Connect with us
Monday,15-December-2025

(جنرل (عام

بھیونڈی ٹریفک پولیس کی انسانیت نوازی، 2 دن سے بھوکے مزدور خاندان کو کھانا، کپڑا دلایا اور اتر پردیش جانے کے لئے کرایہ، راستہ کے اخراجات دے کر معاونت کی

Published

on

بھیونڈی: غریب، لاوارث اور بے سہارا لوگوں کی مدد کرنے میں بھیونڈی کی پولیس ہمیشہ ایک قدم آگے بڑھ کر اپنی خدمات انجام دیتے ہوئے انسانیت کی مثال قائم کی ہے جو قابل ستائش ہے۔ واضح ہو کہ لاک ڈاؤن کے دوران پولیس انتظامیہ کے ساتھ مل کر ٹریفک پولیس نے بھی ایسے تمام علاقوں میں غریبوں اور مزدوروں کو کھانا فراہم کرنے کا کام کررہی تھی جس پر لوگ کبھی توجہ دینے سے بھی قاصر تھے۔ اسی طرح کلیان ناکہ ٹریفک پولیس کے سینئر پولیس انسپکٹر اور ان کے عملہ نے انسانیت کی مثال پیش کرتے ہوئے دو دنوں کے بھوکے ایک غریب مزدور خاندان کو کھانا کھلایا، تمام لوگوں کو نئے کپڑے دیئے اور کورونا کے اثرات سے محفوظ رہنے اور اس کی وجہ سے انہیں اتر پردیش کے غازی پور جانے کے لئے کرایے کے ساتھ ہی راستے کے اخراجات کے لئے بھی رقم دی ہیں۔
واضح ہو کہ اترپردیش کے غازی پور واقع محمد آباد کے ربانی خان کو کوئی شخص گاڑی پر ڈرائیونگ کرنے کے لئے بھیونڈی لے کر آیا تھا۔ ربانی خان غازی پور سے اپنی اہلیہ اصغری خان اور 2 بچوں کے ساتھ غازی پور سے بھیونڈی آگئے تھے۔ انہوں نے سوچا تھا کہ پاورلوم صنعت کے شہر بھیونڈی میں ڈرائیونگ کرکے وہ بہتر ڈھنگ سے اپنے کنبہ کی پرورش کرسکے گا لیکن انہیں یہ گمان بھی نہیں تھا کہ وہ کسی فریب کا شکار ہو جائیں گے۔ وہ بھیونڈی کے کلیان ناکہ واقع فلائے اوور کے نیچے اپنے اس شناسا شخص کا انتظار کررہے تھے جس نے انہیں ڈرائیونگ کرنے کے لئے بھیونڈی بلایا تھا۔ وہ شخص کلیان ناکہ پر ان سے ملنے کے لئے آیا اور ان کے کنبے کو کھانا کھلانے کے لئے ان سے ہی 200 روپے لے کر گیا لیکن وہ دوبارہ واپس نہیں آیا۔ ان کے پاس مزید پیسہ نہیں تھا جس سے کہ وہ کچھ خرید کر کھاسکیں اگر کوئی وڑا پاؤ وغیرہ دے دیتا تھا تو وہ کھا لیتے تھے۔
وہ دو دن سے بھوکے تھے نہ تو انہوں نے کچھ کھایا تھا اور نہ ہی ان کی اہلیہ اور بچوں نے کچھ کھایا تھا۔ ان کے بال بچے بھوک سے تڑپ رہے تھے ایسے میں انہیں کچھ بھی نہیں سوجھ رہا تھا جس کی وجہ سے وہ براہ راست کلیان ناکہ ٹریفک پولیس کے دفتر میں پہنچ گئے اور وہاں کرسی پر بیٹھے، سینئر پولیس انسپکٹر راجیندر مائنے سے کام کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صاحب مجھے کوئی کام دلا دیجئے۔ سینئر پولیس انسپکٹر راجیندر مائنے کو جب ان کی درد بھری کہانی کی علم ہوا تو انہیں ان کی حالت پر ترس آیا۔ انہوں نے فوراً سب سے پہلے کھانے کا انتظام کرکے انہیں کھانا کھلایا اور راجیندر مائنے سمیت ان کے عملے نے مل کر ان کے لئے اور ان کی اہلیہ اور بچوں کے لئے کپڑا منگوایا۔ سینئر پولیس انسپکٹر پولیس انسپکٹر راجیندر مائنے نے بتایا کہ انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ کورونا کے اثرات کا دور شروع ہے جس کی وجہ سے انہیں اپنی اور اپنے کنبہ کی حفاظت کے لئے اترپردیش واپس چلے جانا چاہئے۔ راجیندر مائنے، ان کا عملہ اور سماجی کارکن اختر مومن نے انہیں گھر جانے کے لئے دو ہزار روپے نقد رقم دی۔ سینئر پولیس انسپکٹر مائنے نے بتایا کہ تفتیش کے لئے انہیں شانتی نگر پولیس اسٹیشن بھیج دیا گیا ہے جہاں سے انہیں غازی پور روانہ کردیا گیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : کاندیولی علاقہ میں پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں پولیس نے 5 افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ اب بھی دو مفرور ہے

