سیاست
نیشنل ہیرالڈ کیس میں سونیا گاندھی سے پوچھ تاچھ سے پہلے ای ڈی کو ملے اہم سراغ

نئی دہلی: نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کے مبینہ معاملے میں کانگریس صدر سونیا گاندھی سے پوچھ تاچھ سے پہلے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو کچھ اہم معلومات ملی ہیں۔ تفتیش اسے ینگ انڈین کولکتہ کی شیل کمپنی ڈوٹیکس مرچنڈائز سے 1 کروڑ روپے کے غیر محفوظ شدہ قرض سے متعلق اہم تفصیلات کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ سنیل بھنڈاری اور سنیل سنگانیریا نہ صرف ڈوٹیکس مرچنڈائز پرائیویٹ لمیٹڈ بلکہ کولکتہ کی 50 دیگر کمپنیوں کے بھی ڈائریکٹر تھے۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی تفشیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ کمپنیاں کالے دھن کو وائٹ بنا رہی تھیں۔ تاہم، کمپنیز ایکٹ کے تحت، کوئی شخص صرف ایک کمپنی میں کل وقتی ڈائریکٹر رہ سکتا ہے۔
ای ڈی ینگ انڈین کمپنی کی تحقیقات کر رہی ہے، جس کے بڑے شیئر ہولڈر سونیا اور راہل گاندھی ہیں۔ اس کمپنی نے ایسوشیٹ جنرلس لمیٹیڈ (اے جے ایل) کو اپنے اثاثوں (800 کروڑ سے زیادہ) کے ساتھ حاصل کیا تھا۔ گاندھی خاندان سے کولکاتہ کی ایک شیل کمپنی کے ذریعے مبینہ طور پر ایک کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ اس کے ساتھ نیشنل ہیرالڈ کے پبلشر اے جے ایل کا ٹیک اوور بھی تحقیقات کا حصہ ہے۔
ڈوٹیکس نے کانگریس سے اے جے ایل کے قبضے کے لیے ینگ انڈین کو فنڈز دیے تھے۔ پارٹی کو اے جے ایل کے 90 کروڑ قرض کے تصفیہ کے طور پر ینگ انڈین سے 50 لاکھ روپے ملے۔ اس کے بعد اے جے ایل کا 100 فیصد حصہ ینگ انڈین کو منتقل کر دیا گیا۔ کانگریس سربراہ سے جولائی کے آخر تک پوچھ تاچھ کی جانی ہے۔ تفتیش کار ان سے سوال کر سکتے ہیں کہ کانگریس نے اے جے ایل کو 90 کروڑ روپے کیسے ادا کیے؟ کانگریس دعویٰ کر رہی ہے کہ ادائیگی نقد یا چیک سے کی گئی تھی جبکہ راہل گاندھی، ملکارجن کھرگے اور پارٹی کے خزانچی پون بنسل تفتیش کاروں کو مطمئن نہیں کر سکے۔ ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے سینئرلیڈر ابھی تک ‘ادائیگی کے طریقہ کار’ کی وضاحت نہیں کر پائے ہیں۔
یہی سوال تفتیش کار سونیا گاندھی سے پوچھنے والے ہیں، جو 2011 میں جب اے جے ایل کو ینگ انڈین نے حاصل کیا تھا تو پارٹی کی صدر بھی تھیں۔ ان سے پوچھا جا سکتا ہے کہ کانگریس نے 90 کروڑ کیسے ادا کیے اور اس رقم کا ذریعہ کیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر لین دین بینک کے ذریعے کیا گیا ہے تو اس کی تفصیلات بینک اسٹیٹمنٹ میں ظاہر ہونی چاہئیں۔ اگر یہ نقد رقم دی جائے تو اس فنڈ کا ذریعہ بتانا ہوگا کیونکہ یہ کوئی چھوٹی رقم نہیں تھی۔
اب تک پارٹی لیڈر کہتے رہے ہیں کہ کانگریس نے اے جے ایل کو وی آر ایس (رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اسکیم) اور نیشنل ہیرالڈ ملازمین کی بقایا تنخواہ کے لیے 90 کروڑ ادا کیے ہیں۔ تاہم، وہ متعلقہ دستاویزات فراہم نہیں کر سکے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ لین دین ہوا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ لین دین کانگریس کے سابق خزانچی آنجہانی لیڈر موتی لال وورا کی نگرانی میں ہوا۔
محکمۂ انکم ٹیکس کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نئی بننے والی کمپنی ینگ انڈین کو بغیر کسی گیارنٹی کے ایک کروڑ روپے کا قرض دیا گیا جبکہ اس کمپنی کا سرمایہ صرف 5 لاکھ روپے تھا۔ ینگ انڈین کے ٹیکس ریٹرن سے پتہ چلتا ہیکہ مالی سال 2013-14 میں یہ 1 کروڑ قرض ادا نہیں کیا گیا تھا۔
یہ الزام لگایا گیا ہے کہ ڈوٹیکس کمپنی حوالہ کے کاروبار میں ملوث تھی اور چیک کے بدلے نقد رقم فراہم کرتی تھی۔ ڈوٹیکس اب بند ہے۔ الزام ہے کہ اس کمپنی نے ینگ انڈین کو بغیر سیکیوریٹی کے ایک کروڑ روپے دیئے تھے۔ یہ رقم ینگ انڈین کو اے جے ایل کا قرض خریدنے کے لیے دی گئی تھی۔ ینگ انڈین نے اے جے ایل حاصل کیا تھا۔ نیشنل ہیرالڈ خود اے جے ایل نے شائع کیا ہے۔
دوسری جانب کانگریس لیڈر سپریا شرینت نے بتایا ہے کہ ‘ینگ انڈین’ ایک ‘غیر منافع بخش سیکشن-25 کمپنی’ ہے جس نے شری رام پرساد گوئنکا گروپ (آر پی جی) کی ڈوٹیکس کمپنی سے ایک کروڑ روپے کا قرض 14% سالانہ سود پر لیا تھا۔ یہ رقم ‘ینگ انڈین’ نے 14 فیصد کے سود کے ساتھ چیک کے ذریعے واپس کی۔ پوری رقم چیک کے ذریعے لی گئی اور اسی طرح واپس کر دی گئی۔
سونیا گاندھی نے ای ڈی سے درخواست کی تھی کہ ان کی خرابی صحت کے پیش نظر ان کی پیشی کی تاریخ میں چند ہفتوں کی توسیع کی جائے۔ کانگریسی صدر کو 23 جون کو پیش ہونا تھا۔ تفتیشی ایجنسی نے انہیں جولائی کے آخر تک پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرنے کو کہا ہے۔ اس معاملے میں ای ڈی نے پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی سے پانچ دنوں میں 50 گھنٹے سے زیادہ پوچھ تاچھ کی ہے۔ حکام کے مطابق کانگریس کے سینئر لیڈران اور گاندھی خاندان سے پوچھ تاچھ ای ڈی کی تحقیقات کا حصہ ہے تاکہ شیئر پیٹرن، ‘ینگ انڈین’ اور ‘ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ’ (اے جے ایل) کے مالیاتی لین دین کے کردار کو سمجھ سکے۔
ایجنسی نے پی ایم ایل اے کی فوجداری دفعات کے تحت ایک تازہ مقدمہ درج کیا تھا جب دہلی کی ایک ٹرائل کورٹ نے ‘ینگ انڈین’ کے خلاف محکمۂ انکم ٹیکس کی تحقیقات کا نوٹس لیا تھا۔ بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی نے 2013 میں اس سلسلے میں شکایت درج کرائی تھی۔ سوامی نے سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور دیگر پر دھوکہ دہی اور فنڈز کے غبن کرنے کی سازش کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ ینگ انڈین پرائیویٹ لمیٹڈ نے 90.25 کروڑ روپے کی وصولی کا حق حاصل کرنے کے لیے صرف 50 لاکھ روپے ادا کیے، جس کا اے جے ایل کانگریس کو واجب الادا تھا۔
(Monsoon) مانسون
ممبئی موسم باراں کے لئے بی ایم سی تیار، بی ایم سی ایجنسیوں اور محکمہ کو الرٹ رہنے کے احکامات جاری

ممبئی ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ مانسون جون کی پہلے ہفتے میں ممبئی آمد ہوگی۔ میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں مانسون سے پہلے کے کاموں کی تیاریوں کے مطابق، تمام ایجنسیوں کو ضرورت کے مطابق جائزہ اجلاس، مشترکہ دورے اور فوری سروے کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ، ممبئی مضافاتی ضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین اور ایڈیشنل میونسپل کمشنر (مغربی مضافات)، ڈاکٹروپن شرما نے ہدایت کی ہے کہ نظام کو تیار رکھا جائے تاکہ ممبئی کے شہریوں کو مانسون کے موسم میں کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے اس موقع پر یہ اپیل بھی کی کہ تمام ایجنسیاں اپنے تجربات اور اچھی ہم آہنگی کے ساتھ اجتماعی طور پر اپنا حصہ ڈالیں تاکہ آئندہ مانسون کے موسم میں شہریوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اس سال مانسون کے پیش نظر، ایڈیشنل میونسپل کمشنر ڈاکٹر وپن شرما نے آج (20 مئی 2025) کو میونسپل کارپوریشن ہیڈ کوارٹر میں ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی میٹنگ منعقد کی۔ میٹنگ میں ایڈیشنل میونسپل کمشنر (مشرقی مضافات) ڈاکٹر امیت سینی، ایڈیشنل میونسپل کمشنر (پروجیکٹڈ)نے شرکت کی۔ میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی کمشنر (جنرل ایڈمنسٹریشن) ابھیجیت بنگر۔ کشور گاندھی کے ساتھ ڈپٹی کمشنرس، اسسٹنٹ کمشنرس، مختلف محکموں کے اکاونٹ ہیڈس اور ساتوں حلقوں کے متعلقہ افسران میٹنگ میں موجود تھے۔
اس میٹنگ کے دوران،ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ایمرجنسی مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹرمہیش نارویکر نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق جاری سرگرمیوں کے بارے میں کمپیوٹر پریزنٹیشن کے ذریعے معلومات فراہم کیں۔ میٹنگ میں میونسپل کارپوریشن کے مختلف محکموں کے سربراہان اور مرکزی اور مغربی ریلوے، ہندوستانی محکمہ موسمیات، ہندوستانی کوسٹ گارڈ، بحریہ، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، ممبئی ٹریفک پولیس، مہاراشٹر ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہا ڈا)، سلم ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی (ایس آر اے)، ممبئی کے محکمہ پبلک ورکس ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ڈبلیو ڈی) سمیت مختلف اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے)، ممبئی بجلی کی فراہمی اور ٹرانسپورٹ انڈرٹیکنگ (بی ای ایس ٹی)، ٹاٹا پاور، اڈانی انرجی وغیرہ۔
میونسپل حدود میں کسی بھی واقعے سے نمٹنے کے لیے ‘نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیم’ کا ایک دستہ شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ مشرقی اور مغربی مضافاتی علاقوں میں بھی تعینات کیا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر شرما نے یہ بھی ہدایت کی کہ ٹریفک پولیس اس ٹیم کے لیے ایک خصوصی لین (گرین کوریڈور) تیار کرے تاکہ کسی آفت کی صورت میں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ سکے۔ شرما نے متعلقہ ایجنسیوں کو ضروری احکامات بھی جاری کئے ۔ شہر، مشرقی اور مغربی مضافاتی علاقوں میں تعینات یونٹوں کے ساتھ، یہ یونٹ کسی واقعے کی جگہ پر فوری امدادی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہو سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں این ڈی آر ایف کی ٹیمیں تیار رہیں تاکہ جائے وقوعہ پر شہریوں کو راحت فراہم کرنا ممکن ہو سکے۔
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ مانسون کے دوران پانی جمع ہونے کے واقعات کی وجہ سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر رین واٹر ڈرینج ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر پمپس اور ڈیزل جنریٹر سیٹس کی تنصیب کا منصوبہ بنائیں۔ اس کے علاوہ، اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ مین ہول کے ڈھکن کھلے نہ رہ جائیں۔ ڈاکٹر نے یہ بھی ہدایت کی کہ ریلوے اور بارش کے پانی کی نکاسی کا محکمہ مشترکہ طور پر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں کہ ریلوے کے علاقے میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے مضافاتی مقامی ٹریفک میں خلل نہ پڑے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے درختوں کی شاخوں کو تراشنے کا عمل جاری ہے۔ اس کے علاوہ، ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں مختلف حکام کے دائرہ اختیار میں آنے والے علاقوں میں اشتہاری بورڈ موجود ہیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ساختی استحکام کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ بل بورڈز اچھی حالت میں ہیں۔ ڈاکٹر شرما نے ہدایت کی ہے کہ جن بورڈز کا سٹرکچرل سٹیبلٹی سرٹیفکیٹ حاصل نہیں ہے ان کے لائسنس منسوخ کر دیے جائیں۔ اسی طرح انہوں نے متعلقہ کمپنیوں کو موبائل ٹاورز کے سلسلے میں اسٹرکچرل سٹیبلٹی سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے یہ بھی حکم دیا کہ متعلقہ ادارے مشترکہ مع…
جرم
منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔
ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔
یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کونہ نے پاکستان کو خبردار کر دیا، بھارتی فوج پاکستان میں کہیں بھی حملہ کر سکتی ہے، آرمی آفیسر کی سخت وارننگ

نئی دہلی : آرمی ایئر ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کونہا نے پاکستان کو سخت وارننگ دی ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بھارتی فوج پاکستان میں کہیں بھی حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کونہ نے یہ بات ‘آپریشن سندور’ کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پاکستان اپنا آرمی ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی سے خیبر پختونخواہ (کے پی کے) منتقل کر دے تو بھی وہ ہماری حملہ آور صلاحیت سے نہیں بچ سکے گا۔ بھارت نے آپریشن سندور میں پاکستانی ایئربیس کو نشانہ بنایا۔ اس آپریشن میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل ڈی کونہا نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ایک ہزار ڈرون حملے ناکام بنائے۔ فوج، بحریہ اور فضائیہ نے مل کر ان حملوں کو ناکام بنایا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ہتھیار لے جانے والے ڈرون کو مار گرایا گیا اور اس میں کوئی شہری جانی نقصان نہیں ہوا۔
لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کنہا نے نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کے اندر گہرائی میں حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے ‘آپریشن سندور’ کی مثال دی۔ پورا پاکستان ہماری حدود میں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ بھارت کے پاس ایسے ہتھیار ہیں جن سے وہ پاکستان کے کسی بھی حصے پر حملہ کر سکتا ہے۔ اگر پاکستان اپنا آرمی جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی سے کے پی کے جیسی جگہوں پر منتقل کرتا ہے تو بھی اسے گہرا سوراخ تلاش کرنا پڑے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کو چھپنے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ملے گی۔ آپریشن سندور میں بھارت نے پاکستان کے خصوصی ایئربیس کو نشانہ بنایا۔ بھارت نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے دشمن کے ٹھکانوں کو تباہ کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل ڈی کنہا نے انٹرویو میں کہا کہ میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ بھارت کے پاس پاکستان پر حملہ کرنے کے لیے کافی ہتھیار ہیں۔ اس کا پورا حصہ ہماری حدود میں ہے۔ اس آپریشن میں بھارت کی اپنی تیار کردہ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرون اور گائیڈڈ ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا