Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

بھیونڈی کی عوام کا ایم ایل اے رئیس شیخ کو پہچاننے سے انکار, خواتین نے انھیں نااہل اور ناکام نمائندہ قرار دیا

Published

on

rais-skaih

بھیونڈی(نامہ نگار)

بھیونڈی جیسے صنعتی شہر کے وارڈ نمبر 4 میں بنیادی عوامی سہولیات کے فقدان کو لے کر ہا ہا کار مچی ہوئی ہے. اس علاقے سے منتخب کردہ سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ کی نااہلی کو لے کر وارڈ نمبر 4 کے ساکنین میں ناراضگی اور مخالفت پھیلی ہوئی ہے. یہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ رئیس شیخ نے ہمیں بنیادی سہولیات سے محروم رکھتے ہوئے اپنے اختیارات سے اجتنااب برتا ہے. صاف صفائی کا فقدان,غلاظت اور کوڑا کرکٹ کا بیماری و تعفن پھیلاتا ہوا ڈھیر ابلتی ہوئی گٹریں جیسے سنگین مسائل سے ہم شب و روز نبرد آزما ہیں.گزشتہ دنوں ایک نجی نیوز چینل کے نمائندے نے وارڈ نمبر4 کا سنسنی خیز دورہ کرتے ہوئے اس سچائی سے پردہ اٹھایا کہ چاروں جانب بیماریاں پھیلاتا ہوا کچروں کا ڈھیر ماحول کو تعفن خیز بنائے ہوئے تھا. یہاں کے ساکنین کی شکایت کا ازالہ کرتے ہوئے شیو سینا کے کارپورٹیر ارون راؤت نے در پیش سارے مسائل بحسن خوبی حل کروائے تھے لیکن ہر بار کی طرح عوامی تکالیف کے ازالے کا کریڈٹ سماج وادی پارٹی رکن اسمبلی رئیس شیخ لے رہے ہیں جو انتہائی غلط اقدام ہے. وارڈ نمبر 4 کی بیشتر خواتین نے ممبئی پریس کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ وارڈ کے مسائل حل کرنا کارپوریٹر کی ذمہ داری ہے نہ کہ ایم ایل اے کی.

رئیس شیخ نےرکن اسمبلی بننے کے بعد سے ہماری کسی بھی شکایت پر کان نہیں دھرا . ہمارے اپنے وارڈ کے عوامی نمائندے ارون راؤت(شیو سینا) کے مکان کے دروازے ہمارے لئے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں اور وہ بھی ہماری ہر شکایت پر ہمیں درکار تکالیف کا مداوا کرنے کے لئے فورأ سے پیشتر حاضر ہو جاتے ہیں. بھیونڈی کے وارڈ نمبر 4 کا بچہ بچہ رئیس شیخ کو پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے کہتا ہے کہ ہم کسی رئیس شیخ کو نہیں جانتے .یہاں کی خواتین نے بتایا کہ ارون راؤت علاقے میں جو بھی کام کرتے ہیں وہ ہماری فلاح و بہبود کے لئے ہوتا ہے لیکن کام ہو جانے کے بعد ایم ایل اے رئیس شیخ اپنے ساتھ ہمنواؤں کا جم غفیر لئے آن موجود ہوتے ہیں نیز اس موقع کی تصویر کشی کرتے ہوئے اس کی خوب تشہیر بھی کرتے ہیں. رئیس شیخ کی نااہلی کے خلاف ہر عمر کے افراد خواتین اور بچے بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انھیں ایک ناکام اور نااہل ایم ایل اے قرار دیا ہے. ایک بزرگ خاتون نے اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے رئیس شیخ کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ رئیس کو ہم نہیں پہچانتے اور نہ ہی کبھی انھیں اپنی شکایت کو دور کرنے کے لئے متوجہ کرتے ہیں.

آج رئیس شیخ دوسروں کے کاموں کا اعزاز خود لینے کی کوشش کررہے ہیں جو کہ ایک غیر اخلاقی فعل ہے مذکورہ خاتون نے رئیس شیخ کے متعلق کہا کہ اگر انھیں تصویر کشی کا اتنا ہی شوق ہے تو وہ رکن اسمبلی کا کردار نبھائیں نا کہ کارپوریشن کے منتخب کردہ عوامی نمائندے کے ذریعے انجام دیئے گیے کاموں کا کریڈیٹ لینے کی ذلیل حرکت کریں. ایک خاتون خانہ نے سرگوشیوں میں یہ تک کہہ دیا کہ رام منوہر لوہیا کے اصولوں پر گامزن سماج واد کا نعرہ لگا کر کامیابی حاصل کرنے والے رئیس شیخ کی ذلیل حرکتیں خود ان کے لئے تذلیل کا باعث بنتی جارہی ہیں.ورنہ ہو سکتا ہے کل ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی خود آگے بڑھ کر رئیس شیخ کو سماج وادی پارٹی سے باہر نکال پھینکیں. سماج وادی پارٹی کے لئے بدنامی کا باعث بنے والے رئیس شیخ اقلیتوں کے نمائندہ ہیں تو وہ اقلیتوں کی ہی فلاح و بہبود کے کام انجام دیں. اپنے رائے دہندگان کی صحت عامہ کا خیال رکھیں. ان کے درپیش مسائل کو اس خوبی سے حل کرنے کی کوشش کریں کہ کہیں سے کوئی ہلکی سی شکایتی آواز نہ ابھرے.مہاراشٹر بھر میں گنے چنے اراکین اسمبلی ہیں اور جب جب ان کے خلاف کسی اخبار یا شوشل میڈیا پر کوئی شکایت گونجتی ہے تو یہ مسلم اراکین اسمبلی کو شرمسار کرتے ہوئے امت مسلمہ کے لئے بھی رسوائی کا سبب بنتی ہیں. اس لئے رئیس شیخ جھوٹی تشہیر کے حصار سے باہر نکلیں اور اپنی نمائندگی کا حق ادا کرتے ہوئے حقیقی اعزاز کا مستحق بن جائیں ورنہ آج تمہارے علاقے کی خواتین نے جو کہا ہے کہ “کون رئیس شیخ ہم کسی رئیس شیخ کو نہیں جانتے “ہمارے لئے ہمارے وارڈ کا ارون راؤت ہی کافی ہے اور یہی جملہ کل منترالیہ کے در و دیوار بھی دہرائیں کہ کون رئیس شیخ ہم کسی رئیس شیخ کو نہیں جانتے. ہمارے لئے ارون راؤت ہی بہتر اور فعال ہے. ہم اسے ہی پہنچانتے ہیں.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

Published

on

Sanjay-Bhandari-&-Robert

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔

اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’

بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

Continue Reading

سیاست

جو بالا صاحب نہ کر سکے، فڑنویس نے کر دکھایا… بھائی ادھو کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر راج ٹھاکرے کا بڑا بیان

Published

on

Raj-Thackeray

ممبئی : 20 سال کے طویل وقفے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک تاریخی لمحہ آیا جب راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آئے۔ ‘مراٹھی وجے دیوس’ کے نام سے منعقد کی گئی اس بڑی عوامی میٹنگ میں دونوں لیڈروں نے مراٹھی زبان، مہاراشٹر کی شناخت اور ثقافتی شناخت کے حوالے سے واضح اور تیز پیغام دیا۔ اجلاس کا آغاز راج ٹھاکرے کے خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے نہ صرف تین زبانوں کی پالیسی پر حملہ کیا بلکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔

راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب محاذ پر بات ہوئی تو بی جے پی حکومت کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔ بارش کی وجہ سے یہ جلسہ گنبد میں ہونا پڑا۔ میں ان سے معذرت خواہ ہوں جو اندر نہیں آ سکے، جو بالا صاحب نہ کر سکے، وہ آج ہو گیا۔ دیویندر فڑنویس نے ہمیں اکٹھا کیا۔ ہم 20 سال بعد اکٹھے ہوئے ہیں۔ شام کو میڈیا میں بحث ہوگی کہ دونوں بھائی ایک ہوجائیں گے یا نہیں۔ ان دونوں کی باڈی لینگویج کیسی تھی؟ ہم اسے مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منا رہے ہیں۔ ہمارا ایجنڈا مراٹھی شناخت ہے۔ مہاراشٹر کی طرف کوئی مشکوک نظر سے نہیں دیکھے گا۔ میں مہاراشٹر کے لیے جو بھی کر سکتا ہوں کروں گا۔ آپ کسی پر ہندی مسلط نہیں کر سکتے۔

ہندی کا مسئلہ بغیر کسی وجہ کے اٹھایا جانے والا موضوع تھا۔ راج ٹھاکرے نے ہندی کو مسلط کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ چھوٹے بچوں پر زبردستی کیا جائے گا؟ آپ کو تین زبانوں کا فارمولا کہاں سے ملا؟ ہندی بولنے والی ریاستیں خود ترقی نہیں کر سکتیں اور یہاں نوکریوں کے لیے آتی ہیں۔ کیا ہمیں ہندی بولنے والی ریاستوں کے لیے ہندی سیکھنی ہوگی؟ ممبئی کو الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ ممبئی میں قسمت آزمائے۔ اگر ہم خاموش بیٹھے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔ دادا بھوسے نے مراٹھی میڈیم میں تعلیم حاصل کی اور وزیر تعلیم بنے۔ دیویندر فڑنویس انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وزیراعلیٰ بنے۔

بالا صاحب ٹھاکرے اور شری کانت ٹھاکرے دونوں نے انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کی لیکن کیا کوئی ان کے مراٹھی پر سوال کر سکتا ہے؟ ایل کے اڈوانی نے عیسائی اسکول میں تعلیم حاصل کی لیکن کوئی ان کے ہندوتوا پر سوال اٹھا سکتا ہے۔ تمل تیلگو کے بارے میں، کوئی پوچھے کہ تم نے یہ کہاں سے سیکھی؟ اگر میں مراٹھی پر فخر کرتا ہوں تو اس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جے للیتا، اسٹالن اور کونیموزی، چندرابابو نائیڈو، نارا لوکیش، اے آر رحمان سبھی نے انگریزی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی، لیکن کیا وہ ہندی بولنا شروع کر دیے۔ اے آر رحمان نے ہندی کے بارے میں سوال اٹھایا اور اسٹیج سے چلے گئے۔

بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں تو بھی مراٹھی کا غرور ختم نہیں ہونا چاہیے۔ ریاستوں کے نام پر فوج کی مختلف رجمنٹیں ہیں لیکن دشمن پر ایک ہی طرح سے حملہ کرتی ہیں۔ وہاں زبان کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے۔ آج تمام مراٹھی اکٹھے ہیں۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب زبان کے بعد وہ ذات پات کی سیاست کریں گے۔ میرا بھائیندر واقعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ہندی میڈیا نے کہا کہ ایک گجراتی تاجر مارا گیا ہے۔ لڑائی جھگڑے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر کوئی ڈرامہ رچاتا ہے تو اسے کانوں کے نیچے مارنا چاہیے۔ اگر آپ کبھی ایسا کرتے ہیں تو کبھی اس کی ویڈیو نہ بنائیں۔ اسے ‘مارا مارا’ کہنے دو۔ میرے بہت سے دوست گجراتی بھی ہیں اور بہت اچھی مراٹھی بولتے ہیں۔

شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان بات چیت ہوگی یا نہیں؟ پرکاش جاوڈیکر آئے اور کہا کہ وہ بال ٹھاکرے سے ملنا چاہتے ہیں۔ میں نے کہا وہ مجھ سے نہیں ملے گا۔ میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ جاوڈیکر نے کہا کہ سی ایم کے معاملے پر فیصلہ ہو چکا ہے، یہ انہیں بتانا ہوگا۔ اس کے بعد میں نے بال ٹھاکرے کو جگایا اور بتایا کہ سریش دادا جین کا نام فائنل ہو گیا ہے۔ پھر بال ٹھاکرے نے کہا کہ جاوڈیکر سے کہو کہ وزیر اعلیٰ صرف مراٹھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر اور مراٹھی کے علاوہ کوئی بحث نہیں ہو سکتی۔ میں بال ٹھاکرے کا خواب پورا کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com