Published

on

ممبئی : کاندیولی علاقہ میں پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں پولیس نے 5 افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ اب بھی دو مفرور ہے تفصیلات کے مطابق کاندیولی کے ایکتا نگر میں کچھ لوگوں نے پولیس پر حملہ کر دیا اور اس حملہ کے بعد ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا, جس کے بعد پولیس نے فوری طور پر کیس درج کر لیا اور پانچ ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب 8 بجکر 45 منٹ پر لال جی پاڑہ ایکتا نگر میں دو گروپ میں تشدد جاری تھا اس میں سے ایک گروپ کے شخص بھیم کنوجیا نے بیٹ مارشل میں شکایت کی اور بیٹ مارشل نے یہاں پپو جھا کو پولیس اسٹیشن جانے کی ہدایت دی اور وین میں بیٹھنے کو کہا اس نے اس دوران شکایت کنندہ سے حجت اور تکرار شروع کر دی, اس کے علاوہ گالی گلوج بھی دی شکایت کنندہ کی مدد کے لئے پولیس افسر کنبھارے اور پولیس حوالدار کھوت پہنچے ان سے بھی اس نے مارپیٹ کی اور سرکاری کام میں مداخلت کی جس کے بعد پولیس نے اس معاملہ میں وکی سنگھ، پپو جھا کو جائے وقوع سے ہی گرفتار کر لیا جبکہ چندر کانت جھا، سمن جھا اور گڈو جھا کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا ہے. اس معاملہ اب تک 5 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے, ملزمین کے خلاف پولیس نے شکایت کنندہ ساگر سدام بابر 32 سالہ پولیس اہلکار کی شکایت پر معاملہ درج کیا ہے, ان پر پولیس نے بی این ایس کی دفعات 121(1),221,189(3),191(2),190,324,352 کے تحت کیس درج کیا ہے اور مفرور ملزمین کی تلاش جاری ہے. اس کی تصدیق ڈی سی پی سندیپ جادھو نے کی ہے. انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں مزید کارروائی کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بھی مدد لی جارہی ہے اور ملزمین کی شناخت کیلئے پولیس ٹیم کو سرگرم کر دیا گیا ہے. پولیس پر حملہ کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے, جس کے بعد اب پولیس کی حفاظت کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے, جبکہ پولیس عوام کو تحفظ فراہم کرتے ہیں لیکن اب شرپسند عناصر کے معرفت پولیس پر حملہ تشویشناک ہے. اس سے قبل ملاڈ میں بھی پولیس پر حملہ کیا گیا تھا, جس کے بعد کیس درج کر کے ملزمین کا پریڈ بھی کروایا گیا تھا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات 15 جنوری کو، ووٹوں کی گنتی 16 جنوری کو

Published

on

ممبئی : (قمر انصاری) ریاستی الیکشن کمیشن نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) سمیت ریاست کی 29 میونسپل کارپوریشنز کے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے۔ کمیشن کے مطابق، تمام میونسپل کارپوریشن انتخابات کے لیے نامزدگی فارم صرف آف لائن طریقے سے ہی قبول کیے جائیں گے۔ ووٹر لسٹ 25 جولائی 2025 کی انتخابی فہرست کی بنیاد پر تیار کی جائے گی۔

یہ انتخابات مہاراشٹر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا ایک اہم مرحلہ ہیں۔ بی ایم سی کئی برسوں سے منتخب ایوان کے بغیر انتظامی کنٹرول میں کام کر رہی ہے، اور آنے والے انتخابات سے شہر میں جمہوری نمائندگی کی بحالی کی امید کی جا رہی ہے۔

ریاستی الیکشن کمیشن کے جاری کردہ انتخابی شیڈول کے مطابق :

