Connect with us
Wednesday,09-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

دہلی سے کارگل تک فوج اور فضائیہ کی سائیکل مہم

Published

on

Army-Airforce

فوج اور فضائیہ کی مشترکہ سائیکلنگ ٹیم ہفتہ کو ایک خصوصی آپریشن میں کارگل کے لئے روانہ ہوئی اور 24 دنوں میں 1600 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔
آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت منعقد کی گئی سائیکل مہم میں 20 فوجی اور فضائیہ کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ ان کی قیادت فوج اور فضائیہ کی دو باصلاحیت خواتین افسران کریں گی۔ یہ مہم یہاں نیشنل وار میموریل سے سگنل آفیسر انچارج اور کور آف سگنلز کے سینئر کرنل اسٹاف آفیسر نے انجام دی۔ اسے جنرل ایم یو نائر اور ویسٹرن ایئر کمانڈ کے سینئر ایئر اسٹاف آفیسر ایئر مارشل آر رادھیش نے مشترکہ طور پر جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ مہم جو ٹیم 24 دنوں میں 1600 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے 26 جولائی کو دراس میں کارگل وار میموریل پہنچے گی اور کارگل جنگ میں شہید ہونے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرے گی۔
سائیکلنگ ٹیم کی قیادت کور آف سگنلز کی میجر سریشتی شرما کریں گی۔ میجر سرشیٹی شرما دوسری نسل کی افسر ہیں جنہیں 2019 میں مختلف ٹیکنالوجی پر مبنی خفیہ کارروائیوں میں ان کی شراکت کے لیے چیف آف انٹیگریٹڈ اسٹاف کیٹیشن سے نوازا گیا تھا۔
فضائیہ کی طرف سے سائیکلنگ دستے کی قیادت اسکواڈرن لیڈر مینیکا کر رہی ہے، جنہوں نے اپنی دس سالہ سروس کے دوران بیدر، گوالیار اور دیولالی میں لاجسٹک آفیسر کے طور پر خدمات انجام دی ہیں۔
ہماچل پردیش میں داخل ہونے کے بعد لداخ کی طرف بڑھتے ہوئے مہم جو ٹیم کو اونچائی والے علاقوں اور آکسیجن کی کمی کے سخت چیلنجوں سے نمٹنا پڑے گا۔ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مہم جو ٹیم نے بہت پہلے مشقیں شروع کر دی تھیں۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ انچیف، ناردرن کمانڈ، لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی دراس سے مہم کو جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے۔
اس مہم کا بنیادی مقصد ہندوستانی نوجوانوں میں قوم پرستی کے جذبے کو بیدار کرنا ہے۔ سائیکل ٹیم یہ کام کرے گی اور اس دوران وہ راستے میں کئی مقامات پر اسکول کے بچوں سے بات چیت کرے گی۔ اس قدم سے ملک کے مستقبل کے لیڈروں میں ولولہ پیدا ہوگا اور ان کی توانائیوں کو صحیح سمت ملے گی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

‎مہاراشٹر اسٹیٹ ساہتیہ اکیڈمی کی منتقلی کا فیصلہ ملتوی

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ کی جانب سے اردو ساہتیہ اکادمی کی منتقلی کا مسئلہ اٹھائے جانے کے چند دن بعد، مہاراشٹر حکومت نے اس اقدام کو روک لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا اعلان اقلیتی امور کے وزیر دتاترے بھرنے کی صدارت میں منگل (8 جولائی) کو ہوئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد کیا گیا، جس میں ریاستی اسمبلی میں ایم ایل اے رئیس شیخ کی طرف سے پیش کی گئی توجہ طلب تحریک کے جواب میں

یہ اقدام شیخ کی مسلسل کوششوں کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے خطوط اور قانون ساز اسمبلی کے ذریعے مسئلہ اٹھایا تھا۔ یہ فیصلہ محبان اردو کے لئے فتح ہے۔ ‎منتقلی پر پابندی اور اکیڈمی کو سرکاری سہولت کو زیر اثر یقینی بنانے کا فیصلہ محبان اردو آبادی کے جائز مطالبات کی فتح ہے۔ وزیر نے یقین دلایا کہ جب تک مکمل طور پر فرنشڈ، سرکاری ملکیت 2,000 مربع فٹ جگہ دستیاب نہیں ہو جاتی، کوئی جگہ منتقلی نہیں ہوگی۔ یہ نتیجہ تمام اردو سے محبان اردو کے لیے اطمینان بخش ہے رئیس شیخ نے کہا کہ ‎میٹنگ کے دوران اقلیتی برادری سے متعلق کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں اردو ساہتیہ اکادمی کی مجوزہ تبدیلی، اقلیتی تحقیق اور تربیتی ادارے میں خالی اسامیاں، اور اقلیتی کمشنریٹ میں خالی اسامیاں شامل ہیں۔

‎”وزیر بھرنے نے یقین دلایا کہ اگر اکیڈمی کے لیے دو مہینوں میں مناسب سرکاری جگہ کی نشاندہی نہیں کی گئی تو موجودہ احاطے کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ اکادمی میں عملہ کے سات خالی عہدوں کو فوری طور پر پُر کیا جائے۔ اگر باقاعدہ تقرریوں میں تاخیر ہوتی ہے تو، شخضی کام کاج کو یقینی بنانے کے لیے کنٹریکٹ پر بھرتی کی جائے گی۔

