Connect with us
Monday,08-December-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

بیڑ مکہ مسجد بم دھماکہ اے ٹی ایس کی تفتیش جاری

Published

on

Bom-Blast-&-ATS

ممبئی : ممبئی بیڑ مکہ مسجد میں بم دھماکہ کے بعد اب مہاراشٹر انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے بھی اس کی تفتیش شروع کردی ہے۔ اے ٹی ایس کی ٹیم نے یہاں پہنچ کر مقامی پولس سے کیس سے متعلق تمام تفصیلات طلب کرنے کے ساتھ دونوں دہشت گرد وجئے راما اور شری رام اشوک کے دہشتگردانہ سرگرمیوں کے روابط کی تفتیش بھی شروع کر دی ہے۔ اتنا ہی نہیں ان دونوں کو جیٹلین کی چھڑیاں کس نے فراہم کی تھی, اور دہشت گردوں نے مسجد کو ہی نشانہ کیوں بنایا, ان نکات پر بھی اے ٹی ایس تفتیش کر رہی ہے۔ جن دو دہشت گردوں کو مقامی پولیس نے بم دھماکہ کے بعد گرفتار کیا تھا, ان دونوں سے اے ٹی ایس نے بھی باز پرس شروع کر دی ہے۔ ان کے متعلقین اور رشتہ داروں سے بھی اے ٹی ایس پوچھ گچھ کریگی۔ جیٹلین کی خریداری کیلئے لائسنس ہونا لازمی ہے, بغیر لائسنس انہیں جیٹلین کس نے فراہم کیا اور یہ دہشت گردانہ حملہ تھا, مسجد پر اس لئے مسلمانوں کی جانب سے بھی یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ ان دہشت گردوں پر یو اے پی اے ایکٹ اور غداری کا کیس بھی درج ہو۔

اے ٹی ایس ذرائع نے اس کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ بیڑ میں مسجد بم دھماکہ کے بعد اے ٹی ایس نے مقامی پولیس اسٹیشن کے ساتھ مل کر اس معاملہ کی تفتیش شروع کردی ہے۔ اس میں دہشت گردانہ روابط، فنڈنگ، جیٹلین کی فراہمی، کس کی ایما پر یہ دھماکہ کیا گیا اس کی بھی تفتیش کی جارہی ہے۔ اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج نے اے ٹی ایس کی تفتیش تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ اس نوعیت کے دھماکہ اور جیٹلین سے متعلق دہشت گردانہ معاملات کی تفتیش اے ٹی ایس کرتی ہے, اسلئے بیڑ مسجد دھماکہ کی بھی تفتیش اے ٹی ایس کر رہی ہے۔ اور اس میں کئی نکات اور ہر پہلو پر جانچ کی جارہی ہے, تاکہ بیڑ دھماکہ کے معاملہ میں تہہ تک جاکر مزید افراد کی بھی گرفتاری عمل میں لائی جائے۔ بیڑ میں دھماکہ کے بعد حالات پرامن ہے لیکن کشیدگی ہنوز برقرار ہے۔ عید سے قبل دھماکہ کے بعد بیڑ میں پرامن عید منائی گئی ہے۔ جن دو دہشت گردوں کو پولیس نے گرفتار کیا ہے ان دونوں نے بم دھماکہ سے قبل جو اسٹیٹس لگایا تھا اور دھماکہ سے قبل بھی مسجد کو اڑانے کی دھمکی دی تھی اس پر بھی اے ٹی ایس جانچ کر رہی ہے اور یہ معلوم کیا جا رہا ہے کہ ان دونوں نے کس کی ایما پر مسجد کو ہٹانے کی دھمکی اور مسلمانوں کو ذات پات سے متعلق رکیک گالیاں دی تھیں۔

اے ٹی ایس نے اس معاملہ میں تفتیش میں پیش رفت ہونے کا بھی دعوی کیا ہے اے ٹی ایس نے کی تفتیش کے بعد اب ان دہشت گردوں کے چہرے سے نقاب اٹھنے کا امکان اب روشن ہوگیا ہے اے ٹی ایس اس معاملہ میں یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ آیا ان دونوں نے دہشت گردانہ حملہ اور بم دھماکہ سے قبل کتنی میٹنگ کی تھی اور اس میٹنگ میں کتنے افراد تھے یا پھر صرف ان دونوں نے ہی اس دھماکہ کی سازش کو انجام دیا ہے۔ اے ٹی ایس کی تفتیش میں اس معاملہ میں پیش رفت بھی ہوئی ہے۔

