Connect with us
Friday,27-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو گورنر کوٹے سے ایم ایل سی بنائے جانے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل

Published

on

(محمد یوسف رانا)
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو گورنر کوٹے سے ایم ایل سی بنائے جانے کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں ایک اپیل داخل کی گئی ہے۔ مگر گورنر کے اختیارات میں دخل اندازی کرنے سے انکار کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے اپیل کنندہ کو مایوس کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ان دنوں ریاست میں کرونا سے متاثر مریض پورے ملک میں سب سے زیادہ پائے جا رہے ہیں۔ اسی وجہ سے الیکشن کمیشن کی جانب سے ایم ایل سی کے انتخاب کا بھی ملتوی کر دیا گیا چونکہ وزیر اعلی۶؍ ماہ کی معیاد۲۸؍ مئی کو مکمل ہو رہی کیونکہ انہوں نے گزشتہ ۶؍ ماہ میں کسی بھی قانون ساز کونسل کی رکنیت اختیار نہیں کی ہے۔ جس کے پیش نظر گزشتہ ۱۰؍اپریل کو نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی صدارت میں کابینی وزرائ کی میٹنگ میں ایک رائے سے گورنر کوٹے سے وزیر اعلی کو ایم ایل سی منتخب کرنے کی سفارش بھیجی تھی جو ابھی تک التوائ کا شکار ہے۔
اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن رام کرشن پلے نے ایڈوکیٹ اتل داملے اور ایڈوکیٹ وجئے کیلے دار کی معرفت ممبئی ہائی کورٹ میں ایک اپیل داخل کی اس اپیل پر معزز جج شاہ رخ کاتھا والاکے روبرو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ شنوائی ہوئی۔ اپیل کنندہ نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ گزشتہ۹؍ اپریل کو نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ جس میںوزیر اعلی ادھو ٹھاکرے خود اس میٹنگ سے غیر حاضر تھے اور انہوں نے اس میٹنگ کے اختیارات بھی نائب وزیر اعلی کو نہیں دیئے تھے اس لئے اس میٹنگ میں کیے گئے فیصلے کو غیر قانونی گردانتے ہوئے ہائی کورٹ ان فیصلوں کو رد کرے۔
اٹارنی جنرل آشیتوش کنبھ کونی نے ریاستی حکومت کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست بے معنی ہے۔طرفین کی باتیں سننے کے بعد ہائی کورٹ نے کہا کہ گورنر نے ابھی تک کابینہ کی اس میٹنگ کے تعلق سے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔تاہم ہائی کورٹ درخواست گزار کو کسی قسم کی ریلیف دینے سے انکار کر دیا یہ کہتے ہوئے کہ عدالت اس میں مداخلت نہیں کرسکتی ہے کیونکہ گورنر کواس پر آزادانہ فیصلہ لینے کا اختیار ہے۔

بین الاقوامی خبریں

ایران کو 30 ارب ڈالر دیے جائیں گے، پابندیوں میں نرمی کی جائے گی… بنکر بسٹر بم گرانے کے بعد ٹرمپ کی تہران کو بڑی پیشکش!

Published

on

iran-nuclear-deal

واشنگٹن : امریکا نے 22 جون کو ایران پر بنکر بسٹر بم گرائے جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے اپنی فوج کی بڑی کامیابی قرار دیا۔ ایران پر حملے کے ایک ہفتے سے بھی کم عرصہ بعد امریکہ اب تہران کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ ایران کو اس کے سویلین جوہری پروگرام کے لیے 30 بلین امریکی ڈالر دینے پر غور کر رہی ہے۔ مزید برآں ایران پر پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے ممنوعہ ایرانی فنڈز سے اربوں ڈالر جاری کیے جائیں گے۔ اسے امریکہ کی جانب سے ایران کو جوہری مذاکرات کی میز پر واپس لانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ایران اور امریکہ کے درمیان جاری جوہری مذاکرات 13 جون کو اسرائیل کے ایران پر حملوں کے بعد تعطل کا شکار ہو گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ ایران کو سویلین جوہری توانائی کے پروگرام کی تعمیر کے لیے 30 بلین ڈالر تک کی امداد فراہم کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔ اس اقدام کا مقصد ایران کو یورینیم کی افزودگی بند کرنے کی ترغیب دینا ہے۔ اس کے نتیجے میں تہران کو توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے غیر افزودگی کے جوہری پروگرام کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔

ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ امریکہ ایران کو 20 سے 30 بلین ڈالر کی امداد کی پیشکش کر سکتا ہے۔ اس کے بدلے میں ایران کو یورینیم کی افزودگی مکمل طور پر روکنا ہو گی۔ یہ منصوبہ ایک ایسا متبادل پیدا کرنے کے بارے میں ہے جو ایران کی گھریلو توانائی کی ضروریات کو پورا کرے اور انہیں جوہری بم بنانے سے روکے۔ سی این این کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکہ اور مغربی ایشیا کے اعلیٰ حکام ایران کے ساتھ تعطل کا شکار جوہری مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تہران کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اس تمام صورتحال کے درمیان مغربی ایشیا کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ کوف نے ایران کے ساتھ ایک جامع امن معاہدے کی امید ظاہر کی ہے۔

