Connect with us
Saturday,12-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

اروند کیجریوال نے مرکزی اور تمام ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پنجاب کی طرز پر کچے ملازمین کو یقینی بنائیں

Published

on

Kejriwal..

پنجاب میں 8,736 اساتذہ کو ریگولر کرنے کے اعلان کے بعد، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے تمام ریاستی حکومتوں سے پنجاب کے خطوط پر ایسا کرنے کی اپیل کی ہے، اور مرکزی حکومت سے خام ملازمین کو یقینی بنانے کا مطالبہ بھی اٹھایا ہے۔

تاہم وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ جہاں بھی عام آدمی پارٹی کی حکومت بنے گی ہم اس کے حق میں ہوں گے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بھگوت مان نے یوم اساتذہ کے دن ایک بڑا اعلان کیا تھا، جو نہ صرف پنجاب بلکہ ملک کی معیشت کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ پورے ملک میں ہوا چل رہی ہے کہ سرکاری نوکریاں ختم کی جائیں، سرکاری نوکریوں میں بھرتی نہ کی جائے، اور ان کی جگہ کچے لوگوں کو تعینات کیا جائے۔

پنجاب میں اور بھی بہت سے کچے اساتذہ ہیں، جن پر بھگونت مان کام کر رہے ہیں۔ وقت اس لیے لیا جا رہا ہے کہ اگر قانونی طور پر عدالت میں چیلنج کیا گیا تو یہ چل جائے گا۔ ان میں کئی ایسے اساتذہ تھے، جو 10 سال سے احتجاج کر رہے تھے، ملک میں مختلف ریاستی حکومت، مرکزی حکومت کی سرکاری ملازمتیں ختم کی جا رہی ہیں۔ جب معیشت ترقی کر رہی ہے تو سرکاری ملازمتوں میں اضافہ ہونا چاہیے۔ کئی سطحوں پر سرکاری نوکریاں خالی پڑی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ٹھوس ملازمین سست ہوتے ہیں، یہ غلط فہمی ہے۔

انہوں نے مرکز پر مزید نشانہ لگاتے ہوئے کہا، ہم دہلی میں بھی کرنا چاہتے تھے، کچے اور مہمان اساتذہ کو یقینی بنانے کے لیے بل بھی لائے گئے، لیکن مرکزی حکومت نے اس بل کو منظور نہیں کیا۔ لیکن جو چنگاری پنجاب سے نکلی ہے وہ پورے ملک میں جائے گی۔ میں ریاستی حکومتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں میں ویسا ہی کریں جیسا کہ پنجاب نے کیا اور جہاں بھی ہماری حکومت بنتی ہے ہم ایسا کرنے کے حقدار ہیں۔

درحقیقت، یوم اساتذہ کے دن، پنجاب کے سی ایم بھگونت مان نے اعلان کیا کہ 5,442 تعلیم فراہم کرنے والوں، 1,130 شمولیتی تعلیم کے رضاکاروں کی براہ راست تصدیق کی جائے گی۔ ان کے علاوہ شفاف پالیسی کے تحت آنے والے 1639 اساتذہ اور بورڈ کے تحت آنے والے 525 اساتذہ کی بھی تصدیق کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے۔

سیاست

ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے 18 جولائی کو میرا روڈ کا دورہ کریں گے، مہاراشٹر اور ملک کی نظریں ان پر لگی ہوئی ہیں

Published

on

Raj-Thakeray

ممبئی : میرا-بھائیندر شہر پچھلے کچھ دنوں سے پورے مہاراشٹر میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ اس کے پیچھے یہی وجہ ہے۔ مہاراشٹرا بالخصوص ممبئی میں مراٹھی اور مراٹھی کے درمیان تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ میرا روڈ کے ایک تاجر کو مراٹھی کے معاملے پر ایم این ایس کارکنوں نے زدوکوب کیا۔ ایم این ایس کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر میں رہنے اور کاروبار کرنے کے لیے مراٹھی بولنا لازمی ہے۔ ایم این ایس کے اس موقف پر کچھ اماراتی لوگوں نے اعتراض کیا۔ ایک تاجر نے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کو براہ راست چیلنج کیا تھا کہ وہ مراٹھی نہیں بولیں گے۔ اس پر بڑا تنازعہ کھڑا ہونے کے بعد تاجر نے راج ٹھاکرے سے کھلے عام معافی مانگ لی تھی۔ دوسری جانب میرا بھائیندر میں بڑا ہنگامہ دیکھنے میں آیا۔

میرا بھائیندر میں ایم این ایس کارکنوں کے ذریعہ ایک تاجر کی پٹائی کے بعد وہاں کے تاجروں نے اس واقعہ پر اعتراض کیا۔ میرا روڈ کے تاجروں نے متعلقہ تاجر کی حمایت میں شہر بند کی کال دے دی۔ یہی نہیں تاجروں نے شہر میں ایک بڑا مارچ بھی نکالا۔ اس مارچ نے ہندی اور مراٹھی بولنے والوں کے درمیان بحث کو پھر سے بھڑکا دیا۔ اس مارچ کے ردعمل میں ایم این ایس اور شیو سینا ٹھاکرے دھڑے اور مہاراشٹر ایکتا سمیتی کی طرف سے مشترکہ مارچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ لیکن پولیس نے اس مارچ کو روک دیا۔ درحقیقت ممکنہ خطرے کو دیکھتے ہوئے پولس نے ایم این ایس کے عہدیداروں اور کارکنوں کو گرفتار کرنا شروع کردیا۔

آخر کار، ایم این ایس، ٹھاکرے دھڑے اور مہاراشٹرا ایککرن سمیتی اس معاملے پر کافی جارحانہ ہو گئے۔ کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔ چنانچہ کافی ڈرامے کے بعد ایم این ایس کے مارچ کی اجازت دی گئی۔ یہ مارچ 8 جولائی کو ہونا تھا۔ اس مارچ کے بعد، ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے رات کو اپنی پارٹی کے رہنماؤں کو ایک اہم حکم ٹویٹ کیا۔ راج ٹھاکرے نے انہیں حکم دیا کہ وہ میڈیا سے بات نہ کریں اور ان کی اجازت کے بغیر سوشل میڈیا پر کوئی تبصرہ نہ کریں۔ اس کے بعد اب خبریں آ رہی ہیں کہ راج ٹھاکرے خود میرا روڈ کا دورہ کریں گے۔ اس دورے میں راج ٹھاکرے کس سے ملاقات کریں گے؟ کیا وہ عوام سے خطاب کرے گا؟ راج ٹھاکرے کے دماغ میں کیا ہے؟ اس موقع پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق راج ٹھاکرے 18 جولائی کو میرا روڈ پر آئیں گے۔ ان کا یہ دورہ پوری ریاست اور ملک کی توجہ مبذول کرائے گا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی میں پستول فروخت کرنے آیا نوجوان مالونی میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی مالونی علاقہ میں پولس غیر قانونی ریولوار کے ساتھ ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ مذکورہ شخص بلا لائسنس ہتھیار لے کر گشت کر رہا تھا اور اس کی پشت پر پستول تھی, یہ اطلاع ملتے ہی پولس نے دیسائی میدان کے اطراف ۳۲ سے ۳۷ سال کے شخص کو پایا, جس کی پشت پر پستول تھی اس کے قبضے سے پولس نے ایک سیاہ رنگ کی پستول میڈ ان ایڈیا اور چار کارآمد کارتوس برآمد کی ہے, وہ گاؤں سے پستول یہاں فروخت کی غرض سے لایا تھا۔ پستول کی قمیت ۷۵ ہزار اور چار کارتوس کی قیمت چار ہزار بتائی جاتی ہے۔ پولس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے, اس کی شناخت عارف اسماعیل شاہ ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ رتنا گیری کا ساکن ہے, اس کے خلاف پولس نے آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور پولس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ پولس تفتیش میں معلوم ہو کہ اس نے یہ پستول گوا سے لائی تھی اور وہ یہاں سے فروخت کرنے آیا تھا۔ ممبئی پولس کی تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے راؤت سے معافی کا مطالبہ بصورت دیگر ہتک عزت کا کیس کا فیصلہ، سنجے سرشاٹ نے وائرل ویڈیو کو مارف ویڈیو قراردیا

Published

on

Sanjay & Shirsaath

ممبئی شیوسینا یوبی ٹی لیڈر اور رکن پارلیمان نے شیوسینا شندے سینا کے وزیر سنجے سرشاٹ کاایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کیا تھا, اب سنجے سرشاٹ نے سنجے راؤت کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کرنے کا اعلان کیا ہے, ساتھ ہی مجرمانہ کیس بھی ہوگا۔ سنجے سرشاٹ نے یہ دعوی کیا ہے کہ جو ویڈیو جاری کیا گیا ہے۔ وہ ویڈیو مارف کیا گیا ہے ان نشانہ بنانے کے ساتھ بدنام کرنے کی کوشش بھی ہے اس لئے اب وہ معاملہ میں خاموش نہیں رہیں گے۔ وہ سنجے راؤت کو سبق سکھائیں گے اسلئے سنجے راؤت کو نوٹس ارسال کرنے کے ساتھ معافی کا بھی مطالبہ وزیر موصوف نے کیا ہے, اگر معافی طلب نہیں کی جاتی تو مجرمانہ اور ہتک عزت کا کیس درج ہوگا سنجے سرشاٹ نے اس متعلق یہ واضح کیا تھا کہ جو ویڈیو جاری ہوا ہے وہ ان کی رہائش گاہ ہے اور وہ اپنی بیڈ پر بیٹھ کر آرام کر رہے ہیں لیکن پیسوں کی بیگ نہیں ہے۔ جو بیگ ہے وہ کپڑوں کی ہے انہوں نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ کی رہائش گاہ ہر ایک کے لیے کھلی ہے اور میری ملاقات کے لئے رقعہ یا چھٹی درکار نہیں ہے, جس طرح سے ماتوشری کا اصول ہے میں عام ورکر اور جنتا کا سیوک ہوں اس لیے میرے گھر میں کوئی بھی حاضری دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو کسی نے وائرل کر دیا ہوگا اس سے وہ لاعلم ہے کہ ویڈیو کیسے وائرل ہوئی ہے۔ سنجے سرشاٹ نے اب سنجے راؤت پر ہتک عزت کا دعویٰ کا کیس درج کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ سنجے سرشاٹ کاُویڈیو وائرل ہونے کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی تھی اور اس کے بعد سنجے سرشاٹ نے اس پر وضاحت بھی دی تھی اب وزیر موصوف نے کیس داخل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com