Connect with us
Saturday,27-December-2025

سیاست

بجلی کے منجملہ مسائل کے تعلق سے مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے خلاف بھیونڈی بی جے پی کے ذریعہ جیل بھرو آندولن کیا جائے گا

Published

on

mahavikasagadisarkar-bhiwandi

بھیونڈی: (نامہ نگار )
100 یونٹ تک بجلی کے بلوں کو معاف کرنے، کورونا بحران میں نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن میں بڑھے ہوئے بجلی کے بل میں درستی کرنا، بجلی کا بل وصول کرنے کے لئے میٹر منقطع نہ کرنا، منقطع کئے گئے تمام میٹر صارفین کو واپس کیا جائے، نئے میٹر لگانے کے لئے اضافی دوگنا چارج کو واپس لینے جیسے مختلف 10 مطالبات کو لے کر بھیونڈی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپوزیشن لیڈر دیویندر فڈ نویس، ریاستی صدر چندرکانت پاٹل کی سربراہی میں اور رکن پارلیمان کپل پاٹل، رکن اسمبلی مہیش چوگھلے، بی جے پی ضلع صدر سنتوش ایم شیٹی کی رہنمائی میں بدھ کے روز بتاریخ 24 فروری کو مہا وکاس اگھاڑی حکومت کی مخالفت میں صبح گیارہ بجے کلیان ناکہ کے قریب واقع ساکرا دیوی مندر کے سامنے جیل بھرو آندولن کرنے کا اعلان بھیونڈی شہر ضلع بی جے پی صدر سنتوش ایم شیٹی نے کیا تھا، لیکن کورونا انفیکشن کی وجہ سے اس طرح کے کسی بھی پروگرام کا انعقاد نا کرنے کے لئے وزیر اعلیٰ نے اپیل کی ہے جس کے مطابق بی جے پی نے 24 فروری کو کئے جانے والے جیل بھرو آندولن کو ملتوی کردیا ہے۔ لیکن مذکورہ بالا مسائل کو فوری طور پر حل نہیں کیا گیا تو، بی جے پی کے ذریعے اعلیٰ قائدین سے صلاح مشورہ کرکے ان کے حکم کے مطابق موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔

واضح ہو کہ کورونا کے بحران میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کی معاشی حالت قابل رحم ہوگئی ہے ، لیکن اس کے باوجود حکومت عام لوگوں کو کسی بھی قسم کی سہولت دینے کے لئے تیار نہیں ہے جو قابل مذمت ہے۔ بھیونڈی بی جے پی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں میونسپل ہاؤس لیڈر شیام اگروال ، جنرل سیکریٹری پریم نارائن رائے ، وشال پاٹھارے ، پریش چوگھلے ، خواتین صدر ممتا پرمانی ، ترجمان رتیش ٹھکر ، ضلع میڈیا انچارج پی ڈی یادو ، اتر بھارتیہ مورچہ کے صدر ایڈوکیٹ پروین مشرا ، ملیشم کونکا ، برجیش پانڈے ، ماروتی دیشمکھ ، تروپتی سر پورم ، بالمکند شکلا ، جیا لال گپتا ، مکیش چوبے سمیت دیگر عہدیداران موجود تھے۔ صحافیوں کے ذریعے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے بھیونڈی بی جے پی صدر سنتوش ایم شیٹی نے کہا کہ ریاست میں حکومت کی طرف سے دوبارہ کورونا بیماری کے بڑھتے ہوئے انفیکشن کی وجہ سے پورے مہاراشٹر میں میٹنگ ، کانفرنس ، مورچہ وغیرہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے ، اس کے باوجود بھی بی جے پی کارکنان منہ پر ماسک لگا کر سوشل ڈسٹینسنگ اور دیگر قوانین پر عمل کرتے ہوئے جیل بھرو آندولن کریں گے۔ سنتوش شیٹی نے کہا کہ مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت اپنے باہمی اندرونی اختلافات اور جھگڑوں سے پریشان ہیں لہذا حکومت نے کورونا مدت کے دوران مہاراشٹر کے عوام کی کوئی مدد نہیں کی ، بلکہ حکومت نے جو بجلی کا بل معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا اسے بھی پورا نہیں کیا ہے۔ ایسی جھوٹی اور نااہل حکومت کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے مذکورہ مطالبات کے پیش نظر بی جے پی نے عوام کی مشکلات کے حل کے لئے جیل بھرو آندولن کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن طے شدہ تاریخ آئندہ 24 فروری کو ملتوی کر دی گئی ہے جو آئندہ کیا جائے گا ۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

بین الاقوامی خبریں

پاکستانی وزیراعظم کی پارٹی کے ایک رہنما نے بھارت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت نے بنگلہ دیش پر حملہ کیا تو پاکستان جوابی کارروائی کرے گا۔

Published

on

Pak-&-Bangladesh

اسلام آباد : محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش مکمل طور پر پاکستان کے شکنجے میں آگیا۔ وہی پاکستان جس کے مظالم سے بھارت نے بنگلہ دیش کو آزاد کرایا تھا، اب اس کی حفاظت کا عزم کر رہا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے رہنما کامران سعید عثمانی نے بھارت کو دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے بنگلہ دیش پر حملہ کیا تو پاکستان پوری قوت کے ساتھ ڈھاکہ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ یہی نہیں، انہوں نے مئی 2025 میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے شیخی بگھاری۔

کامران سعید عثمانی نے پاکستان کے ساتھ بنگلہ دیش کے جھنڈے کے ساتھ ایک ویڈیو جاری کی ہے۔ ویڈیو میں انہیں بھارت کو دھمکی دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج میں ایک سیاستدان کے طور پر نہیں بلکہ بنگلہ دیش کی سرزمین، تاریخ، قربانی اور حوصلے کو سلام کرنے والے کے طور پر بات کر رہا ہوں، جب میں نے 2021 میں یہ مہم شروع کی تو کوئی میرے ساتھ نہیں تھا، آج الحمدللہ، بنگلہ دیش اور پاکستان ایک ساتھ کھڑے ہیں، آج میں کوئی سیاسی بیان نہیں دوں گا، میں عثمانی کی بات کروں گا، جو کہتا تھا کہ وہ بنگلہ دیش بننے کی آواز نہیں بنے گا، جس نے سوچا کہ وہ ہم خیال تھے۔ کسی بھی ملک کی کالونی میں بنگلہ دیش کے اندر کسی کی غنڈہ گردی کو قبول نہیں کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ اس خطے کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان نوجوان اٹھتا ہے اور بااثر آواز بنتا ہے تو اسے دبا دیا جاتا ہے، یہ بھارتی سیاست دان عوام کا خون چوسنے کے لیے انہیں کبھی غلامی سے آزاد نہیں کرنا چاہتے، چاہے وہ بنگلہ دیش کو پانی کی سپلائی منقطع کر کے ہو یا فتنے کے نام پر مسلمانوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر کے ان کے مسلمان نوجوانوں کو اب یہ سازش سمجھ چکے ہیں۔ اب پاکستان اور بنگلہ دیش میں ہر بچہ عثمان ہادی ہے۔

کامران سعید نے مزید کہا کہ "انہوں نے عثمان ہادی کو شہید کیا، لیکن وہ ان کے نظریے کو شہید نہیں کر سکے، آج بنگلہ دیش کے عوام نے بھارت کی آزادی کو یکسر مسترد کر دیا ہے، میں اپنے بنگلہ دیشی بھائیوں اور بہنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر کوئی ملک بنگلہ دیش پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے یا بنگلہ دیش کی خود مختاری پر حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اب آپ بنگلہ دیش کے ساتھ کھڑے ہوں گے تو میں بھی کسی کے ساتھ جنگ ​​لڑوں گا۔” نظر بد، پاکستانی عوام، پاکستانی فوج اور ہمارے میزائل آپ سے زیادہ دور نہیں ہیں، ہم آپ کو اسی طرح دکھ دیں گے جیسا کہ ہم نے آپریشن بنیان المرسو کے ذریعے کیا تھا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بی ایم سی انتخاب سماجواد ی پارٹی کی پہلی فہرست جاری،رکن اسمبلی رئیس شیخ کے بھائی سلیم شیخ کی امیدواری کے دعوی کے بعد سیاسی ہلچل

Published

on

ممبئی : ممبئی بلدیاتی انتخابات میں مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی میں اب تک انتخابی مفاہمت نہیں ہوئی ہے جبکہ کانگریس پارٹی، سماجوادی پارٹی اور ایم آئی ایم نے میونسپل کارپوریشن کے لئے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے سماجوادی پارٹی نے ۲۱ امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے جس میں ۲۱۳ سے زیب النسا ملک کو امیدوار مقرر کیا گیا ہے اس کے ساتھ ۲۱۲ سے شہزاد ابراہانی کو امیدواری دی گئی ہے سماج وادی پارٹی میں وارڈ نمبر ۲۱۱ کو لے کر رسہ کشی جاری ہے اسلئے پارٹی نے اس وارڈ پر اپنا امیدوار ظاہر نہیں کیا ہے اس وارڈ پر ایس پی لیڈر رئیس شیخ نے اپنے بھائی سلیم شیخ کو امیدوار کی حیثیت سے متعارف بھی کروایا ہے اس وارڈ میں سماجوادی پارٹی نے اب تک ٹکٹ سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے جبکہ رئیس شیخ کے بھائی کے امیدواری کی مخالفت بھی کی جارہی ہے مقامی خواتین نے رئیس شیخ کے خلاف محاذ کھول دیا ہے اور ایس پی سے امیدواری کےلیے دعویداری بھی پیش کی ہے ایسے میں سماجوادی پارٹی میں ۲۱۱ سے کس کو امیدوار دی جائے گی یہ اب تک معلق ہے۔ سماج وادی پارٹی نے مہاوکاس اگھاڑی سے علیحدگی اختیار کر کے تنہا الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا جبکہ ادھو اور راج ٹھاکرے میں بھی انتخابی مفاہمت ہو چکی ہے اس کے ساتھ ہی اجیت پوار اور شردپوار کی این سی پی بھی انتخابی مفاہمت سے متعلق گفت و شنید کر رہی ہے اگر اجیت پوار اور شردپوار میں انتخابی مفاہمت ہوتی ہے تو کانگریس پارٹی تنہا الیکشن لڑنے کو تیار ہے یہ دعویٰ کانگریسی لیڈر جئے ویتوارڈ نے کیا ہے۔ ممبئی بی ایم سی انتخاب میں ہر سیاسی پارٹی ایک دوسرے پر سبقت لیجانے کی کوشش کرر ہی ہے جبکہ مراٹھی مانس کے موضوع پر دونوں بھائیوں نے اتحاد کیا ہے اور ممبئی شہر میں مراٹھی مانس متحد ہو کے بینر بھی آویزاں کئے جارہے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

بی ایم سی انتخابات 2026: شہری انتخابات کے لیے ممبئی کے پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد بڑھ کر 10,300 ہوگئی، ووٹر کی تصدیق کی مہم ختم

Published

on

ممبئی : ممبئی میں آئندہ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے انتخابات کے لیے 10,300 پولنگ اسٹیشنز ہوں گے، جس میں حالیہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں 189 پولنگ بوتھوں کا اضافہ ہوا ہے، جب 10,111 اسٹیشنوں پر ووٹنگ ہوئی تھی۔ شہری عہدیداروں نے کہا کہ توسیع کا مقصد ہموار ووٹنگ اور ووٹرز کے لیے ان کی متعلقہ وارڈ کی حدود میں بہتر رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ دسمبر کے وسط میں بی ایم سی کی طرف سے شائع کردہ حتمی پربھاگ وار ووٹر لسٹ کے مطابق، شہر میں 227 انتخابی وارڈوں میں پھیلے ہوئے تقریباً 1.034 کروڑ ووٹر ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنوں میں اضافے کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ووٹرز اپنے اپنے پربھاگ میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں، کیونکہ شہری انتخابات کے لئے وارڈ کی حدود اسمبلی حلقہ کی حدود سے مختلف ہوتی ہیں۔ 10,300 پولنگ سٹیشنوں کی منصوبہ بندی کے ساتھ، ہر بوتھ سے اوسطاً تقریباً 1,000 ووٹرز کی ضروریات کو پورا کرنے کی توقع ہے۔ کل پولنگ اسٹیشنوں میں سے کم از کم 700 رہائشی کمپلیکس کے اندر واقع ہوں گے تاکہ خاص طور پر بزرگ شہریوں اور خواتین ووٹرز کی سہولت کو بہتر بنایا جا سکے۔

"اسمبلی حلقے پربھاگوں سے متفق نہیں ہیں۔ چونکہ پربھاگ کی حدود واضح طور پر متعین ہیں، اس لیے ووٹروں کو مثالی طور پر اپنے ہی وارڈوں میں ووٹ دینا چاہیے،” ایک سینئر شہری عہدیدار نے میڈیا کے حوالے سے بتایا۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے اصولوں کے مطابق ووٹرز کو پولنگ بوتھ کے اندر موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ دریں اثنا، بی ایم سی نے اپنے بڑے پیمانے پر گھر گھر جا کر تصدیقی مہم کا اختتام کیا ہے جس کا مقصد ڈپلیکیٹ ووٹروں کے اندراجات کی شناخت کرنا ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ 11.01 لاکھ اندراجات کو ابتدائی طور پر مشتبہ ڈپلیکیٹ کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا، صرف 15 فیصد، تقریباً 1.68 لاکھ اندراجات اصلی ڈپلیکیٹ ریکارڈ پائی گئیں۔ شہری ادارے کے ذریعے شیئر کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تصدیقی مشق کے دوران عہدیداروں نے تقریباً 1.28 لاکھ ووٹروں کے گھروں کا دورہ کیا۔ ان میں سے 48,628 ووٹرز نے ملحقہ-01 فارم بھرے اور جمع کرائے، جب کہ 78,105 نے یا تو فارم بھرنے سے انکار کر دیا یا درج کردہ پتے پر موجود نہیں پائے گئے۔ 15 جنوری 2026 کو ہونے والے شہری انتخابات کے ساتھ، بی ایم سی اب انتخابی ڈیوٹی کے لیے تعینات عملے کو تربیت دینے کی تیاری کر رہا ہے۔ تربیتی سیشن 29 دسمبر سے 5 جنوری کے درمیان منعقد کیے جائیں گے، جس میں ضابطہ اخلاق، ووٹنگ کے طریقہ کار، گنتی کے عمل اور ہنگامی پروٹوکول کا احاطہ کیا جائے گا۔ شہری حکام نے متنبہ کیا کہ لازمی تربیتی سیشن میں شرکت نہ کرنے والے عملے کے ارکان کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کی جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com