بین الاقوامی خبریں
ٹرمپ نے اقتدار سنبھالتے ہی اعلان کیا کہ وہ امریکہ میں گھسنے والوں کو نکال باہر کریں گے، غیر قانونی تارکین وطن کی تیسری بڑی آبادی ہندوستانی ہیں

نئی دہلی : ہندوستانیوں کا ایک خواب امریکہ جانا ہے۔ لیکن اس خواب کو پورا کرنے کے لیے کئی بار کچھ ہندوستانی غلط راستہ اپناتے ہیں، جنہیں امریکہ کے نئے صدر نے درانداز بھی قرار دیا ہے۔ ایسے میں امریکہ جانے والے غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کو اب ہوشیار رہنا ہو گا کیونکہ ٹرمپ نے امریکہ میں اقتدار سنبھالتے ہی دراندازوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پیو ریسرچ سینٹر کے نئے اندازوں کے مطابق، 2021 میں امریکہ میں غیر مجاز تارکین وطن کی آبادی 10.5 ملین تک پہنچ گئی۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی تیسری سب سے بڑی آبادی ہندوستانی ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اب امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کا مستقبل کیا ہوگا؟
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں امریکا میں مقیم میکسیکن تارکین وطن کی تعداد 4.1 ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ تعداد 1990 کے بعد سب سے کم تھی۔ اس کے ساتھ ہی ایل سلواڈور سے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں 8 لاکھ اور ہندوستان سے 7.25 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ وسطی امریکی ملک ایل سلواڈور کی کل آبادی صرف 64 لاکھ ہے جس میں سے 8 لاکھ غیر قانونی طور پر امریکہ میں مقیم ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں چھ ریاستیں سب سے زیادہ غیر مجاز تارکین وطن کی آبادی والی تھیں۔ کیلیفورنیا (19 لاکھ)، ٹیکساس (16 لاکھ)، فلوریڈا (9 لاکھ)، نیویارک (6 لاکھ)، نیو جرسی (4.5 لاکھ) اور الینوائے (4 لاکھ)۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2021 میں دوسرے ممالک سے غیر مجاز تارکین وطن کی آبادی 6.4 ملین رہی، جو کہ 2017 کے مقابلے میں 9 ملین سے زیادہ ہے۔ غیر مجاز تارکین وطن کی سب سے زیادہ تعداد والے دوسرے ممالک گوئٹے مالا (7 لاکھ) اور ہونڈوراس (5.25 لاکھ) ہیں۔ دنیا کے تقریباً ہر دوسرے خطہ، یعنی وسطی امریکہ، کیریبین ممالک، جنوبی امریکہ، ایشیا، یورپ اور سب صحارا افریقہ سے غیر قانونی امیگریشن میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن سے نمٹنے والی سرکاری تنظیم (آئی سی ای) نے تقریباً 15 لاکھ لوگوں کی فہرست تیار کی ہے جو امریکہ میں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں۔ اس معاملے میں، آئی سی ای نے کہا کہ غیر دستاویزی تارکین وطن کو ملک سے باہر بھیجنا ٹرمپ کے بارڈر سیکیورٹی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنے والے یا مجرم قرار پانے والوں کی تعداد 6.55 لاکھ ہے۔ اس کے بعد ان 14 لاکھ افراد پر توجہ دی جائے گی جنہیں قانونی عمل کے بعد ملک بدری کے احکامات دیے گئے ہیں۔ ان میں سے صرف 40,000 حراست میں ہیں۔ یہاں تک کہ بہت سے لوگوں کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے تقریباً 150 پروازیں درکار ہوں گی۔ ان لوگوں کو ہٹانے کے لیے 5000 سے زیادہ پروازیں درکار ہوں گی جنہیں پہلے ہی ملک بدری کے احکامات مل چکے ہیں۔ ڈونکی روٹ یا ڈونکی فلائٹ غیر قانونی طور پر ایک ملک سے دوسرے ملک جانے کا راستہ ہے۔ اس راستے سے امریکہ، کینیڈا اور بعض یورپی ممالک پہنچ سکتے ہیں۔ گدھے کے راستے کا مطلب ہے بیرون ملک جانے کے لیے پچھلے دروازے کا راستہ۔ ہر سال ہزاروں لاکھوں لوگ بیرون ملک جانے کے لیے ‘ڈونکی روٹ’ کا غیر قانونی راستہ اختیار کرتے ہیں۔ یہ انتہائی خطرناک اور مہلک ہے۔ منزل تک پہنچنے کی کوئی ضمانت نہیں۔
