جرم
سی اے اے مخالف احتجاج: سابق گورنر عزیر قریشی کے خلاف ایف آئی آر درج
اترپردیش کے سابق گورنر عزیر قریشی پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے اور ریاستی راجدھانی لکھنؤ میں سی اے اے کے خلاف ہونے والے احتجاج میں شرکت کرنے و کینڈل مارچ نکالنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ گھنٹہ گھر پر احتجاج کا آج 18 واں دن ہے۔
اطلاعات کے مطابق ریاستی راجدھانی کے گومتی نگر پولیس اسٹیشن پر دفعہ 145 اور 188 کے تحت پیر کی دیر رات سابق گورنرعزیر قریشی اور دیگر آٹھ افراد کے خلاف نامزد و متعدد نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ لکھنؤ میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کے پاداش میں ابھی تک 7 ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں-
ایف آئی آر عزیر قریشی، جلیل، محفوظ، سلمان منثوری، والی محمد، رہنما خان، پرینکا مشرا، سنیل لودھی اور متعدد نامعلوم افراد پر گومتی نگر میں ڈگڈگا چوراہے اور فن مال سے کینڈل مار چ نکلانے کا الزام ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق جب انہیں روکنے کی کوشش کی گئی تو ان لوگوں نے سی اے اے/این آر سی مخالف نعرے بازی شروع کردی۔
عزیر قریشی جنہوں نے اتراکھنڈ اور میزورم کے گورنر کی حیثت سے بھی اپنی خدمات انجام دی ہیں، نے جمعرات کو گھنٹہ گھر پر خواتین کے پر امن مظاہرے میں شرکت کر کے ان کی حوصلہ افزائی کی تھی۔ گھنٹہ گھر پر گذشتہ 17 دنوں سے لگاتار احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔
قریشی نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرتےہوئے تحریک کار خواتین کی حوصلہ افزائی کی تھی انہوں نے کہا تھا کہ حکومت ظالمانہ طریقے سے کام کررہی ہے اور تحریک کارخواتین کو ہراساں کرنے کے لئے پولیس کا ناجائز استعمال کیا جارہا ہے۔حکمراں جماعت خواتین کااحترام نہیں کرتی ہے اور ان کے خلاف ناشائستہ زبان کا استعمال کیا جارہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ میں گھنٹہ گھر و گومتی نگر کے اجریاؤں میں احتجاج کرنے والوں کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں۔ علاوہ ازیں لکھنؤ پولیس نے تحریک کار خواتین کےنام نوٹس بھیج کر ریاستی راجدھانی میں دفعہ 144 کے نفاذ کا حوالہ دیتے ہوئے جائے احتجاج کو خالی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
وہیں دوسری جانب ’سندیدھان بچاؤ۔دیش بچاؤ ابھیان‘(ایس بی ڈی بی اے) نے مسٹر قریشی و دیگر کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کی سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پولیس کی زیادتی کا ہتھیار بن چکے دفعہ 144 کو فورا راجدھانی سے ختم کیا جانا چاہئے۔
ایس بی ڈی بی اے کے چیئر مین پروفیسر رمیش دکشت نے لکھنؤ پولیس پر آئین کی دھجیاں اڑانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پرامن مظاہرہ کرنے کا حق آئین نے دیا ہے۔ جس طرح سے یوگی کی پولیس پر امن مظاہرین کے خلاف زیادتی کررہی ہے اس سے سی اے اے/این آر سی/این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ختم ہونے والا نہیں ہے۔
ابھیان کے کنوینر عمق جامعی نے کہا کہ جس طرح سے یوگی حکوت دفعہ 144 کے بہانےمخالفت کی آواز کو کچلنے درپے ہے اس سے برطانوی راج کی یاد تازہ کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دفعہ 144 کو ختم کرنے کے لئے خصوصی مہم چلائی جائے۔
جرم
جوگیشوری : پاسکو کیس میں ضمانت پر رہا ملزم دوبارہ گرفتار

ممبئی : ممبئی پاسکو کیس میں ملوث ایک مفرور ملزم کو ۶ سال بعد دوبارہ جوگیشوری پولس نے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. ممبئی کے جوگیشوری میں ۲۰۱۹ میں ملزم پنکج پنچال ۲۷ سالہ کو پاسکو اطفال پر تشدد اور استحصال کے کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ ضمانت پر رہا تھا, لیکن عدالتی کارروائی میں غیر حاضر رہتا تھا اور گزشتہ ۶ سال سے اپنی شناخت چھپا کر روپوش تھا, پولس کو اطلاع ملی کہ ملزم ایس آر اے بلڈنگ کے قریب آیا ہے جس پر پولس نے جال بچھا کر جوگیشوری سے ملزم کر گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے. اس کے خلاف عدالت نے غیر ضمانتی وارنٹ بھی جاری کیا تھا, جس کے بعد پولس نے اس کی تعمیل کرتے ہوئے اسے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا اور عدالت نے اسے ریمانڈ پر بھیج دیا ہے پولس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ یہ اطلاع ممبئی پولس زون ۱۰ کے ڈی سی پی دتہ نلاوڑے نے دی ہے۔
جرم
برتھ ڈے پارٹی میں دوست کو نذرآتش کی کوشش… غیر ارادتا قتل کا کیس درج کرنے پر متاثرہ کے بھائی کا پولس تفتیش پر کئی سنگین الزام

ممبئی کرلا کوہ نور فیس 3 میں سالگرہ پارٹی میں دلخراش واردات نے دل کو دہلا کر رکھ دیا ہے, جبکہ متاثرہ کے بھائی عبدالحسیب نے اپنے کنبہ کی جان کو ملزمین کے شناسائی اور رشتہ داروں سے خطرہ قرار دیا ہے۔ عبدالرحمن خان کو ۲۵ نومبر کو سالگرہ منانے کے لئے سوسائٹی میں بلایا گیا اور پانچ دوستوں نے کیک کاٹنے کے دوران پہلے انڈے اور پتھر سے ان پر حملہ کردیا اور پھر متاثرہ پر ایاز ملک نے پٹرول چھڑک دیا اور لائٹر سے آگ لگا دی, اس کے بعد متاثرہ فوری طور پر آگ بجھانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگا اور واچمین سے پانی کی بوتل لے کر اس نے اپنے جسم پر ڈالی. پولس نے اس معاملہ میں کیس درج کرلیا ہے, اس معاملہ میں پولس نے غیر ارادتا قتل کا کیس درج کیا ہے. متاثرہ اب بھی سٹی اسپتال میں زیر علاج ہے لیکن اب متاثرہ کے بھائی عبدالحسیب خان نے یہ سنگین الزام عائد کیا ہے. پولس نے اقدام قتل کا کیس درج کرنے کے بجائے غیرارادتا قتل کا کیس درج کیا ہے, جبکہ منصوبہ بند طریقے سے میرے بھائی کو بلا کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی اور پٹرول چھڑک کر آگ لگائی گئی, لیکن جب ہم نے پولس کو اقدام قتل کا کیس درج کرنے کی درخواست کی تو پولس افسر کا کہنا ہے کہ اس میں اقدام قتل کا کیس نہیں بنتا, جبکہ میرے بھائی کی جان خطرہ میں ہے اور اس کا علاج جاری ہے۔ جب سے یہ واقعہ پیش آیا اس وقت سے کئی لوگوں نے ہم پر کیس واپس لینے کا دباؤ ڈالا ہے اور کئی نامعلوم افراد گھر کے پاس بھی نظر آرہے ہیں. گھر پر کیس واپس لینے کے دباؤ ڈالنے والوں کا کہنا ہے کہ اب جو ہونا تھا ہوگیا, کیس کر کے کچھ حاصل نہیں ہوگا ہم مسلمان ہے اور آپ کو یہیں رہنا ہے اس لئے آپس میں صلح کر کے کیس واپس لے لو. لیکن ہمیں انصاف ملے گا اس لئے ہم پولس کمشنر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس پر توجہ دے جو بھی خاطی اس میں ملوث ہے اس پر سخت کارروائی ہو. عبدالحسیب نے الزام عائد کیا کہ مقامی پولس سیاسی دباؤ میں کام کررہی ہے اور اس لئے غیر ارادتا قتل کا کیس درج کیا گیا ہے, جبکہ یہ معاملہ اقدام قتل کا ہے۔ وی بی نگر کے سنئیر پولس انسپکٹر پوپٹ آہواڑ نے کہا کہ اس معاملہ میں غیر ارادتا قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش جاری ہے. پنچنامہ سمیت دیگر دستاویزات بھی پولس نے اپنے قبضہ میں لے لیا ہے, سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کیا ہے۔
جرم
ممبئی میں تجارت کے نام پر ایک 72 سالہ شخص کو دیا گیا 350,000,000 روپے کا دھوکہ اور اس فراڈ کا چار سال تک پتہ نہیں چلنے دیا۔

