Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

گیان واپی مسجد سروے کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت آج

Published

on

gyan-vapi-masjid

گیانواپی مسجد سروے پر الہ آباد ہائی کورٹ جمعرات یعنی آج دوپہر 3.30 بجے دوبارہ اس معاملے کی سماعت کرے گا۔ چیف جسٹس پریتنکر دیواکر نے گیانواپی مسجد کے احاطے میں ہونے والے سروے کے سلسلے میں مسلم فریق کی جانب سے دائر عرضی پر سماعت کرتے ہوئے اے ایس آئی سائنسدان کو بدھ کی دیر شام 4.30 بجے طلب کیا تھا۔ اے ایس آئی کی جانب سے سائنسدان آلوک ترپاٹھی عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ جی پی آر طریقہ اور فوٹو گرافی کے طریقہ کار سے سروے کیسے کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اے ایس آئی کے سائنسدانوں نے بتایاکہ سائنسی سروے سے اصل ڈھانچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ اس دوران عدالت نے اے ایس آئی سے پوچھا کہ کتنے سروے ہوئے ہیں؟ آپ سروے کب مکمل کریں گے؟ اس پر اے ایس آئی نے کہا کہ اگر اجازت مل گئی تو سروے 31 جولائی تک مکمل کر لیا جائے گا۔

عدالت اے ایس آئی پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ سروے کے دوران کچھ نقصان ہو سکتا ہے۔ اس معاملے میں عدالت اے ایس آئی سے جاننا چاہتی ہے کہ اے ایس آئی کس طریقہ سے سروے کر رہا ہے۔ کورٹ سروے سسٹم کا ڈیمو بھی دیکھیں گے۔

اس سے قبل سماعت کے دوران مسجد انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سروے سے ڈھانچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ڈسٹرکٹ جج کو سروے کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہ حکم غلط ہے۔ اس کے جواب میں مندر کی جانب سے جواب دیا گیا کہ سروے کے بعد ہی مندر کی ساخت کا صحیح طور پر پتہ چل سکے گا۔

اے ایس آئی دو تکنیکوں کے ذریعے سروے کر رہا ہے۔ اس فوٹوگرافی میں امیجنگ کی جائے گی۔ کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ اس پر عدالت نے سروے کا ڈیمو جاننا چاہا اور سروے میں مصروف اے ایس آئی کے سائنسدان کو 4.30 بجے طلب کر لیا۔

قبل ازیں سماعت کے دوران ہندو فریق کے وکیل نے کہا کہ سائنسی سروے سے قائم ڈھانچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ مسلم فریق نے دلیل دی کہ نقصان نہ ہونے کی ضمانت کون لے گا۔ 1992 کے ایودھیا انہدام کے تجربے کو بھلایا نہیں جا سکتا۔

گیانواپی کیس کی سماعت کے لیے چیف جسٹس کی عدالت میں وکلاء کی بڑی تعداد موجود ہے۔ اس معاملے میں آج شام تک کوئی فیصلہ آسکتا ہے۔ مسلم فرہق کا الزام ہے کہ نچلی عدالت نے اپنے حکم میں سائنسی سروے کی کوئی منطقی وجہ نہیں بتائی ہے۔ نچلی عدالت نے اپنے حکم میں ان حالات کا بھی ذکر نہیں کیا جن میں سائنسی سروے لازمی ہے۔

مسلم فریق نے کہا کہ کاشی وشوناتھ ٹرسٹ اور انتظامیہ کمیٹی کے درمیان کوئی تنازعہ نہیں ہے، اس لیے مدعی کو مقدمہ دائر کرنے کا کوئی قانونی حق نہیں ہے۔ سول سوٹ کی برقراری پر سوال اٹھایا۔ مسلم فریق کی دلیل جاری ہے۔ مسلم فریق کے ایک اور وکیل پونیت گپتا بھی بحث کر رہے ہیں۔

مسلم فریق کی طرف سے دلیل دیتے ہوئے ایڈوکیٹ پونیت گپتا نے کہا کہ سول سوٹ میں ثبوت کے عمل کو مکمل کیے بغیر سائنسی سروے کرنا غلط ہے۔ سول سوٹ میں اس مرحلے پر جلد بازی میں سائنسی سروے کا حکم دیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کے وکیل سے پوچھا کہ اے ایس آئی کیا کرنے جا رہے ہیں؟

ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کے سالیسٹر جنرل سے پوچھا کہ اے ایس آئی گیانواپی میں کیا کرے گا اور وہ وہاں کیوں جا رہا ہے۔ عدالت نے سالیسٹر جنرل ششی پرکاش سنگھ سے سوال پوچھا۔ عدالت نے پوچھا کہ اے ایس آئی سروے کیسے کرے گا؟ کھودیں گے یا نہیں؟

ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نومبر 1993 تک متنازعہ جگہ پر پوجا ہوتی رہی ہے۔ ما شرنگر گوری، ہنومان جی، بھگوان گنیش اور بھگوان شیو کی پوجا کی جاتی ہے۔ متنازعہ جگہ پر پرکرما ہو رہی ہے۔ ہندو فریق نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اورنگ زیب نے مندر کو تباہ کیا تھا۔

سماعت کے دوران الہ آباد ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کے سالیسٹر جنرل سے پوچھا کہ جی پی آر کا طریقہ کیا ہے؟ سائنسی سروے کیسے کیا جائے گا؟ عدالت نے سالیسٹر جنرل سے پوچھا کہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے کتنے سائنسدان عدالت میں کتنے وقت میں حاضر ہو سکتے ہیں۔
اے ایس آئی کے سائنسدان کو ساڑھے 4 بجے طلب کیا گیا۔

مسلم فریق کے وکیل نے کہا کہ قانونی سوالات اے ایس آئی کے حلف نامہ سے حل نہیں ہوسکتے اور سروے کی جلدی کیا ہے۔ پٹیشن کی برقراری کا سوال حل نہیں ہوا ہے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com