Connect with us
Sunday,02-March-2025

جرم

اعظم گڑھ:کورونا متاثرین کی تعداد 6 ہوئی

Published

on

virus

اترپردیش کے ضلع اعظم گڑھ کے مبارک پور میں دو نئے افراد میں کورنا وائرس کی تصدیق کے بعد ضلع میں کووڈ۔19 متاثرہ مریضوں کی تعداد 6ہوگئی۔ جن میں سے تین افراد کا تعلق ایک ہی کنبے سے ہے۔
مصدقہ ذرائع نے بتا یا کہ مبارک پور قصبے آج مزید دو افراد میں کورونا وارئرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد یہاں متاثرہ مریضوں کی تعداد چھ ہوگئی ہے۔یہ دونوں مریض پہلے سے متاثرہ مریض کے بیٹے۔اور بیٹی ہیں۔دونوں کو ضلع اسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں داخل کرایا گیا ہے۔جبکہ دیگر 29افراد کی جانچ رپورٹ ابھی آنی باقی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ قصبہ مبارک پور میں گذشتہ 3اپریل تین افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ بعد میں چوتھے مریض کے طور پر ایک دیگر 65 سالہ شخص میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی جو ان تینوں کے رابطے میں آیا تھا۔ضلع انتظامیہ نے ان کے اہل خانہ کو بھی قرنطینہ میں رکھ ان کے نمونے جانچ کے لئے بھیجے تھے۔آج آئی جانچ رپورٹی میں ان کے 28سالہ بیٹے اور 29 سالہ بیٹی میں بھی کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔جبکہ اس کنبے کے دیگر دو افراد کی جانچ رپورٹ آنی باقی ہے۔
ضلع انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر پور قصبے کو سیل کردیا ہے۔اور سینیٹائز کرنے کا کام زور و شور سے جاری ہے۔اعظم گڑھ میں کل 130 کورونا مشتبہ افراد کی شناخت کی گئی ہے اور سبھی کے نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں۔ان میں سے 101 افراد کی رپورٹ آچکی ہے جن میں سے 95 کی رپورٹ منفی جبکہ 6افراد کی رپورٹ مثبت ہے۔اور 29افراد کی جانچ رپوٹ ابھی آنی باقی ہے۔

جرم

ممبئی پولیس کا آل آؤٹ آپریشن جرائم پیشہ عناصر پر کارروائی، منشیات فروش سمیت ڈرنک اینڈ ڈرائیو کے کیس میں 70افراد پر کارروائی

Published

on

all-out-operation

ممبئی: رمضان المبارک سے قبل ممبئی پولیس نے آپریشن آل آؤٹ انجام دیتے ہوئے متعدد مقامات پر کارروائی کرتے ہوئے جرائم پیشہ اور جوا اڈہ سمیت منشیات کے خلاف آپریشن انجام دیا ہے۔ ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر نظم ونسق ستیہ نارائن چودھری کی ایما پر خصوصی آپریشن انجام دیا گیاہے۔ اس دوران شہر میں آل آؤٹ آپریشن میں 207 مقامات پر کامبنگ آپریشن اور تلاشی مہم شروع کی گئی تھی آل آؤٹ آپریشن کے دوران 12 مفرور ملزمین کو گرفتار کیا گیا۔

ممبئی پولیس ایکٹ 142 کے تحت 54 ملزمین کے خلاف کارروائی کی گئی غیر قانونی اسلحہ جات کے تحت 16 افراد کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اس دوران 14 مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی اور 46 ملزمین جن کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری تھے۔ اس کی تعمیل کی گئی اس کے ساتھ اسٹنڈنگ وارنٹ کے معاملہ میں 25 پر کارروائی کی گئی ہے منشیات این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت 15 کیس درج کئے گئے ہیں۔ مہاراشٹر پولیس ایکٹ 120,122 کے تحت مشتبہ افراد کی تلاشی اور جانچ کی گئی اور 65 افرادکے خلاف کارروائی کی گئی ہے آل آؤٹ آپریشن کے دوران 113 مقامات پر ناکہ بندی کی گئی۔ اس میں 6901 موٹر سائیکلیں اور کاروں کی تلاشی لی گئی اس میں 1891 کاروں پر موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ اس میں موٹر وہیکل ایکٹ اور ڈرنک اینڈ ڈرائیو کے معاملہ میں 70 افراد پر کارروائی کی گئی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

نوٹ بک کے صفحات کے درمیان 400000 ڈالر… دبئی جانے والے 3 طلبہ کے ذریعے غیر ملکی کرنسی بھیجی جا رہی تھی, یہ دیکھ کسٹم افسران حیران رہ گئے

Published

on

پونے : محکمہ کسٹمز نے دبئی جانے والی تین لڑکیوں سے 4 لاکھ ڈالر یعنی تقریباً 3.47 کروڑ روپے برآمد کیے ہیں۔ گریجویشن کے ان طلباء نے نوٹ بک کے صفحات کے درمیان اتنی بڑی رقم چھپا رکھی تھی۔ کسٹم حکام کو شبہ ہے کہ یہ غیر ملکی کرنسی حوالے کے ذریعے دبئی بھیجی جا رہی تھی۔ یہ حوالہ ریکیٹ 20 سال سے کم عمر کے طالب علموں کو غیر ملکی کرنسی اسمگل کرنے کے لیے استعمال کرتا تھا۔ اس معاملے میں پونے کی ایک ٹریول ایجنٹ خوشبو اگروال اور ممبئی کے ایک فاریکس تاجر کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ٹریول ایجنٹ نے خود ان طلباء کے لیے دبئی کا سفر بک کرایا تھا۔

انٹیلی جنس یونٹ دبئی سے واپس بلایا گیا۔
پونے کسٹمز کے مطابق، افسران کو پہلے سے اطلاع تھی کہ تین طالبات نوٹ بک میں چھپا کر بڑی مقدار میں غیر ملکی کرنسی اسمگل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ دبئی پہنچنے کے بعد بھارتی حکام کی درخواست پر تینوں طالبات کو بھارت واپس بھیج دیا گیا۔ 17 فروری کو دبئی سے پونے آ رہے ان تینوں طالب علموں کو پونے ہوائی اڈے پر روکا گیا۔ ایئر انٹیلی جنس یونٹ کے اہلکاروں نے ان کی مکمل تلاشی لی۔ تلاش کے دوران، انہیں $400,100 ملے۔ یہ 100 ڈالر کے نوٹ کئی نوٹ بک کے صفحات کے درمیان چھپائے گئے تھے جو ان طالبات کے بیگ میں تھے۔

ریول ایجنٹ اور فاریکس ٹریڈر گرفتار
تینوں طالب علم پوسٹ گریجویشن کر رہے ہیں۔ ایئر انٹیلی جنس یونٹ کے اہلکاروں سے پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ انہوں نے پونے میں مقیم ایک ٹریول ایجنٹ خوشبو اگروال کے ذریعے اپنا سفر بک کیا تھا۔ طالبات کا کہنا تھا کہ اگروال نے انہیں پیسوں سے بھرا بیگ دیا تھا۔ یہ واقعہ حوالا کے ذریعے رقم کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ہوا ایک غیر قانونی طریقہ ہے جس کے ذریعے لوگ بغیر کسی سرکاری ریکارڈ کے ایک جگہ سے دوسری جگہ رقم بھیجتے ہیں۔ تفتیشی افسران کے مطابق اس ریکیٹ میں ملوث دیگر افراد کی تلاش بھی جاری ہے۔ مزید تفتیش سے اس گینگ سے وابستہ دیگر افراد کا انکشاف ہو سکتا ہے۔

Continue Reading

جرم

گواہ کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں، سپریم کورٹ کا بڑا حکم، جانیں پورا معاملہ

Published

on

نئی دہلی: ایک اہم فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ ایک بچے کی گواہی کسی دوسرے گواہ کی طرح درست ہے۔ عدالت عظمیٰ نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹ دیا تھا، جس میں ایک شخص کو اپنی بیوی کے قتل کا قصوروار ٹھہرایا تھا اور اسے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ یہ کیس خاص ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے اپنے کیس کی بنیاد ایک 7 سالہ بچی کی گواہی پر رکھی جس نے اپنی ماں کو قتل ہوتے دیکھا تھا۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ گواہ کی کوئی کم از کم عمر نہیں ہے اور لڑکی کا بیان صرف 7 سال ہونے کی وجہ سے مسترد نہیں کیا جا سکتا۔

ماں کا قتل، لڑکی کی گواہی پر باپ کو عمر قید
سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ بچے کے بیان کا بغور جائزہ لیا جائے کیونکہ وہ آسانی سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے ایم پی ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹ دیا۔ ہائی کورٹ نے لڑکی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے ملزم کو بری کر دیا تھا۔

گواہ کی کم از کم عمر متعین نہیں – سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے کہا کہ ثبوت ایکٹ میں گواہ کی کم از کم عمر مقرر نہیں ہے۔ لہٰذا صرف اس وجہ سے لڑکی کی گواہی کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اگر بچہ گواہی دینے کا اہل ہے تو اس کی گواہی کو کسی دوسرے گواہ کی طرح سمجھا جائے گا۔ لیکن، عدالت کو بچے کے بیان کا بہت غور سے جائزہ لینا چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بچوں کو آسانی سے گمراہ کیا جا سکتا ہے۔

لڑکی کی گواہی کو یکسر مسترد نہیں کیا جا سکتا۔
سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ چھوٹی سی غلطی کی وجہ سے بچے کی گواہی مسترد کر دی جائے۔ بلکہ بچے کے بیان کو بہت غور سے پرکھنا چاہیے۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے لڑکی کی گواہی کو معتبر پایا اور اس کے والد کو عمر قید کی سزا سنائی۔

یہ فیصلہ مستقبل میں ایسے کیسز کے لیے ایک نظیر کا کام کرے گا۔ یہ فیصلہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس سے بچوں کی آوازیں بھی سنی جاتی ہیں اور انہیں انصاف ملتا ہے۔ اس فیصلے سے عدالتی عمل میں بچوں کے کردار کو تقویت ملتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com