سیاست

شندے سینا کے ۲۲ اراکین اسمبلی بی جے پی میں شامل… آدتیہ ٹھاکرے کے دعوی پر فڑنویس کا تبصرہ، شیوسینا کے۲۰ اراکین اسمبلی بھی بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں

Published

on

aditya-fadnavis

ممبئی بلدیاتی انتخابات کے پس منظر میں فی الحال بی جے پی میں زبردست شمولیت کا سلسلہ دراز ہوگیا ہے, جس سے تمام پارٹیاں متاثر ہوئی ہیں, لیکن شیوسینا شندے گروپ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ فی الحال شیوسینا شندے گروپ کے ارکان کی بی جے پی میں زبردست آمد ہے۔ کئی عہدیدار اور کارپوریٹر بی جے پی میں شامل ہوچکے ہیں۔ اس کی وجہ سے کہا جا رہا ہے کہ شیوسینا شندے گروپ مہایوتی سے ناراض ہے۔ جس کے سبب شیوسینا شندے گروپ کے وزراء نے کابینہ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ اس دوران نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے دہلی جاکر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی، اس ملاقات پر بھی گرما گرم بحث ہوئی۔

اس کے بعد شیوسینا ٹھاکرے گروپ کے لیڈر اور سابق وزیر آدتیہ ٹھاکرے نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ شیوسینا شندے گروپ کے 22 ایم ایل اے بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ آدتیہ ٹھاکرے کے اس دعوے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے سخت جواب دیا ہے۔ اگر یہ کہا جائے تو کل کوئی کہہ سکتا ہے کہ آدتیہ ٹھاکرے کے بیس ایم ایل اے ہیں، وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ مطلب کچھ بھی نکالا جاسکتا ہے۔

‎اگر ہم یہ کہتے ہیں تو کل کوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ آدتیہ ٹھاکرے کے بیس ایم ایل اے ہیں، وہ بی جے پی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں شندے تو ہمارے اتحادی ہے اور ہم شندے سینا کے ایم ایل اے کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں؟ وہ ہمارے ہیں۔ شندے سینا ہماری دوست پارٹی ہے، اصل شیوسینا ہے۔ تو ہم ان کے ایم ایل اے کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں، ہم ایسی سیاست نہیں کرتے۔ اس کے برعکس شیوسینا کو مضبوط ہونا چاہیے، اس کے لیے ہم ان کے پیچھے مضبوطی سے کھڑے ہیں اور یقینی طور پر مستقبل میں، ہم شیوسینا، بھارتیہ جنتا پارٹی اور ہمارے عظیم اتحاد کو مزید استحکام بخشیں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ساکری ہولی فساد : دھولیہ سیشن عدالت نے دو خواتین سمیت دس مسلمانوں کو مقدمہ سے بری کیا، جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی کی قانونی پیروی

Published

on

j

مہاراشٹر : دھولیہ سیشن عدالت کیا ایڈیشنل سیشن جج جئے شری آر پلاٹے نے گذشتہ دنوں دھولیہ کے قریب واقع ساکری نامی مقام پر ہولی کے موقع پر رونما ہونے والے فساد مقدمہ میں ماخوذ دس ملزمین بشمول دو خواتین کو شکایت کنندہ اور دیگر سرکاری گواہان کے اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہونے کی وجہ سے مقدمہ سے بری کردیا۔ عدالت نے ملزمین سمیہ ذاکر شیخ، شبانہ فاروق شیخ، معراج ابراہیم سید، ناصر سپڑو شیخ، عرفان سپڑو شیخ، محی الدین شیخ، نثار نصیب خان پٹھان، صمد سلیم شیخ، ذاکر سپڑو شیخ اور سلیم شیخ کو اقدام قتل جیسی سنگین دفعات سے بری کردیا۔ ملزمین کے مقدمہ کی پیروی جمعیۃ علماء دھولیہ کی گذارش پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی نے کی۔ ملزمین کے دفاع میں ایڈوکیٹ اشفاق شیخ پیش ہوئے جبکہ ایڈوکیٹ این بی کلال نے استغاثہ کی پیروی کی۔ 18/ مارچ 2022/ کو ساکری میں ہولی کے موقع پر فرقہ وارانہ فساد پھوٹ پڑا تھا جس کے بعد پولس نے یک طرفہ کارروائی کرتے ہوئے دو خواتین سمیت دس مسلمانوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 147,148,307,353,332,336,337,295 کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا، پولس نے ملزمین پر آرمس ایکٹ کی دفعہ 4/25 کا اطلاق کیا تھا اور ان پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا۔شروعات میں مقدمہ کی سماعت ساکری مجسٹریٹ عدالت میں ہوئی پھر اس کے بعد مقدمہ دھولیہ سیشن عدالت منتقل ہوا کیونکہ پولس نے آرمس ایکٹ کے ساتھ ساتھ ملزمین پر 307/ جیسی سنگین دفعہ کا اطلاق بھی کیا تھا۔ دوران حتمی سماعت ایڈوکیٹ اشفاق شیخ نے عدالت کو بتایا کہ دوان ٹرائل شکایت گذار اور اس کی اہلیہ نے پولس کو سپورٹ نہیں کیا اور اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوگئے لہذا ملزمین کو مقدمہ سے بری کیا جائے۔

