Connect with us
Saturday,21-September-2024
تازہ خبریں

بزنس

گھر سے کام کرنے کے عادی ہوچکے ایپل کے ملازمین کا دفتر سے کام سے انکار

Published

on

Apple

عالمی وباء کورونا وباء کے باعث لاک ڈاؤن میں ورک فراہم ہوم کے عادی ہو چکے ایپل کے ملازمین نے دفتر سے کام سے انکار کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل ایک نئی مشکل کا شکار ہو گئی ہے، ملازمین لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے کام کے اتنے عادی ہو چکے ہیں، کہ اب وہ دفاتر میں کام کے لیے تیار نہیں ہو رہے، اور اس حوالے سے مزاحمت کر رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وباء پر قابو پائے جانے اور وسیع پیمانے پر ویکسینیشن کے بعد پابندیاں نرم کی جا چکی ہیں، تاہم ٹیکنالوجی ویب سائٹ ’دی ورج‘ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیگر کمپنیوں کی طرح آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل کو بھی آفسز دوبارہ کھولنے کے سلسلے میں دشواری کا سامنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کمپنی کی جانب سے ملازمین کو ہدایت کی گئی ہے کہ ستمبر سے وہ تین روز آفس سے کام کریں گے، تاہم کمپنی کے 80 فی صد ملازمین نے ایک خط پر دستخط کر کے مزید نرمی کی درخواست کی ہے۔
ایپل کے سی ای او ٹم کک نے گزشتہ ہفتے ملازمین کو ایک ای میل میں ریٹرن ٹو آفس پالیسی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملازمین کو پیر، منگل اور جمعرات کو دفاتر جب کہ بدھ اور جمعہ کو گھر سے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

تاہم ملازمین کا مؤقف ہے کہ کمپنی کی ورک پالیسی کی وجہ سے کئی ملازمین پہلے ہی ادارہ چھوڑ چکے ہیں، ورک فرام ہوم کی پالیسی ہی بہتر ہے، نہ صرف وباء سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے، بلکہ ملازمین زندگی اور ملازمت میں توازن بھی رکھ پا رہے ہیں۔

ملازمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ وہ پہلے بھی دنیا بھر میں موجود اپنے ساتھیوں سے بہتر طور پر جڑے ہوئے تھے، تاہم اب یہ پہلے سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔

بزنس

بین الاقوامی مارکیٹ میں سونا 2575 ڈالر فی اونس سے تجاوز کر کے ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

Published

on

gold-&-silver

نئی دہلی : بین الاقوامی بازار میں سونا ریکارڈ بلندی پر پہنچ گیا ہے۔ امریکہ کے فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں 0.50 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔ اس کے بعد سونے کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں سونا 2575 ڈالر فی اونس سے تجاوز کر گیا جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس کا اثر ہندوستانی بازار پر بھی پڑا۔ ملٹی کموڈٹی ایکسچینج (ایم سی ایکس) پر سونے کا اکتوبر فیوچر 73,502 روپے فی 10 گرام پر کھلا۔ یہ پچھلے دن کے مقابلے میں 0.09% یا 64 روپے کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ چاندی کا دسمبر فیوچر بھی 90,055 روپے فی کلو پر کھلا، جو 0.1 فیصد یا 87 روپے کا اضافہ دکھاتا ہے۔ پچھلے دو دنوں میں سونے کی قیمت میں 450 روپے فی گرام اور چاندی کی قیمت میں تقریباً 1800 روپے فی کلو کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جمعرات کو دہلی کے بلین مارکیٹ میں سونا 100 روپے کے اضافے کے ساتھ 75,650 روپے فی 10 گرام پر بند ہوا۔ بدھ کو 99.9 فیصد خالص سونے کی قیمت 75,550 روپے فی 10 گرام تھی۔

بین الاقوامی مارکیٹ میں سونا 2587 ڈالر فی اونس کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ امریکہ میں ملازمتوں کے اچھے اعداد و شمار اور فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کے بعد سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک وقت میں سونا 2600 ڈالر فی اونس سے بھی تجاوز کر گیا تھا۔

سونے کی قیمتوں میں اضافے کے پیچھے کئی وجوہات ہیں۔ ان میں مرکزی بینکوں اور سرمایہ کاروں کی جانب سے سونے کی مضبوط مانگ اور مشرق وسطیٰ اور یوکرین میں جغرافیائی سیاسی تناؤ شامل ہیں۔ امریکی گھروں کی فروخت کے اعداد و شمار توقع سے زیادہ کمزور رہے ہیں۔ اس کے بعد ڈالر انڈیکس میں کمی ہوئی۔ اس سے سونے اور چاندی کی قیمتوں کو سہارا ملا۔ لبنان میں حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکیز کے دھماکے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی برقرار ہے۔ امریکی ڈالر انڈیکس (ڈی ایکس وائی) 100.57 کی سطح کے ارد گرد ٹریڈ کر رہا ہے، جو 0.05 یا 0.05% کی کمی کا اشارہ دے رہا ہے۔

نیہا قریشی، سینئر ٹیکنیکل اینڈ ڈیریویٹوز اینالسٹ، آنند راٹھی کموڈٹیز اینڈ کرنسیز کا کہنا ہے کہ ‘ایم سی ایکس پر اکتوبر گولڈ فیوچرز روزانہ چارٹ پر زبردست تیزی دکھا رہے ہیں۔ قیمتیں بڑھتے ہوئے ٹرینڈ لائن سے اوپر ٹریڈ کر رہی ہیں۔ قیمتیں 21 دن کی ایکسپونینشل موونگ ایوریج (ای ایم اے) سے اوپر ٹریڈ کر رہی ہیں۔

Continue Reading

بزنس

یونانی شہروں میں جائیداد خرید کر ہندوستانی حاصل کر رہے ہیں گولڈن ویزا، جانیں کیا ہے منصوبہ؟

Published

on

greek-cities

نئی دہلی : کہا جاتا ہے کہ ہندوستانیوں کو جہاں بھی موقع ملتا ہے، وہ اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اب دیکھیے، جب یونان نے تقریباً ڈھائی کروڑ روپے کی جائیداد خریدنے کے لیے گولڈن ویزا کی پیشکش کی تو ہندوستانی وہاں جائیداد خریدنے کے لیے دوڑ پڑے۔ دراصل گزشتہ جولائی اور اگست میں گریم میں ہندوستانیوں کی جانب سے جائیداد کی خریداری میں 37 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اب یہ اصول تبدیل ہونے والا ہے، اس لیے ہندوستانی خریدار کسی بھی قیمت پر اس کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

یونان نے سنہ 2013 میں گولڈن ویزا پروگرام شروع کیا تھا۔ اس اصول کے مطابق، یونانی حکومت کسی بھی غیر ملکی کو رہائش یا شہریت فراہم کرے گی جو کم از کم 250,000 یورو (تقریباً 2.5 کروڑ روپے) رئیل اسٹیٹ، سرکاری بانڈز یا دیگر منظور شدہ آلات میں سرمایہ کاری کرتا ہے۔ صرف یونان ہی نہیں، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، آسٹریلیا، امریکہ جیسے ممالک بھی کچھ کم سے کم رقم کی سرمایہ کاری پر گولڈن ویزا دیتے ہیں۔

یورپی ملک یونان میں مکان کے کرایے سے ہونے والی آمدنی اچھی ہے۔ اس کے ساتھ وہاں صحت کی خدمات اور تعلیم کا نظام ایسا ہے کہ وہاں کے لوگ گھر خریدنے میں منافع بخش سودا دیکھتے ہیں۔ یہی نہیں، یورپی یونین میں کاروبار قائم کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے، یہ پروگرام یورپ میں دوسرا گھر تلاش کرنے والے دولت مند ہندوستانیوں میں تیزی سے مقبول ہوا ہے۔

منی کنٹرول کی ایک رپورٹ کے مطابق، یونان میں جولائی اور اگست کے درمیان ہندوستانی سرمایہ کاروں کی جانب سے جائیداد کی خریداری میں 37 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خریدار ملک کے گولڈن ویزا پروگرام میں تبدیلیوں سے پہلے مستقل رہائش حاصل کرنے کے لیے دوڑ پڑے۔ نئے قوانین رئیل اسٹیٹ کی خریداری کے ذریعے ویزا کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے درکار کم از کم سرمایہ کاری سے دوگنا زیادہ ہیں۔

پراپرٹی ڈیولپمنٹ فرم لیپٹوس اسٹیٹس نے انکشاف کیا کہ ترامیم سے پہلے ہندوستانی سرمایہ کار کم از کم €250,000 (تقریباً 2.5 کروڑ روپے) کی سرمایہ کاری کے ساتھ یورپ میں مستقل رہائش حاصل کر سکتے ہیں۔ اب، کم از کم سرمایہ کاری €800,000 ہے ٹائر I شہروں جیسے کہ ایتھنز، تھیسالونیکی، میکونوس اور انطالیہ میں۔ ٹائر II کے علاقوں میں، جس میں یونان کے دیگر تمام حصے شامل ہیں، حد €250,000 سے €400,000 تک بڑھ جاتی ہے۔

یہ اقدام ایک وسیع ہاؤسنگ پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد یونانی شہریوں کے لیے زیادہ مانگ والے علاقوں میں رئیل اسٹیٹ پر دباؤ کو کم کرکے سستی اور معیاری رہائش کو یقینی بنانا ہے۔ یونان کے وزیر خزانہ کوسٹیس ہاٹزیڈاکس نے اپریل میں کہا تھا کہ “حکومت کو امید ہے کہ اس سے کم ہجوم والے علاقوں میں مقامی رہائشی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی۔”

Continue Reading

بزنس

جیسے ہی مارکیٹ کھلی، سینسیکس اور نفٹی نئے ریکارڈ پر پہنچ گئے، سرمایہ کاروں کو 2.5 لاکھ کروڑ روپے کا تحفہ۔

Published

on

Stock-Market

نئی دہلی : امریکہ سے اچھی خبر کی بنیاد پر، گھریلو اسٹاک مارکیٹ جمعرات کو ایک نئے ریکارڈ پر پہنچ گئی. امریکہ کے مرکزی بینک فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں 50 بیسس پوائنٹس کی بڑی کمی کا اعلان کیا ہے۔ اس کی وجہ سے، سینسیکس نے ابتدائی تجارت میں 700 سے زیادہ پوائنٹس کی چھلانگ لگائی، جب کہ نفٹی نے بھی 25،500 کے نشان کو عبور کیا۔ بینک اور آئی ٹی اسٹاکس کے ساتھ اسٹاک مارکیٹ نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ نفٹی میں سب سے زیادہ فائدہ این ٹی پی سی، ایل ٹی آئی مائنڈ ٹری اور وپرو تھے۔ ان میں سے ہر ایک کو تقریباً 2 فیصد کا فائدہ ہوا۔ ایچ ڈی ایف سی بینک اور انفوسس جیسے بھاری اسٹاک نے سینسیکس اور نفٹی کے فائدہ میں سب سے زیادہ حصہ ڈالا۔

اس کے ساتھ، بی ایس ای پر درج تمام اسٹاک کی مشترکہ مارکیٹ کیپ 2.5 لاکھ کروڑ روپے بڑھ کر 470 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی۔ سیکٹرل انڈیکس میں، نفٹی بینک، نفٹی آئی ٹی اور نفٹی ریئلٹی میں 1% سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔ این ٹی پی سی کے حصص میں 3% سے زیادہ اضافہ ہوا جب این ٹی پی سی گرین انرجی نے 10,000 کروڑ کے آئی پی او کے لیے کاغذات جمع کرائے، اسی طرح آئی آر ای ڈی اے کے حصص میں اس وقت اضافہ ہوا جب اسے کیو آئی پی کے ذریعے تازہ ایکویٹی بیچ کر فنڈز جمع کرنے کی منظوری ملی۔

فیڈرل ریزرو نے اس سال شرح سود میں کل 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کا عندیہ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سال جی ڈی پی گروتھ 2 فیصد رہے گی۔ مہنگائی کا خطرہ کم ہوگیا ہے۔ اگر معیشت مضبوط رہتی ہے تو، فیڈ کٹوتیوں کی رفتار کو سست کر سکتا ہے۔ فیڈ کی شرح میں کٹوتی بھارت میں شرح سود میں کمی کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مارچ 2025 سے پہلے ہندوستان میں 25 بی پی ایس کی کمی ممکن ہے۔ صبح 9.55 بجے، سینسیکس 602.84 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 83,551.07 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ نفٹی بھی 173.30 پوائنٹس کے ساتھ 25,550.85 پوائنٹس پر تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com