Connect with us
Tuesday,29-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

بدلاپور واقعہ : سنگین واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل اور قصوروار پولیس اہلکاروں کی معطلی کا اعلان، ٹرین خدمات بحال

Published

on

Badlapur

تھانے : مہاراشٹر کے بدلاپور کے ایک اسکول میں دو کمسن لڑکیوں کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے خلاف احتجاج میں مشتعل مظاہرین نے ریلوے ٹریک بلاک کر دیا اور پتھراؤ کیا۔ جس کی وجہ سے لوکل ٹرین خدمات کو روکنا پڑا۔ دیر شام پولیس کو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ اب تقریباً 10 گھنٹے کے بعد پہلی ٹرین سی ایس ایم ٹی کے لیے روانہ ہوئی ہے۔ دراصل ٹریک جام ہونے کی وجہ سے بدلاپور سے کرجت اور بدلاپور سے سی ایس ایم ٹی ٹرینوں کو روک دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ نے اس واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) بھی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ قصوروار پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

یہ واقعہ 18 اگست کو ہوا اور اس کے بعد لوگوں میں غصہ ہے۔ مظاہرین نے بدلاپور ریلوے اسٹیشن پر ٹرینوں کو روکا اور اسکول پر پتھراؤ کیا جہاں یہ گھناؤنا جرم ہوا تھا۔ پولیس کو بھیڑ پر قابو پانے اور امن و امان بحال کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے استعمال کرنے پڑے۔ گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) کمشنر رویندر شیسوے نے کہا کہ ٹریک کو خالی کرا لیا گیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ریلوے آپریشنز کو رپورٹ بھیجی جائے گی کہ آپریشن دوبارہ شروع کیا جا سکے۔

اس سے قبل انصاف کا مطالبہ کرنے والے مشتعل مقامی لوگوں نے اسکول پر پتھراؤ شروع کردیا جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ اس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے اور پولیس کو مداخلت کرنا پڑی۔ حکام نے ہجوم پر قابو پانے اور نظم و ضبط کی بحالی کے لیے آنسو گیس اور دیگر اقدامات کا استعمال کیا۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے منگل کو ریاست کے بدلاپور ضلع کے ایک اسکول میں دو نابالغوں کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کی مذمت کی اور کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ فڑنویس نے تھانے پولیس کمشنر کو بدلاپور پولیس اسٹیشن کے سینئر پولیس انسپکٹر، اسسٹنٹ پولیس سب انسپکٹر اور ہیڈ کانسٹیبل کو فوری طور پر معطل کرنے کا بھی حکم دیا، جنہوں نے بدلاپور واقعہ کے ابتدائی مرحلے میں کارروائی میں تاخیر کی تھی۔

منگل کو یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بدلاپور میں جنسی ہراسانی کا واقعہ بہت سنگین ہے۔ میں اس واقعہ کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ریاستی حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لیے آئی جی رینک کی ایک خاتون افسر کی سربراہی میں ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ حکومت کیس کو فاسٹ ٹریک عدالت میں لے جانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ متاثرہ خاندان کو جلد از جلد انصاف مل سکے۔

دیویندر فڑنویس نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر پوسٹ کیا۔ اس معاملے میں فوری طور پر چارج شیٹ داخل کی جائے گی اور کیس کی سماعت فاسٹ ٹریک عدالت میں کی جائے گی۔ ہمارا محکمہ پولیس ایسے وحشی، غیر انسانی لوگوں کو فوری سزا دینے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔ نائب وزیر اعلیٰ کے دفتر نے بھی ٹویٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے یہ معلومات شیئر کیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے تھانے پولیس کمشنر کو بدلاپور پولیس اسٹیشن کے سینئر پولیس انسپکٹر، اسسٹنٹ پولیس سب انسپکٹر اور ہیڈ کانسٹیبل کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا ہے جنہوں نے بدلاپور واقعہ کے ابتدائی مرحلے میں کارروائی میں تاخیر کی تھی۔

اس سے پہلے دن میں، مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا اور کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سی ایم ایکناتھ شندے نے منگل کو کہا کہ میں نے بدلاپور واقعہ کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی پہلے ہی تشکیل دی جاچکی ہے اور ہم اس اسکول کے خلاف بھی کارروائی کرنے جارہے ہیں جہاں یہ واقعہ ہوا ہے۔ ہم اس کیس کو تیز رفتاری سے چلانے کے عمل میں ہیں اور اگر کوئی قصوروار پایا گیا تو کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بھی بدلا پور ضلع کے ایک اسکول میں دو کمسن لڑکیوں کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے واقعہ کی مذمت کی۔ بدلاپور ریلوے اسٹیشن پر سینکڑوں مظاہرین کے ٹرینوں کو روکنے کے بعد ادھو نے شکتی بل کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ ٹھاکرے نے کہا کہ بدلا پور اسکول جیسا واقعہ ‘ملک میں کہیں’ نہیں ہونا چاہیے۔

