سیاست
اے آئی ایم آئی ایم اب بہار میں عظیم اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑنے کی تیاری میں، کیا ہے اے آئی ایم آئی ایم کی مجبوری اور آئندہ الیکشن پلان؟

پٹنہ : اے آئی ایم آئی ایم، جسے بی جے پی کی ‘بی’ ٹیم کہا جاتا ہے، آنے والے بہار اسمبلی انتخابات عظیم اتحاد کے ساتھ کیوں لڑنا چاہتی ہے؟ آخر وہ کون سی مجبوری ہے جس نے اے آئی ایم آئی ایم کو بہار میں انتخابی حکمت عملی بنانے کے لیے عظیم اتحاد سے ہاتھ ملانے پر مجبور کیا؟ اس نئی حکمت عملی کے پیچھے اے آئی ایم آئی ایم کی کیا منصوبہ بندی ہے، اس کی انتخابی حکمت عملی کیا ہے؟ جیسے جیسے بہار اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں، حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے عظیم اتحاد کے ساتھ مستقبل کی سیاست کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ان دنوں وہ عظیم اتحاد کے رہنماؤں سے بھی رابطے میں ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کی نیت بھی صاف ہے کہ بہار میں این ڈی اے کو کسی بھی قیمت پر اقتدار میں نہیں آنے دیا جانا چاہئے۔ تاہم گرینڈ الائنس کی جانب سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے۔
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے عظیم اتحاد کے ساتھ اتحاد بنانے کی بات کرکے سیاسی تجزیہ کاروں کو حیران کردیا ہے۔ دراصل، یہ تصور اے آئی ایم آئی ایم کے بارے میں بنایا گیا تھا کہ یہ بی جے پی کی بی ٹیم ہے اور بی جے پی کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے لڑتی ہے۔ وجہ یہ تھی کہ اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار مسلم ووٹ کاٹ کر آر جے ڈی کو براہ راست نقصان پہنچا رہے تھے۔ اگر ہم پچھلے الیکشن پر غور کریں تو اے آئی ایم آئی ایم نے سیمانچل میں پانچ اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی لیکن یہ کئی اسمبلی سیٹوں پر آر جے ڈی کی ہار کی وجہ بنی۔ وقف بورڈ ترمیمی بل کی منظوری کے بعد مسلمانوں اور ان کی جماعتوں میں تبدیلی آئی ہے۔ اس بار بہار کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ مسلم ووٹوں کی تقسیم نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک منظم انداز میں ایک عظیم اتحاد کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ اکیلے لڑنے سے اے آئی ایم آئی ایم بی جے پی کی بی ٹیم کے کلنک سے چھٹکارا حاصل کرے گی اور مسلم ووٹوں کو مضبوط کرنے میں بھی شراکت دار بن جائے گی۔
اے آئی ایم آئی ایم کی توسیع بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ اب تک پارٹی صرف وہاں اچھی کارکردگی دکھا سکی ہے جہاں مسلم ووٹوں کی تعداد زیادہ ہے۔ اس کی وجہ سے پارٹی کو صرف سیمانچل میں ہی کامیابی ملی ہے۔ عظیم اتحاد میں شامل ہونے سے پارٹی وسطی بہار اور جنوبی بہار میں بھی پھیل سکتی ہے۔ پھر اے آئی ایم آئی ایم کو اتحادیوں سے بھی ووٹ ملیں گے۔ اے آئی ایم آئی ایم اتحادی سیاست کے ساتھ اقتدار میں حصہ لینے کی طرف بھی مائل ہو سکتی ہے۔ جس طرح وی آئی پی اتحادی سیاست میں شامل ہو کر اقتدار میں حصہ لینا چاہتے ہیں، عین ممکن ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم بھی اقتدار میں حصہ داری چاہتی ہو۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ابو اعظمی نے ہندوستان کو ‘سنہری چڑیا’ قرار دینے والے متنازعہ ریمارکس پر ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لئے بمبئی ہائی کورٹ میں درخواست کی

ممبئی، 30 جون، 2025 — سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ایم ایل اے ابو اعظمی، جو حال ہی میں اپنے متنازعہ ریمارکس کی وجہ سے خبروں میں تھے، نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس نے اپنے خلاف درج کئی ایف آئی آر کو خارج کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ ان ایف آئی آرز میں کہا گیا ہے کہ اعظمی نے ہندوستان کو “سونے کا طوطا” قرار دیا تھا- ایک جملہ جو انہوں نے مغل بادشاہ اورنگزیب سے منسوب کیا تھا، جو ایک وسیع پیمانے پر زیر بحث موضوع بن گیا ہے۔ اعظمی کا استدلال ہے کہ ان کے بیان کی غلط تشریح کی گئی ہے اور انہیں دھمکی دینے یا ماحول کو خراب کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کا مقصد تاریخی تناظر میں ہے اور ان کا مقصد کسی بھی قومی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف درج مقدمات بے بنیاد ہیں اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
مخالفین کا کہنا ہے کہ ان تبصروں سے نہ صرف فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کا خطرہ ہے بلکہ سماجی تناؤ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ تبصرہ تاریخی شخصیات اور ان کے دور کا حوالہ دیتا ہے، اور سیاق و سباق کے بغیر اس کی تشریح نہیں کی جانی چاہیے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس معاملے میں ریاست اور انفرادی آزادی کے درمیان توازن ضروری ہے۔ عدالت کا فیصلہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ آیا ان ایف آئی آرز کو خارج کیا جائے یا ان کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے، جس سے ملک میں آزادی اظہار اور تاریخی گفتگو دونوں پر اثر پڑے گا۔ یہ مقدمہ فی الحال عدالت میں ہے، اور ہندوستان میں تاریخی بیانیے اور آزادی اظہار کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے سماجی اور سیاسی بحث کا مرکز بنا ہوا ہے۔
سیاست
کسانوں کے مسائل اور ہندی کے مسئلہ پر اپوزیشن کا احتجاج، دونوں بھائی ایک نہ ہو اس کے لئے میں نے کوئی جی آر جاری کیا ہے : دیویندر فڑنویس کی تنقید

