Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

بی جے پی ایم پی رمیش بدھوری نے لوک سبھا میں گالی دی، بی ایس پی کے دانش علی کو ‘دلال’، ‘دہشت گرد’ کہا؛ راجناتھ سنگھ نے افسوس کا اظہار کیا۔

Published

on

نئی دہلی: لوک سبھا میں غیر پارلیمانی زبان کے چونکا دینے والے استعمال میں، دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری نے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف ریکارڈ گالیوں اور نازیبا زبان کا استعمال کیا۔ اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ کی طرف سے جو ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے اس میں صاف نظر آ رہا ہے کہ جب بی جے پی ممبر پارلیمنٹ بدھوری نے بی جے پی ممبر پارلیمنٹ کو جواب دینے کی کوشش کی تو انہوں نے بی ایس پی ممبر پارلیمنٹ کے لئے گالی گلوچ اور انتہائی قابل اعتراض زبان کا استعمال کیا۔ بیدھوری نے یہ تبصرے لوک سبھا میں چندریان 3 مشن پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیے اور اپنے حملے کا آغاز یہ کہہ کر کیا کہ ’’پی ایم مودی سائنس دانوں سے کریڈٹ چرانے کی کوشش نہیں کر رہے تھے…‘‘ بی جے پی کے ایم پی رمیش بدھوری نے ایسے الفاظ استعمال کیے جیسے بی ایس پی کو گالی دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ رکن پارلیمنٹ دانش علی نے لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایک “انتہا پسند”، “مڈل مین” اور “دہشت گرد” کہا۔ بی جے پی ایم پی نے کہا، “یہ ملا دہشت گرد ہے (یہ مولوی دہشت گرد ہے)” اور “بہار فینکو نا ہے ملا کو (اس مولوی کو باہر پھینک دو)” جب کہ اپوزیشن نے رمیش بدھوری کی طرف سے استعمال کی گئی گندی زبان پر اعتراض کیا۔ حیران کن بات یہ ہے کہ بی جے پی کے سابق مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن لوک سبھا میں رمیش بدھوری کے انتہائی قابل اعتراض تبصرہ پر ہنستے اور مسکراتے نظر آئے۔ بی جے پی ایم پی ڈاکٹر ہرش وردھن رمیش بدھوری کے پیچھے قطار میں بیٹھے تھے۔

بیدھوری کے تبصروں نے تمام پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ میں بڑے پیمانے پر غصے کو جنم دیا۔ “بی جے پی ایم پی نے بی ایس پی کے ساتھی ایم پی @KDaishAli کے لیے گندی زبان استعمال کی۔ کوئی شرم باقی نہیں رہی۔ یہ قابل نفرت ہے۔ کیا لوک سبھا اسپیکر اس کا نوٹس لیں گے اور کارروائی کریں گے؟” UBT لیڈر پرینکا چترویدی نے TMC ایم پی مہوا موئترا کو ٹیگ کرتے ہوئے X پر پوسٹ کیا۔ کانگریس پارٹی کے میڈیا اور پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین نے بھی رمیش بدھوری کی طرف سے استعمال کی گئی قابل اعتراض زبان پر تبصرہ کیا۔ نیشنل کانفرنس (این سی) کے رہنما اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی ساتھی رکن پارلیمنٹ کے خلاف استعمال کی گئی زبان پر رکن پارلیمنٹ کی تنقید کی۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات (21 ستمبر) کو لوک سبھا میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری کے ‘قابل اعتراض’ ریمارکس پر افسوس کا اظہار کیا۔ کانگریس کے رکن کے سریش، جو لوک سبھا کے اسپیکر تھے جب یہ واقعہ شروع ہوا، نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی عہدیداروں کو تبصروں کو ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے تبصرے میں کہا کہ اگر رکن کے تبصرے سے اپوزیشن کو تکلیف پہنچی ہے تو میں افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com