Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

بہار انتخابات سے پہلے سی ایم نتیش کی توجہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع پر، پرگتی یاترا کے دوران سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے 20 ہزار کروڑ کا دیا تحفہ

Published

on

nitish kumar

پٹنہ : وزیر اعلیٰ نتیش کمار بہار میں ہر سال آنے والے سیلاب کو لے کر بہت سنجیدہ قدم اٹھا رہے ہیں۔ بہار اسمبلی انتخابات 2025 سے پہلے نتیش کمار اپنی پرگتی یاترا کے دوران سیلاب سے متعلق مختلف اضلاع میں کئی ہزار کروڑ کی اسکیموں کا اعلان کر رہے ہیں۔ ان اسکیموں کے نفاذ کے لیے وزیر اعلیٰ نے کابینہ سے منظوری بھی حاصل کر لی ہے۔ اپنی پرگتی یاترا کے درمیان، سی ایم نتیش کمار نے تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے کی ترقیاتی اسکیموں کو کابینہ سے منظور کیا ہے۔ بہار کے تقریباً 23 سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ترقی کا روڈ میپ تیار کرنا وزیر اعلیٰ کا ماسٹر اسٹروک سمجھا جا رہا ہے۔ پرگتی یاترا کے دوران سی ایم نے دعویٰ کیا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ تمام اضلاع کو ریاستی شاہراہوں سے جوڑا گیا ہے۔ بہار کے کسی بھی ضلع سے دارالحکومت پٹنہ کا سفر پانچ گھنٹے میں مکمل کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا مقصد اس پانچ گھنٹے کے وقت کو مزید کم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے، کابینہ کی طرف سے منظور شدہ 20,000 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی زیادہ سے زیادہ رقم سڑک ٹرانسپورٹ اور ضلع کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلیوں کے لئے منظور کی گئی ہے۔

نتیش کابینہ نے شہری ترقی اور ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کے تحت کل 495.12 کروڑ روپے کی پانچ اسکیموں کو منظوری دی۔ دیہی کام محکمہ کے تحت دیہی ترقی کے لیے 64.69 کروڑ روپے کی دو اسکیموں کو منظوری دی گئی۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے 344.01 کروڑ روپے کی سات اسکیموں کو منظوری دی گئی ہے۔ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سب سے زیادہ ضرورت توانائی کی ہے۔ یہ ان علاقوں کی ترقی میں رکاوٹ کے مترادف ہے۔ اس ضرورت کو سمجھتے ہوئے، نتیش کمار نے توانائی کے محکمے سے کل 663.61 کروڑ روپے کی 4 اسکیمیں منظور کیں۔ یہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے مجموعی ترقی کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔

سیاسی طور پر یہ مانا جا رہا ہے کہ آنے والے اسمبلی انتخابات وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے لیے آخری ہوں گے۔ ایسے میں ان کی کوشش ہوگی کہ وہ بہار کے لیے وہ تمام کام کریں جو وہ پچھلے 20 سالوں میں کھو چکے ہیں۔ بہار کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں، سیلاب کے دوران لوگوں کو سب سے زیادہ عام مسئلہ پینے کے پانی اور نقل و حمل کی کمی ہے۔ سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان پشتوں کو ہوتا ہے۔ ان کے ٹوٹنے سے آمدورفت متاثر ہوتی ہے۔ دیہات سے رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا ہے۔ ان مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے محکمہ آبی وسائل نے کل 3645.67 کروڑ روپے کی 12 اسکیموں کو منظوری دی ہے۔ یہ منظور شدہ رقم پشتوں کو مضبوط بنانے اور نئے پشتوں کی تعمیر کے لیے استعمال کی جائے گی۔

20 ہزار کروڑ روپے کے منصوبے کے تحت نہ صرف مربوط ترقی کو تیز کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بلکہ مذہبی عقائد کے ذریعے بھی لوگوں کے دلوں تک پہنچنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ نتیش کمار کی کابینہ نے کاشی کوریڈور کی طرز پر بابا ہری ہر ناتھ کوریڈور کی تعمیر کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے علاوہ سیلاب سے متاثرہ دربھنگہ میں کشیشور مقام کو مذہبی مقام کے طور پر ترقی دینے کے منصوبے کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ یہ نتیش کمار کا ماسٹر اسٹروک ہو سکتا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر : مسجدوں کے خلاف شرانگیزی سے ماحول خراب ہونے کا خطرہ، نظم ونسق کی برقراری کیلئے پولیس کی کریٹ سومیا کو نوٹس

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے۔ ممبئی میں مسجدوں کے خلاف کاروائی پر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا بضد ہے, جس کے بعد کریٹ سومیا کو ممبئی پولیس نے حکم امتناعی کا نوٹس بھی جاری کیا تھا, لیکن ان سب کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس کا دورہ کرتے ہوئے نہ صرف یہ کہ لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا بلکہ پولیس نے کریٹ سومیا کے دباؤ میں ملنڈ کی چار مساجد کے لاؤڈاسپیکر کے خلاف کاروائی کی ہے, اس کے علاوہ ایک غیر قانونی مسجد جالا رام مارکیٹ میں واقع تھی اس پر کارروائی کی گئی, اب تک 11 لاؤڈاسپیکر اتارے گئے ہیں۔ یہ تمام لاؤڈاسپیکر بھانڈوپ پولیس اسٹیشن کی حدود میں مسجد پر تھے, یہ اطلاع ایکس پر کریٹ سومیا نے دی ہے۔

بھانڈوپ پولیس نے نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لئے کریٹ سومیا کو دفعہ 168 کے تحت نوٹس جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ وہ 19 اپریل کے دورہ کے دوران بھانڈوپ کھنڈی پاڑہ کی مسلم بستیوں کا دورہ نہ کرے۔ اس سے نظم ونسق کا خطرہ کے ساتھ ٹریفک کا مسئلہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے نوٹس کی خلاف ورزی پر 223 کے تحت کارروائی کا بھی فرمان جاری کیا تھا, اس کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس اسٹیشن میں حاضری دی۔

مسجدوں کے خلاف کریٹ سومیا کی شر انگیزی عروج پر ہے, ایسے میں ممبئی شہر میں کریٹ سومیا کی اس مہم سے نظم ونسق اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ جبکہ کریٹ سومیا نے اس مہم میں شدت پیدا کرنے کی بھی وارننگ دی ہے, جس ممبئی شہر میں نظم ونسق کا مسئلہ برقرار ہے۔ کریٹ سومیا کی مسجدوں کے خلاف مہم سے فرقہ وارانہ کشیدگی کا بھی اندیشہ پیدا ہوگیا ہے, جبکہ پولیس نے اب کریٹ سومیا کو مسلم اکثریتی علاقوں میں دورہ کرنے پر نوٹس ارسال کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود کریٹ سومیا متعلقہ پولیس اسٹیشن میں جاکر پولیس افسران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں, جبکہ کریٹ سومیا کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مسجدوں اور دیگر مذہبی مقامات پر داخلہ پر پولیس نے پابندی عائد کر دی ہے۔ بھانڈوپ میں پہلی مرتبہ یہ کارروائی کریٹ سومیا پر کی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com