دھولیہ سیشن عدالت کے یڈیشنل سیشن جج جئے شری آر پلاٹے نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اہم گواہوں کے بیانات سے انحراف اور محض شک کی بنیاد پرملزمین کو سزائیں نہیں دی جاسکتی ہے لہذا تمام ملزمین کو مقدمہ سے بری کیا جاتا ہے۔ صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر مولانا حلیم اللہ قاسمی کی ہدایت پرمشتاق صوفی (جنرل سیکریٹری ضلع دھولیہ) اور ان کے رفقاء نے مقدمہ پیروی کی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بھوجپوری اداکار پون سنگھ کو دھمکی سے سنسنی لارنس بشنوئی کی دھمکی کے بعد کرائم برانچ میں شکایت

Published

on

ممبئی : بھوجپوری اداکار پون سنگھ کو بگ باس میں شامل نہ ہونے اور سلمان خان کے ساتھ کام نہ کرنے کی دھمکی لارنس بشنوئی گینگ نے دی ہے جس کے بعد پون سنگھ نے یہاں ممبئی کرائم برانچ کی انسداد ہفتہ وصولی دستہ میں اس کی شکایت کی ہے پولس نے پون سنگھ کے کیس میں تفتیش بھی شروع کردی ہے بھوجپوری اداکار کو ایک فون کال موصول ہوا جس میں اسے سلمان خان کے بیگ باس میں شامل نہ ہونے اور اس کے ساتھ کام نہ کرنے سمیت برے نتائج کی دھمکی دی گئی تھی ساتھ ہی مخاطب نے کہا ہے کہ وہ لارنس بشنوئی گینگ سے تعلق رکھتا ہے اس معاملہ میں پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے اور یہ معلوم کیا جارہا ہے کہ دھمکی آمیز فون کر نے والا کون ہے اور وہ واقعی لارنس بشنوئی گینگ سے تعلق رکھتا ہے یا نہیں یا پھر لارنس بشنوئی کے نام پر فلم انڈسٹری کو خوفزدہ کر نے کی کوشش کر رہا ہے اس سے قبل مزاجیہ اداکار کپل شرما کو بھی لارنس بشنوئی گینگ نے سلمان خان کے ساتھ فلم نہ کرنے اور اسے اپنے پروگرام میں میزبانی کیلئے نہ مدعو کر نے کی دھمکی دی تھی جس کے بعد ممبئی پولیس نے کپل شرما کی سیکورٹی میں بھی اضافہ کر دیا تھا اب دوبارہ لارنس بشنوئی گینگ نے ہی بھوجپوری اداکار کو دھمکی دے کر برے نتائج کی دھمکی دی ہے دھمکی کے باوجود بھوجپوری اداکار نے سلمان خان کے ساتھ بگ باس میں شریک ہونے کا فیصلہ لیا ہے جس کے بعد ان کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا ہے ممبئی کرائم برانچ اس معاملہ میں تفتیش کر رہی ہے کہ آیا یہ دھمکی لارنس بشنوئی نے ہی دی ہے یا نہیں اس کی ریکارڈنگ کے ساتھ دھمکی کے سراغ لگانے کی کوشش بھی شروع کر دئیے گئے ہیں

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com