(جنرل (عام
گیان واپی مسجد سروے کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت آج

گیانواپی مسجد سروے پر الہ آباد ہائی کورٹ جمعرات یعنی آج دوپہر 3.30 بجے دوبارہ اس معاملے کی سماعت کرے گا۔ چیف جسٹس پریتنکر دیواکر نے گیانواپی مسجد کے احاطے میں ہونے والے سروے کے سلسلے میں مسلم فریق کی جانب سے دائر عرضی پر سماعت کرتے ہوئے اے ایس آئی سائنسدان کو بدھ کی دیر شام 4.30 بجے طلب کیا تھا۔ اے ایس آئی کی جانب سے سائنسدان آلوک ترپاٹھی عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ جی پی آر طریقہ اور فوٹو گرافی کے طریقہ کار سے سروے کیسے کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اے ایس آئی کے سائنسدانوں نے بتایاکہ سائنسی سروے سے اصل ڈھانچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ اس دوران عدالت نے اے ایس آئی سے پوچھا کہ کتنے سروے ہوئے ہیں؟ آپ سروے کب مکمل کریں گے؟ اس پر اے ایس آئی نے کہا کہ اگر اجازت مل گئی تو سروے 31 جولائی تک مکمل کر لیا جائے گا۔
عدالت اے ایس آئی پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ سروے کے دوران کچھ نقصان ہو سکتا ہے۔ اس معاملے میں عدالت اے ایس آئی سے جاننا چاہتی ہے کہ اے ایس آئی کس طریقہ سے سروے کر رہا ہے۔ کورٹ سروے سسٹم کا ڈیمو بھی دیکھیں گے۔
اس سے قبل سماعت کے دوران مسجد انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سروے سے ڈھانچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ڈسٹرکٹ جج کو سروے کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہ حکم غلط ہے۔ اس کے جواب میں مندر کی جانب سے جواب دیا گیا کہ سروے کے بعد ہی مندر کی ساخت کا صحیح طور پر پتہ چل سکے گا۔
اے ایس آئی دو تکنیکوں کے ذریعے سروے کر رہا ہے۔ اس فوٹوگرافی میں امیجنگ کی جائے گی۔ کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ اس پر عدالت نے سروے کا ڈیمو جاننا چاہا اور سروے میں مصروف اے ایس آئی کے سائنسدان کو 4.30 بجے طلب کر لیا۔
قبل ازیں سماعت کے دوران ہندو فریق کے وکیل نے کہا کہ سائنسی سروے سے قائم ڈھانچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ مسلم فریق نے دلیل دی کہ نقصان نہ ہونے کی ضمانت کون لے گا۔ 1992 کے ایودھیا انہدام کے تجربے کو بھلایا نہیں جا سکتا۔
گیانواپی کیس کی سماعت کے لیے چیف جسٹس کی عدالت میں وکلاء کی بڑی تعداد موجود ہے۔ اس معاملے میں آج شام تک کوئی فیصلہ آسکتا ہے۔ مسلم فرہق کا الزام ہے کہ نچلی عدالت نے اپنے حکم میں سائنسی سروے کی کوئی منطقی وجہ نہیں بتائی ہے۔ نچلی عدالت نے اپنے حکم میں ان حالات کا بھی ذکر نہیں کیا جن میں سائنسی سروے لازمی ہے۔
مسلم فریق نے کہا کہ کاشی وشوناتھ ٹرسٹ اور انتظامیہ کمیٹی کے درمیان کوئی تنازعہ نہیں ہے، اس لیے مدعی کو مقدمہ دائر کرنے کا کوئی قانونی حق نہیں ہے۔ سول سوٹ کی برقراری پر سوال اٹھایا۔ مسلم فریق کی دلیل جاری ہے۔ مسلم فریق کے ایک اور وکیل پونیت گپتا بھی بحث کر رہے ہیں۔
مسلم فریق کی طرف سے دلیل دیتے ہوئے ایڈوکیٹ پونیت گپتا نے کہا کہ سول سوٹ میں ثبوت کے عمل کو مکمل کیے بغیر سائنسی سروے کرنا غلط ہے۔ سول سوٹ میں اس مرحلے پر جلد بازی میں سائنسی سروے کا حکم دیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کے وکیل سے پوچھا کہ اے ایس آئی کیا کرنے جا رہے ہیں؟
ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کے سالیسٹر جنرل سے پوچھا کہ اے ایس آئی گیانواپی میں کیا کرے گا اور وہ وہاں کیوں جا رہا ہے۔ عدالت نے سالیسٹر جنرل ششی پرکاش سنگھ سے سوال پوچھا۔ عدالت نے پوچھا کہ اے ایس آئی سروے کیسے کرے گا؟ کھودیں گے یا نہیں؟
ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نومبر 1993 تک متنازعہ جگہ پر پوجا ہوتی رہی ہے۔ ما شرنگر گوری، ہنومان جی، بھگوان گنیش اور بھگوان شیو کی پوجا کی جاتی ہے۔ متنازعہ جگہ پر پرکرما ہو رہی ہے۔ ہندو فریق نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اورنگ زیب نے مندر کو تباہ کیا تھا۔
سماعت کے دوران الہ آباد ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کے سالیسٹر جنرل سے پوچھا کہ جی پی آر کا طریقہ کیا ہے؟ سائنسی سروے کیسے کیا جائے گا؟ عدالت نے سالیسٹر جنرل سے پوچھا کہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے کتنے سائنسدان عدالت میں کتنے وقت میں حاضر ہو سکتے ہیں۔
اے ایس آئی کے سائنسدان کو ساڑھے 4 بجے طلب کیا گیا۔
مسلم فریق کے وکیل نے کہا کہ قانونی سوالات اے ایس آئی کے حلف نامہ سے حل نہیں ہوسکتے اور سروے کی جلدی کیا ہے۔ پٹیشن کی برقراری کا سوال حل نہیں ہوا ہے۔
سیاست
ممبئی بیسٹ الیکشن : راج اور ادھو کو جھٹکا، ششانک راؤ کو 14 نشستوں پر کامیابی، بی جے پی حامی بھی 7 نشستوں پر فتح یاب

ممبئی : ممبئی بی ایم سی الیکشن سے قبل شرد راؤ کے فرزند ششانک راؤ نے بیسٹ کو آپریٹیو بینک یونین پر قبضہ کر لیا ہے۔ شیوسینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا بیسٹ بی ای ایس ٹی الیکشن میں مفاہمت ضرور کی تھی, لیکن انہیں کوئی کامیابی میسر نہیں آئی ہے۔ بیسٹ یونین کوآپریٹو الیکشن میں دونوں بھائیوں کا کھاتہ تک نہیں کھلا ہے۔ تاہم اس الیکشن میں ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ایم این ایس ٹھاکرے گروپ اتحاد کا ایک بھی امیدوار نہیں جیت سکا۔ ششانک راؤ نے اس الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ ان کے پینل سے 14 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پرساد لاڈ، نتیش رانے اور کرن پاوسکر کے سہکار سمردھی پینل کے 7 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ الیکشن جیتتے ہی بی جے ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلر نے کہا، ‘اب کردار واضح ہیں، ہم نے یہ الیکشن بی جے پی پارٹی کے طور پر نہیں لڑا تھا۔ یہ الیکشن مزدوروں کے لیے تھا، یہ ان ملازمین کے لیے تھا جو بیسٹ سے محبت کرتے ہیں۔ یو بی ٹی اور ایم این ایس نے اس پر سیاست کی۔ ہر چیز پر سیاست کرنے کا نتیجہ انہیں ملا اور ان کے ہاتھ میں کدو آگیا۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ 0 + 0 صفر ہے۔ آج ممبئی جیت گئی، ممبئی والے جیت گئے، مراٹھی جیت گئے، کارکن جیت گئے اور بی جے پی جیت گئی۔
مزید بات کرتے ہوئے شیلار نے کہا، ممبئی بی جے پی کے صدر کے طور پر، میں آج اعلان کرتا ہوں کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسٹار پرچارکوں کی ایک بڑی فہرست کا اعلان کیا جائے گا، لیکن میں ششانک راؤ اور پرساد لاڈ کے ناموں کا اعلان آج اسٹار پرچارک کے طور پر کر رہا ہوں۔ ان دونوں نے بیسٹ الیکشن میں دکھایا کہ ممبئی والوں کا آشیرواد ان دونوں بھائیوں کی پارٹی کے لیے کہاں ہے۔ میں ان دونوں پارٹیوں سے کہتا ہوں کہ پہلے ان دونوں سے نمٹیں اور پھر میرے اور دیویندر فڑنویس کے پاس آئیں۔
اس جیت کے بعد بات کرتے ہوئے پرساد لاڈ نے کہا، ‘بی ای ایس ٹی الیکشن میں ٹھاکرے برانڈ غائب ہو گیا، ٹھاکرے برانڈ کہیں نظر نہیں آیا۔ انہیں کدو ملا، ان کے پاس نہ تو کریڈٹ تھا اور نہ ہی نسب۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہارنے کے بعد بہانے ڈھونڈنے کا کام چل رہا ہے، سندیپ دیش پانڈے اور سنجے راوت اب بتائیں کہ وہ کیوں ہارے۔ سندیپ دیش پانڈے میرے دوست ہیں، لیکن اگر وہ دیویندر فڑنویس کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں اپنے حد میں رہنا چاہئے۔
بیسٹ کوآپریٹیو الیکشن میں شکست کے بعد ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کہا، ‘میں ششانک راؤ کے پینل کو منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ 14 افراد منتخب ہوئے۔ مجھے امید ہے کہ وہ مستقبل میں بیسٹ کو آپریٹیو کا بہتر انداز میں کا کام سنبھالیں گے اور مزدوروں کو انصاف دیں گے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی منشیات فروشوں پر مکوکا کا پہلا کیس، ممبئی اے این سی کی پہلی کارروائی سرغنہ سمیت تین پر مکوکا کا اطلاق

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی میں منشیات فروشوں کے خلاف انسداد منظم جرائم مکوکا کے تحت کارروائی کی بل منظوری کے بعد اب ممبئی پولس نے پہلا کیس میں مکوکا کا اطلاق کیا ہے۔ ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل باندرہ یونٹ نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ۷ جولائی اگست ۲۰۲۵ کو منشیات ضبطی کا کیس درج کیا تھا۔ اس کیس میں گینگ کے سرغنہ اور دو معاونین پر مکوکا کے تحت کیس درج کیا ہے۔ ان ملزمین کے خلاف منشیات فروشی کا کیس پہلے بھی درج تھا, جس کے بعد اس گروہ پر مکوکا کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ ۳۰ جولائی کو ریاستی سرکار نے ایسے جرائم پیشہ پر مکوکا کا اطلاق کا حکمنامہ جاری کیا تھا, جو منشیات کے معاملات میں گرفتار کئے گئے ہیں اور ان پر منشیات کے کیس درج ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر کی گئی ہے۔ ڈی سی پی اے این سی نے اس کارروائی کو انجام دیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
آزاد میدان فلسطین غزہ میں قتل عام بند ہو، سی پی آئی سمیت دیگر تنظیموں کا پرزور احتجاجی مظاہرہ

ممبئی کی سرزمین آزاد میدان فری فری فلسطین کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ ممبئی پولس نے فلسطین اور غزہ میں مظلوموں کا قتل عام پر احتجاج کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا, اس کے بعد ہائیکورٹ کی مشروط اجازت کے بعد آزاد میدان میں فلسطینوں کے حق میں یہاں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت پر احتجاج کا علم بلند کرتے ہوئے فلسطین اور غزہ میں قتل عام بند کرنے کا مطالبہ اقوام متحدہ سے کیا گیا۔ اسٹوڈنٹس اور سی پی آئی کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ عالمی اقوام متحدہ کو فوری طور پر اسرائیلی جارحیت اور فلسطین پر حملے اور جنگ پر پابندی عائد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت اور شوریدگی کے سبب ۵۰ ہزار سے زائد بے قصوروں کا قتل عام ہو چکا ہے۔ فلسطین پوری طرح سے تباہ و برباد ہو چکا ہے۔ یہاں بچے، بوڑھے عام انسان پریشان حال ہے اور انہیں طبی امداد تک میسر نہیں ہے۔ راحت رسانی کے ساز وسامان بھی فراہمی سے سرحد پر باز رکھا جارہا ہے۔ راحتی امداد کو بھی واپس بھیجا جارہا ہے, اس لیے سی پی آئی اور دیگر تنظیموں نے باقاعدہ طور پر ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ بنا کر غزہ قتل عام پر فوری طور پر روک لگانے کی سفارش کرے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان انسانیت کا علمبردار بھی رہا ہے اور فلسطین سے ہندوستان کا بہتر رشتہ بھی رہا ہے, لیکن گزشتہ چند برسوں میں ہندوستانی سفارتی تعلقات کا رجحان تبدیل ہوا ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہندوستانی کو اپنی سفارتی پالیسی واضح کرنے کے ساتھ غزہ اور فلسطین کی حمایت کرنی چاہئے۔ کیونکہ فلسطین مظلوم ہے اور یہاں اسرائیلی قتل عام جاری ہے, اس پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے یہ انسانیت مخالف عمل ناقابل برداشت ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں جماعت اسلامی، سی پی آئی سماجواد ی پارٹی اور بائیں جماعتیں شریک تھیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ سے کامریڈ لیڈران نے خطاب کیا, جس میں فیروز میٹھی بوروالا، سماجوادی پارٹی لیڈر معراج صدیقی سمیت دیگر شامل ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا