Connect with us
Thursday,13-November-2025

سیاست

پی ایم مودی کے خلاف نازیبا تبصرے معاملے میں اعظم خان قصوروار قرار

Published

on

Azam-Khan

اعظم خان کو وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نازیبا تبصرے کے معاملے میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔ رام پور کورٹ نے انہیں مجرم قرار دیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ سہ پہر 3 بجےاس معاملے میں سزا کا اعلان کرے گی۔ سال 2019 میں لوک سبھا انتخابات کے دوران اعظم خان نے رام پور میں ایک میٹنگ کے دوران پی ایم مودی پر نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں کیس عدالت میں چلا۔ حال ہی میں اس کیس کی سماعت مکمل ہوئی۔ جمعرات کو عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے انہیں مجرم قرار دے دیا۔ اب کورٹ ان کی سزا کا اعلان کرے گا۔ اعظم خان اس سال مئی میں 28 ماہ جیل میں گزارنے کے بعد باہر آئے تھے۔ اس کے بعد سے وہ مسلسل بیمار ہیں۔ اس معاملے میں اعظم خان کے خلاف سخت سزا کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اعظم خان کو تین دفعہ کے تحت قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔

اعظم خان نے لوک سبھا انتخابات 2019 کے دوران ملت کے علاقے میں تقریر کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا تھا۔ اشتعال انگیز تقریر کرتے ہوئے انہوں نے ملک کی صورتحال کے لئے پی ایم مودی کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ انہوں نے اقلیتوں کی حالت پر بھی اشتعال انگیز بیان دیا تھا۔ اسی معاملے میں ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما آکاش سکسینہ نے نازیبا تبصرے کے معاملے میں اعظم خان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

یہ معاملہ رامپور کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں چل رہا ہے۔ ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے 21 اکتوبر کو اس معاملے کی سماعت مکمل کی تھی اور اس کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ سب کی نظریں جمعرات کو عدالت کے فیصلے پر تھیں۔ مانا جا رہا ہے کہ اگر اعظم خان کے خلاف 2 سال سے زیادہ کی سزا ہوئی تو ان کی اسمبلی رکنیت ختم ہو جائے گی۔ اعظم خان کو تین مقدمات میں سزا سنائی گئی ہے۔ اب سب کی نظریں دوپہر 3 بجے ہونے والے سزا کے اعلان پر لگی ہوئی ہیں۔

(جنرل (عام

آسام کے سی ایم نے دہلی دھماکوں کے بعد جارحانہ پوسٹوں پر سخت کارروائی کا انتباہ دیا۔ 15 گرفتار

Published

on

گوہاٹی، 13 نومبر آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے جمعرات کو کہا کہ ریاستی حکومت "تشدد کی تعریف کرنے والوں کے خلاف سمجھوتہ نہیں کرے گی”، کیونکہ پولیس نے دہلی کے حالیہ دھماکوں کے بعد سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز اور اشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے والے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ آسام بھر میں 15 افراد کو قابل اعتراض پوسٹس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے مبینہ طور پر دھماکوں کو جواز فراہم کرنے یا جشن منانے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے یا آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے نفرت پھیلانے کی کسی بھی کوشش کے خلاف سختی سے کام کرے۔ "دہلی دھماکوں کے بعد جارحانہ سوشل میڈیا پوسٹس کے سلسلے میں، آسام بھر میں اب تک 15 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ آسام پولیس تشدد کی تعریف کرنے والوں کے خلاف سمجھوتہ نہیں کر رہی ہے،” سی ایم سرما نے ایکس پر لکھا۔ تازہ ترین گرفتاریوں میں بونگائیگاؤں سے رفیج ال علی، ہیلاکنڈی سے فرید الدین لشکر، لکھیم پور سے انعام الاسلام اور فیروز احمد عرف پاپون، بارپیٹہ سے شاہل شومن سکدر عرف شاہد الاسلام اور رقیب سلطان، ہوجائی سے نسیم اکرم، تسلیم احمد کامروپ سے، اور موصوفہ عبدالسلام ساوتھ سے عبدالسلام علی، عبدالرحمٰن ساوتھ اور محمد علی شامل ہیں۔ اس سے قبل بھی چھ دیگر افراد کو مختلف اضلاع سے اسی طرح کے جرائم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ تمام 15 افراد کو ایسے مواد پوسٹ کرنے یا شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا جو مبینہ طور پر دہشت گردی کی کارروائیوں کی تعریف کرتے ہیں یا فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ آسام پولیس کی سائبر ٹیمیں آن لائن سرگرمیوں کی سرگرمی سے نگرانی کر رہی ہیں اور سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والے کسی بھی شخص کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں گی۔ "ہم ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تشدد کو فروغ دینے یا عوامی امن کو خراب کرنے کی صورت میں کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا،” اہلکار نے مزید کہا۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے دہلی کے حالیہ دھماکے کے تناظر میں بدھ کو ایک سخت انتباہ جاری کیا، اور اسے ایک سنگین یاد دہانی کے طور پر بیان کیا کہ صرف تعلیم سے بنیاد پرستی کو روکا نہیں جا سکتا۔ بدھ کے روز، انہوں نے دہلی دھماکے کے واقعے کو "انتہا پسندی کی ایک نئی جہت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ قوم کو اس بارے میں اپنے مفروضوں کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے کہ لوگوں کو دہشت گردی اور نظریاتی تشدد کی طرف کس چیز کی طرف لے جایا جاتا ہے۔ چیف منسٹر کا بیان ریاستی حکومت کی آن لائن انتہا پسندی کے تئیں زیرو ٹالرینس کی پالیسی اور آسام میں امن اور سماجی نظم کو برقرار رکھنے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میں اینٹی کرپشن بیورو کی بڑی کارروائی، کورٹ آفیسر 15 لاکھ رشوت لیتے گرفتار، میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ایجازالدین قاضی مفرور

Published

on

ممبئی، (قمر انصاری)
ممبئی اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے مجگاوں کی 14ویں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ کے ایک کورٹ آفیسر کو ₹15 لاکھ رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا، جبکہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ایجازالدین سلاالدین قاضی موقع سے فرار ہوگئے اور فی الحال مفرور ہیں۔

سرکاری پریس ریلیز کے مطابق، گرفتار ملزم کی شناخت ششی کانت رام چندر نائیک (عمر 40 سال) کے طور پر ہوئی ہے، جو 14ویں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ، مزگاؤں، ممبئی میں بطور کورٹ آفیسر تعینات تھے۔ مفرور ملزم ایجازالدین سلاالدین قاضی (عمر 55 سال)، میٹروپولیٹن مجسٹریٹ، 14ویں کورٹ، مجگاوں، ممبئی ہیں۔

تحقیقات کے مطابق، دونوں ملزمان نے ایک شکایت کنندہ وکیل سے ₹25 لاکھ رشوت کا مطالبہ کیا تھا تاکہ 2015 سے عدالت میں زیرِ سماعت ایک مقدمے میں رعایت دی جا سکے۔ بعد ازاں رقم کم کر کے ₹15 لاکھ پر طے ہوئی۔

شکایت کنندہ نے رشوت دینے سے انکار کرتے ہوئے اینٹی کرپشن بیورو ممبئی سے رجوع کیا اور تحریری شکایت درج کرائی۔

شکایت کی تصدیق کے بعد، اینٹی کرپشن بیورو نے 10 نومبر 2024 کو مجگاؤں کی 14ویں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ میں جال بچھایا۔ کارروائی کے دوران، کورٹ آفیسر ششی کانت نائیک کو ₹15 لاکھ رشوت وصول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ یہ رقم وہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ایجازالدین قاضی کی جانب سے وصول کر رہے تھے۔

رشوت کی رقم موقع پر ضبط کر لی گئی جبکہ میجسٹریٹ ایجازالدین قاضی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ان کی گرفتاری کے لیے تلاشی مہم جاری ہے۔

ملزمان کے خلاف انسدادِ بدعنوانی ایکٹ 1988 کی دفعات 7(اے) اور 12 (ترمیم شدہ 2018) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جو سرکاری اہلکار کی جانب سے رشوت طلب کرنے یا قبول کرنے پر لاگو ہوتی ہیں۔

یہ کارروائی نیمشا سونی (ایڈیشنل کمشنر آف پولیس، اے سی بی ممبئی) کی نگرانی میں انجام دی گئی، جبکہ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس شیلش ساونت اور پولیس انسپکٹر سنیل راجے نے کارروائی کی قیادت کی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ملے جلے عالمی اشاروں کے درمیان سینسیکس، نفٹی معمولی طور پر نیچے کھلا۔

Published

on

ممبئی، 13 نومبر، ہندوستانی بینچ مارک انڈیکس جمعرات کو ہلکے ریڈ زون میں کھلے، ملے جلے عالمی اشارے اور غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئیز) کی مسلسل فروخت کے درمیان۔ صبح 9.25 بجے تک، سینسیکس 68 پوائنٹس یا 0.08 فیصد گر کر 84,398 پر اور نفٹی 15 پوائنٹس یا 0.05 فیصد گر کر 25,860 پر آگیا۔ براڈ کیپ انڈیکس نے بینچ مارکس کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کیا، نفٹی مڈ کیپ 100 میں 0.13 فیصد اور نفٹی سمال کیپ 100 میں 0.27 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ ٹاٹا اسٹیل، ہندالکو اور ڈاکٹر ریڈی لیبز نفٹی پیک میں بڑے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل تھے، جبکہ خسارے میں بجاج فائنانس، اپولو ہاسپٹلس، شری رام فائنانس اور ٹی سی ایس شامل تھے۔ ایف ایم سی جی (0.78 فیصد نیچے)، آئی ٹی اور نجی بینک کے علاوہ تمام سیکٹرل انڈیکس سبز رنگ میں ٹریڈ کر رہے تھے۔ نفٹی میٹل میں 1.52 فیصد اضافہ ہوا۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ ایک ممکنہ ہندوستان-امریکہ تجارتی معاہدہ جو تعزیری محصولات کو ہٹاتا ہے اور باہمی محصولات کو کم کرتا ہے ایک اہم اقتصادی عنصر ہے جس پر نظر رکھی جانی چاہئے۔ اکتوبر میں ہندوستان میں خوردہ افراط زر میں 0.25 فیصد کی کمی دسمبر میں آر بی آئی ایم پی سی سے شرح میں کمی کے امکان کی نشاندہی کرتی ہے۔ لیکن مانیٹری پالیسی کی ترسیل کا کمزور ہونا آر بی آئی کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔ تجزیہ کاروں نے نفٹی کے لیے فوری مزاحمت 25,950 پر رکھی، اس کے بعد 26,000، اور 25,700 اور 25,750 زونز پر سپورٹ۔ امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے ریکارڈ کے طویل ترین وفاقی شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کے لیے قلیل مدتی فنڈنگ ​​بل کی منظوری کے بعد ابتدائی تجارتی سیشنز میں ایشیا پیسیفک کی بیشتر مارکیٹوں میں اضافہ ہوا۔ امریکی مارکیٹیں راتوں رات گرین زون میں ختم ہوئیں کیونکہ S&P 500 میں 0.06 فیصد اضافہ ہوا، اور ڈاؤ میں 0.68 فیصد اضافہ ہوا۔ تاہم، نیس ڈیک نے اپنی گراوٹ جاری رکھی، 0.26 فیصد کی کمی ہوئی۔ ایشیائی منڈیوں میں، چین کے شنگھائی انڈیکس میں 0.3 فیصد اضافہ ہوا، اور شینزین میں 1.62 فیصد، جاپان کے نکیئی میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ انڈیکس میں 0.45 فیصد کی کمی ہوئی۔ جنوبی کوریا کے کوسپی میں 0.17 فیصد کمی ہوئی۔ بدھ کو، غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئیز) نے 1,150 کروڑ روپے کی ایکوئٹی فروخت کی، جبکہ گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کار (ڈی آئی آئیز) 5,127 کروڑ روپے کی ایکوئٹی کے خالص خریدار تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com