ممبئی : مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے 72 سالہ بھرت ہرک چند شاہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ انہوں نے چار سالوں میں اپنے نام پر 35 کروڑ روپے کا نقصان کیا ہے۔ ماتونگا ویسٹ میں رہنے والے شاہ نے الزام لگایا کہ بروکریج فرم گلوب کیپٹل مارکیٹس لمیٹڈ نے ان کی بیوی کے اکاؤنٹ کو غیر مجاز تجارت کرنے کے لیے استعمال کیا اور اسے بار بار گمراہ کیا۔ گھوٹالہ 2020 میں شروع ہوا جب شاہ نے اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر فرم کے ساتھ ڈیمیٹ اور ٹریڈنگ اکاؤنٹ کھولا۔
شاہ اور ان کی اہلیہ پرل میں کینسر کے مریضوں کے لیے کم کرائے کا گیسٹ ہاؤس چلاتے ہیں۔ 1984 میں اپنے والد کی موت کے بعد، شاہ کو وراثت میں اسٹاک پورٹ فولیو ملا۔ اسٹاک مارکیٹ کے بارے میں ان کی سمجھ میں کمی کی وجہ سے، پورٹ فولیو سالوں تک غیر لین دین کا شکار رہا۔ 2020 میں، ایک دوست کے مشورے پر، شاہ نے گلوب کیپیٹل کے ساتھ اپنے اور اپنی اہلیہ کے نام پر ڈیمیٹ اور ٹریڈنگ اکاؤنٹ کھولا۔ اس نے وراثت میں ملنے والے تمام حصص کمپنی کو منتقل کر دیے۔ ابتدائی دنوں میں، کمپنی کے نمائندوں نے اس سے باقاعدگی سے رابطہ کیا، اسے یقین دلایا کہ کسی اضافی سرمایہ کاری کی ضرورت نہیں ہوگی اور یہ کہ حصص کو بطور ضمانت استعمال کرکے تجارت محفوظ رہے گی۔ کمپنی نے شاہ کو بتایا کہ وہ ذاتی رہنما مقرر کریں گے۔ اس بہانے سے، دو ملازمین، اکشے باریا اور کرن سیرویا نے اپنے پورٹ فولیو کو سنبھالنے کی آڑ میں اس کے اکاؤنٹس کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ابتدائی طور پر ان ملازمین نے روزانہ شاہ کو ٹریڈنگ آرڈر فراہم کرنے کے لیے فون کیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ، انہوں نے شاہ کے گھر جانا شروع کر دیا، اپنے لیپ ٹاپ سے ای میل بھیجنا شروع کر دیا، اور صرف وہی معلومات فراہم کرنا شروع کیں جو وہ چاہتے تھے۔ شاہ نے بار بار او ٹی پی داخل کیا، پیغامات کھولے، اور بغیر کسی شک کے ہدایات پر عمل کیا۔ رفتہ رفتہ ملازمین نے مکمل کنٹرول کر لیا۔ مارچ 2020 سے جون 2024 تک، شاہ کو سالانہ منافع ظاہر کرنے والے بیانات ای میل کیے گئے، جس نے ان کے دھوکہ دہی کے شبہ کو ٹال دیا۔
جولائی 2024 میں، شاہ کو کمپنی کے رسک مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے اچانک ایک کال موصول ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ ان کے اور ان کی اہلیہ کے پاس 35 کروڑ (تقریباً 35 ملین ڈالر) کا ڈیبٹ بیلنس ہے۔ اس نے کہا کہ وہ فوری طور پر ادائیگی کرے ورنہ اس کے حصص فروخت کر دیے جائیں گے۔ کمپنی پہنچنے پر شاہ کو بتایا گیا کہ ان کے نام پر بڑے پیمانے پر غیر مجاز تجارت ہوئی ہے۔ کروڑوں روپے مالیت کے حصص اس کے علم میں لائے بغیر فروخت ہو گئے اور مسلسل سرکلر ٹریڈز کے نتیجے میں کافی نقصان ہوا۔ اپنے باقی ماندہ اثاثوں کو بچانے کے لیے، شاہ کو مجبور کیا گیا کہ وہ اپنے بقیہ حصص بیچ کر مکمل 35 کروڑ (تقریباً 35 ملین ڈالر) واپس کرے۔ بعد میں اس نے باقی تمام حصص کسی دوسری کمپنی کو منتقل کر دیے۔ جب شاہ نے کمپنی کی ویب سائٹ سے اصل ٹریڈنگ اسٹیٹمنٹ ڈاؤن لوڈ کیا اور اس کا موازنہ ای میل کے ذریعے موصول ہونے والے منافع کے بیان سے کیا، تو اس نے اہم تضادات دریافت کیے۔ اس نے یہ بھی دریافت کیا کہ این ایس ای نے کئی نوٹس بھیجے تھے، جس کا کمپنی نے ان کے نام سے جواب دیا، لیکن انہیں کبھی بھی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔
شاہ نے کہا کہ چار سال تک کمپنی نے ہمارے سامنے جھوٹی تصویر پیش کی جبکہ حقیقی نقصانات بڑھتے رہے۔ شاہ نے اسے منظم مالی فراڈ قرار دیا۔ اس نے ونرائی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی۔ دیگر دفعات کے علاوہ تعزیرات ہند کی دفعہ 409 (مجرمانہ بھروسہ کی خلاف ورزی) اور 420 (دھوکہ دہی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اب اسے مزید تفتیش کے لیے ممبئی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