ڈنکی پنجابی لفظ ‘ڈنکی’ سے نکلا ہے جس کا مطلب چھلانگ لگانا ہے۔ یعنی اس سفر میں لوگوں کو وہاں رک کر مختلف ممالک میں بھیج دیا جاتا ہے۔ پچھلے سال، انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) نے اندازہ لگایا تھا کہ 2023 میں دنیا بھر میں زمینی اور سمندری سفر کے دوران 8,565 تارکین وطن ہلاک ہو جائیں گے۔ آئی او ایم نے رپورٹ کیا کہ 2022 کے مقابلے میں 2023 میں تارکین وطن کی اموات کی تعداد میں تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹریول ایجنٹ ہندوستانیوں کے لیے دہلی سے سربیا کے لیے براہ راست پروازوں کا انتظام کرتے تھے، جہاں سے وہ بلغراد میں اترتے تھے۔ اس کے بعد انہیں ہنگری اور پھر آسٹریا لے جایا گیا۔ آسٹریا کی سرحدیں اٹلی، سوئٹزرلینڈ اور جرمنی سے ملتی ہیں۔ ایسے میں ہندوستانی غیر قانونی طور پر وہاں پہنچ جاتے تھے۔ یہاں سے پانامہ کے جنگل کو عبور کرنے کے بعد اگلا پڑاؤ گوئٹے مالا ہے۔ انسانی سمگلنگ کا سب سے بڑا مرکز گوئٹے مالا ہے، جہاں سے اسمگل کیے گئے لوگوں کو دوسرے ایجنٹوں کے حوالے کیا جاتا ہے۔ یہاں سے انہیں میکسیکو کی سرحد پر لے جایا جاتا ہے، جہاں سے ایجنٹ انہیں غیر قانونی طور پر امریکہ یا کینیڈا میں سمگل کرتے ہیں۔
یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (یو ایس سی بی پی) کے مطابق، ہندوستانی شہری جنوب مغربی سرحد سے امریکہ میں داخل ہونے والے غیر قانونی تارکین وطن کا پانچواں بڑا گروپ ہے۔ اکتوبر 2022 سے ستمبر 2023 کے درمیان، 96,917 ہندوستانیوں کو غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرتے ہوئے امریکہ میں پکڑا گیا۔ ان میں سے 30,010 کینیڈا کی سرحد پر پکڑے گئے اور 41,770 میکسیکو کی سرحد پر پکڑے گئے۔ یو ایس سی بی پی کے مطابق فروری 2019 سے مارچ 2023 کے درمیان 1,49,000 ہندوستانیوں کو غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ ان لوگوں میں سے زیادہ تر کا تعلق گجرات اور پنجاب سے تھا۔ اگر کوئی ہندوستانی بیرون ملک پھنسا ہوا ہے یا اسے کسی اور پریشانی کا سامنا ہے تو متاثرہ اور اس کے کنبہ کے افراد وزارت خارجہ کے ‘madad@gov.in’ پورٹل پر اپنی شکایت درج کر سکتے ہیں۔ آپ ہیلپ پورٹل پر بیرون ملک کسی بھی مسئلے کے بارے میں شکایت درج کر سکتے ہیں۔ آپ موبائل نمبر، ای میل آئی ڈی وغیرہ جیسی تفصیلات کے ساتھ اس پر شکایت درج کر سکتے ہیں۔
وزارت خارجہ کے مطابق بیرون ملک جانے سے پہلے ان باتوں پر غور کرنا چاہیے۔ اپنے پاسپورٹ کی فوٹو کاپیاں (بشمول ویزا پیجز)، انشورنس پالیسیاں، ٹریولر چیک، ویزا اور کریڈٹ کارڈ نمبر رکھیں۔ اسے اصل دستاویزات سے مختلف جگہ پر رکھیں اور اس کی ایک کاپی بھی گھر پر کسی کے پاس رکھیں۔ آپ جس ملک کا دورہ کر رہے ہیں اس کے قوانین پر عمل کریں۔ اپنے پاسپورٹ کے کھونے، چوری یا نقصان کی فوری اطلاع دیں۔ پاسپورٹ کے لیے اضافی تصاویر ساتھ رکھیں۔ گھر پر اپنے دوستوں اور کنبہ کے ساتھ رابطے میں رہیں اور انہیں اپنی انشورنس پالیسی کی تفصیلات اور اپنے غیر ملکی سفر کی تفصیلات کی ایک کاپی دیں۔ اگر آپ ایک معقول مدت کے لیے بیرون ملک جانے والے ہیں، تو براہ کرم ہندوستان چھوڑنے سے پہلے یا پہنچنے کے فوراً بعد مقامی ہندوستانی سفارت خانے/قونصل خانے میں رجسٹر کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ کو بہتر قونصلر مدد اور اپ ڈیٹس ملیں۔
بین الاقوامی خبریں
فرانس نے اقوام متحدہ کو خط لکھ کر کیا زوردار مطالبہ، یو این ایس سی میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی حمایت کی

نیو یارک : روس کے بعد دوست فرانس نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی حمایت کی ہے۔ ایک دن پہلے روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل نشست کے لیے نئی دہلی کی بولی کی حمایت کی تھی اور اب فرانس نے بھی کہا ہے کہ ہندوستان، جرمنی، برازیل اور جاپان کو یو این ایس سی کی مستقل رکنیت حاصل کرنی چاہیے۔ فرانس کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بھیجے گئے ای میل میں فرانس نے کہا کہ ہم برازیل، بھارت، جرمنی اور جاپان کے ساتھ افریقی ممالک کے لیے دو مستقل رکنیت کی نشستوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔ فرانس نے کہا کہ ہم افریقی ممالک کی مضبوط نمائندگی کے ساتھ ساتھ لاطینی امریکی اور ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک سمیت دیگر ممالک کی مضبوط شرکت دیکھنا چاہتے ہیں۔
