Connect with us
Friday,23-May-2025
تازہ خبریں

جرم

ترمیمی بل کے مسلے پرآسام کی صور تحال میں بہتری لیکن اب بھی احتجاجی مظاہرے جاری ہے

Published

on

آسام میں شہریت (ترمیمی) قانون کی مخالفت میں جاری پرتشدد واقعات کی وجہ سے کشیدہ صورتحال میں ہفتہ کو بہتر ی دیکھی گئی لیکن اب بھی ریاست کے مختلف مقامات پر اس قانون کی مخالفت میں مظاہرے کئے جا رہے ہیں ۔ غیر معینہ کرفیو کے درمیان گوہاٹی اور ڈبروگڑھ میں کچھ گھنٹوں کے لئے کرفیو میں ڈھیل دی گئی ہے ۔ تین دن سے جاری تشدد کے بعد گوہاٹی میں معمولات زندگی آہستہ آہستہ بحال ہو رہی ہے ۔ کرفیو میں 9 بجے سے 4 بجے تک ڈھیل دینے کے بعد لوگ صبح ضروری اشیاء خریدنے اپنے گھروں سے باہر نکلے۔اے ٹی ایم اور پٹرول پمپوں پر لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو ملی ۔ کرفیو کے بعد سپلائی کم ہونے اور مانگ بڑھنے کی وجہ سے کئی اشیاء کی قیمتوں میں تیزی دیکھی گئی ۔ شاہراہوں پر پرائیوٹ گاڑیوں کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ کی بسیں بھی چل رہی تھی جبکہ تعلیمی ادارے اور دفتر اب بھی بند ہیں۔ڈبروگڑھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں تشدد کا ایک بھی معاملے نہ درج ہونے کے بعد صبح 8 بجے سے2 بجے تک کرفیو میں ڈھیل دی گئی ۔ ڈپٹی کمشنر مانویندر پرتاپ سنگھ نے کہا کہ ضلع سونت پور کے تیج پور اور دھیكياجلي تھانہ علاقوں میں 9 سے 5 بجے تک کرفیو میں ڈھیل دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ پرامن مظاہرہ نہیں روکے گا لیکن سڑک ٹھپ اور امن اور امان میں خلل ڈالنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا ۔ تن سكھيا اور جورہاٹ میں اگرچہ اب بھی کرفیو جاری ہے جبکہ فوج اور آسام رائفلز مختلف مقامات پر صورت حال سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ کی امداد کر رہی ہے ۔ تشدد کی وجہ مسافر ٹرین منسوخ ہونے اور لمبی دوری کی بسیں سڑکوں سے غائب رہنے کے بعد ریاستی محکمہ ٹرانسپورٹ مسافروں کے لئے انتظامات کر رہی ہے ۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے گوہاٹی ہوائی اڈے، ریلوے اسٹیشن اور بس اڈے سے خصوصی بسوں کا اہتمام کیا ہے ۔ گذشتہ 11 دسمبر سے منقطع انٹرنیٹ سروس اب بھی معطل ہے ۔ واضح ر ہے کہ شہریت (ترمیمی) قانون کی مخالفت میں ریاست کے مختلف مقامات پر مظاہرےہو رہے ہیں ۔ آسام ایگریکلچر یونیورسٹی کے طلباء پرامن احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ دریں اثنا اروناچل پردیش کے مشرقی سيانگ ضلع انتظامیہ نے لوگوں کے لئے 24 گھنٹے ہیلپ لائن سروس کا آغاز کیا ہے ۔مشرقی سيانگ کی ڈی سی کنی سنگھ نے پھنسے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ ا مداد کے لئے مختلف نمبر پر رابطہ کر سکتے ہیں ۔ راجیو رنجن سنگھ -9436043100، اے ڈی سی (ہیڈکوارٹر) ٹڈو بورانگ -9436253603، ای اے سی -9436249735، سی او (ٹی پی ٹی ) – 7628059313، ایس ڈی پی او -9436653803، او سی پی ایس پسي گھاٹ -9436259610،

جرم

ریپ کیس : میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری، فلم دکھانے کے بہانے اپارٹمنٹ میں لے جاکر اس کے مشروبات میں نشہ آور ملا دی گئی گولی۔

