Connect with us
Saturday,14-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ممبئی میں اپارٹمنٹ، کمپلیکس، کوئی بھی پروجیکٹ، مہاریرا کا حکم – بلڈرز کو ایک اکاؤنٹ میں رقم لینا ہوگی۔

Published

on

Construction

ممبئی : گھر کے خریداروں کی ایک ایک پائی پر نظر رکھنے کے لیے، مہاراشٹر ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی (مہاریرا) نے پروجیکٹ سے متعلق بینک کھاتوں میں بڑی تبدیلیوں کی تجویز پیش کی ہے۔ اس کے تحت بلڈر کو صارفین سے لی گئی رقم مختلف کھاتوں کے بجائے ایک اکاؤنٹ میں جمع کرانی ہوگی۔ بلڈرز صارفین سے پارکنگ، مینٹیننس، کلب ہاؤس اور دیگر چارجز کی مد میں رقم وصول کر کے مختلف کھاتوں میں جمع کراتے ہیں۔ چونکہ اکاؤنٹ پروجیکٹ سے منسلک نہیں ہے، اس لیے RERA کے پاس صارفین سے لیے گئے مذکورہ اضافی چارجز کا کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔ ان کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے، RERA نے بینک اکاؤنٹ کے قوانین میں تبدیلیوں کا ایک مسودہ تیار کیا ہے، جسے RERA کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا گیا ہے۔ مسودے کو حتمی منظوری دینے سے پہلے، RERA نے 15 اپریل تک ریئل اسٹیٹ سیکٹر سے وابستہ تنظیموں اور دیگر لوگوں سے تجاویز طلب کی ہیں۔

ڈرافٹ کے مطابق بلڈر کو پروجیکٹ کے لیے بینک میں ایک اکاؤنٹ کے بجائے تین (کلیکشن اکاؤنٹ، الگ اکاؤنٹ، ٹرانزیکشن اکاؤنٹ) کھولنا ہوں گے۔ تینوں اکاؤنٹس ایک دوسرے سے منسلک ہوں گے۔ بلڈر کو کسٹمر سے لی گئی رقم پروجیکٹ کے کلیکشن اکاؤنٹ میں جمع کرنی ہوگی۔ کلیکشن اکاؤنٹ میں جمع کی گئی کل رقم میں سے، 70% علیحدہ اکاؤنٹ میں اور 30% براہ راست ٹرانزیکشن اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے گی۔ RERA کے مطابق، بلڈر کو ایک اکاؤنٹ سے دوسرے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرنے کے لیے بینک کو خط دینا ہوگا۔

شفافیت لانے کے لیے بینک اکاؤنٹ میں بلڈر کے نام کے ساتھ پروجیکٹ کا نام شامل کرنے کی تجویز ہے۔ فروخت کے معاہدے میں علیحدہ اکاؤنٹ میں جمع کی گئی رقم کا ذکر کرنا لازمی ہوگا۔ RERA کے چیئرمین اجوئے مہتا کے مطابق، پروجیکٹ میں ہونے والے مالیاتی لین دین میں مزید شفافیت لانے کے لیے قواعد میں تبدیلی کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ پراجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے بلڈر کی طرف سے طے شدہ تاریخ پر بینک اکاؤنٹ ضبط کر لیا جائے گا۔ بلڈر RERA سے توسیع حاصل کرنے کے بعد ہی اس اکاؤنٹ کو استعمال کر سکے گا۔

NAREDCO ویسٹ کے نائب صدر ہتیش ٹھاکر نے RERA کے مسودے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس سے صارفین کے درمیان اس شعبے میں اعتماد بڑھے گا۔ بلڈرز ایسوسی ایشن آف انڈیا کے چیئرپرسن آنند گپتا نے RERA ڈرافٹ پر سوالات اٹھائے ہیں اور اس شعبے سے وابستہ تمام اداروں کی جوابدہی کا مطالبہ کیا ہے۔ گپتا کے مطابق ٹاؤن پلاننگ ڈپارٹمنٹ سے RERA تک پروجیکٹ کے رجسٹریشن اور ڈی رجسٹریشن کے لیے وقت کی حد مقرر کی جانی چاہیے۔ پروجیکٹ کے لیے تمام اجازت نامے حاصل کرنے میں کافی وقت لگتا ہے جس سے پروجیکٹ متاثر ہوتا ہے۔ پروجیکٹ کے اخراجات کا حساب CA کے ذریعے RERA کو دیا جاتا ہے، نئے اصول سے صرف کاغذی کارروائی بڑھے گی۔

