Connect with us
Wednesday,30-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بھیونڈی ٹریفک پولیس کی انسانیت نوازی، 2 دن سے بھوکے مزدور خاندان کو کھانا، کپڑا دلایا اور اتر پردیش جانے کے لئے کرایہ، راستہ کے اخراجات دے کر معاونت کی

Published

on

بھیونڈی: غریب، لاوارث اور بے سہارا لوگوں کی مدد کرنے میں بھیونڈی کی پولیس ہمیشہ ایک قدم آگے بڑھ کر اپنی خدمات انجام دیتے ہوئے انسانیت کی مثال قائم کی ہے جو قابل ستائش ہے۔ واضح ہو کہ لاک ڈاؤن کے دوران پولیس انتظامیہ کے ساتھ مل کر ٹریفک پولیس نے بھی ایسے تمام علاقوں میں غریبوں اور مزدوروں کو کھانا فراہم کرنے کا کام کررہی تھی جس پر لوگ کبھی توجہ دینے سے بھی قاصر تھے۔ اسی طرح کلیان ناکہ ٹریفک پولیس کے سینئر پولیس انسپکٹر اور ان کے عملہ نے انسانیت کی مثال پیش کرتے ہوئے دو دنوں کے بھوکے ایک غریب مزدور خاندان کو کھانا کھلایا، تمام لوگوں کو نئے کپڑے دیئے اور کورونا کے اثرات سے محفوظ رہنے اور اس کی وجہ سے انہیں اتر پردیش کے غازی پور جانے کے لئے کرایے کے ساتھ ہی راستے کے اخراجات کے لئے بھی رقم دی ہیں۔
واضح ہو کہ اترپردیش کے غازی پور واقع محمد آباد کے ربانی خان کو کوئی شخص گاڑی پر ڈرائیونگ کرنے کے لئے بھیونڈی لے کر آیا تھا۔ ربانی خان غازی پور سے اپنی اہلیہ اصغری خان اور 2 بچوں کے ساتھ غازی پور سے بھیونڈی آگئے تھے۔ انہوں نے سوچا تھا کہ پاورلوم صنعت کے شہر بھیونڈی میں ڈرائیونگ کرکے وہ بہتر ڈھنگ سے اپنے کنبہ کی پرورش کرسکے گا لیکن انہیں یہ گمان بھی نہیں تھا کہ وہ کسی فریب کا شکار ہو جائیں گے۔ وہ بھیونڈی کے کلیان ناکہ واقع فلائے اوور کے نیچے اپنے اس شناسا شخص کا انتظار کررہے تھے جس نے انہیں ڈرائیونگ کرنے کے لئے بھیونڈی بلایا تھا۔ وہ شخص کلیان ناکہ پر ان سے ملنے کے لئے آیا اور ان کے کنبے کو کھانا کھلانے کے لئے ان سے ہی 200 روپے لے کر گیا لیکن وہ دوبارہ واپس نہیں آیا۔ ان کے پاس مزید پیسہ نہیں تھا جس سے کہ وہ کچھ خرید کر کھاسکیں اگر کوئی وڑا پاؤ وغیرہ دے دیتا تھا تو وہ کھا لیتے تھے۔
وہ دو دن سے بھوکے تھے نہ تو انہوں نے کچھ کھایا تھا اور نہ ہی ان کی اہلیہ اور بچوں نے کچھ کھایا تھا۔ ان کے بال بچے بھوک سے تڑپ رہے تھے ایسے میں انہیں کچھ بھی نہیں سوجھ رہا تھا جس کی وجہ سے وہ براہ راست کلیان ناکہ ٹریفک پولیس کے دفتر میں پہنچ گئے اور وہاں کرسی پر بیٹھے، سینئر پولیس انسپکٹر راجیندر مائنے سے کام کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صاحب مجھے کوئی کام دلا دیجئے۔ سینئر پولیس انسپکٹر راجیندر مائنے کو جب ان کی درد بھری کہانی کی علم ہوا تو انہیں ان کی حالت پر ترس آیا۔ انہوں نے فوراً سب سے پہلے کھانے کا انتظام کرکے انہیں کھانا کھلایا اور راجیندر مائنے سمیت ان کے عملے نے مل کر ان کے لئے اور ان کی اہلیہ اور بچوں کے لئے کپڑا منگوایا۔ سینئر پولیس انسپکٹر پولیس انسپکٹر راجیندر مائنے نے بتایا کہ انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ کورونا کے اثرات کا دور شروع ہے جس کی وجہ سے انہیں اپنی اور اپنے کنبہ کی حفاظت کے لئے اترپردیش واپس چلے جانا چاہئے۔ راجیندر مائنے، ان کا عملہ اور سماجی کارکن اختر مومن نے انہیں گھر جانے کے لئے دو ہزار روپے نقد رقم دی۔ سینئر پولیس انسپکٹر مائنے نے بتایا کہ تفتیش کے لئے انہیں شانتی نگر پولیس اسٹیشن بھیج دیا گیا ہے جہاں سے انہیں غازی پور روانہ کردیا گیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

