Connect with us
Monday,14-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

بنگلورو ہوائی اڈے کے گلیزی ٹرمینل 2 کا پی ایم مودی کریں گے افتتاح

Published

on

PM Modi

بنگورو میں واقع کیمپگوڈا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا چمکدار ٹرمینل-2 مسافروں کو یہ خوشگوار تجربہ فراہم کرے گا کہ وہ اپنی پرواز میں سوار ہونے سے پہلے باغ میں چہل قدمی کریں۔ کیونکہ 5000 کروڑ روپے کی لاگت سے ٹرمینل ان اے گارڈن کے تصور کو شامل کیا گیا ہے، جو کہ اس قسم کی پہلی پہل ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو ہوائی اڈے کا افتتاح کریں گے۔

ان کے مطابق ٹرمینل-2 کو چار رہنما اصولوں پر بنایا گیا ہے، جس میں ٹرمینل ان اے گارڈن، پائیداری، ٹیکنالوجی اور اختراع اور کرناٹک کی ثقافت شامل ہے۔ ٹرمینل 2 ایک آرکیٹیکچرل عجوبہ ہے، جو اپنی نوعیت کا پہلا ‘ٹرمینل ان اے گارڈن’ ہے۔ اس کے اندر اور باہر سرسبز و شاداب سبزہ زار ہوں گے۔ مسافروں کو نئے ٹرمینل سے گزرتے ہوئے باغ میں چہل قدمی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

کیمپگوڈا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ایک اہلکار نے کہا کہ کل 2,55,645 مربع میٹر کے رقبے پر پھیلے ہوئے T-2 کے پہلے مرحلے میں 22 دروازے، 15 بس دروازے، 95 چیک ان سلوشنز اور 17 سیکیورٹی چیک لین ہوں گے۔ نو کسٹمز ہینڈ بیگیج کی اسکریننگ ہوگی۔ گیٹ لاؤنج میں 5,932 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔ T-2 کے فیز 1 میں سالانہ 25 ملین مسافروں کی گنجائش ہے۔

انھوں نے کہا کہ T-2 کو اس انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ہم مسافروں کے لیے سادگی اور کم سے کم پیدل فاصلوں کو برقرار رکھیں جو کے آئی اے کی ایک اہم خصوصیت ہے۔ جدید ترین تعمیراتی ٹیکنالوجی اور جدید مواد کے امتزاج کے استعمال کے ساتھ یہ ٹرمینل پائیدار ترقی کے لیے ایک نیا وژن قائم کرے گا۔

کے آئی اے حکام نے بتایا کہ ڈیزائنرز نے ٹرمینل کو ڈیزائن کرتے وقت کرناٹک کے بھرپور فن اور ثقافت کو بھی ذہن میں رکھا ہے۔ کرناٹک کی تاریخ اور ثقافتی ورثے کو روایت، ٹیکنالوجی اور عصری پہلوؤں پر توجہ دینے کے ساتھ T2 کے ڈیزائن میں ضم کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کے حسن میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

سیاست

مہاراشٹر اسمبلی میں چڈی بینان گینگ پر ہنگامہ، ادیتہ ٹھاکرے کے بیان پر نلیش رانے کا اعتراض، اسمبلی کے کام کاج سے گینگ حذف کا مطالبہ

Published

on

Nilesh-Rane

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن اور حکمراں محاذ میں نوک جھونک کے بعد اب ایوان میں چڈی بنیان گینگ پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔ مہاراشٹر اسمبلی میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب شیوسینا یو بی ٹی لیڈر ادیتہ ٹھاکرے نے ایوان اسمبلی میں چڈی بنیان گینگ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا, جس کے بعد شندے سینا کے رکن اسمبلی نلیش رانے نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے چڈی بنیان لفظ اسمبلی کے کام کاج سے حذف کرنے کا مطالبہ کیا اور ادیتہ ٹھاکرے پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ آپ یہ واضح کرے کہ چڈی بنیان والا کون ہے۔ ادیتہ ٹھاکرے نے ایوان اسمبلی میں کہا کہ وزیر اعلیٰ اب تک خاموش تھے, لیکن اب وزیر اعلیٰ ممبئی کے سہولیات اور مطالبات کی جانب توجہ مرکوز کرے اور وہ چڈی بنیان گینگ پر سخت کارروائی کرے۔ اس پر نلیش رانے نے اعتراض کیا اور کام کاج سے چڈی بنیان گینگ حذف کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادیتہ ٹھاکرے کو چلینج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو یہ واضح کرے کہ انہوں نے چڈی بنیان کسے کہا ہے۔ اس سے ایوان اسمبلی میں غلغلہ شروع ہوگیا اور حالات کشیدہ ہوگئے۔

Continue Reading

سیاست

شندے یا ادھو ٹھاکرے کا گروپ، کس کے پاس ہوگا تیر تیر کا نشان؟ سپریم کورٹ نے ادھو کی درخواست پر اگست میں سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Published

on

uddhav-&-shinde

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے شیوسینا کے ایکناتھ شندے کی قیادت والے گروپ کو ‘کمان اور تیر’ انتخابی نشان الاٹ کرنے کے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کے فیصلے کے خلاف ادھو ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ کی عرضی کی سماعت کے لیے پیر کو 25 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔ جسٹس سوریہ کانت اور جویمالیہ باغچی کی بنچ نے کہا کہ یہ مسئلہ کافی عرصے سے زیر التوا ہے اور غیر یقینی صورتحال کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بنچ نے ادھو گروپ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل سے کہا، “ہم اگست کو اہم کیس کے حتمی تصفیے کی تاریخ کے طور پر طے کریں گے۔” سبل نے کہا کہ وہ ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر معاملے کا جلد از جلد حل چاہتے ہیں۔

شندے کیمپ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل نیرج کشن کول نے کہا کہ عدالت پہلے ہی اس معاملے پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر چکی ہے۔ سبل نے کہا کہ 2023 میں اسمبلی میں اکثریت کی بنیاد پر شندے کی قیادت والی پارٹی کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کا اسمبلی اسپیکر کا فیصلہ عدالت عظمیٰ کی آئینی بنچ کے فیصلے کے خلاف تھا۔ جسٹس سوریا کانت نے پھر کہا، ‘ہم کیس کی سماعت کی صحیح تاریخ کا اعلان بعد میں کریں گے کیونکہ ہم دوسرے کیسوں سے تصادم نہیں چاہتے ہیں۔’ 7 مئی کو سپریم کورٹ نے ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ کو بلدیاتی انتخابات پر توجہ مرکوز کرنے کو کہا تھا۔ پارٹی نے تب مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کے فیصلے کے خلاف اپنی درخواست پر فوری سماعت کی درخواست کی تھی۔ اس کے بعد عدالت عظمیٰ نے کہا کہ کیس کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد ہوگی۔

10 جنوری 2024 کو، مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے شیو سینا (اُباتھا) کی جانب سے شندے سمیت حکمران کیمپ کے 16 ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت عظمیٰ میں اسمبلی اسپیکر کے ذریعے منظور کیے گئے احکامات کو چیلنج کرتے ہوئے، ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ نے دعویٰ کیا کہ وہ “صاف غیر قانونی اور ٹیڑھے” تھے اور منحرف افراد کو سزا دینے کے بجائے، انہوں نے یہ کہہ کر منحرف افراد کو انعام دیا کہ وہ حقیقی سیاسی جماعتیں ہیں۔ عرضی میں دعویٰ کیا گیا کہ اسمبلی اسپیکر نے شیو سینا کی سیاسی جماعت کی مرضی کی نمائندگی کرنے والے شیوسینا ایم ایل ایز کی اکثریت کے ساتھ سلوک کرنے میں غلطی کی۔

