Connect with us
Wednesday,27-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

محبوبہ مفتی کا قید خانہ تبدیل، گھر میں نظربند رہیں گی

Published

on

پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، جو پی ایس اے کے تحت نظر بند ہیں، کو منگل کے روز سب جیل ٹرانسپورٹ یارڈ سری نگر سے اپنی رہائش واقع گپکار روڈ منتقل کیا گیا تاہم ان کی نظر بندی برابر جاری رہے گی اور ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دیا گیا ہے۔
ادھر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی کی گھر منتقلی کے بجائے مکمل ہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا: ‘محبوبہ مفتی کو رہا کیا جانا چاہئے، انہیں گھر منتقل کرکے مسلسل نظر بند رکھنا ہار تسلیم کرنے کے مترادف ہے’۔
التجا مفتی، جنہوں نے اپنی والدہ کا ٹویٹر ہینڈل متحرک رکھا ہے اور اس ٹویٹر ہینڈل سے اکثر ٹویٹ کرتی رہتی ہیں، نے گذشتہ روز اپنے ایک ٹوئٹ، جس کو عمر عبداللہ نے بھی ری ٹوئٹ کیا، میں کہا تھا: ‘میری ماں اور بے شمار کشمیری گذشتہ 244 دنوں سے قید ناحق میں ہیں۔ میں اپنی ماں کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھوں گی’۔
ساٹھ سالہ محبوبہ مفتی، جنہیں پانچ اگست 2019ء کو حراست میں لیکر چشمہ شاہی کے گیسٹ ہائوس میں نظربند کیا گیا تھا، کو گذشتہ برس نومبر کے وسط میں مولانا آزاد روڑ پر واقع سرکاری کوارٹر منتقل کیا گیا جہاں ان کے لئے سرما کے پیش نظر گرمی کا خاطر خواہ انتظام کیا گیا تھا۔
بتادیں کہ محبوبہ مفتی سال 2016 میں پہلی مسلم خاتون وزیر اعلیٰ کے بطور تختہ پر براجمان ہوئی تھیں لیکن یہ عہدہ ان کے لئے نیک شگون ثابت نہیں ہوا تھا کیونکہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے روز اول سے ہی نہ صرف ہر گزرتے دن کے ساتھ محبوبہ مفتی کی سیاسی ساکھ تنزل پذیر ہوئی تھی بلکہ پارٹی میں اندورنی خلفشار آہستہ آہستہ آتش فشاں کی صورت اختیار کرتا گیا تھا جو بعد میں بی جے پی اور پی ڈی پی کی مخلوط حکومت کے پاش پاش ہونے کے ساتھ ہی پھٹ گیا تھا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی گنیش اتسو ۱۲ پل انتہائی خطرناک، شرکا جلوس کو احتیاط برتنے کی اپیل

Published

on

Chinchpokli-Bridge

ممبئی گنیش اتسو کا آغاز ہو چکا ہے ایسے میں ممبئی شہر و مضافاتی علاقوں میں ریلوے کے ۱۲ پل انتہائی خستہ خالی کاشکار ہے اس لئے گنپتی بھکتوں کو جلوس کے دوران ان پلوں پر زیادہ وزن اور زیادہ دیر تک قیام کرنے سے گریز کرنے کی اپیل ممبئی بی ایم سی نے کی ہے۔

‎میونسپل کارپوریشن کے حدود میں وسطی اور مغربی ریلوے لائنوں پر 12 پل انتہائی خستہ مخدوش و خطرناک ہیں۔ بعض پلوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔ مانسوں کے بعد کچھ پلوں پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس لیے گنیش کے بھکتوں کو گنپتی آمد اور وسرجن کے دوران ان پلوں پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہنے کی اپیل بی ایم سی نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن اور ممبئی پولیس کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

‎مرکزی ریلوے پر گھاٹ کوپر ریلوے فلائی اوور، کری روڈ ریلوے فلائی اوور، آرتھر روڈ ریلوے فلائی اوور یا چنچپوکلی ریلوے فلائی اوور، بائیکلہ ریلوے فلائی اوور پر جلوس نکالتے وقت احتیاط برتیں۔ اس کے علاوہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ میرین لائنز ریلوے فلائی اوور، سینڈہرسٹ روڈ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) ویسٹرن ریلوے لائن پر، فرنچ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان)، کینیڈی ریلوے فلائی اوور (چارنی روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہیں۔ (گرانٹ روڈ اور ممبئی سینٹرل)، مہالکشمی اسٹیشن ریلوے فلائی اوور، پربھادیوی-کیرول ریلوے فلائی اوور اور دادر میں لوک مانیہ تلک ریلوے فلائی اوور وغیرہ۔

‎اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ان 12 پلوں پر ایک وقت میں زیادہ وزن نہ ہو۔ ان پلوں پر لاؤڈ سپیکر کے ذریعے ناچ گانا اور گانا و ررقص پر پابندی ہے۔ عقیدت مندوں کو ایک وقت میں پل پر بھیڑ نہیں لگانی چاہئے، پل پر زیادہ دیر تک قیام سے گریز کرنا چاہئے پل سے فوراً آگے بڑھنا چاہئے، اور پولیس اور ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق ہی شرکا جلوس پلوں سے گزرتے وقت ضروری ہدایت کا خیال رکھیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

Published

on

Virar

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔

ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

غزہ میں اسرائیل کا حملہ جاری، اسپتال پر حملہ جس میں 5 صحافی جاں بحق، بھارتی وزارت خارجہ نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیا۔

Published

on

Randhir-Jaiswal

نئی دہلی : غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے میں 5 صحافی ہلاک ہوگئے۔ ہندوستان نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ صحافیوں کا قتل افسوسناک اور افسوسناک ہے۔ بھارت نے ہمیشہ تنازعات میں شہریوں کی جانوں کے ضیاع کی مذمت کی ہے۔ اس حملے میں کل 21 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں بین الاقوامی میڈیا کے لیے کام کرنے والے پانچ صحافی بھی شامل تھے۔ یہ سارا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب پیر کو اسرائیلی فوج نے ناصر ہسپتال پر دو بار حملہ کیا۔ اسے ڈبل ٹیپ بھی کہا جاتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پہلے حملے کے بعد جب امدادی کارکن زخمیوں کو نکالنے پہنچے تو دوسرا حملہ ہوا۔ اس حملے میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بین الاقوامی میڈیا کے لیے کام کرنے والے پانچ صحافی بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔ دوسرے حملے کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں امدادی کارکنوں اور صحافیوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس حملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ایم ای اے کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ صحافیوں کا قتل افسوسناک اور انتہائی افسوسناک ہے۔ بھارت نے ہمیشہ تنازعات میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیلی حکام نے پہلے ہی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔’ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بھارت نے ہمیشہ جنگ میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے، جس طرح سے یہ افسوسناک حملہ ہوا وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مرنے والے پانچ صحافی رائٹرز، ایسوسی ایٹڈ پریس، الجزیرہ اور مڈل ایسٹ آئی کے لیے کام کرتے تھے۔ خان یونس میں ایک الگ واقعے میں ایک اور صحافی بھی جاں بحق ہوگیا۔ وہ ایک اخبار میں کام کرتا تھا۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ ہسپتال پر حملے میں چار ہیلتھ ورکرز بھی مارے گئے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یہ واقعہ ایک المناک حادثہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ فوج اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ان ہلاکتوں کے ساتھ اکتوبر 2023 میں غزہ میں شروع ہونے والی جنگ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد تقریباً 200 ہو گئی ہے۔اسرائیل نے جنگ شروع ہونے کے بعد سے بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ تک آزادانہ رسائی سے روک دیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com