Published

on

raped

کولہاپور : سانگلی کی ونگھم باگ پولیس نے منگل کی رات ایم بی بی ایس کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے الزام میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ 18 مئی کو ملزم نے طالب علم کے مشروب میں نشہ آور چیز ملا دی تھی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ وینلیس واڑی میں ایک ملزم کے کرائے کے اپارٹمنٹ میں پیش آیا۔ گرفتار نوجوانوں میں دو طالب علم کے ہم جماعت تھے۔ تیسرا ملزم بھی سانگلی سے اس کا دوست ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقتول کرناٹک کے بیلگام کا رہنے والا تھا۔ واقعہ کے بعد ملزم نے منہ کھولنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پولیس کے مطابق ایم بی بی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ کو اس کے جاننے والے تین نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان ہے۔ درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی رات 10 بجے سے 12 بجے کے درمیان پیش آیا۔ ایک ملزم طالبہ کو فلم دیکھنے جانے کے بہانے اپارٹمنٹ لے گیا۔ تینوں ملزمان نے شراب پی اور اسے نشہ آور چیز بھی پلائی۔ جلد ہی اسے چکر آنے لگے اور تینوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ واقعے کے بعد متاثرہ لڑکی نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے والدین کو اس کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد اس نے اپنے والدین کے ساتھ مل کر ونگھم باگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

ونگھم باگ پولیس انسپکٹر سدھیر بھلیراو نے بتایا کہ شکایت کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کی اور تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ اسے بدھ کو سانگلی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے اسے 27 مئی تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس طالب علم کے بیان کی تصدیق کر رہی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 70(1) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ دفعہ گینگ ریپ سے متعلق ہے۔ اگر ملزمان جرم ثابت ہوتے ہیں تو انہیں کم از کم 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

Continue Reading

جرم

آئی ایس آئی ایجنٹ جوتی ملہوترا کا ممبئی دورہ، ممبئی دورہ کے دوران کس سے ملاقات کی تھی کہاں کہاں قیام کیا اور کس نے معاونت دی, تفتیش جاری

Published

on

Jyoti-Malhotra

ممبئی : پاکستانی جاسوس جوتی ملہوترا نے ممبئی میں بھی معائنہ ریکی کی تھی, یہ انکشاف جوتی کی تفتیش میں ہوا ہے۔ جوتی نے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لئے خفیہ معلومات اور اہم مقامات کی تفصیلات جمع کی تھی۔ سفر نامہ سے متعلق سرگرمیاں یوٹیوب پر اپ لوڈ کر کے ہندوستانی مقامات کی تفصیلات بھی جوتی نے پاکستان کو فرا ہم کی ہے۔ جوتی کا ممبئی دورہ کے بعد اب اس کے دورہ سے متعلق تفصیلات جمع کرنے کا عمل ایجنسیوں نے شروع کر دی ہے۔ جوتی نے ۲۰۲۳ میں ممبئی کا دورہ کیا تھا اور اس دوران اس نے تین شہروں کا دورہ بھی کیا تھا۔ جوتی کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ بھی ضبط کیا گیا ہے, ۱۲ مئی ۲۰۲۳ کو راجدھانی ایکسپریس سے جوتی ممبئی آئی تھی, ۱۴مئی کو شہر کے متعدد مقامات کا دورہ کیا تھا۔ یہ وہ فوٹو اور ویڈیو گرافی بھی کی تھی۔ ۲۰ جولائی ۲۰۲۳ غریب رتھ ایکسپریس سے ممبئی وارد ہوئی تھی, اور کچھ دنوں تک متعدد مقامات کی ریکارڈنگ اور تفصیلات بھی جمع کی تھی۔ ۳ اکتوبر ۲۰۲۳ کو طیارہ سے ممبئی آئی تھی اور ۲۲ دنوں تک یہاں مقیم تھی, اس دوران اس نے میٹرو ٹرین اورُ دیگر ذرائع سے ممبئی کا سفر بھی کیا ویڈیو گرافی اور ٹراپیکل چینل میں اس کی تفصیلات بھی شئیر کی تھی۔ ۲۵ اکتوبر کو طیارہ سے دلی گئی, ۲۰۲۴ میں تین مرتبہ ممبئی دورہ اور شہر کا معائنہ اور مشاہدہ جولائی میں لگژری بس سے ممبئی کا دورہ اگست میں احمد آباد کنکولی ایکسپریس سے دورہ ۲۰۲۴ میں دلی پنچاب میل سے سفر جوتی تفتیش میں کئی اہم انکشاف کرُرہی ہے۔ اس نے ممبئی دورہ کے دوران لال باغ کے راجہ کا درشن بھی کیا تھا ممبئی میں دورہ کے دوران اس نے یہاں کس سے رابطہ کیا اور اس کے پس پشت کیا محرکات کار فرما تھے, اس کی تفتیش جاری ہے۔ جوتی نے صرف ہندوستان میں ہی سفر نہیں کیا بلکہ اس نے مختلف ممالک کا بھی دورہ کیا, یہاں تک پاکستان میں بھی اس کی مہمان نوازی آئی ایس آئی نے کی ہے۔ اس نے پاکستان میں ہندوستان کی کئی خفیہ معلومات شئیر کی ہے, اتنا ہی نہیں ممبئی دورہ کے دوران جوتی نے یہاں کی کون سے معلومات اور اہم تنصیبات کی تفصیلات پاکستان کو دی ہے, اس کی بھی تفتیش جاری ہے, اور جوتی کے ساتھیوں اور رابطہ کاروں سے بھی باز پرس کا عمل جاری ہے۔ این آئی اے بھی اب جوتی سے باز پرس کررہی ہے۔

