Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

آندھرا حکومت نے شروع کیا سماجی پنشن اسکیم، جنوری کیلئے 1,765 کروڑ روپے جاری، 64 لاکھ لوگوں کو ہوگافائدہ

Published

on

آندھرا پردیش حکومت نے سماجی پنشن کو موجودہ 2500 روپے سے بڑھا کر 2,750 روپے ماہانہ کر دیا ہے۔ چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے منگل کو راجمہندراورم شہر میں اس اسکیم کا باضابطہ آغاز کیا اور جنوری کے مہینے کے لئے 1,765 کروڑ روپے جاری کئے۔اس موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنشن سکیم میں اضافے سے پسماندہ افراد بشمول معذوروں، بیواؤں اور معمر افراد کو فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے کا ہر طبقہ بشمول خواتین، پسماندہ ذاتیں،ایس سی،ایس ٹی اور تقریباً تمام طبقات ماہی گیر، ہینڈ لوم ورکرز، تاڈی ٹیپر اور یہاں تک کہ گردے کے ڈائیلاسز سے گزرنے والے مریض بھی پنشن میں اضافے سے خوش ہیں جس پر حکومت نے اب تک 62,500 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے موجودہ وائی ایس آر سی پی حکومت اور پچھلی تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) حکومت کے درمیان قابلیت کے فرق کو دیکھنے کی بھی اپیل کی۔

اے پی کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ لوگوں کو ان کی فلاحی حکمرانی کے درمیان فرق دیکھنا چاہیے جو 2,750 روپے سے لے کر 10,000 روپے تک کی ماہانہ پنشن لوگوں کے مختلف طبقوں کو تقسیم کر رہی ہے، جس کے تحت ریاست بھر میں لوگوں کو بڑے پیمانے پر نفع پہنچ رہا ہے۔ریڈی نے مزید کہا کہ وائی ایس آر سی پی حکومت میں پنشنرز کی تعداد 64 لاکھ تک پہنچ گئی تھی جو ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں 39 لاکھ تھی۔

انہوں نے کہا کہ ماہانہ پنشن بل میں بھی ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں 400 کروڑ روپے سے بڑھ کر 1,765 کروڑ روپے فی الحال اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 21,180 کروڑ روپے سالانہ پنشن خرچ ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے 44,543 نئے کارڈز شامل کرکے چاول کے راشن کارڈوں کی کل تعداد 145,88,539 تک لے گئی۔

نھوں نے کہا کہ آروگیاسری کارڈز 141,48249 تک 144,100 کارڈز نئے شامل کر کے؛اور مختلف فلاحی اسکیموں کو انتہائی شفاف طریقے سے نافذ کرتے ہوئے مزید 14,531 اراضی کی تقسیم کرکے 30,29,171 کو ہاؤس سائٹ پٹا بنا دیا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com