نااہلی کی درخواستوں پر اپنے فیصلے میں، اسمبلی اسپیکر نے دونوں حریف کیمپوں کے کسی بھی ایم ایل اے کو نااہل قرار نہیں دیا۔ ٹھاکرے کے خلاف بغاوت کی قیادت کرنے کے 18 ماہ بعد اسپیکر کے فیصلے نے اس وقت کے وزیر اعلیٰ کے طور پر شندے کی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا، اور حکمران اتحاد میں اپنے سیاسی اثر کو مزید بڑھایا، جس میں بی جے پی اور این سی پی (اجیت پوار گروپ) بھی شامل ہے، 2024 کے لوک سبھا انتخابات اور ریاستی اسمبلی انتخابات سے پہلے۔ پچھلے سال کے لوک سبھا انتخابات میں شندے کے دھڑے نے سات سیٹیں جیتی تھیں جبکہ اس کے گروپ نے اسمبلی انتخابات میں 57 سیٹیں جیتی تھیں، بی جے پی نے 132 سیٹیں جیتی تھیں اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی نے 41 سیٹیں جیتی تھیں۔ دسمبر 2024 میں، فڑنویس مہاراشٹر کے وزیر اعلی کے طور پر واپس آئے جبکہ شندے اور پوار نائب وزیر اعلیٰ بن گئے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

گائے اور بیل کے گوشت کے نام پر قریشی برادری کی ہراسائی بند ہو، اسمبلی میں ابوعاصم اعظمی کا پرزور مطالبہ

Published

on

asim...2

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ایوان اسمبلی میں قریشی برادری کو ہراساں اور ٹارچر ہندو انتہا پسند تنظیموں کے معرفت ہراساں اور تشدد کا نشانہ بنانے کا سنگین الزام عائد کرتے ہوئے بھینس کا گوشت ضائع کرنے کے ساتھ بیوپاری پر کیس درج کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ۱۱ جولائی کو تھانہ سے میرا بھائیندر ایک گاڑی گوشت لے کر گزر رہی تھی, اس دوران سرپسندوں نے اس گاڑی کو روک دیا اور پھر دو افراد کے خلاف مقدمہ قائم کیا اتنا ہی نہیں اس گوشت کو ممنوعہ جانور یعنی بیل اور گائے کا گوشت قرار دیا گیا اور پھر اس گوشت کی ضبطی ہوئی اور عدالت میں پولس نے کہا کہ ضبط شدہ گوشت سے بدبو آرہی ہے, جس کے بعد اس گوشت کو تباہ اور ضائع کرنے کا حکم دیا گیا۔ قریشی برادری گوشت فروخت کا کاروبار کرتی ہے اور وہ کسی ممنوعہ جانور کا گوشت نہیں تھا۔ قابل اجازت بھینس کا گوشت تھا انہوں نے سنگین الزام عائد لگاتے ہوئے کہا کہ جس گوشت کے سلاٹر اور ذبیحہ کی اجازت ہے, اس گوشت کی رسید اگر مسلم بیوپاری کے نام ہو تو اسے ہراساں کیا جاتا ہے, اگر کوئی مسلمان بیل یا گائے پرورش کے لئے لیجاتا ہے تو اس پر تشدد برپا کیا جاتا ہے۔ گائے اور بیل کے نام پر قریشی برادری اور مسلمانوں کو پریشان کیا جارہا ہے, جو گئو کشی پر پابندی عائد ہے اور اگر کوئی گئوکشی یا ممنوعہ جانور کا ذبیحہ کرتا ہے تو اسے سخت سے سخت سزا دی جائے۔ لیکن اس طرح سے قریشی برادری کو پریشان و ہراساں نہ کیا جائے اس پر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی توجہ مبذول کرائی, جس پر وزیر اعلی نے کہا کہ اس پر توجہ دی جائے گی۔ اعظمی نے بتایا کہ قریشی برادری کی ہراسائی کے سبب اب قریشی ہڑتال پر ہے یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com