شیوسینا (یو بی ٹی) ایم پی پرینکا چترویدی نے کہا کہ اس واقعہ پر پوری ریاست ناراض ہے۔ سماجی رویہ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اسکول کے احاطے میں پیش آیا۔ ہمارے معاشرے کے بیمار بگڑے لوگ چاہتے ہیں کہ خواتین ‘محفوظ لباس’ پہنیں، ‘محفوظ اوقات’ میں باہر جائیں اور ‘محفوظ علاقوں’ میں کام کریں اور اپنی ‘خود حفاظت’ کی ذمہ داری لیں۔ آپ اس پر کیا کہیں گے؟

بدلاپور میں بھی لوگوں نے دو نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال کے خلاف احتجاج کیا، جو گزشتہ ہفتے ہوا تھا۔ اطلاعات کے مطابق والدین کو 18 اگست کو واقعہ کا علم ہوا اور انہوں نے ایف آئی آر درج کرائی۔ تھانے ضلع کے ایک اسکول میں دو نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے مبینہ واقعے کے خلاف منگل کو بدلاپور ریلوے اسٹیشن پر زبردست احتجاج کیا گیا۔

وزیر تعلیم نے کیا کہا؟ مہاراشٹر کے وزیر تعلیم دیپک کیسرکر نے کہا کہ واقعہ کے سلسلے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے اور یقین دلایا کہ اسے زیادہ سے زیادہ سزا دی جائے گی۔ سیاہ کپڑوں میں ملبوس مظاہرین نے اپنے مظاہرے میں اسکول کو نشانہ بنایا۔ افراتفری کم ہوتے ہی پولیس پتھراؤ کے ذمہ دار افراد کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہی۔ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر مقامی تھانے میں رکھا گیا ہے۔ پولیس حملے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور کمیونٹی میں امن برقرار رکھنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

سیاست

مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔

مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں بی سی سی آئی کے تجارتی سامان کی دکان سے جرسیاں چوری، میرین ڈرائیو پولیس نے سیکیورٹی مینیجر کے خلاف ایف آئی آر درج کی

Published

on

Wankhede-Stadium

ممبئی : وانکھیڑے اسٹیڈیم میں بی سی سی آئی کے سرکاری تجارتی سامان کی دکان سے 6.52 لاکھ روپے مالیت کی 261 آئی پی ایل جرسیاں چوری ہوگئیں۔ ممبئی کی میرین ڈرائیو پولیس نے اس معاملے میں ایک کیس درج کیا ہے۔ ایف آئی آر سیکیورٹی مینیجر فرخ اسلم خان (46) کے خلاف درج کی گئی ہے۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 306 کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ پولیس نے کہا کہ بی سی سی آئی کے ملازم ہیمانگ بھرت کمار امین (44) نے اسلم کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ امین نے الزام لگایا کہ فرخ غیر مجاز طور پر اسٹور میں داخل ہوئے اور دہلی کیپٹلز، ممبئی انڈینز، رائل چیلنجرز بنگلور، کولکتہ نائٹ رائیڈرز، پنجاب کنگز اور چنئی سپر کنگز جیسی آئی پی ایل ٹیموں کی آفیشل جرسیاں چرا لیں۔ چوری ہونے والی 261 جرسیوں کی کل قیمت 6,52,500 روپے بتائی جاتی ہے۔

میرین ڈرائیو پولیس کا کہنا ہے کہ امین کی شکایت کی بنیاد پر فوری طور پر تفتیش شروع کردی گئی۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی مدد سے واقعے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مسروقہ سامان کی بازیابی کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔ حکام نے بتایا کہ فاروق کے خلاف چوری کا الزام سنگین ہے اور تحقیقات کے دوران تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔ اس واقعہ کے بعد وانکھیڑے اسٹیڈیم جیسے باوقار مقام پر حفاظتی انتظامات پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ بی سی سی آئی کا تجارتی سامان کی دکان دوسری منزل پر واقع ہے اور شائقین میں بہت مقبول ہے۔ ساتھ ہی پولیس نے فرخ اسلم خان کو مرکزی ملزم بنایا ہے۔