فرانس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اقوام متحدہ میں اصلاحات کی جانی چاہیے اور اسے مضبوط کرنے کے لیے ممالک کی زیادہ سے زیادہ شرکت ہونی چاہیے۔ فرانس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں اصلاحات کے لیے اس کے کم از کم 25 ارکان ہونے چاہئیں اور جغرافیائی محل وقوع کی بنیاد پر ممالک کو اس میں شامل کیا جانا چاہیے۔ ایسا کرنے سے اقوام متحدہ کے فیصلے مضبوط اور قابل قبول ہوں گے۔
اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے جرمنی، جاپان، برازیل اور دو افریقی ممالک کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں مستقل رکن کے طور پر ہندوستان کی شمولیت کی بھرپور حمایت کی تھی۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں عام بحث سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ “جرمنی، جاپان، بھارت اور برازیل کو مستقل رکن ہونا چاہیے، اس کے ساتھ ساتھ دو ایسے ممالک جنہیں افریقہ اس کی نمائندگی کے لیے نامزد کرے گا۔ نو منتخب اراکین کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔” اس دوران فرانسیسی صدر نے اقوام متحدہ کے اندر اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ اسے مزید موثر اور نمائندہ بنایا جا سکے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ فرانس، امریکہ، برطانیہ اور روس نے اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی مسلسل حمایت کی ہے لیکن چین کی مخالفت کی وجہ سے ہندوستان کو مستقل رکنیت نہیں مل سکی ہے۔ چین کسی بھی حالت میں ہندوستان کی مستقل رکنیت نہیں چاہتا اور اس میں رکاوٹیں پیدا کرتا رہا ہے۔ گزشتہ سال چلی کے صدر گیبریل بورک فونٹ نے بھی یو این ایس سی میں ہندوستان کی شمولیت کی وکالت کی تھی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے لیے ایک ٹائم لائن کی تجویز پیش کی تاکہ اسے اقوام متحدہ کی 80ویں سالگرہ تک جدید جغرافیائی سیاسی حقائق کے مطابق بنایا جا سکے۔ روس بھی مستقل نشست کے لیے ہندوستان کی خواہش کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ترقی پذیر ممالک کی زیادہ نمائندگی کی ضرورت پر زور دیا۔
(جنرل (عام
سعودی عرب نے عازمین حج کے لیے پورٹل دوبارہ کھول دیا، ہندوستان کی وزارت برائے اقلیتی امور نے حج گروپ آپریٹرز کو جلد عمل مکمل کرنے کی ہدایت کی

ریاض : سعودی عرب کی وزارت حج نے 10,000 عازمین حج کے لیے حج (نسک) پورٹل کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ منیٰ (مکہ کے قریب ایک شہر) میں جگہ کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ یہ اطلاع دیتے ہوئے حکومت ہند کی اقلیتی امور کی وزارت نے سی ایچ جی اوز (کمبائنڈ حج گروپ آپریٹرز) سے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے اپنا عمل مکمل کریں۔ حج رواں سال جون کے مہینے میں ہوگا۔ اس کے لیے مئی سے ہی عازمین حج سعودی جانا شروع کر دیں گے۔ 26 سی ایچ جی اوز حج کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے سعودی عرب کی ڈیڈ لائن پر عمل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ جس کی وجہ سے وہ منیٰ میں کیمپ، ہوٹل اور ٹرانسپورٹ کے لیے ضروری معاہدے مکمل نہیں کر سکے۔ اس پر حکومت ہند نے سعودی وزارت حج سے رابطہ کیا۔ ہندوستانی حکومت کی مداخلت کے بعد سعودی وزارت حج نے پورٹل کو دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ہندوستان کی اقلیتی امور کی وزارت نے کہا کہ کچھ سی ایچ جی اوز سعودی عرب کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام رہے، جس سے ان کا حج کوٹہ پورا نہیں ہوا۔ اس بقیہ کوٹہ کو پورا کرنے کے لیے سعودی عرب نے اب 10,000 عازمین حج کے لیے پورٹل کو دوبارہ کھول دیا ہے۔ حکومت ہند کی حج پالیسی 2025 کے مطابق، حج کمیٹی آف انڈیا ملک کے لیے مختص حج کے کل کوٹے کا 70% کا انتظام کرتی ہے۔ باقی 30% پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرز کو دیا جاتا ہے۔ وزارت نے کہا کہ سعودی عرب نے 2025 کے لیے ہندوستان کو 1,75,025 (1.75 لاکھ) کا کوٹہ دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے، اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری چندر شیکھر کمار اور جوائنٹ سکریٹری سی پی ایس بخشی نے ہندوستانی عازمین کے لیے حج کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ ہفتے جدہ کا دورہ کیا۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بھی اس سال جنوری میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے حج 2025 کے لیے دو طرفہ معاہدے پر دستخط کیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سال حج 4 جون سے 9 جون 2025 کے درمیان ہوگا تاہم حتمی تاریخ کا انحصار اسلامی کیلنڈر کے آخری مہینے ذوالحج کا چاند نظر آنے پر ہوگا۔
