سیاست
اکھلیش یادو نےبی جے پی حکومت سے استعفی کا مطالبہ کیا
اناؤ میں ریپ متأثرہ کو زندہ جلانے کے واقعہ کے بعد سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے جمعرات کو
مطالبہ کیا کہ یوگی حکومت کو اس معاملے میں اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دے دینا چاہئے۔
جمعرات کو اپنے ٹوئٹ میں مسٹر یادو نے لکھا’’ اناؤ کی ریپ متأثرہ کو زندہ جلائے جانے کے واقعہ کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے بی جے پی حکومت کو اجتماعی طور سے استعفی دے دینا چاہئے۔مسٹر اکھلیش نے عدالت سے اپیل کی کہ وہ اس حادثے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے متأثرہ کے پورے علاج اور سیکورٹی کی فوری نظم کی ہدایت دے۔
وہیں کانگریس صدر اجے کمار للو نے ریپ متأثرہ کی سیکورٹی میں لاپرواہی کے لئے یوگی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے واقعہ کی مذمت کی۔مسٹر للو نے اعلان کیا کہ پارٹی کا ایک وفد جلد ہی اناؤ جاکر معاملے کی تحقیق کرے گا۔
کانگریس لیڈر نے یو پی حکومت پر خواتین کے سیکورٹی کو نظر انداز کرتے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہم خواتین کی سیکورٹی کے لئے پارلیمنٹ سے سڑک تک کی لڑائی لڑیں گے۔
(جنرل (عام
‘پی ایم مودی نے ایک بار پھر ہندوستان کا سر فخر سے بلند کیا’: کنگنا رناوت پارلیمنٹ میں وندے ماترم پر بحث

نئی دہلی، 8 دسمبر، بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی کی پارلیمنٹ میں ‘وندے ماترم’ کی تقریر کی حمایت کی اور کہا کہ ایک بار پھر وزیر اعظم نے ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک فنکار کے طور پر وہ اس بات پر بہت فخر محسوس کرتی ہیں کہ پارلیمنٹ میں ایک گانا، ایک نظم، اس طرح کے فن پارے پر دس گھنٹے بحث ہوتی ہے۔ ایم پی نے کہا کہ وزیر اعظم نے مختصر طور پر ’وندے ماترم‘ کی پوری تاریخ کو بیان کیا کہ کس طرح آزادی کی جدوجہد کے دوران اس نے مزاحمت کے مدھم شعلے کو پھر سے جلایا اور ایک ایسی چنگاری کو بھڑکا دیا جس نے پوری برطانوی سلطنت کو چیلنج کیا۔ ایک فنکار کی حیثیت سے مجھے اس بات پر بے حد فخر ہے کہ پارلیمنٹ میں ایک گانا، ایک نظم، اس طرح کے فن پارے پر دس گھنٹے بحث ہوتی رہتی ہے، آج یہ قوم پرستانہ شعور کی بنیاد کے طور پر دنیا کے سامنے کھڑا ہے اور اس کا سفر صدیوں پر محیط ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "ایک فنکار کے طور پر، میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے ہمیشہ فن اور فنکاروں کی قدر کی ہے، جو نرم طاقت کی ایک شکل ہے – خاص طور پر الفاظ – اور وہ کس طرح خود اعتمادی کو بڑھا سکتے ہیں۔ میرا یقین ہے کہ جب 2014 میں ‘امرتکال’ شروع ہوا تو اس نے ہماری تاریخ کے سنہری دور کا نشان لگایا۔” اداکارہ سے سیاست دان بنی اس نے کہا کہ معیشت کے ساتھ ساتھ ان کے سامنے ایک اہم چیلنج بھی تھا، خواتین کے اس فخر کو بحال کرنا جسے کانگریس نے نقصان پہنچایا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس نے خواتین کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا ہے وہ مایوس کن ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ خواتین کی توہین کی ہے۔ "میرا ذاتی تجربہ ہے، انہوں نے (کانگریس) میرے کپڑوں، میرے کام پر تبصرہ کیا ہے، اور یہاں تک کہ منڈی کی خواتین کی ‘قیمت’ کے بارے میں پوچھ کر ان کی توہین کی ہے،” انہوں نے کہا۔ رناوت نے مزید کہا کہ جہاں بھی بی جے پی نے حکومت بنائی ہے، جیسے کہ مدھیہ پردیش میں، کانگریس خواتین پر حد سے زیادہ شراب پینے کا الزام لگاتی ہے اور ان کے کردار پر تنقید کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے جس طرح خواتین کے وقار پر حملہ کیا ہے اس سے کوئی شک نہیں رہتا کہ چونکہ ماں درگا کا ’وندے ماترم‘ میں حوالہ دیا گیا ہے، اس لیے انہوں نے اس کی مخالفت بھی کی۔ خواتین کی مخالفت کرنا ان کے ڈی این اے میں شامل ہے۔ اس لیے آج ایک بار پھر وزیر اعظم مودی نے اپنی تقریر سے ہمیں فخر کیا ہے۔ وندے ماترم پر بحث کے دوران لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی عدم موجودگی پر کنگنا نے کہا کہ وہ نہیں جانتی کہ وہ اجلاس میں کیوں نہیں آئیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ راہل گاندھی میں واضح طور پر اس تقریر کی اہمیت یا ’وندے ماترم‘ کی اہمیت کو سمجھنے کی ذہنیت نہیں ہے۔ "اگر آپ اس سے اس گانے کا ترجمہ کرنے کو کہتے ہیں تو میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں – وہ اسے گانا یا ترجمہ نہیں کر سکے گا۔ اگر آپ اسے صرف چند الفاظ سمجھانے کو کہیں گے تو بھی وہ ناکام ہو جائے گا، اسی لیے وہ آج اپنا چہرہ نہیں دکھا رہا ہے – اسے کچھ سمجھ نہیں آئے گا۔ وہ خود ہندی کے ساتھ جدوجہد کرتا ہے، اور ‘وندے ماترم’ سنسکرت اور بنگالی کا امتزاج ہے۔” وہ سوچتی ہیں کہ وہ سمجھے گی کہ اسے سمجھ نہیں آئے گی۔ اس سے پہلے دن میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں وندے ماترم کے 150 ویں سال کی یاد مناتے ہوئے ایمرجنسی (1975) کی یادیں تازہ کیں، حب الوطنی کے گیت کو ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد کی رہنما قوت اور جبر کے خلاف لچک کی علامت کے طور پر بیان کیا۔
(Tech) ٹیک
اولا الیکٹرک کا اسٹاک پوسٹ لسٹنگ سے 80 فیصد گر گیا۔

ممبئی، 8 دسمبر، اولا الیکٹرک موبیلیٹی کے حصص ان کی فہرست سازی کے بعد کی چوٹی سے تقریباً 80 فیصد گر گئے ہیں، جو مسلسل ساتویں سیشن میں مسلسل گرنے کی وجہ سے گہری مندی میں پھسل گئے ہیں۔ بھاری فروخت، کمزور رہنمائی اور تکنیکی خرابیوں نے اسٹاک کو اس کی آئی پی او قیمت سے بہت نیچے دھکیل دیا ہے، جس سے سرمایہ کاروں میں تازہ تشویش پیدا ہوئی ہے۔ سٹاک بھی اپنی آئی پی او کی قیمت 76 روپے فی حصص سے 50 فیصد سے زیادہ گر گیا ہے۔ اختتامی گھنٹی پر، حصص 1.09 روپے یا 3.07 فیصد گر کر 34.41 روپے پر تھے۔ انٹرا ڈے ٹریڈ کے دوران، اولا الیکٹرک موبلٹی لمیٹڈ کے حصص میں 4 فیصد کی کمی ہوئی اور مسلسل سات تجارتی سیشنز تک ان کے خسارے کا سلسلہ بڑھا دیا۔ اسٹاک پچھلے 25 سیشنز میں سے صرف پانچ میں ہی بڑھنے میں کامیاب ہوا ہے – جو مسلسل فروخت کے دباؤ کی عکاسی کرتا ہے۔ کمپنی کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 65,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے مقابلے میں 15,000 کروڑ روپے سے نیچے چلی گئی ہے جب اسٹاک لسٹنگ کے بعد اپنے عروج پر تھا۔
پیر کو تجارتی سرگرمیاں غیر معمولی طور پر بلند رہیں۔ انٹرا ڈے کے دوران، 6 کروڑ سے زیادہ شیئرز نے ہاتھ بدلے، جو کہ اسٹاک کے 20 دن کے اوسط تجارتی حجم 1.6 کروڑ شیئرز سے کہیں زیادہ ہے۔ تجزیہ کار نوٹ کرتے ہیں کہ اسٹاک نومبر کے اوائل سے دباؤ کا شکار ہے، جب یہ اپنی کلیدی موونگ ایوریج سے نیچے چلا گیا اور تب سے ان سے نیچے رہا۔ مارکیٹ شیئر کے رجحانات بھی تشویش کا باعث ہیں۔ واہن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اولا الیکٹرک کا مارکیٹ شیئر دسمبر کے آغاز میں 6.7 فیصد رہا۔ دریں اثنا، کمپنی نے حال ہی میں ایک ایکسچینج فائلنگ میں اعلان کیا ہے کہ اس نے اپنی 4680 بھارت سیل سے چلنے والی گاڑیوں کی بڑے پیمانے پر ترسیل شروع کر دی ہے، جو بہتر رینج، کارکردگی اور حفاظت کا وعدہ کرتی ہیں۔ تاہم، کمپنی کے مالیاتی نقطہ نظر نے جذبات کو کم کر دیا ہے۔ دوسری سہ ماہی کے اختتام پر، اولا الیکٹرک نے اپنے پورے سال کی آمدنی کی رہنمائی میں تیزی سے نظر ثانی کی، جو اب 4,200 کروڑ سے 4,700 کروڑ روپے کے پہلے تخمینہ کے بجائے 3,000 کروڑ سے 3,200 کروڑ روپے کے درمیان متوقع ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
بھوجپوری اداکار پون سنگھ کو دھمکی سے سنسنی لارنس بشنوئی کی دھمکی کے بعد کرائم برانچ میں شکایت

ممبئی : بھوجپوری اداکار پون سنگھ کو بگ باس میں شامل نہ ہونے اور سلمان خان کے ساتھ کام نہ کرنے کی دھمکی لارنس بشنوئی گینگ نے دی ہے جس کے بعد پون سنگھ نے یہاں ممبئی کرائم برانچ کی انسداد ہفتہ وصولی دستہ میں اس کی شکایت کی ہے پولس نے پون سنگھ کے کیس میں تفتیش بھی شروع کردی ہے بھوجپوری اداکار کو ایک فون کال موصول ہوا جس میں اسے سلمان خان کے بیگ باس میں شامل نہ ہونے اور اس کے ساتھ کام نہ کرنے سمیت برے نتائج کی دھمکی دی گئی تھی ساتھ ہی مخاطب نے کہا ہے کہ وہ لارنس بشنوئی گینگ سے تعلق رکھتا ہے اس معاملہ میں پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے اور یہ معلوم کیا جارہا ہے کہ دھمکی آمیز فون کر نے والا کون ہے اور وہ واقعی لارنس بشنوئی گینگ سے تعلق رکھتا ہے یا نہیں یا پھر لارنس بشنوئی کے نام پر فلم انڈسٹری کو خوفزدہ کر نے کی کوشش کر رہا ہے اس سے قبل مزاجیہ اداکار کپل شرما کو بھی لارنس بشنوئی گینگ نے سلمان خان کے ساتھ فلم نہ کرنے اور اسے اپنے پروگرام میں میزبانی کیلئے نہ مدعو کر نے کی دھمکی دی تھی جس کے بعد ممبئی پولیس نے کپل شرما کی سیکورٹی میں بھی اضافہ کر دیا تھا اب دوبارہ لارنس بشنوئی گینگ نے ہی بھوجپوری اداکار کو دھمکی دے کر برے نتائج کی دھمکی دی ہے دھمکی کے باوجود بھوجپوری اداکار نے سلمان خان کے ساتھ بگ باس میں شریک ہونے کا فیصلہ لیا ہے جس کے بعد ان کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا ہے ممبئی کرائم برانچ اس معاملہ میں تفتیش کر رہی ہے کہ آیا یہ دھمکی لارنس بشنوئی نے ہی دی ہے یا نہیں اس کی ریکارڈنگ کے ساتھ دھمکی کے سراغ لگانے کی کوشش بھی شروع کر دئیے گئے ہیں
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