وانکھیڑے اسٹیڈیم ممبئی میں واقع ایک تاریخی کرکٹ اسٹیڈیم ہے۔ 1974 میں قائم کیا گیا، یہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کا ہیڈکوارٹر اور ممبئی انڈینز کا ہوم گراؤنڈ ہے۔ میرین ڈرائیو کے قریب واقع اس اسٹیڈیم میں 33,000 تماشائیوں کی گنجائش ہے۔ یہ 2011 کرکٹ ورلڈ کپ فائنل سمیت کئی یادگار میچوں کا گواہ ہے، جس میں بھارت نے سری لنکا کو شکست دی تھی۔ جدید سہولیات سے آراستہ یہ اسٹیڈیم آئی پی ایل اور بین الاقوامی میچوں کی میزبانی کرتا ہے۔

Continue Reading

مہاراشٹر

مہاراشٹر حکومت میں تنازعات جاری… دیویندر فڑنویس شیوسینا اور این سی پی کے متنازعہ وزراء کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں، کابینہ میں تبدیلیاں کر سکتے ہیں۔

Published

on

fadnavis,-shinde-or-ajit

ممبئی : مہاراشٹر حکومت میں سب ٹھیک نہیں ہے۔ شیوسینا اور این سی پی کے وزراء کے تنازعات سے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس خوش نہیں ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو دیویندر فڑنویس متنازع لیڈروں کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں لیکن اجیت پوار اور ایکناتھ شندے ایسا نہیں کر رہے ہیں۔ یہاں اپوزیشن بھی متنازعہ وزراء کو ہٹانے کے لیے مہایوتی حکومت پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ دیویندر فڑنویس اب جلد ہی کابینہ میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں سے مہایوتی حکومت کے تین وزراء تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے حکومت کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ سب سے پہلے سماجی انصاف کے وزیر سنجے شرسات کا تنازعہ سامنے آیا۔ وہ ایکناتھ شندے دھڑے کے وزیر ہیں۔

سنجے شرسات پر چھترپتی سمبھاجی نگر میں ایک ہوٹل کی نیلامی کا ‘منظم’ کرنے کا الزام ہے۔ یہ فائیو سٹار کی بڑی بولی تھی جو ان کے بیٹے کے حق میں آئی۔ مہنگا ہوٹل ان کے بیٹے کو مہنگی قیمت پر الاٹ کیا گیا تھا۔ ہوٹل تنازعہ کے درمیان سنجے سرشت کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ اس ویڈیو میں وہ اپنے بیڈ روم میں بیٹھے نظر آرہے ہیں۔ اس کے ساتھ ایک بیگ تھا، جس میں نقدی بھری ہوئی تھی۔ اپوزیشن نے ویڈیو پر حکومت سے سوال کیا۔ سنجے شرسات کے تنازعہ کے درمیان وزیر زراعت مانیک راؤ کوکاٹے کا تنازعہ کھل کر سامنے آیا۔ وہ اجیت پوار کی این سی پی میں وزیر ہیں۔ ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ قانون ساز کونسل میں اپنے فون پر آن لائن کارڈ گیم رمی کھیلتے ہوئے نظر آئے۔ مہایوتی حکومت ایک بار پھر تنازعہ میں پھنس گئی ہے۔ اپوزیشن نے مقصد لیا اور کئی سوالات اٹھائے۔ مانسون سیشن میں ریاستی وزیر یوگیش کدم کے خاندان پر ممبئی میں غیر قانونی طور پر ڈانس بار چلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

دیویندر فڑنویس ان مسلسل تنازعات سے پریشان ہیں۔ انہوں نے تنازعات میں گھرے وزراء کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ دیویندر فڑنویس کو اس بات کی فکر ہے کہ اجیت پوار اور ایکناتھ شندے کی اس لاپرواہی کی وجہ سے حکومت کو نقصان نہ پہنچے۔ اگر ذرائع کی مانیں تو شندے اور اجیت پوار کا ماننا ہے کہ اگر وہ وزراء کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو اس سے اپوزیشن مضبوط ہوگی اور حکومت پر اس کا غلبہ اور بھی بڑھ جائے گا۔ ایکناتھ شندے نے بھی کھل کر یوگیش کدم کی حمایت کی۔ یوگیش کدم کے حلقہ کھیڈ پہنچے ایکناتھ شندے نے ایک عوامی پروگرام میں کہا کہ یوگیش آپ فکر نہ کریں۔ بس کام کرتے رہو۔ شیوسینا اور میں آپ کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوگیش کدم کا بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر معافی مانگنا درست نہیں ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com