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی کے آغاز پر ایوان اسمبلی کی سیڑھیوں کے باہر اپوزیشن پارٹیوں نے ہندی لازمی قرار دیئے جانے پر سرکار کے خلاف احتجاج کیا جبکہ سرکار نے ایک روز قبل ہی ہندی لازمی کا جی آر منسوخ کر دیا تھا اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے ودھان بھون میں کہا کہ مراٹھی مانس کے اتحاد کے سبب سرکار نے ہندی لازمی کا فیصلہ واپس لیا, مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے اسمبلی اجلاس کے ابتدا میں ہی حکمراں محاذ کو گھیرنے کے لئے سراپا احتجاج کیا اس میں کسانوں کے مسائل پر بھی اپوزیشن نے سرکار کے خلاف احتجاج کیا ہے ہندی کے سرکلر کو واپس لئے جانے کو مراٹھی مانس کی فتح قراردی اور سرکار کی نیت پر ہی سوال اٹھایا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے، امباداس دانوے، سچن اہیر، بھاسکر جادھو، جتیندرآاہواڑ ہاتھوں میں گھنٹی لے کر بجاتے ہوئے نظر آئے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھا تھا جس پر می مراٹھی ابھیمان مراٹھی بھاشا تحریر تھا۔
ٹھاکرے برادر متحد ہو کرکٹ کھیلے ہم کو کیا ۔۔۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس
مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے پہلے روز ہی ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد اور مفاہمت پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راج ادھو ٹھاکرے ایک ساتھ آتے ہیں کرکٹ کھیلو مجھے اس سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں کوئی جی آر جاری کرتا ہوں تو دونوں بھائی ایک ساتھ آتے ہیں میں نے کیا کوئی ایسا جی آر جاری کیا ہے کہ دونوں بھائی ایک ساتھ نہ آئے یا پھر دونوں میں اتحاد نہ ہو۔ ہندی سے متعلق اس وقت ادھو ٹھاکرے سرکار نے جو سفارش ہندی سے متعلق کی تھی اس کمیٹی میں ادھو کے معتمد خاص لیڈر بھی تھے انہوں نے کہا کہ راج ٹھاکرے کو اس متعلق ادھو سے جواب طلب کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی تنازع کے بعد کمیٹی تشکیل دی گئی ہے وہ جو فیصلہ کرے گی وہ عوام کے حق میں ہو گا کسی کے دباؤ میں فیصلہ واپس نہیں لیا گیا ہے مجھے یہ خوشی ہے کہ دونوں بھائی ایک ساتھ آئے دونوں بھائی ایک ساتھ آکر کرکٹ کھیلو، ہاکی کھیلو، سوئمنگ کرو، کھانا کھاؤ، ہمیں اس سے کوئی دشواری نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جب ادھو ٹھاکرے اقتدار میں ہوتے ہیں تو ان کا نظریہ علیحدہ ہوتا ہے اور اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو ہر چیز کی مخالفت کا نظریہ ہوتا ہے۔ دیویندر فڑنویس نے ہندی سے متعلق دونوں جی آر واپس لئے ہیں جس میں ہندی کو لازمی یا اختیاری قرار دیا گیا تھا۔
جرم
ممبئی ایک کروڑ 42 لاکھ کی کوکین کے ساتھ نائیجریائی خاتون گرفتار

ممبئی : ممبئی پولس نے ڈرگس منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت پیدا کردی ہے اور منشیات فروخت کرنے کے الزام میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے قبضے سے ایک کروڑ سے زائد کی منشیات ضبط کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی اندھیری علاقہ میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو مشتبہ حالت میں پایا اور اس کی تلاشی لی, جس کے بعد اس کے بیک سے ۴۱۹ کوکین کیپسول برآمد ہوئی, جس کی قیمت ایک کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ملزمہ کی شناخت پونا کستانا اڈوہ ۳۴ سالہ ہے, ملزمہ دلی میں مقیم تھی۔ پولس نے ملزمہ کے قبضہ سے ایک کروڑ ۴۲ لاکھ کی کوکین کیپسول برآمد کی, یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی سربراہی میں انجام دی گئی۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا