سیاست
مہاراشٹر میں کابینہ کے فارمولے پر ہوا سمجھوتہ، جلد ہوگا اعلان !

وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا تھا کہ دو تین دن میں کابینہ کی توسیع کی جائے گی۔ ساتھ ہی ریاست کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے تاریخ بتانے سے انکار کر دیا تھا۔
مہاراشٹر میں کابینہ کی توسیع کے بارے میں جلد ہی ایک بڑا اعلان متوقع ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی اور شیو سینا (شندے گروپ) کی حکومت میں کابینہ کی تشکیل کے فارمولے پر سمجھوتہ ہوگیا ہے۔ تاہم ابھی تک اس بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ ریاست میں مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت گرنے کے بعد نئی حکومت قائم ہوئی، جس میں ایکناتھ شندے کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔
میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ مہاراشٹر حکومت میں کابینہ میں توسیع کا فارمولہ طے کر لیا گیا ہے۔ کہا جارہا ہیکہ شندے گروپ نے بھی اس سے اتفاق کیا ہے۔ باوجود اس کے محکموں میں اندرونی انتشار ہے۔ دراصل ریاستی حکومت میں وزارتی عہدوں کی تعداد امیدواروں سے کم ہے۔
جمعرات کو ہی وزیر اعلیٰ شندے نے کہا تھا کہ دو تین دن میں کابینہ کی توسیع کی جائے گی۔ وہیں ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے تاریخ بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلد ہی محکموں کی تقسیم کی جائے گی۔
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، بی جے پی کے ایک کارکن نے کہا تھا، ‘ہمارا مسئلہ زیادہ ہونا ہے۔ اگر ہم شندے گروپ کو دیکھیں تو یہاں 50 ایم ایل اے ہیں۔ ان میں سے 40 ایم ایل اے شیو سینا کے ہیں۔ ہر کوئی وزیر بننا چاہتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ مہاراشٹر میں وزیراعلیٰ سمیت 43 وزراء شامل ہو سکتے ہیں۔
تاہم یہ مسئلہ صرف بی جے پی تک ہی محدود نہیں ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق، بی جے پی کے سابق وزیر نے کہا تھا، “بی جے پی 106 ایم ایل اے کے ساتھ واحد سب سے بڑی پارٹی ہے۔ اسے دوسرے درجے میں نہیں دیکھا جا سکتا۔ حمایت کے بغیر شندے گروپ مہاراشٹر پر حکمرانی حاصل نہیں کر سکتا۔ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے، “وزراء کی شارٹ لسٹنگ سے لے کر محکموں کی تقسیم تک… مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ریاست کی کابینہ کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرنے جا رہے ہیں۔”
(جنرل (عام
ممبئی کے کاندیوالی میں زبردست آتشزدگی : 7 افراد زخمی، متعدد کی حالت نازک

کاندیولی (مشرقی) میں آج صبح ایک سنگین آگ لگ گئی، جس میں سات افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔ یہ واقعہ اکورلی کے رام کشن مستری چاول میں پیش آیا۔ آگ لگنے میں بنیادی طور پر بجلی کی تاریں، گیس سلنڈر اور دکان میں رکھی دیگر اشیاء شامل تھیں۔
واقعہ کی تفصیلات:
ممبئی فائر بریگیڈ (ایم ایف بی) کو 24 ستمبر 2025 کو صبح 9:05 پر آگ لگنے کی کال موصول ہوئی۔ جائے وقوعہ پر پہنچ کر، فائر ڈپارٹمنٹ نے تقریباً 9:33 بجے آگ پر قابو پالیا۔ آگ گراؤنڈ فلور کی دکان تک محدود تھی، لیکن یہ بجلی کی تنصیبات، ایل پی جی سلنڈروں، گیس کے والوز، ریگولیٹروں اور گیس کے سامان تک پھیل گئی۔
زخمیوں کے بارے میں معلومات :
ابتدائی طور پر سات لوگوں کو ای ایس آئی سی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جن میں سے تین کو تشویشناک حالت میں بی ڈی بی اے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ بعد میں تمام کو مزید علاج کے لیے کستوربا اسپتال منتقل کیا گیا۔
ای ایس آئی سی ہسپتال میں داخل زخمیوں کی فہرست :
شیوانی گاندھی (خواتین، 51 سال) – 70 فیصد جل گئی۔
نیتو گپتا (خواتین، 31 سال) – 80 فیصد جل گئی۔
جانکی گپتا (خواتین، 39 سال) – 70 فیصد جل گئی۔
منورم کمچٹ (مرد، 55 سال) – 40% جلنا۔
بی ڈی بی اے ہسپتال میں داخل زخمیوں کی فہرست :
رکشی جوشی (خواتین، 47 سال) – 85-90% جلی ہوئی ہے۔
درگا گپتا (خواتین، 30 سال) – 85-90% جلنا۔
پونم (خواتین، 28 سال) – 90% جلنا۔
ڈاکٹر ولاس ٹکے (بی ڈی بی اے ہسپتال) نے تمام زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی، جنہیں نازک حالت میں کستوربا ہسپتال ریفر کر دیا گیا ہے۔پولیس اور فائر ڈپارٹمنٹ آگ کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
سیاست
بامبے ہائی کورٹ نے سرکاری اراضی پر غیر قانونی تعمیرات کے لیے تھانے میونسپل کارپوریشن کی مذمت کی، مسمار کرنے کا حکم

ممبئی : تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) پر ایک سابق میونسپل کارپوریٹر کی آشیرباد سے مبینہ طور پر کھڑی کی گئی غیر قانونی تعمیرات کو بچانے کے لیے سخت تنقید کرتے ہوئے، بامبے ہائی کورٹ نے تین کثیر المنزلہ عمارتوں اور مویشیوں کے چرانے کے لیے سرکاری زمین پر بنائے گئے ایک غیر مجاز بار اور ریستوران کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس گریش کلکرنی اور آرتی ساٹھے کی بنچ نے 22 ستمبر کو شہری ادارے کی بے عملی پر صدمہ کا اظہار کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ ایک اور کیس ہے جس سے عدالت کے ضمیر کو جھٹکا جائے گا, جیسا کہ زیر بحث زمین پر ہے۔ اس نے نوٹ کیا کہ “تین عمارتیں ہیں جو تھانے میونسپل کارپوریشن سے کسی بھی طرح کی اجازت حاصل کیے بغیر غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی ہیں، جو واضح طور پر اس وقت کے میونسپل کارپوریٹر کی آشیرواد سے ظاہر ہوتی ہیں، جیسا کہ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے۔”
ہائی کورٹ ایک نیرج کباڑی کی درخواست کی سماعت کر رہی تھی, جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ تین عمارتیں – ونگ اے، بی اور سی – موجے ماجیواڈا، تھانے کے پلاٹوں پر ریاستی حکومت کی اجازت کے بغیر تعمیر کی گئی تھیں۔ مزید برآں، سابق کارپوریٹر بھوشن بھویر اور دیگر نے بغیر منظوری کے اپنی بیویوں کے ناموں پر “موگیمبو بار اینڈ فیملی ریسٹورنٹ” (بعد میں مدھوشالا بار) شروع کیا تھا۔ اس نے الزام لگایا کہ یہ سہولیات پارٹیوں اور تقریبات کے لیے استعمال کی گئی ہیں۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ کوآرڈینیٹ بنچ نے جنوری 2025 میں انہدام کے لیے پولیس تحفظ فراہم کرنے کے باوجود، ٹی ایم سی کارروائی کرنے میں ناکام رہی۔
“ایسا لگتا ہے کہ میونسپل کارپوریشن نے اس طرح کی غیر قانونی کو برقرار رکھنے کے لئے ایک نقطہ نظر اپنایا تھا اور وہ زمین کے قانون کو لاگو کرنے کے لئے بہت زیادہ خواہش مند نہیں تھی،” بنچ نے مشاہدہ کیا، سوال کیا کہ بار بار احکامات کے باوجود کارروائی میں تاخیر کیوں کی گئی۔ ججوں نے ایک سبھدرا ٹکلے کی طرف سے دائر کی گئی درخواست میں پہلے کی کارروائیوں کا بھی حوالہ دیا، جہاں عدالتی احکامات کے بعد تھانے میں اسی طرح کی 17 غیر مجاز تعمیرات کو مسمار کر دیا گیا تھا – جس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔ ٹی ایم سی کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ رام آپٹے نے دعویٰ کیا کہ عوام کے ہجوم کو جمع کرنے کی کوششوں کی وجہ سے انہدام میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔
تاہم بنچ نے اس عذر کو قبول کرنے سے انکار کر دیا: ’’اگر میونسپل کارپوریشن کا اصل ارادہ مسمار کرنا ہوتا تو پہلا قدم بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع کرنا ہوتا‘‘۔ آپٹے کی ضمانت کو قبول کرتے ہوئے، عدالت نے ٹی ایم سی کو ایک ہفتہ کے اندر نوٹس جاری کرنے، 15 دنوں میں بجلی اور پانی منقطع کرنے اور اس کے بعد ضرورت پڑنے پر پولیس تحفظ کے ساتھ مسمار کرنے کی ہدایت دی۔
نوٹس کی رعایت صرف تہوار کے موسم کی وجہ سے دی گئی تھی، بنچ نے واضح کیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ قابضین کو طویل عرصے سے معلوم تھا کہ وہ غیر مجاز احاطے میں ہیں۔ “غیر قانونی اور غیر مجاز” عمارتوں کو مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے، عدالت نے زور دیا کہ شہری ادارے کو اس بار “حقیقی ارادہ” دکھانا چاہیے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت… مسجدوں کو بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت دی جائے : ابوعاصم اعظمی

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ جس طرح سے دیگر تہواروں اور نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال میں رعایت دی جاتی ہے اسی طرز پر اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دی جائے. یوپی میں نوراتری پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت پر ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تمام تہواروں پر رعایت دینی لازمی ہے, کیونکہ تہواروں میں دیر رات گئے تک لوگ خوشیاں مناتے ہیں اور لاؤڈ اسپیکر کی اجازت رات دس بجے تک ہی ہوتی ہے. اس کے علاوہ مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دینے کے ساتھ اس کے ڈسیبل کی حد میں تجاوز کرنے کی تجویز بھی منظور کی جائے, جو ڈسیبل ہے وہ انتہائی کم ہے اس میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال محال ہے, اس لئے سرکار سے مطالبہ ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے سلسلے میں پالیسی تیار کرے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو نوراتری یا دیگر تہوار میں لاؤڈ اسپیکر کی استعمال کی اجازت و رعایت پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن سرکار کو دوہرا رویہ اختیار کرنے سے گریز کرنا چاہئے. اذان دو منٹ یا پانچ منٹ کی ہوتی ہے, لیکن مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے ہیں, کیونکہ ڈسیبل کی حد انتہائی کم ہے اس لیے سرکار کو مسجدوں پر لاؤڈ اسپیکر لگانے کی اجازت دینی چاہیے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا