Connect with us
Tuesday,03-December-2024
تازہ خبریں

سیاست

بابری مسجد:حکومت کی جانب سے دی گئی زمین منظور :سنی وقف بورڈ

Published

on

sunni central board

اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں پیر کو سنی سنٹرل وقف بورڈ کی ہوئی میٹنگ میں بورڈ نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے بابری مسجد کے لئے دی گئی پانچ ایکڑ زمین کو لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
گذشتہ 9 نومبر کو سپریم کورٹ نے بابری مسجد۔رام مندر متنازع اراضی ملکیت معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے متنازع زمین پر رام مندر کی تعمیر اور بابری مسجد کی تعمیر کے لئے اجودھیا میں ہی کسی نمایاں مقام پر 5ایکڑ زمین فراہم کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
سنی وقف بورڈ کے صدر زفر فاروقی نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی زمین پر مسجد کے ساتھ چیریٹیبل اسپتال،پبلک لائبریری اور سماج کے فلاح کی دیگر سہولیات کا نظم ونسق کیا جائے گا۔مسٹر فاروقی کے مطابق جلد ہی اجودھیا میں مسجد ودیگر سرگرمیوں کو بروئے کار لانے کے لئے ٹرسٹ قائم کیا جائےگا۔اور ٹرسٹ ہی مسجد سمیت دیگر چیزوں کی تعمیر اپنے وسائل سے کرے گا۔
مسٹر فاروقی نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے دی گئی زمین پر تعمیرات کے لئے سنی وقف بورڈ ایک بھی پیسہ نہیں خرچ کرے گا۔نیز مسجد کا نام کیا ہوگا یہ بعد میں طے کیا جائےگا۔
وقف بورڈ کی پیر کو یہاں ہوئی میٹنگ میں زمین لینے کا فیصلہ کیا گیا۔لیکن زمین لینے کے معاملے میں بورڈ کے اراکین مختلف فیہ نظر آئے۔ میٹنگ میں شرکت کے لئے 6اراکین پہنچے تھے۔ میٹنگ کی صدارت سنی وقف بورڈ کے چیئر مین زفر فاروقی نے کی۔ میٹنگ میں عدنان فاروق شاہ،جنید صدیقی،سید احمد علی،ابرار احمد، جنید احمد میٹنگ میں موجود رہے جبکہ عبدالرزاق خان اور عمران معبود نے میٹنگ کا بائیکاٹ کردیا۔
سپریم کورٹ کے حکم پر عملد رآمد کرتے ہوئے یوپی حکومت نے پانچ فروری کولکھنؤ۔ایودھیا ہائی وے پر سوہاول تحصیل کے روناہی پولیس اسٹیشن کے تحت دھنی پور گاؤں میں بابری مسجد کی تعمیر کے لئے 5 ایکڑ زمین فراہم کرنے کی تجویز مرکز کو بھیجی تھی جسے مرکز نے قبول کرلیا اور اب یہی زمین سنی وقف بورڈ کو ملے گی۔

بین الاقوامی خبریں

بھارت کا کے-4 میزائل چین اور پاکستان میں کہیں بھی ایٹمی تباہی پھیلا سکتا ہے، یہ میزائل 3500 کلومیٹر تک کہیں بھی ایٹمی حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

Published

on

K-4-Missile

بیجنگ/واشنگٹن : گزشتہ ماہ ہندوستان نے اپنی جوہری طاقت سے چلنے والی آبدوز آئی این ایس اریگھاٹ سے کے-4 جوہری میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔ یہ اس میزائل کا پہلا آپریشنل ٹرائل تھا۔ یہ میزائل 3500 کلومیٹر تک کسی بھی جگہ پر جوہری حملہ کرنے میں موثر ہے۔ امریکی ایٹمی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ میزائل چین اور پاکستان میں کہیں بھی حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پانی کے اندر سے فائر کیے جانے کی وجہ سے کے-4 میزائل بھارت کی جوابی ایٹمی حملے کی طاقت میں کئی گنا اضافہ کر دیتا ہے۔ ہندوستان نے وعدہ کیا ہے کہ وہ قابل اعتماد جوہری ڈیٹرنٹ ہے جس کا پہلے استعمال نہیں ہوا ہے۔ بھارت کے-5 کے نام سے آبدوز سے مار کرنے والا میزائل بھی بنا رہا ہے جو تقریباً 5000 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

امریکی ایٹمی سائنسدان ہنس کرسٹینسن اور دیگر سائنس دانوں کے مطابق بھارت کا کے-4 میزائل اگنی 3 بین البراعظمی میزائل سے ملتا جلتا ہے۔ ان سائنسدانوں کا اندازہ ہے کہ اگر یہ میزائل خلیج بنگال سے فائر کیا گیا تو پورے پاکستان اور چین کے بیشتر علاقوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہنس نے کہا کہ ڈی آر ڈی او کے-5 میزائل بنانے پر کام کر رہا ہے جو 5000 کلومیٹر تک حملہ کرنے کے قابل ہو گا۔ یہ اگنی 5 پر مبنی میزائل ہوگا۔ اس سے ہندوستان ایشیا سے افریقہ اور جنوبی بحیرہ چین سے لے کر یورپ تک کئی ممالک کو نشانہ بنا سکے گا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کے-5 میزائلوں کو ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی سے لیس کیا جا سکتا ہے جس سے ایک ساتھ متعدد ایٹمی بم لے جایا جا سکتا ہے۔ یہ میزائل بھارت کی جوابی حملے کی صلاحیت میں سب سے بڑا کردار ادا کرے گا۔ اس سے بھارت چین کے میزائل ڈیفنس سسٹم کو ناکام بنا سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین نے بھارت کی ہر سرگرمی پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ بحر ہند میں چین کی موجودگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ چین نے پاکستان کی گوادر بندرگاہ اور سری لنکا کی ہمبنٹوٹا بندرگاہ کو اپنا اڈہ بنایا ہے۔

اس کے علاوہ جبوتی میں چین کا بحری اڈہ پہلے سے موجود ہے۔ تاہم، یہ فوجی سامان کی کمی کے ساتھ جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔ جبکہ گوادر اور ہمبنٹوٹا میں چین کی بندرگاہوں کو تجارتی اور فوجی دونوں مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ گوادر طویل عرصے تک چینی جنگی جہازوں کا اڈہ بن سکتا ہے۔ چینی فوج کے ایک افسر نے بتایا کہ ‘گوادر میں پلیٹ میں کھانا پہلے ہی رکھا جا چکا ہے اور ہم جب چاہیں گے کھا لیں گے۔’ گوادر اور ہمبنٹوٹا دونوں بندرگاہیں بحر ہند میں بھارت کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چین نے حال ہی میں اپنے جوہری بموں کے ذخیرے میں اضافہ کیا ہے اور بھارت بھی خطرے کے پیش نظر اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو تیزی سے بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین جس طرح اپنے ہتھیاروں میں اضافہ کر رہا ہے، بھارت کو پہلے استعمال نہ کرنے کی اپنی پالیسی تبدیل کرنی پڑ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو امریکہ کے برابر لانے میں مصروف ہے۔ چین 1000 ایٹمی بم بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس سے بھارت کے ساتھ سرحدی تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں اور چین مزید جارحانہ رویہ اپنا سکتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان! شندے ڈپٹی سی ایم بننے پر رضامند, کس وزارت پر رضامندی ہوئی اور جانئے کے وزیر اعلیٰ کن شرائط پر حلف لیں گے۔

Published

on

Fadnavis-&-Shinde

ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان مہایوتی حکومت کی حلف برداری کی تقریب سے ایک دن قبل بدھ کو کیا جائے گا۔ بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے پیر کو کہا کہ بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر کے انتخاب کے بعد وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔ بی جے پی نے پیر کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی کو مہاراشٹر قانون ساز پارٹی کے اجلاس کے لیے مرکزی مبصر مقرر کیا۔ ایکناتھ شندے کے ساتھ معاملہ طے پا گیا ہے۔ انہوں نے ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس کے ساتھ ان کا محکمہ بھی طے کیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں قانون ساز پارٹی کی میٹنگ بدھ کو صبح 10 بجے ہوگی۔ وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے دیویندر فڑنویس کا نام تقریباً یقینی سمجھا جا رہا ہے۔ اجیت پوار اور ایکناتھ شندے نائب وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ اس کے علاوہ شندے کے پاس کون سی وزارتیں ہوں گی اس کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ شیوسینا کے سربراہ اور نگراں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ قبول کر لیا ہے۔ انہیں شہری ترقی کی وزارت ملنے کا امکان ہے۔ بی جے پی کے سابق وزیر گریش مہاجن نے پیر کی شام تھانے میں شندے سے ملاقات کی۔ مہاجن نے یہاں شنڈے کے ساتھ تقریباً ایک گھنٹے تک میٹنگ کی۔ گریش مہاجن نے کہا کہ مہایوتی میں سب کچھ ٹھیک ہے۔ شندے کا دل بڑا ہے، وہ ان لوگوں میں سے نہیں جو چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہو جاتے ہیں، پریشان نہیں ہوتے۔ کل سے سب ایک ساتھ کام کرتے نظر آئیں گے۔ ہم پانچ سال مضبوطی سے حکومت چلائیں گے۔

