سیاست
جیسے جیسے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے اعلان کا وقت قریب آرہا ہے، ریاست میں سیاسی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔
ممبئی : مرکزی الیکشن کمیشن (ای سی آئی) کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد، ریاستی حکومت انتخابی موڈ میں آگئی ہے، دوسری ریاستوں میں بھی سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ مہاوتی اور مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) دونوں میں تقریباً تین پارٹیاں ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد پہلی بار دونوں اتحاد پانچ سال بعد اسمبلی انتخابات میں نئے مساوات کے ساتھ عوام کے سامنے جائیں گے۔ دونوں اتحادوں کی جانب سے سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے کوششیں جاری ہیں لیکن 6 جماعتوں کے 30 امیدوار کہاں سے الیکشن لڑیں گے۔ اس کی سیٹ کا کیا حال ہے؟ اس کا اندازہ سروے میں لگایا گیا ہے۔ شیوسینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو چھوڑ کر باقی تمام بڑے لیڈر الیکشن لڑیں گے۔
مہاراشٹر کے سینئر سیاسی تجزیہ کار اور ماہر نفسیات دیانند نینے کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے دوبارہ جیتنے میں ابھی کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن انتخابات میں کچھ سابق فوجیوں کے پھنس جانے کا امکان ظاہر ہو رہا ہے۔ ناگپور ساؤتھ ویسٹ سیٹ پر دیویندر پھڈنس کو کارنر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اب تک سیاسی حلقوں میں انیل دیشمکھ اور سنیل کیدار کے نام سامنے آئے ہیں، وہیں دوسری طرف اجیت پوار کے الیکشن لڑنے کے لیے صورتحال واضح نہیں ہے۔ حال ہی میں انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کہے گی تو لڑوں گا۔ بارامتی سے یوگیندر پوار کے الیکشن لڑنے کے چرچے کے درمیان، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ اجیت پوار خود الیکشن لڑیں گے یا ان کا بیٹا الیکشن لڑے گا۔
پارٹیوں اور سیٹوں کے پانچ بڑے سٹالورٹس
بی جے پی:
1) رادھا کرشن ویکھے پاٹل-شرڈی
2) سدھیر منگنٹیوار – بلارپور
3) آشیش شیلر – باندرہ ویسٹ
4) گریش مہاجن – جامنیر
5) چندرکانت دادا پاٹل – کوتھروڈ
شیوسینا:
1) ایکناتھ شندے – کوپری-پچپاکھڑی
2) شمبھوراج دیسائی – پٹن
3) ادے سمنت – رتناگیری۔
4) سنجے شرستھ – سمبھاجی نگر
5) گلاب راؤ پاٹل – جلگاؤں دیہی
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی):
1) اجیت پوار – بارامتی
2) حسن مشرف – کاگل
3) چھگن بھجبل – ییولا
4) ادیتی تاٹکرے – شری وردھن
5) دھننجے منڈے – بیڈ
کانگریس
1) بالاصاحب تھوراٹ – سنگمنیر
2) وجے وڈیٹیوار- برہمپوری چندرپور
3) وشواجیت کدم – پلس
4) نانا پٹولے – ساکولی۔
5) امیت دیشمکھ – لاتور
شیو سینا (ادھو بالاصاحب ٹھاکرے) (شیو سینا یو بی ٹی)
1) آدتیہ ٹھاکرے -ورلی (ورلی)
2) سنیل پربھو – ڈنڈوشی
3) اجے چودھری – شیوادی
4) ویبھو نائک – سپیڈ
5) بھاسکر جادھو – گوہاگر
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شارد چند پوار)
1) جینت پاٹل – اسلام پور
2) جتیندر اوہاد – کلوا ممبرا
3) روہت پوار – کرجت جمکھیڈ
4) راجیش ٹوپے – جالنا
5) روہنی کھڈسے – مکتی نگر
ماہر نفسیات دیانن نینے نے اپنے اندازے میں کہا ہے کہ فڑنویس کے علاوہ سدھیر منگنٹیوار اور آشیش شیلار، جو بی جے پی میں سرفہرست پانچ لیڈروں میں شامل ہیں، کو جیت کے لیے جدوجہد کرنی پڑ سکتی ہے۔ اسی طرح شیو سینا میں ادے سمنت، سنجے شرسات اور گلاب راؤ پاٹل جیتتے نظر آرہے ہیں لیکن شمبھوراج دیسائی اور تانا جی ساونت کی سیٹیں پھنس سکتی ہیں۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (اجیت پوار) کی پارٹی میں بارامتی سیٹ پر سوالیہ نشان ہے کہ اجیت پوار الیکشن لڑیں گے یا ان کا بیٹا الیکشن لڑے گا۔ اجیت پوار کی سیٹ کو چھوڑ کر باقی چاروں امیدوار جیتتے نظر آ رہے ہیں۔
دیانن نینے کے مطابق کانگریس کے پانچوں سرکردہ لیڈر آرام سے جیتنے کی پوزیشن میں ہیں۔ شیو سینا یو بی ٹی میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے کے ساتھ ساتھ، دیگر چوٹی کے چار لیڈر بھی ممبئی کی ورلی سیٹ سے جیتتے دکھائی دے رہے ہیں۔ این سی پی کے سرکردہ پانچ لیڈروں میں (شرد چند پوار)، جینت پاٹل، جتیندر اوہاد، راحت پوار کے جیتنے کا پورا امکان ہے۔ راجیش ٹوپے بھی جالنہ سے جیتتے نظر آرہے ہیں لیکن ایکناتھ کھڈسے کی بیٹی روہنی کھڈسے جو مکتائی نگر سے انتخاب لڑنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں انہیں سخت مقابلہ کرنا پڑے گا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی اے ٹی ایس کی بے جا ہراسائی کیخلاف ابوعاصم اعظمی کی اے ٹی ایس چیف سے ملاقات، بے قصوروں کو ہراساں نہ کرنے کی یقین دہانی

مہاراشٹر : ممبئی میں اے ٹی ایس کی کارروائی کے بعد مشتبہ افراد سے رابطہ رکھنے پر بے قصوروں کو ہراساں کیے جانے پر ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا ہے کہ پونہ اے ٹی ایس یونٹ بے قصوروں کو ہراساں کرنا بند کرے. اے ٹی ایس گرفتار ملزمان کے موبائل فون پر رابطہ رکھنے والوں کو ہی اب ہراساں شروع کر دیا ہے, جس میں بچوں اور خواتین کو بھی ہراساں کرنے کی شکایت موصول ہوئی ہے, اس سے پونہ اور ریاست کے دیگر گوشوں میں بے چینی و اضطراب پایا جا رہا ہے۔مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سمیت ریاست اور پونہ میں اے ٹی ایس کی چھاپہ مار کارروائی کے خلاف سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کل جماعتی نمائندہ وفد کے ہمراہ مہاراشٹر اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی اے ٹی ایس کی کارروائی پر اعتراض نہیں ہے, لیکن جس طرح سے کچھ ایسے مسلم کارکنان کو گرفتار کیا گیا جو اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے تھے اور سماج میں ناانصافی کے خلاف متحرک و فعال تھے. ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ کو ایک میمورنڈم بھی دیا ہے.
میمورنڈم میں اے ٹی ایس چیف نول بجاج کو کارروائی کی نوعیت سے متعلق باخبر کیا گیا ہے اعظمی نے بتایا کہ کسی بھی ملزم کے خلاف کارروائی کرنے پر اعتراض نہیں ہے، لیکن حالیہ دنوں میں کئی مسلم سماجی کارکن جو اپنے آئینی حقوق کا استعمال کر رہے ہیں، ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور سماج متحرک و فعال ہے انہیں پونے اے ٹی ایس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔
ملزمان کے موبائل فون پر استعمال ہونے والے نمبروں سے رابطہ رکھنے والوں اور ان کے اہل خانہ کو گھنٹوں تھانوں میں زیر حراست رکھا جارہا ہے۔ خواتین اور بچوں کو بھی تفتیش کے نام پر ہراساں کیا جا رہا ہے اور کئی لوگوں پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
اعظمی نے نول بجاج سے درخواست کی کہ تفتیشی عمل کے دوران پونے اے ٹی ایس یونٹ کو واضح ہدایات جاری کرے کہ وہ اس کیس میں ملوث افراد کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں، تاکہ وہ پولیس اور اے ٹی ایس کی بھی مدد کرسکے۔
نول بجاج نے ایک مثبت یقین دہانی کرائی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی بے قصور کے ساتھ ناانصافی نہ ہو، اور خواتین اور بچوں کے بیانات ان کے گھروں پر ہی درج کئے جائیں گے۔
سیاست
کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نتیش رانے پر چراغ پا

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے نتیش رانے کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کرارا جواب دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مسلسل نتیش رانے اشتعال انگیز ی کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی کئی کیس بھی درج ہے اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوتی ۔ شرجیل امام ، عمر خالد قید و بند میں ہے لیکن یہ آزاد ہے۔ انہوں نے تو کوئی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ پر سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے لیکن سرکار ایسے عناصر پر کارروائی کیوں نہیں کرتی جو نفرت پھیلاتے ہیں ۔