RERA کی تشکیل 2017 میں ہوئی تھی۔ اپنی تشکیل کے چھ سال بعد بھی، RERA پروجیکٹ پر خرچ کی گئی ہر رقم کا حساب رکھنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ اپنی کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے، RERA نے بلڈر کی طرف سے ادا کی گئی رقم کا حساب کتاب کرنے کے بجائے براہ راست بینک کھاتوں کو ٹریک کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس کے لیے RERA نے بینکوں کی جوابدہی طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پروجیکٹ کا بینک اکاؤنٹ کھولنے کے بعد، بینک سے کہا گیا ہے کہ وہ اکاؤنٹ کی معلومات RERA کو دیں۔ ایسا کرنے سے، RERA نے پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ بلڈر کے بینک اکاؤنٹ پر بھی نظر رکھنے کے لیے ایک نظام تیار کیا ہے، تاکہ کسی بھی بے ضابطگی کا آسانی سے پتہ لگایا جا سکے۔

جرم

ناگپاڑہ پولس کی کارروائی : ممبئی صرافہ سے لوٹ 12 گھنٹے میں معمہ حل، 20 کروڑ سے زائد کا مسروقہ مال برآمد

Published

on

Police

ممبئی : ممبئی پولیس نے 2 کروڑ 55 لاکھ روپے کے سونے کے زیورات لوٹنے والے گروہ کو بے نقاب کرتے ہوئے صد فیصد مسروقہ مال برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اس معاملہ میں کل 5 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 12 جون کو ناگپاڑہ پولیس اسٹیشن کی حدود سے 8 بجکر 40 منٹ پر صبح شکایت کنندہ کا پوتا لور پریل آفس سے اپنی اسکوٹی پر جارہا تھا, اس کے پاس ایک بیگ تھا اس دوران 4 نامعلوم افراد نے اس کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور اس بیگ کو چھین لیا, جس میں سونے کے بسکٹ کل 3000 گرام کا سونا موجود تھا۔ اس معاملہ میں پولیس نے کیس درج کر لیا اور پھر اس کی تفتیش شروع کر دی۔ ملزمین کو گرفتار کرنے کیلئے ٹیمیں تشکیل دی گئی اور بالآخر پولیس نے اس معاملہ میں پانچ ملزمین کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے دو کروڑ 55 لاکھ روپے کے زیورات اور مسروقہ مال برآمد کر لیا ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی سر براہی میں انجام دی گئی ہے۔ ممبئی میں اس قسم کی دن دہاڑے چوری پر قدغن لگانے کیلئے پولیس نے 12 گھنٹے میں ہی معمہ کو حل کر کے صد فیصد مسروقہ مال کی برآمدگی کی ہے۔

Continue Reading

سیاست

سنی سنگنا پور مندر سے 167 ملازمین برخاست 114 مسلم ملازمین بھی شامل

Published

on

Mandir

ممبئی : مہاراشٹر کے احمد نگر میں واقع سنی سنگنا پور مندر انتظامیہ نے 167 ملازمین کو ملازمت سے برخاست کر نے کا فیصلہ لیا ہے اس سے قبل 114 مسلم ملازمین کو ملازمت سے برطرف کرنے کا مطالبہ ہندو انتہا شدت پسند تنظیموں نے کیا تھا, جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سرکل ہندو سماج نے مسلم ملازمین کے مندر میں کام کرنے پر اعتراض درج کروایا تھا اور 14 جون کو مندر کے احاطہ میں مورچہ نکالنے کی بھی دھمکی دی تھی, جس کے بعد مندر انتظامیہ نے یہ کارروائی کی ہے۔ ان ملازمین پر کارروائی ڈشپلن شکنی اور بے ضابطگی کے معاملہ میں کی گئی ہے, ایسا دعوی مندر انتظامیہ نے کیا ہے جن 167 ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے, ان میں 114 مسلم ملازمین بھی شامل ہے۔ سنی سنگنا پور مندر میں مسلم ملازمین کی تقرری پر اعتراض کیا گیا تھا اور ہندو تنظیموں نے انہیں فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ سنی سنگنا پور مندر میں ایک بھی مسلم ملازم مندر کے اندر ڈیوٹی پر تعینات نہیں ہے, بلکہ وہ محکمہ کچرا اور محکمہ تعلیم میں زیر ملازمت تھے۔ 99 ملازمین گزشتہ پانچ ماہ سے غیر حاضر تھے, جبکہ 15 ملازمین مستقل ڈیوٹی انجام دے رہے تھے, ان میں کئی ملازمین کا تجربہ 20 سال سے زیادہ ہے۔ سنی سنگنا پور مندر میں مسلم ملازمین پر اعتراض درج کراتے ہوئے بی جے پی لیڈر اچاریہ تشار بھونسلے نے یہ واضح کیا تھا اگر ان ملازمین کو ڈیوٹی سے برخاست نہیں کیا گیا تو اس کے خلاف ہندو تنظیمیں سراپا احتجاج کریگی, ایسے میں انتظامیہ نے فورا سے پیشتر یہ فیصلہ لیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

فلسطین اور غزہ کے مظلومین کے لیے سنی مسجد بلال میں اجتماعی دعا، سید معین الدین اشرف کی عالمِ اسلام سے اتحاد و بیداری کی اپیل

Published

on

Syed-Moinuddin-Ashraf

ممبئی : آج بروز جمعہ، نمازِ جمعہ کے بعد سنی مسجد بلال (دو ٹانکی) میں ایک نہایت پر اثر، روح پرور اور ایمان افروز اجتماعی دعا کا انعقاد عمل میں آیا۔ یہ خصوصی دعا حضرت علامہ مولانا سید معین الدین اشرف صاحب، سجادہ نشین درگاہِ مخدوم اشرف جہاں گیر سمنانی (کچھوچھہ شریف) کی امامت میں فلسطین، غزہ اور قبلۂ اول مسجد اقصیٰ کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں کی گئی۔ اس دعائیہ محفل میں الحاج محمد سعید نوری (سربراہ رضا اکیڈمی)، حضرت سید نفیس اشرف، قاری مشتاق احمد، مولانا عارف سمیت دیگر ممتاز علما، ائمہ، اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ اجتماع میں بڑی تعداد میں عوام بھی موجود تھی جنہوں نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اور مسجد اقصیٰ کی حرمت کی پامالی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

علامہ معین اشرف نے اپنے کلمات میں کہا کہ “فلسطین صرف ایک خطہ نہیں بلکہ امتِ مسلمہ کے قلب کی دھڑکن ہے، اور مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلۂ اول ہے۔ ان مقامات پر ہونے والے مظالم ہر مسلمان کے دل کو زخمی کر رہے ہیں۔ ہمیں دعا، اتحاد، شعور اور پرامن احتجاج کے ذریعے اپنا فریضہ انجام دینا ہوگا۔”

اس موقع پر الحاج سعید نوری نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “اگر آج انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں اور اقوامِ متحدہ خاموش رہیں تو یہ خاموشی کل کے بڑے بحران کو جنم دے سکتی ہے۔ ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہی انسانیت کا اصل معیار ہے۔” اجتماع کے اختتام پر اجتماعی دعا ہوئی جس میں فلسطین، غزہ، مسجد اقصیٰ اور پوری دنیا کے مظلوم مسلمانوں کے لیے گڑگڑا کر دعائیں کی گئیں۔ امن، سلامتی، امت مسلمہ کے اتحاد اور مظلوموں کی نصرت کے لیے خصوصی التجائیں کی گئیں۔

یہ دعائیہ محفل جہاں روحانی سکون کا باعث بنی، وہیں مسلمانوں میں عالمگیر یکجہتی اور بیداری کی ایک تازہ لہر دوڑ گئی۔ عوام نے عہد کیا کہ وہ فلسطین کے مسئلے کو زندہ رکھیں گے اور ہر سطح پر اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com