Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

جرم

بارسو ریفائنری: شیو سینا کی رہنما پرینکا چترویدی نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنے پر مہاراشٹر حکومت پر تنقید کی

Published

on

شیو سینا [یو بی ٹی] کی رہنما پرینکا چترویدی نے ہفتے کے روز مہاراشٹر حکومت کو بارسو میں احتجاج کرنے والے دیہاتیوں کے خلاف “وحشیانہ طاقت” استعمال کرنے پر تنقید کی۔ بارسو ریفائنری پروجیکٹ کے لیے مٹی کا سروے حال ہی میں شروع ہوا اور 28 اپریل کو اس وقت جھڑپیں ہوئیں جب مشتعل افراد نے سروے کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ “بارسو، مہاراشٹرا میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ حکومت کی طرف سے طاقت کے غلط استعمال کا بے شرمی کا مظاہرہ ہے۔ یہ مقامی لوگ اپنی ہی زمین پر ریفائنری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کے مسائل سننے کے بجائے، یہ سنگدل، بے حس حکومت انہیں خاموش کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔” وحشیانہ طاقت کا استعمال۔” پریشان کن اور شرمناک،” چترویدی نے تصادم کی ایک ویڈیو کا لنک شیئر کرتے ہوئے لکھا۔ جمعہ کی سہ پہر بارسو میں مجوزہ ریفائنری کے لیے زمین کے حصول کو لے کر احتجاج ایک بار پھر شدت اختیار کر گیا۔ پولیس کی سخت حفاظت کے درمیان، خواتین مظاہرین نے اس علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی جہاں ڈویلپرز کی طرف سے مٹی کا سروے کیا جا رہا تھا۔

تصادم میں 10 کے قریب خواتین کارکن اور چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس کو مشتعل ہجوم کو روکنے کے لیے معمولی لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولوں کا سہارا لینا پڑا۔ بارسو سولگاؤں ریفائنری پرہیبیشن کمیٹی کے نتن جٹھار نے کہا کہ مظاہرین کے مورچہ نے عملی طور پر سروے کی جگہ کا محاصرہ کر لیا، جس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ شیو سینا یو بی ٹی ایم پی ونائک راوت مورچہ کا حصہ تھے اور انہیں سینکڑوں کارکنوں کے ساتھ حراست میں لیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر صنعت ادے سمنت کے مطالبات پر احتجاج کرنے کے بجائے انہوں نے اپنا ایجی ٹیشن اگلے تین دنوں تک ملتوی کرنے اور ان کے ساتھ آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شرط یہ ہے کہ حکومت موقع پر تعینات پولیس فورس اور جوانوں اور مشینری کو واپس لے لے۔

ریاست نے تمام ہندوستانی تیل کمپنیوں کے ذریعہ اپنے غیر ملکی شراکت داروں کے ساتھ 3 لاکھ کروڑ روپے کی آئل ریفائنری کی تجویز پیش کی ہے جس میں 1 لاکھ ملازمتوں کے مواقع کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے لیے بارسو گاؤں کے پچھواڑے میں ایک بنجر سطح مرتفع میں مٹی کا سروے جاری ہے۔ 89 میں سے تقریباً 16 سوائل ٹیسٹنگ سائٹس مکمل ہو چکی ہیں اور 8000 ایکڑ اراضی کے ذرائع کے مطابق 3500 ایکڑ اراضی پر مقامی حکام سے رضامندی حاصل کر لی گئی ہے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھ غریب کسان، جنہوں نے ایک دہائی قبل اپنی زمینیں اونچی قیمتوں پر فروخت کی تھیں اور اب وہ زمین کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے درمیان معاوضے کا حصہ چاہتے ہیں، بنیادی طور پر بیرونی لوگوں کی حمایت سے احتجاج کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ آئل ریفائنری پروجیکٹ کے خلاف مقامی لوگوں کے احتجاج میں راؤت کی شمولیت نے موقع پر افراتفری مچادی۔ ذرائع نے بتایا کہ جیسے ہی مقام پر افراتفری پھیل گئی، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا، جو راجا پور تحصیل کے بارسو-سولگاؤں دیہاتوں میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اس منصوبے کو ختم کرنے کے مطالبے کے لیے دباؤ ڈالیں۔

“پولیس نے مظاہرین سے، جو گزشتہ چار دنوں سے بارسو-سولگاؤں میں احتجاج کر رہے تھے، گھر واپس آنے کو کہا۔ لیکن جیسے ہی انہوں نے حرکت کرنے سے انکار کیا، پولیس اہلکاروں نے انہیں ہٹانا شروع کر دیا،‘‘ کارکنوں نے کہا۔ پولیس نے منگل کو مجوزہ ریفائنری کے خلاف مظاہروں کے دوران 111 افراد کو گرفتار کیا، جن میں زیادہ تر خواتین تھیں۔ ریاستی ریزرو پولیس فورس (ایس آر پی ایف) کی دو کمپنیاں، تقریباً 1000 پولیس کانسٹیبل اور 120 افسران فی الحال احتجاجی مقام پر تعینات ہیں۔ مقامی باشندوں کے ایک حصے کو خدشہ ہے کہ یہ میگا پروجیکٹ ساحلی کونکن علاقے کی نازک حیاتیاتی تنوع کو بری طرح متاثر کرے گا اور ان کی روزی روٹی کو بھی متاثر کرے گا۔ شیو سینا (یو بی ٹی)، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کانگریس نے ان رہائشیوں کی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ ریاستی حکومت کو لوگوں کے تمام خوف دور ہونے کے بعد ہی آگے بڑھنا چاہئے۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com