(جنرل (عام
مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات 2025 2 دسمبر کو ہوں گے، نتائج 3 دسمبر کو؛ بی ایم سی الیکشن کی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا۔

ممبئی : ریاستی الیکشن کمشنر دنیش واگھمارے نے 4 نومبر کو مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات 2025 کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ای سی نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات 2 دسمبر کو ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ 246 نگر پریشدوں اور 42 نگر پنچایتوں کے لیے تاریخوں کا اعلان کیا گیا۔ انتخابات کے لیے نامزدگی کا عمل 10 نومبر کو شروع ہوگا۔ ہائی سٹیک پول حکمران مہاوتی کے خلاف ہوں گے جس میں بی جے پی، شندے کی سینا اور اجیت پوار کی این سی پی بمقابلہ مہاوتی (یو بی ٹی سینا، شرد پوار کی این سی پی اور کانگریس شامل ہیں)۔ اس کے علاوہ، ایم این ایس بھی انتخابات کے لیے ایم وی اے کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیے تیار ہے۔ میونسپل کونسل اور نگر پنچایت انتخابات کے لیے ایک کروڑ ساٹھ لاکھ ووٹر اور تیرہ ہزار ایک سو پچپن پولنگ اسٹیشن ہیں۔ واگھمارے نے کہا کہ ان مقامی خود حکومتی اداروں میں 6,859 اراکین اور 288 صدور کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں اہل ووٹروں کی تعداد 1.7 کروڑ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ 13,355 پولنگ مراکز ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے استعمال سے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن 17 نومبر ہے اور جانچ پڑتال 18 نومبر کو کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 21 نومبر نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ ہے۔ واگھمارے نے مزید کہا کہ پولنگ 31 اکتوبر کی انتخابی فہرستوں کے مطابق ہوگی۔
شفافیت اور ووٹروں کی سہولت کو بہتر بنانے کے لیے، ایس ای سی نے کہا کہ وہ ایک نئی موبائل ایپ تیار کرے گا اور اپنی اسٹیٹ کمیشن کی ویب سائٹ کا فائدہ اٹھائے گا۔ ان ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے ووٹر آسانی سے اپنی ذاتی معلومات اور اپنے مخصوص وارڈ کی تفصیلات حاصل کر سکیں گے۔ ایس ای سی تمام امیدواروں کے بارے میں جامع معلومات بھی فراہم کرے گا، جس میں وہ حلف نامہ بھی شامل ہو گا جو انہوں نے ایس ای سی کو جمع کرایا ہے۔ ایس ای سی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اس نے ڈپلیکیٹ ووٹروں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مخصوص دفعات متعارف کرائی ہیں، جو متعدد جگہوں پر رجسٹرڈ ہیں۔ کمشنر نے کہا، "ایسے ووٹرز کو ووٹر لسٹ پر ڈبل اسٹار سے نشان زد کیا جائے گا۔ انہیں صرف ایک جگہ پر ووٹ ڈالنے کی سختی سے اجازت ہوگی۔ بی ایم سی کے آخری انتخابات 2017 میں ہوئے تھے اور اس کے بعد سے انتخابات نہیں ہوئے تھے۔ 2017 میں، انتخابات 21 فروری کو ہوئے تھے جبکہ نتائج کا اعلان 23 فروری کو کیا گیا تھا۔ تمام 227 سیٹوں میں سے یونائیٹڈ شیوسینا نے 84 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ بی جے پی نے 82 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس دوران دونوں جماعتیں اتحاد میں تھیں۔ کانگریس نے 31 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ متحدہ این سی پی نے 13 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ راج ٹھاکرے کی ایم این ایس نے 7 سیٹیں جیتی تھیں۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