ممبئی پریس خصوصی خبر

مولانا ساجد رشیدی بی جے پی کے دلال، ڈمپل یادو کے خلاف تبصرہ اعظمی برہم

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈراور رکن اسمبلی ابوعاصم نے رکن پارلیمان ڈمپل یادو پر مولانا ساجد رشیدی کے متنازع تبصرہ کی مذمت کی اور کہا کہ مولانا موصوف بی جے پی کے دلال ہے اور اسی نہج پر ٹیلیویژن چینلوں پر بی جے پی کی حمایت بھی کرتے ہیں اکثر بحث میں وہ متنازع بیانات دیتے ہیں, مسجد میں ہر ایک کو جانے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مسجد میں ڈمپل یادو کو مدعو کیا گیا تھا لیکن مولانا ساجد نے انتہائی تضحیک آمیز تبصرہ کیا ہے۔ مسلمان کبھی بھی کسی خاتون کے خلاف اس قسم کا تبصرہ نہیں کرتا وہ خواتین کو احترام کرتے ہیں, لیکن جو تبصرہ مولانا ساجد نے کیا ہے وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں ڈمپل یادو کی حاضری پر تبصرہ کرنے کا مولانا موصوف کو تبصرہ کا کوئی حق نہیں ہے, مولانا کو اپنے بیان پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ انہیں شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ایک قابل احترام خاتون کے لئے تضحیک آمیز بیان جاری کیا ہے, اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔

مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ نے تھانے میونسپل کارپوریشن کو دیوا شیل میں 11 غیر قانونی عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا، جن میں تقریباً 345 خاندان رہتے ہیں۔

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے تھانے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو دیوا شیل اور 11 غیر مجاز عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس میں ایک سکول بھی شامل ہے۔ میونسپل کارپوریشن نے 3 عمارتیں گرادی ہیں۔ دیوا شیل میں غیر قانونی عمارتوں کے تعلق سے سبھدرا ٹکلے کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے 12 جون کو سخت موقف اختیار کیا اور میونسپل کمشنر کو ذاتی طور پر دیوا جانے اور عدالت کے مقرر کردہ افسر کی موجودگی میں 17 غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد دوسرے دن سے ہی انہدامی کارروائی شروع کردی گئی۔ اس کارروائی کے بعد عدالت نے ایک اور درخواست کی سماعت کرتے ہوئے مزید 4 عمارتیں گرانے کا حکم دیا۔ اس طرح میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تمام 21 افراد کے خلاف انہدامی کارروائی کی گئی۔ گزشتہ ہفتے فیروز خان اور چندرا بائی علیمکر کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو مزید 11 عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا۔

اس بارے میں ایک اہلکار نے بتایا کہ 11 میں سے 3 کو زمین بوس کر دیا گیا ہے۔ باقی عمارتوں کے مکینوں کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔ وہ بھی خالی ہوتے ہی گرا دیے جائیں گے۔ جن 11 عمارتوں کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں وہ 2018 سے 2019 کے درمیان تعمیر کی گئی تھیں۔ یہ عمارتیں 3 سے 10 منزلہ اونچی ہیں۔ بلڈر اور زمین کا مالک دونوں آپس میں رشتہ دار ہیں اور ان کے درمیان عدالت میں تنازع چل رہا تھا۔ ان عمارتوں میں تقریباً 345 خاندان رہتے ہیں۔ غیر قانونی عمارت کی ایک منزل پر ایک سکول بھی چل رہا تھا۔ سکول کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم سکولوں کے طلباء کو دوسرے سکولوں میں جگہ دینے کے لیے کارروائی کر رہا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com