر پیش کیا جائے۔ اس پروجیکٹ کو دو اہم حصوں میں تیار کیا جا رہا ہے، ‘آئی این ایس گومتی شوریہ اسمارک’ (مقدس یادگار) اور ‘نوسینہ شوریہ واٹیکا’۔ آئی این ایس گومتی (ایف-21)، ایک مقامی گوداوری کلاس میزائل فریگیٹ جس نے 34 سال تک ہندوستانی بحریہ کی خدمت کی اور آپریشن کیکٹس اور آپریشن پیراکرم جیسے آپریشنز میں حصہ لیا، کو کمپلیکس کے اندر محفوظ اور ڈسپلے کیا جائے گا، جس سے شہریوں اور نوجوانوں کو اس کی بہادری کی میراث قریب سے دیکھنے کے قابل بنایا جائے گا۔ سی کنگ ایس کے 42 بی ہیلی کاپٹر کی مجوزہ نمائش کے ساتھ باغ میں ایک ٹی یو-142 طیارہ، جس نے بحریہ کی 29 سال تک میری ٹائم نگرانی اور آفات سے نجات کے لیے خدمات انجام دیں، نصب کیا جا رہا ہے۔ میوزیم کمپلیکس میں 7ڈی تھیٹر، طیارہ بردار لینڈنگ سمیلیٹر، جنگی جہاز سمیلیٹر، ڈوب گیا دوارکا ماڈل، ڈیجیٹل واٹر اسکرین شو، میرین لائف ایکویریم، اور "اپنے ہیروز کی طرح لباس” جیسی شراکتی سرگرمیاں بھی پیش کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، بحریہ کے بہادری ایوارڈز، تاریخی مشنز، اور مقامی دفاعی اختراعات کے لیے وقف کردہ انٹرایکٹو گیلریاں تیار کی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میوزیم اتر پردیش کے قدیم سمندری ورثے کو دوبارہ زندہ کرے گا، جو کبھی ہندوستان کی ساحلی تجارت اور بحر ہند کے رابطے میں ایک اہم لنک کے طور پر کام کرتا تھا۔ انہوں نے کہا، "لکھنؤ میں نیوی شوریہ میوزیم نہ صرف ہندوستانی بحریہ کی بہادری کو مجسم کرے گا بلکہ ہندوستان کے پائیدار سمندری جذبے کی بھی عکاسی کرے گا۔ یہ اتر پردیش کو قومی سیاحت کے نقشے پر ایک قابل فخر نئی شناخت دے گا۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com