Connect with us
Tuesday,04-November-2025

(جنرل (عام

الہ آباد ہائی کورٹ نے اے ایس آئی سروے پر اسٹے آرڈر جاری رکھا، تین اگست کو آئے گا فیصلہ

Published

on

allahabad high court

اتر پردیش کے پریاگ راج سے بڑی خبر سامنے آرہی ہے، جہاں الہ آباد ہائی کورٹ نے وارانسی کے گیان واپی کیس میں اے ایس آئی سروے پر اسٹے آرڈر کو جاری رکھاہے۔ عدالت اب اس معاملے میں اپنا فیصلہ 3 اگست کو سنائے گی۔ قبل ازیں الہ آباد ہائی کورٹ میں اے ایس آئی سروے کے حکم کے خلاف مسجد کمیٹی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس پریتینکر دیواکر کی بنچ میں کی گئی۔

ہندو اور مسلم فریق کے وکلاء کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کے وکیل بھی عدالت میں موجود رہے۔ عدالت میں اے ایس آئی اہلکار بھی موجود رہے۔ آج کی سماعت میں بنیادی طور پر مسلم فریق کی جانب سے اے ایس آئی کے پیش کردہ دلائل پر اپنا اعتراض درج کرایا گیا۔ بتایا جا رہا ہے سماعت کے دوران ہندو فریق کی جانب سے چیف جسٹس کو عدالت میں موجود ٹیبلٹ میں کچھ تصاویر دکھائی گئیں۔ یہ تصویر گیان واپی کمپلیکس کے مغربی دروازے کی ہیں، جس میں شلوک لکھا ہوا ہے اور ہندو فریق نے یہی تصاویر مسلم فریق کو بھی دکھائی ہے۔

ہندو فریق نے ایک بار پھر عدالت کو بتایا کہ یہ اورنگزیب ہی تھا جس نے مندر کو مسجد میں تبدیل کیا، لیکن اسے مکمل طور پر نہیں کر سکا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے ہندو فریق سے پوچھا کہ یہ گیان واپی مندر کب تک تھا؟ ہندو فریق کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ اورنگزیب نے اسے مسجد کی شکل دی، لیکن مکمل طور پر نہیں دے سکا۔ سماعت کے دوران اے ایس آئی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ہم گیان واپی کیمپس کو کسی بھی طرح سے نقصان نہیں پہنچائیں گے، صرف برشنگ کریں گے، اسٹریچنگ بھی نہیں آنے دیں گے اور نقصان کا تو کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

چیف جسٹس نے اے ایس آئی افسر سے پوچھا کہ یہ کام کب تک مکمل ہو جائے گا، افسر نے کہا کہ 4 اگست تک یہ کام ہر صورت مکمل کر لیں گے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اتر پردیش حکومت کے اے جی سے پوچھا کہ آپ کی عرضی کا کیا فائدہ؟ اس کے جواب میں کہا گیا کہ ہم امن وامان برقرار رکھنے کیلئے آئے ہیں۔

اتر پردیش حکومت کی جانب سے اے جی نے عدالت کو بتایا ہے کہ اے ایس آئی نے یقین دلایا ہے کہ وہ کسی بھی طرح سے احاطے کو نقصان نہیں پہنچائیں گے، اور وہ امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھیں گے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اے ٹی ایس کی بے جا ہراسائی کیخلاف ابوعاصم اعظمی کی اے ٹی ایس چیف سے ملاقات، بے قصوروں کو ہراساں نہ کرنے کی یقین دہانی

Published

on

Abu-Asim-&-ATS

‎مہاراشٹر : ممبئی میں اے ٹی ایس کی کارروائی کے بعد مشتبہ افراد سے رابطہ رکھنے پر بے قصوروں کو ہراساں کیے جانے پر ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا ہے کہ پونہ اے ٹی ایس یونٹ بے قصوروں کو ہراساں کرنا بند کرے. اے ٹی ایس گرفتار ملزمان کے موبائل فون پر رابطہ رکھنے والوں کو ہی اب ہراساں شروع کر دیا ہے, جس میں بچوں اور خواتین کو بھی ہراساں کرنے کی شکایت موصول ہوئی ہے, اس سے پونہ اور ریاست کے دیگر گوشوں میں بے چینی و اضطراب پایا جا رہا ہے۔مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سمیت ریاست اور پونہ میں اے ٹی ایس کی چھاپہ مار کارروائی کے خلاف سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کل جماعتی نمائندہ وفد کے ہمراہ مہاراشٹر اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی اے ٹی ایس کی کارروائی پر اعتراض نہیں ہے, لیکن جس طرح سے کچھ ایسے مسلم کارکنان کو گرفتار کیا گیا جو اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے تھے اور سماج میں ناانصافی کے خلاف متحرک و فعال تھے. ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ کو ایک میمورنڈم بھی دیا ہے.

‎میمورنڈم میں اے ٹی ایس چیف نول بجاج کو کارروائی کی نوعیت سے متعلق باخبر کیا گیا ہے اعظمی نے بتایا کہ کسی بھی ملزم کے خلاف کارروائی کرنے پر اعتراض نہیں ہے، لیکن حالیہ دنوں میں کئی مسلم سماجی کارکن جو اپنے آئینی حقوق کا استعمال کر رہے ہیں، ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور سماج متحرک و فعال ہے انہیں پونے اے ٹی ایس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔

‎ملزمان کے موبائل فون پر استعمال ہونے والے نمبروں سے رابطہ رکھنے والوں اور ان کے اہل خانہ کو گھنٹوں تھانوں میں زیر حراست رکھا جارہا ہے۔ خواتین اور بچوں کو بھی تفتیش کے نام پر ہراساں کیا جا رہا ہے اور کئی لوگوں پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

‎اعظمی نے نول بجاج سے درخواست کی کہ تفتیشی عمل کے دوران پونے اے ٹی ایس یونٹ کو واضح ہدایات جاری کرے کہ وہ اس کیس میں ملوث افراد کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں، تاکہ وہ پولیس اور اے ٹی ایس کی بھی مدد کرسکے۔

‎نول بجاج نے ایک مثبت یقین دہانی کرائی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی بے قصور کے ساتھ ناانصافی نہ ہو، اور خواتین اور بچوں کے بیانات ان کے گھروں پر ہی درج کئے جائیں گے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

حیدرآباد میں ڈاکٹر کے گھر سے منشیات برآمد

Published

on

حیدرآباد، حیدرآباد کے ایک ڈاکٹر کو ایکسائز پولیس نے اس کے گھر سے منشیات برآمد ہونے کے بعد گرفتار کرلیا، حکام نے منگل کو بتایا۔ مخصوص اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، پروہیبیشن اینڈ ایکسائز حکام اور این ٹی ایف (نارکوٹکس ٹاسک فورس) نے مشیر آباد کے علاقے میں ایک ڈاکٹر جان پال کے گھر کی تلاشی لی اور 3 لاکھ روپے مالیت کی منشیات برآمد کی۔ ملزم مبینہ طور پر اپنے کرائے کے مکان سے نشہ آور اشیاء فروخت کرتا تھا۔ وہ مبینہ طور پر دہلی اور بنگلورو میں تاجروں سے منشیات خرید رہا تھا۔ ایس ٹی ایف اہلکاروں کو ڈاکٹر کے احاطے سے او جی کش، ایم ڈی ایم اے، کوکین اور ہیش آئل ملا۔ ایکسائز پولیس نے کیس میں تین دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ جان پال مبینہ طور پر اپنے دوستوں پرمود، سندیپ اور شرت کے ساتھ مل کر یہ ریکٹ چلا رہے تھے۔ وہ اس کے گھر کو منشیات کا ذخیرہ کرنے اور فروخت کرنے کے لیے استعمال کر رہے تھے، بدلے میں اسے مفت منشیات کی پیشکش کر رہے تھے۔ تینوں فرار تھے، اور ایکسائز پولیس نے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ دریں اثنا سائبرآباد پولیس نے 11 افراد کو گرفتار کیا جو منشیات کے غیر قانونی رکھنے، فروخت اور استعمال میں ملوث تھے۔ گچی بوولی پولیس اور اسپیشل آپریشنز ٹیم (ایس او ٹی)، سائبرآباد کے مادھا پور زون نے ایک ایس ایم لگژری گیسٹ روم کو-لیونگ پر چھاپہ مارا۔ پی جی ہاسٹل، ٹی این جی اوز کالونی، گچی باؤلی اور دو افراد کو گرفتار کیا۔ ان کے اعتراف کی بنیاد پر باقی ملزمان کو ہوٹل نائٹ آئی، مادھا پور سے گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں تفتیش میں صارفین کی بھی نشاندہی کی گئی، اور انہیں بھی حراست میں لے لیا گیا۔ چھاپے کے دوران ملزمان کے قبضے سے نشہ آور اشیاء برآمد ہوئی جسے وہ استعمال کر کے معلوم و نامعلوم افراد کو فروخت کر رہے تھے۔ ملزمان کے قبضے سے 32.14 گرام ایم ڈی ایم اے اور 4.67 گرام گانجہ برآمد ہوا۔ سات ملزمان جن میں دو نائجیرین باشندے بھی شامل ہیں، جو اس کیس کے مرکزی ملزم ہیں، مفرور ہیں۔ ملزمان میں سپلائی کرنے والے، تقسیم کار اور صارف شامل ہیں، پولیس کے مطابق، ان کا نیٹ ورک حیدرآباد اور تلنگانہ کے دیگر حصوں میں پھیلا ہوا ہے۔ ملزمان غیر قانونی ذرائع سے نشہ آور اشیاء منگواتے تھے اور مختلف علاقوں میں نوجوانوں اور طلباء کو فروخت کرتے تھے۔

Continue Reading

سیاست

کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نتیش رانے پر چراغ پا

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے نتیش رانے کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کرارا جواب دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مسلسل نتیش رانے اشتعال انگیز ی کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی کئی کیس بھی درج ہے اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوتی ۔ شرجیل امام ، عمر خالد قید و بند میں ہے لیکن یہ آزاد ہے۔ انہوں نے تو کوئی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ پر سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے لیکن سرکار ایسے عناصر پر کارروائی کیوں نہیں کرتی جو نفرت پھیلاتے ہیں ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com