اس دوران این سی پی کے سربراہ اجیت پوار نے پارٹی کے ساتھی پرفل پٹیل سے دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اجیت پوار منگل کو ممبئی پہنچے۔ کہا جا رہا ہے کہ ایکناتھ شندے، اجیت پوار اور بی جے پی لیڈر ایک ساتھ آزاد میدان پہنچیں گے اور حلف برداری کی تقریب کی تیاریوں کا جائزہ لیں گے۔ وہ بھی اپنا اتحاد دکھائیں گے۔

بی جے پی لیڈر سدھیر منگنٹیوار نے کہا کہ فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری رائے ہے کہ لیگی پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا۔ بی جے پی کسی کو حیران نہیں کرے گی۔ گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے کہا کہ مہاراشٹر بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ بدھ کو ہوگی۔ بی جے پی ایم ایل اے کی اس میٹنگ میں متفقہ طور پر لیڈر کا انتخاب کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ میں اور سیتارامنجی میٹنگ میں بطور مبصر شرکت کریں گے اور ایک ایسے لیڈر کے اعلان کے لیے ہائی کمان کو رپورٹ پیش کریں گے جو اس فارمولے کو حتمی شکل دینے کی صورت میں آخر کار وزیر اعلیٰ بن سکتا ہے۔ پارٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ بی جے پی کے نومنتخب ارکان اسمبلی کی ایک اہم میٹنگ بدھ کی صبح جنوبی ممبئی کے ودھان بھون میں ہوگی۔ مہاراشٹر کے نئے وزیر اعلیٰ 5 دسمبر کی شام کو ممبئی کے آزاد میدان میں حلف لیں گے۔ اس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ بھی موجود رہیں گے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مہایوتی حکومت کی حلف برداری کی تیاریاں تیز، شیوسینا اور این سی پی بھی ساتھ، آزاد میدان سے آئی تصویر

Published

on

Shiv-Sena-and-NCP

ممبئی : مہاراشٹر میں نئی ​​حکومت کی حلف برداری کی تیاریاں تیز ہوگئی ہیں۔ اس دوران ممبئی کے آزاد میدان سے کچھ تصویریں سامنے آئی ہیں۔ ان میں، بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے کے ساتھ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور شیوسینا (این سی پی) کے رہنما بھی موجود ہیں۔ مہایوتی حکومت کی حلف برداری کی تقریب 5 دسمبر کو شام 5 بجے آزاد میدان میں طے کی گئی ہے۔ اس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ این ڈی اے کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور دیگر لیڈران بھی موجود ہوں گے۔ حلف برداری سے قبل بدھ کو ممبئی کی اسمبلی میں بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ ہوگی۔ اس میں سی ایم کے چہرے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

آزاد میدان سے تینوں پارٹیوں کے لیڈروں کی تصویر ایسے وقت آئی ہے جب مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) الزام لگا رہی ہے کہ مہایوتی میں اقتدار کی تقسیم کو لے کر تنازعہ ہے۔ نئی مہایوتی حکومت کے پاس 50:30:20 کا فارمولہ متوقع ہے۔ اس کے تحت بی جے پی کو 21، شیوسینا اور این سی پی کو بالترتیب 12 اور 10 وزارتی عہدے ملنے کی امید ہے۔ جہاں مہاراشٹر کے کارگزار وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی طبیعت ناساز ہے، وہیں این سی پی لیڈر اجیت پوار دہلی میں ہیں۔ وہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے لیے دہلی پہنچے ہیں۔ این سی پی مہاراشٹر کے ریاستی صدر سنیل تاٹکرے کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ چندی گڑھ میں ہیں۔ اجیت پوار کی دہلی واپسی کے بعد ان سے ملاقات ممکن ہے۔

نئی حکومت میں ایک سی ایم اور دو ڈپٹی سی ایم کا فارمولہ برقرار رہنے کی امید ہے۔ ایسے میں بی جے پی کی دو اتحادی جماعتیں وزارت میں توازن چاہتی ہیں۔ اس کے لیے شیوسینا اور این سی پی کی طرف سے اندرونی کوششیں جاری ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو مہاراشٹر میں امت شاہ کی نئی حکومت میں وزارت کے بارے میں حتمی فیصلہ مرکزی وزیر داخلہ لیں گے۔ حسن مشرف، دھننجے منڈے اور سنجے شرسات چندر شیکھر باونکولے کے ساتھ حلف برداری کی تقریب کی تیاریوں کو دیکھنے کے لیے آزاد میدان پہنچے تھے۔ منڈے اور مشرف دونوں ہی این سی پی کے بڑے لیڈر ہیں۔ وہیں سنجے شرسات وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے کافی قریب ہیں۔ ایسے میں آزاد میدان سے ملنے والی تصویروں کے بعد مانا جا رہا ہے کہ اب مہاراشٹر میں معاملہ حل ہو گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com