ایم ایل اے رئیس شیخ نے مزید کہا کہ حکومت نے اقلیتی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور اقلیتی کمشنریٹ دونوں میں خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے فوری اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ‎ادارے کو ایک بڑے فروغ میں، حکومت نے اردو ساہتیہ اکیڈمی کے لیے 10 کروڑ روپے کا ایک مستقل کارپس فنڈ بنانے پر اتفاق کیا ہے، جس کی مدت 50 سال ہوگی۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ حکومت 5 کروڑ روپے کی علیحدہ سالانہ فراہمی پر بھی مثبت طور پر غور کر رہی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی آمدار نواس میں ملازم پر تشدد پر رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ کو کوئی پچھتاؤا نہیں

Published

on

Sanjay G.

ممبئی : ممبئی آمدار نواس اراکین کی رہائش گاہ کی کینٹین میں ملازم کے ساتھ تشدد کے بعد ایکناشھ شندے کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے یہ واضح کیا ہے کہ انہیں اس معاملہ میں کوئی پچھتاؤ یا ندامت نہیں ہے, اور یہ حق بجانب ہے میں نے جو کیا وہ درست ہے اور کینٹین عوام کے صحت سے کھلواڑ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ناقص کھانا یہاں فراہم کیا جاتا ہے, وہ انسانی صحت کیلئے مضر ہے۔ ایکناتھ شندے شیوسینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے آمدار نواس میں کینٹین باورچی خانہ میں ناقص غذا کی فراہمی پر کیٹین کے ملازم پر تشدد برپا کیا۔ اس واقعہ پر رکن اسمبلی نے کہا کہ جو کھانا مجھے فراہم کیا گیا تھا وہ باسی تھا, انہوں نے کہا کہ 30 سے 35 سال سے میں آکاش وانی کینٹین میں رات 10 بجے کھانا تناول فرمانے کیلئے پہنچا دو روٹی دال چاول آرڈر دیا, اس میں سے ایک لقمہ نوش کیا تو اس کا ذائقہ بدمزہ تھا اور مجھے قے آنے لگی۔ اس پر میں نے کینٹین میں اس متعلق دریافت کیا اور کہا کہ یہ کھانا کس نے مجھے فراہم کیا ہے تو اور پھر منیجر کو دال بتایا تو سب نے کہا کہ یہ دال خراب ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیٹین کے کھانے سے عوام کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور میں نے کہا کہ مہاراشٹر کے عوام کی صحت سے کھلواڑ نہ کرے۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ کینٹین مالک کی من مانی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ کیٹین میں چوہے سمیت گندگی کا انبار ہے۔ میں نے جو کیا اس کی مجھے ندامت نہیں ہے, انہوں نے کہا کہ میں نے اس مسئلہ کو اٹھانے کیلئے اسمبلی میں اجازت طلب کی ہے, پہلے میں ایک انسان ہو اور پھر رکن اسمبلی میری جان سے کھلواڑ برداشت نہیں ہے اور مجھے اپنی صحت اور جان کی حفاظت کرنے کا حق ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پٹنہ سے دہلی جانے والی انڈیگو کی پرواز 6ای 5009 پرندے سے ٹکرا گئی، طیارے میں 169 مسافر سوار تھے، واقعے کے فوری بعد طیارے کو لینڈ کر دیا گیا۔

Published

on

Indigo

نئی دہلی : پٹنہ سے دہلی جانے والی انڈیگو ایئر لائن کی پرواز (6ای 5009) بدھ کی صبح ٹیک آف کے فوراً بعد ایک پرندے سے ٹکرا گئی۔ پرواز میں سوار 169 مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ طیارے کی جے پرکاش نارائن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی گئی۔ پٹنہ ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر کرشنا موہن نہرو نے کہا، ‘فلائٹ میں سوار تمام مسافر محفوظ ہیں اور جہاز ٹیک آف کے فوراً بعد پرندہ ٹکرانے کے بعد بحفاظت واپس لوٹ گیا۔’ یہ طیارہ صبح 8:42 بجے پٹنہ ایئرپورٹ سے اڑان بھرا تو ایک پرندہ اس سے ٹکرا گیا اور اسے واپس لوٹنا پڑا۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق طیارے کو فی الحال پٹنہ ایئرپورٹ پر روک دیا گیا ہے, جبکہ مسافروں کے لیے متبادل انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

پٹنہ ہوائی اڈے کے قریب پھولواری شریف کے علاقے میں مذبح خانے چلتے ہیں، جو پرندوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے کئی بار ریاستی حکومت کو ہوائی اڈے کے قریب مذبح خانوں کی موجودگی سے آگاہ کیا ہے۔ ساتھ ہی، بہار حکومت نے مرکز سے درخواست کی ہے کہ وہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک کثیر الضابطہ ٹیم بھیجے۔ بہار کے چیف سکریٹری امرت لال مینا نے اس معاملے میں جون میں شہری ہوا بازی کی وزارت کے سکریٹری کو خط لکھا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com