Continue Reading

جرم

کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کے لیے مسلم تنظیموں کی قانونی چارہ جوئی

Published

on

Kreet Soumya

ممبئی : ممبئی بی جے پی لیڈر و سابق رکن پارلیمان کریٹ سومیا کیخلاف مسلم تنیظموں نے اب قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے۔ ممبئی امن کمیٹی میں مسلم عمائدین شہر و علماء کرام کی ایک اہم میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ ممبئی شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مکدرکرنے، دو فرقوں میں دشمنی پیدا کرنے، مذہبی منافرت پھیلانے کی پاداش میں کریٹ سومیا پر کیس درج کروایا جائے, شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کی درخواست داخل کی جائے۔ ان تمام قانونی چارہ جوئی کے باوجود اگر پولیس کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے سے قاصر ہے, تو اس کیخلاف عدالت سے رجوع کیا جائے۔ مسلم تنظیموں نے کیس نہ درج کئے جانے کی صورت میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔

ممبئی امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی اور مسجدوں کے خلاف لاؤڈ اسپیکر ہٹاؤ مہم سے شہر کا ماحول خراب ہوا ہے۔ ایسے میں فرقہ وارانہ تشدد اور مذہبی منافرت کا خطرہ بھی لاحق ہے۔ اس سے ہندوؤں اور مسلمانوں میں خلیج بھی پیدا ہوئی ہے, اس لئے کریٹ سومیا کیخلاف ممبئی پولیس سے کیس درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ہم نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ شرپسند لیڈران پر کارروائی کرے, کیونکہ اس سے مہاراشٹر کا ماحول خراب ہورہا ہے۔

ہانڈی والا مسجد کے خطیب و امام مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ ممبئی شہر میں مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے معاملہ میں کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی فرقہ وارانہ تناؤ کا باعث بن چکی ہے, اور ایسی صورتحال میں مہاراشٹر اور ممبئی میں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کے مسئلہ سمیت کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی پر قانون چارہ جوئی کے معاملہ میں یہ میٹنگ منعقد کی گئی تھی, جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کیلئے این جی اوز اور تنظیمیں پولیس اسٹیشنوں سے رجوع ہوکر درخواست کریگی, اگر ان تمام درخواستوں کے باوجود کیس درج نہیں کیا گیا تو جلد ہی عدالت سے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی شہر میں پرامن فضا کو برقرار رکھنے کیلئے کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر روک لگانا انتہائی ضروری ہے کریٹ سومیا نے لاؤڈ اسپیکرسے پاک ممبئی ایک مہم شروع کر رکھی ہے۔ جس کے سبب وہ مسجدوں کے حدود میں پولیس اسٹیشنوں کا دورہ کر کے پولیس افسران پر دباؤ بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ جس کے سبب یہاں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ان تمام حالات میں ممبئی میں کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے ہمارا سرکار سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر کارروائی کرے اور ممبئی شہر میں امن وامان کی بقاء کیلئے کوششیں کرے۔ اس میٹنگ میں مولانا انیس اشرفی، نعیم شیخ، شاکر شیخ،اے پی سی آر کے سر براہ اسلم غازی، ایڈوکیٹ عبدالکریم پٹھان بھی شریک تھے

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com