ایران کی طرف سے امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے بارے میں ابھی تک کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہ تہران مذاکرات دوبارہ شروع کر سکتا ہے، کہا کہ انہیں سنجیدگی سے نہیں لیا جا سکتا۔ ایران اور امریکا کے درمیان جاری جوہری مذاکرات تہران پر اسرائیل کے حملے کے بعد رک گئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

پونہ اور ممبئی سے 6 بنگلہ دیشی عورتیں اور ایک مرد گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی : ممبئی پولس نے ممبئی میں غیر قانونی طریقے سے مقیم غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف اپنے کریک ڈاؤن میں شدت پیدا کر دی ہے۔ ممبئی کے اندھیری ایم آئی ڈی سی پولس اسٹیشن کی حدود میں ممبئی پولس کے اے ٹی سی کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بایزید ایوب شیخ کو زیر حراست لیا گیا۔ اس کے دستاویزات اور آدھار کارڈ کی تفتیش کی گئی, یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی ہے اور یہاں غیر قانونی طریقے سے مقیم ہے۔ اس نے بتایا کہ اندھیری علاقہ میں کئی بنگلہ دیشی خواتین بھی ہے, اس کے بعد دو مشتبہ خاتون کو حراست میں لیا گیا, ان سے تفتیش میں خلاصہ ہوا کہ ملزم بایزید نے اپنے ساتھ خواتین کو پونہ میں بھی بسایا ہے۔ جین مندر پونہ سے دو خواتین بنگلہ دیشی کو حراست میں لیا گیا, اس میں سے ایک خاتون ایتی شیخ پر غیر قانونی طریقے سے ممبئی میں مقیم ہونے کا ناگپاڑہ میں کیس درج ہے, چاروں خواتین کو زیر حراست لیا گیا۔ اس معاملہ میں پونہ ممبئی سے پولس نے سات افراد کو گرفتار کیا ہے, جس بایزید ایوب شیخ، نسیرین بیگم، روجنی اختر، کوکیلاباختر، روما بیگم، پاکھی مصطفی بیگم، کوہ نور اختر بیگم شامل ہے۔ پولس نے چھ عورتوں ایک مرد بنگلہ دیشی کو گرفتار کیا ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ہدایت پر انجام دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی کے بعد، جے شنکر نے ہندوستانی شہریوں کے محفوظ انخلاء میں مدد کرنے پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔

Published

on

Jaishankar

نئی دہلی : وزیر خارجہ (ای اے ایم) ڈاکٹر ایس جے شنکر نے آج ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے بات کی۔ انہوں نے ایران کی موجودہ صورتحال پر ان کے خیالات کا شکریہ ادا کیا۔ ہندوستانی شہریوں کے محفوظ انخلاء میں مدد کرنے پر بھی اظہار تشکر کیا۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے خود ٹویٹ کر کے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بات چیت میں ایران کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے سید عباس اراغچی کے افکار کی تفہیم کو سراہا۔ ڈاکٹر جے شنکر نے ٹویٹ میں لکھا، آج سہ پہر ایران کے ایف ایم سید عباس عراقچی سے بات کی۔ میں ایران کی موجودہ پیچیدہ صورتحال پر اپنے نقطہ نظر اور خیالات کا اشتراک کرنے پر ان کی تعریف کرتا ہوں۔ ہندوستانی شہریوں کے محفوظ انخلاء میں سہولت فراہم کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ حکومت ہند ایران میں پھنسے ہوئے اپنے شہریوں کو بحفاظت واپس لانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ ہندوستان ایران اسرائیل تنازعہ کے بعد ‘آپریشن سندھو’ کے تحت اب تک 14 پروازوں کے ذریعے 3,400 سے زیادہ ہندوستانیوں کو ایران سے نکال چکا ہے۔ وزارت خارجہ نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعرات کو کہا کہ نئی دہلی زمینی صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور اس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا کہ آپریشن جاری رکھا جائے یا نہیں۔ جیسوال سے پوچھا گیا کہ کیا ہندوستان ایران-اسرائیل جنگ بندی کے بعد ‘آپریشن سندھو’ جاری رکھے گا اور اب تک دونوں ممالک سے نکالے گئے ہندوستانی شہریوں کی کل تعداد کتنی ہے؟ ترجمان نے کہا، “ہم نے 18 جون کو آپریشن سندھو شروع کیا۔ ایران میں تقریباً 10,000 ہندوستانی کمیونٹی کے ارکان اور اسرائیل میں تقریباً 40,000 ہندوستانی شہری ہیں۔” “اب تک، ہم نے 3,426 ہندوستانی شہریوں، 11 او سی آئی (بھارت کے اوورسیز سٹیزن) کارڈ ہولڈرز، 9 نیپالی شہریوں کو نکالا ہے، انہوں نے کہا کہ سری لنکن شہری اور کچھ ایرانی خواتین ہیں جن میں سری لنکن شہری شامل ہیں۔” ایک ہندوستانی شہری کی اہلیہ کو بھی نکالا گیا، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا، “ہم نے ایران سے ہندوستانی شہریوں کو واپس لانے کے لیے کل 14 پروازیں چلائیں۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com