انتخابی شیڈول

  • نامزدگی کی مدت : 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025
  • نامزدگی فارم کی جانچ : 31 دسمبر 2025
  • نام واپس لینے کی آخری تاریخ: 2 جنوری 2026
  • حتمی امیدواروں کی فہرست اور انتخابی نشان کی الاٹمنٹ : 3 جنوری 2026
  • ووٹنگ : 15 جنوری 2026
  • ووٹوں کی گنتی : 16 جنوری 2026

تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے انتخابی مہم کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ شہری سہولیات، پانی کی فراہمی، کچرے کا انتظام، سیلابی مسائل، ہاؤسنگ ری ڈیولپمنٹ اور ماحولیاتی تحفظ جیسے امور انتخابی مہم میں نمایاں رہنے کا امکان ہے۔

ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے آزاد، منصفانہ اور پرامن انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے انتظامی اور سکیورٹی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

راجیہ سبھا میں بحث: چیف جسٹس کو الیکشن کمشنر کی تقرری میں شامل ہونا چاہیے۔

Published

on

نئی دہلی، انتخابی اصلاحات پر بحث کے دوران سماج وادی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے کہا کہ جس دن الیکشن کمیشن کی ساخت میں ترمیم کی گئی تھی، چیف جسٹس کو ہٹا کر ان کی جگہ ایک کابینی وزیر لگا دیا گیا تھا۔ اس سے عوام میں یہ پیغام گیا کہ یہ الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے پرانے نظام کی بحالی پر زور دیا، جس کے تحت الیکشن کمشنر کی تقرری میں چیف جسٹس، وزیر اعظم اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر شامل تھے۔ راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے رام گوپال یادو نے کہا کہ انتخابی عہدیداروں اور ملازمین کی تقرری مذہب یا ذات پات کی بنیاد پر نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تقرریاں ان عوامل سے قطع نظر منصفانہ اور شفاف ہونی چاہئیں۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ اتر پردیش میں کچھ ضمنی انتخابات ہوئے ہیں۔ ان انتخابات کے لیے لگائے گئے بی ایل اوز میں سے سبھی یادو اور مسلم بی ایل اوز کو ایک ایک کرکے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کی توجہ میں لایا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر ان افراد کے نام فہرست میں شامل تھے لیکن بعد میں انہیں نکال دیا گیا۔ صرف کنڈرکی میں ایک مسلمان بی ایل او غلطی سے رہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق ووٹرز کو پولنگ بوتھ تک لانا یا رشوت دینا جرم ہے۔ ثابت ہونے پر الیکشن منسوخ ہو جاتا ہے۔ لیکن ہم نے دیکھا کہ لوگ ٹرینوں میں کیسے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار انتخابات سے عین قبل جس طرح سے پیسے تقسیم کیے گئے، اگر ٹی این شیشن جیسے الیکشن کمشنر اقتدار میں ہوتے تو انتخابات ملتوی یا منسوخ ہو چکے ہوتے۔ انہوں نے اسے بدعنوانی اور رشوت ستانی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ 100 سال اقتدار میں رہ سکتے ہیں لیکن عوام کی نظروں میں صادق رہو۔ اس سے قبل پولنگ ختم ہونے کے بعد سیاسی جماعتوں کو بیلٹ بکس لے جانے کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کا نمبر دیا جاتا تھا۔ انتخابات کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکن ان گاڑیوں کے پیچھے موٹر سائیکلوں پر اسٹرانگ روم تک جائیں گے۔ جب ای وی ایم یا بیلٹ پیپر بکس اسٹرانگ روم میں رکھے جائیں گے تو مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے موجود ہوں گے۔ اس کے بعد اسٹرانگ روم کو سیل کر دیا گیا۔ یہ عمل اب عملی طور پر نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "خالی ای وی ایمز کو اسٹرانگ رومز میں نہیں رکھنا چاہیے، یہ الیکشن کمیشن کی بھی ہدایت ہے، پھر بھی خالی ای وی ایمز کو اسٹرانگ رومز میں رکھا جاتا ہے۔ حکومت آپ کی ہونے کے باوجود اس ملک کے تقریباً 60 فیصد لوگ آپ کے حق میں نہیں ہیں۔ یہ تمام لوگ ای وی ایم کے خلاف ہیں، عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے ای وی ایم کا استعمال کرتے ہوئے کاغذات کا انتخاب کرنا چاہیے۔ ایک یا دو پسماندہ ممالک کے علاوہ دنیا میں کہیں بھی ای وی ایم جیسی مشینوں کا استعمال نہیں ہوتا ہے، اس لیے الیکشن ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپرز سے کرائے جائیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com