بین الاقوامی خبریں
حماس اسرائیل کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گا، غزہ میں جنگ بندی کی تجویز مسترد، نیتن یاہو نے بھی کمر کس لی

تل ابیب : اب غزہ جنگ کے جلد ختم ہونے کی امید کم دکھائی دیتی ہے۔ حماس نے جنگ بندی کی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے جس میں غزہ کے تمام مسلح گروپوں کو ہتھیار ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ حماس نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر امن کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے اور 18 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کا بھی الزام لگایا۔ حماس کے عہدیدار سامی ابو زہری نے پیر کو کہا کہ ان کا گروپ لوگوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے تمام تجاویز پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ لیکن اسرائیل نے جو تازہ ترین تجویز پیش کی ہے اور فلسطینیوں کو قبول کرنے کے لیے کہا ہے وہ ‘ہتھیار ڈالنے’ کے لیے ہے۔ ادھر امریکہ نے بھی اسرائیل کو کروڑوں ڈالر مالیت کے نئے ہتھیار بھیجے ہیں اور اسرائیل بڑی فوجی کارروائی کرنے جا رہا ہے۔
ابو زہری نے کہا، ‘نیتن یاہو جنگ بندی کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ناممکن حالات قائم کر رہے ہیں۔’ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنی تازہ تجویز میں یہ وعدہ نہیں کر رہا کہ وہ حملے مکمل طور پر روک دے گا۔ اسرائیل صرف یرغمالیوں کی واپسی چاہتا ہے۔ ہم تمام یرغمالیوں کو، مردہ اور زندہ رہا کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن یہ تبھی ہو گا جب جنگ ختم ہو جائے گی اور اسرائیلی افواج غزہ سے نکل جائیں گی۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ ہتھیار ڈالنا تحریک حماس کے لیے کوئی آپشن نہیں ہے اور ہم عوام کی مرضی کو توڑنا قبول نہیں کریں گے۔ حماس ہتھیار نہیں ڈالے گی، ہم ہار نہیں مانیں گے اور حملہ آور قوت کے خلاف دباؤ کے تمام ذرائع استعمال کریں گے۔ اسرائیل کی تازہ ترین تجویز میں 45 دن کے امن کی بات کی گئی ہے۔ اس میں تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے کا کہا گیا ہے۔ اس کے بدلے میں اسرائیل خوراک اور امداد کو غزہ تک پہنچانے کی اجازت دے گا۔ دریں اثناء اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں نے حکومت سے غزہ کی پٹی میں جنگ فوری طور پر ختم کرنے کی اپیل کی۔ اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان ٹی وی کی خبر کے مطابق سابق اہلکاروں نے حکومت کو ایک خط لکھ کر یہ مطالبہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق دستخط کرنے والوں میں موساد کے تین سابق سربراہان – ڈینی یاٹوم، افریم ہیلیوی اور تامیر پارڈو کے ساتھ ساتھ درجنوں دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں۔
موساد کے سابق ارکان نے کہا: ‘مسلسل لڑائی یرغمالیوں اور ہمارے فوجیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ کسی ایسے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے جس سے اس مصائب کا خاتمہ ہو۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جرات مندانہ فیصلہ لے اور ملک کی سلامتی کے لیے ذمہ داری سے کام کرے۔ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق انہوں نے سینکڑوں فوجی اہلکاروں کی حمایت کا اظہار کیا، چاہے وہ ریزرو میں ہوں یا ریٹائرڈ ہوں، جنہوں نے اسی طرح کے خط پر دستخط کیے تھے۔ خط میں جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی واپسی کی اپیل کی گئی۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا