Connect with us
Friday,25-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

” خواتین کی صلاحیتیں اجاگر کرنا وقت کی ضرورت “ امیر جماعت اسلامی ہند نے خواتین کے ای میگزین کا اجرا کیا

Published

on

keynote

نئی دہلی: (پریس ریلیز)
جماعت اسلامی ہند کے شعبہ خواتین کی نگرانی میں شائع ہونے والا اردو ماہنامہ (ای میگزن) ”ہادیہ“ اور انگریزی ماہنامہ (ای میگزن) ”اَورا“ کا رسم اجرا جماعت کے مرکز میں عمل میں آیا۔ ”ہادیہ“ کے اس پروگرام میں امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی، اسلامی معاشرہ کے سکریٹری رضی الاسلام ندوی، شعبہ خواتین کی معاون سکریٹری رحمت النساءسمیت متعدد معروف و مشہور خواتین نے شرکت کیں۔ امیر جماعت نے اپنے کلیدی خطبے میں کہا کہ اس ماہنامہ کے مطالعہ سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ خواتین میں بیداری لانے، دینی تربیت پیدا کرنے اوران کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین میں قدرت نے بے پناہ صلاحیتیں رکھی ہیں۔ مگران کی صلاحیتوں کا صحیح طور پر استعمال نہیں ہورہا ہے ، خاص طور پر مسلم معاشرے میں۔

عام طور پر انہیں گھر گرہستی سبھالنے کی حد تک محدود رکھا جاتا ہے جبکہ وہ ہر میدان میں بے مثال کارنامہ انجام دے سکتی ہیں۔ ہمیں حضرت عائشہؓ کے کارناموں سے سبق لینا چاہئے جنہوں نے تمام شعبہ ہائے حیات میں اہم کارنامہ انجام دیا۔ ہمیں توقع ہے کہ یہ ماہنامہ خواتین کی نشاة ثانیہ کا ذریعہ بنے گا اور اس کے ذریعہ خواتین کی ایک باصلاحیت ٹیم تیار ہوگی۔ پروگرام کو شہناز شاذی، محترمہ زینت اختر،محترمہ شہناز بیگم، ملک کی معروف مصنفہ جاویدہ بیگم نے خطاب کیا۔ اس موقع پر میگزن کی ایڈیٹر مبشرہ فردوس نے کہا کہ آج سوشل میڈیا انسانی روابط کا اہم ذریعہ ہے۔ اگر اس کا استعمال تعمیر ی ہو تو انسانیت کے لئے مفید ہے اور اگر اس کا رخ تخریبی کردیا گیا تو نقصان دہ ہے۔ہماری کوشش تعمیری ہونی چاہئے اور اس رسالے کا مقصد اسی تعمیری کوشش کو عمل میں لانا ہے۔اس کے بعد شعبہ خواتین کی نیشنل سکریٹری عطیہ صدیقہ نے کہاکہ خواتین کے اندر جو صلاحیتیں ہیں، ان صلاحیتوں کو مثبت طریقے پر ابھارنے کی ضرورت ہے۔

ڈیجیٹل دور میں مثبت افکار پر مبنی یہ رسالہ بروقت اٹھایا گیا ایک اہم قدم ہے جس میں قارئین کے لئے ہمہ جہت مواد فراہم کرنے کی کوشش برقرار رکھی جائے گی۔اس رسالے میں دنیاوی اور دینی امور سے متعلق امور شامل ہوں گے۔ اس موقع پر فاطمہ تنویر، صفیہ یاسمین اور سعدیہ یاسمین نے بھی شرکت کی۔ میگزن کو اس لنک پر دیکھا جاسکتا ہے: haadiya.in www۔ اس کے بعد انگریزی ماہنامہ(ای میگزن) ” Aura “ کے پروگرام میں امیر جماعت اسلامی ہند سمیت عثمانیہ یورنیورسٹی کی اسکالر اور ماہنامہ’ اَورا‘ کی ایڈیٹر عائشہ سلطانہ، چیف ایڈیٹر رحمت النساء، چیف گیسٹ ڈاکٹر سیلویا کرپاگام، جے این یو کی معاون پروفیسر ڈاکٹر غزالہ جمیل نے خطاب کیا اور سب نے اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔پروگرام میں انگریزی ماہنامہ کی رونمائی بھی کی گئی اور پھر پالٹیکس آف ہیلتھ اینڈ جینڈر کے عنوان پر پینل ڈسکشن منعقد ہوا جس میں ڈاکٹر شیلویا گرپاگام ، شرناس ماتھو، منٹل ہیلتھ کاؤنسلر حمیدہ راشدنے شرکت کی اور پروگرام کا اختتام شیاما ایس کے شکریہ پر ہوا۔ اسے لنک www.auramag.in پر دیکھا جاسکتا ہے۔

سیاست

چہنگور بابا کیس تبدیلی مذہب معاملہ : ابوعاصم اعظمی اور جتیندر آہواڑ اب کہاں گئے، نتیش رانے

Published

on

Nitish Ran

ممبئی مہاراشٹر کے ماہی گیری اور بندرگاہ وزیر نتیش رانے نے ایک مرتبہ پھر چہنگور بابا کی گرفتاری اور تبدیلی پر تبصرہ کرتے ہوئے لوجہاد پر رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی اور جتیندر آہواڑ کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ اب ابوعاصم اعظمی اور جتیندر آہواڑ کہاں ہے, جو ایوان میں کہتے ہیں کہ لوجہاد نہیں ہے چہنگور بابا کون ہے, کیا وہ ان کے جمائی یعنی داماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بابا اور تبدیلی مذہب کے ریکیٹ پر سخت کارروائی کی جانی چاہیے تاکہ ہندو لڑکیوں کے جانب کوئی آنکھ اٹھانے کی ہمت نہ کرے۔ اس کے بعد نتیش رانے کی ہندی مراٹھی تنازع پر ایم این ایس اور شیوسینا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان میں اگر ہمت ہے تو اردو لکھنا پڑھنا بند کرے, تب ان کا خیرمقدم اور استقبال ہوگا۔ انہو ں نے کہا کہ ہندوؤں کو تقسیم کرنے کی کوشش جاری ہے, اس لئے ہندوؤں کو متحد رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زبان اور تہذیب کے نام پر ہندوؤں کی تقسیم ناقابل برداشت ہے, ہندوؤں کو متحد رہنا چاہئے۔ نتیش رانے نے مراٹھی ہندی تنازع میں اردو سے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے اس زبان کو روک کر دکھانے کا چلینج ایم این ایس کو کیا ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی چن دیکھنے کے بہانے اسے چوری کرنے والا شاطر ملزم گرفتار

Published

on

arrest.

ممبئی اندھیری میں ایک خاتون کے گلے کے سونے کے زیورات دیکھنے کی غرض سے نکال کر زیورات لے کر فرار ہونے والے ایک ایسے شاطر چور کو ممبئی پولس نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو مغربی بنگال جانے کے لیے ٹرین میں سوار تھا اسے ناسک اگت پوری سے پولس نے گرفتار کر لیا۔

اندھیری تیلی گلی سے شکایت کنندہ گزر رہی تھی اسی دوران ملزم نے ان سے زیورات دیکھنے کی غرض سے ۲۸ گرام سونے کی چن نکالی اور وہ اس چین کا معائنہ کررہا تھا, اسی دوران اس نے چین لے کر اس کے ساتھ دھوکہ دہی کی اور فرار ہو گیا۔ پولس نے اس معاملہ میں کیس درج کر لیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ شروع کیا۔ پولس نے ملزم کا سراغ موبائل لوکیشن سے نکال لیا اور اسے اگت پوری اسٹیشن سے زیر حراست لیا۔ ملزم کی شناخت منور انور عبدالحمید ۵۰ سال کے طور پر ہوئی ہے۔ ۲۰۲۴ دسمبر میں وہ جیل سے رہا ہوا تھا اس کے خلاف ممبئی و اطراف میں چوری کے ۶ معاملات درج ہیں, یہ ملزم جرائم پیشہ ہے اور اس سے تفتیش جاری ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر اور ڈی سی پی کی سربراہی میں حل کر لیا گیا ہے۔

Continue Reading

تفریح

فحش مواد پر حکومت کی سخت کارروائی، اے ایل ٹی بالاجی، اللو سمیت کئی او ٹی ٹی پلیٹ فارمز بھارت میں بند

Published

on

ULLU-ALTBalaji

نئی دہلی، 25 جولائی 2025* — حکومتِ ہند نے فحش اور غیر اخلاقی مواد کی نمائش کرنے والے کئی او ٹی ٹی (او ٹی ٹی) پلیٹ فارمز کے خلاف سخت قدم اٹھاتے ہوئے اے ایل ٹی بالاجی، اللو اور دیگر کچھ پلیٹ فارمز کو ملک بھر میں بلاک کر دیا ہے۔ یہ کارروائی شہریوں اور سماجی تنظیموں کی جانب سے موصول ہونے والی متعدد شکایات کے بعد کی گئی ہے۔

وزارتِ اطلاعات و نشریات نے ایک داخلی جانچ کے بعد پایا کہ مذکورہ پلیٹ فارمز پر نشر ہونے والے شوز اور ویب سیریز میں ایسے مناظر اور مکالمے شامل تھے جو نہ صرف اخلاقی اقدار کے خلاف تھے بلکہ گھریلو ماحول اور بچوں کے لیے بھی غیر موزوں تھے۔

ایک اعلیٰ سرکاری افسر نے بیان میں کہا، “یہ تخلیقی آزادی پر پابندی نہیں بلکہ ڈیجیٹل مواد کو قانونی اور اخلاقی دائرے میں رکھنے کی کوشش ہے۔ ہر پلیٹ فارم پر لازم ہے کہ وہ متعین رہنما اصولوں پر عمل کرے۔”

حکومت کی جانب سے پہلے ہی ان پلیٹ فارمز کو انتباہ جاری کیا گیا تھا، لیکن اس کے باوجود ان پر فحش مناظر، نیم عریاں لباس، اور جنسی مکالموں پر مبنی مواد نشر ہوتا رہا، جس کے نتیجے میں یہ سخت قدم اٹھایا گیا۔

گزشتہ چند برسوں میں او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کی مقبولیت میں خاصی اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں، لیکن ان پر سینسر شپ یا کسی بھی قسم کی سخت نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے ایسے مواد کی فراوانی دیکھی گئی۔

اس فیصلے کے بعد ملک میں ڈیجیٹل مواد کے ضابطے کو لے کر ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔ کچھ حلقے اسے اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ قرار دے رہے ہیں، جبکہ دوسروں کا کہنا ہے کہ معاشرتی اقدار اور بچوں کی حفاظت کے لیے ایسا اقدام ضروری ہے۔

فی الحال، جن پلیٹ فارمز کو بند کیا گیا ہے وہ بھارت میں دستیاب نہیں ہیں۔ وزارت نے عندیہ دیا ہے کہ اگر دیگر او ٹی ٹی پلیٹ فارمز نے ضابطہ اخلاق پر عمل نہ کیا تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

یہ پیش رفت بھارت میں ڈیجیٹل میڈیا کے ضابطے کے سلسلے میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com