Connect with us
Monday,30-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

اے آئی ایم آئی ایم اب بہار میں عظیم اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑنے کی تیاری میں، کیا ہے اے آئی ایم آئی ایم کی مجبوری اور آئندہ الیکشن پلان؟

Published

on

AIMIM

پٹنہ : اے آئی ایم آئی ایم، جسے بی جے پی کی ‘بی’ ٹیم کہا جاتا ہے، آنے والے بہار اسمبلی انتخابات عظیم اتحاد کے ساتھ کیوں لڑنا چاہتی ہے؟ آخر وہ کون سی مجبوری ہے جس نے اے آئی ایم آئی ایم کو بہار میں انتخابی حکمت عملی بنانے کے لیے عظیم اتحاد سے ہاتھ ملانے پر مجبور کیا؟ اس نئی حکمت عملی کے پیچھے اے آئی ایم آئی ایم کی کیا منصوبہ بندی ہے، اس کی انتخابی حکمت عملی کیا ہے؟ جیسے جیسے بہار اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں، حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے عظیم اتحاد کے ساتھ مستقبل کی سیاست کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ان دنوں وہ عظیم اتحاد کے رہنماؤں سے بھی رابطے میں ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کی نیت بھی صاف ہے کہ بہار میں این ڈی اے کو کسی بھی قیمت پر اقتدار میں نہیں آنے دیا جانا چاہئے۔ تاہم گرینڈ الائنس کی جانب سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے عظیم اتحاد کے ساتھ اتحاد بنانے کی بات کرکے سیاسی تجزیہ کاروں کو حیران کردیا ہے۔ دراصل، یہ تصور اے آئی ایم آئی ایم کے بارے میں بنایا گیا تھا کہ یہ بی جے پی کی بی ٹیم ہے اور بی جے پی کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے لڑتی ہے۔ وجہ یہ تھی کہ اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار مسلم ووٹ کاٹ کر آر جے ڈی کو براہ راست نقصان پہنچا رہے تھے۔ اگر ہم پچھلے الیکشن پر غور کریں تو اے آئی ایم آئی ایم نے سیمانچل میں پانچ اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی لیکن یہ کئی اسمبلی سیٹوں پر آر جے ڈی کی ہار کی وجہ بنی۔ وقف بورڈ ترمیمی بل کی منظوری کے بعد مسلمانوں اور ان کی جماعتوں میں تبدیلی آئی ہے۔ اس بار بہار کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ مسلم ووٹوں کی تقسیم نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک منظم انداز میں ایک عظیم اتحاد کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ اکیلے لڑنے سے اے آئی ایم آئی ایم بی جے پی کی بی ٹیم کے کلنک سے چھٹکارا حاصل کرے گی اور مسلم ووٹوں کو مضبوط کرنے میں بھی شراکت دار بن جائے گی۔

اے آئی ایم آئی ایم کی توسیع بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ اب تک پارٹی صرف وہاں اچھی کارکردگی دکھا سکی ہے جہاں مسلم ووٹوں کی تعداد زیادہ ہے۔ اس کی وجہ سے پارٹی کو صرف سیمانچل میں ہی کامیابی ملی ہے۔ عظیم اتحاد میں شامل ہونے سے پارٹی وسطی بہار اور جنوبی بہار میں بھی پھیل سکتی ہے۔ پھر اے آئی ایم آئی ایم کو اتحادیوں سے بھی ووٹ ملیں گے۔ اے آئی ایم آئی ایم اتحادی سیاست کے ساتھ اقتدار میں حصہ لینے کی طرف بھی مائل ہو سکتی ہے۔ جس طرح وی آئی پی اتحادی سیاست میں شامل ہو کر اقتدار میں حصہ لینا چاہتے ہیں، عین ممکن ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم بھی اقتدار میں حصہ داری چاہتی ہو۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ابو اعظمی نے ہندوستان کو ‘سنہری چڑیا’ قرار دینے والے متنازعہ ریمارکس پر ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لئے بمبئی ہائی کورٹ میں درخواست کی

Published

on

ممبئی، 30 جون، 2025 — سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ایم ایل اے ابو اعظمی، جو حال ہی میں اپنے متنازعہ ریمارکس کی وجہ سے خبروں میں تھے، نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس نے اپنے خلاف درج کئی ایف آئی آر کو خارج کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ ان ایف آئی آرز میں کہا گیا ہے کہ اعظمی نے ہندوستان کو “سونے کا طوطا” قرار دیا تھا- ایک جملہ جو انہوں نے مغل بادشاہ اورنگزیب سے منسوب کیا تھا، جو ایک وسیع پیمانے پر زیر بحث موضوع بن گیا ہے۔ اعظمی کا استدلال ہے کہ ان کے بیان کی غلط تشریح کی گئی ہے اور انہیں دھمکی دینے یا ماحول کو خراب کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کا مقصد تاریخی تناظر میں ہے اور ان کا مقصد کسی بھی قومی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف درج مقدمات بے بنیاد ہیں اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

مخالفین کا کہنا ہے کہ ان تبصروں سے نہ صرف فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کا خطرہ ہے بلکہ سماجی تناؤ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ تبصرہ تاریخی شخصیات اور ان کے دور کا حوالہ دیتا ہے، اور سیاق و سباق کے بغیر اس کی تشریح نہیں کی جانی چاہیے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس معاملے میں ریاست اور انفرادی آزادی کے درمیان توازن ضروری ہے۔ عدالت کا فیصلہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ آیا ان ایف آئی آرز کو خارج کیا جائے یا ان کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے، جس سے ملک میں آزادی اظہار اور تاریخی گفتگو دونوں پر اثر پڑے گا۔ یہ مقدمہ فی الحال عدالت میں ہے، اور ہندوستان میں تاریخی بیانیے اور آزادی اظہار کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے سماجی اور سیاسی بحث کا مرکز بنا ہوا ہے۔

Continue Reading

سیاست

کسانوں کے مسائل اور ہندی کے مسئلہ پر اپوزیشن کا احتجاج، دونوں بھائی ایک نہ ہو اس کے لئے میں نے کوئی جی آر جاری کیا ہے : دیویندر فڑنویس کی تنقید

Published

on

uddhav-fadnavis

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی کے آغاز پر ایوان اسمبلی کی سیڑھیوں کے باہر اپوزیشن پارٹیوں نے ہندی لازمی قرار دیئے جانے پر سرکار کے خلاف احتجاج کیا جبکہ سرکار نے ایک روز قبل ہی ہندی لازمی کا جی آر منسوخ کر دیا تھا اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے ودھان بھون میں کہا کہ مراٹھی مانس کے اتحاد کے سبب سرکار نے ہندی لازمی کا فیصلہ واپس لیا, مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے اسمبلی اجلاس کے ابتدا میں ہی حکمراں محاذ کو گھیرنے کے لئے سراپا احتجاج کیا اس میں کسانوں کے مسائل پر بھی اپوزیشن نے سرکار کے خلاف احتجاج کیا ہے ہندی کے سرکلر کو واپس لئے جانے کو مراٹھی مانس کی فتح قراردی اور سرکار کی نیت پر ہی سوال اٹھایا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے، امباداس دانوے، سچن اہیر، بھاسکر جادھو، جتیندرآاہواڑ ہاتھوں میں گھنٹی لے کر بجاتے ہوئے نظر آئے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھا تھا جس پر می مراٹھی ابھیمان مراٹھی بھاشا تحریر تھا۔

ٹھاکرے برادر متحد ہو کرکٹ کھیلے ہم کو کیا ۔۔۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس
مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے پہلے روز ہی ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد اور مفاہمت پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راج ادھو ٹھاکرے ایک ساتھ آتے ہیں کرکٹ کھیلو مجھے اس سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں کوئی جی آر جاری کرتا ہوں تو دونوں بھائی ایک ساتھ آتے ہیں میں نے کیا کوئی ایسا جی آر جاری کیا ہے کہ دونوں بھائی ایک ساتھ نہ آئے یا پھر دونوں میں اتحاد نہ ہو۔ ہندی سے متعلق اس وقت ادھو ٹھاکرے سرکار نے جو سفارش ہندی سے متعلق کی تھی اس کمیٹی میں ادھو کے معتمد خاص لیڈر بھی تھے انہوں نے کہا کہ راج ٹھاکرے کو اس متعلق ادھو سے جواب طلب کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی تنازع کے بعد کمیٹی تشکیل دی گئی ہے وہ جو فیصلہ کرے گی وہ عوام کے حق میں ہو گا کسی کے دباؤ میں فیصلہ واپس نہیں لیا گیا ہے مجھے یہ خوشی ہے کہ دونوں بھائی ایک ساتھ آئے دونوں بھائی ایک ساتھ آکر کرکٹ کھیلو، ہاکی کھیلو، سوئمنگ کرو، کھانا کھاؤ، ہمیں اس سے کوئی دشواری نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جب ادھو ٹھاکرے اقتدار میں ہوتے ہیں تو ان کا نظریہ علیحدہ ہوتا ہے اور اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو ہر چیز کی مخالفت کا نظریہ ہوتا ہے۔ دیویندر فڑنویس نے ہندی سے متعلق دونوں جی آر واپس لئے ہیں جس میں ہندی کو لازمی یا اختیاری قرار دیا گیا تھا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایک کروڑ 42 لاکھ کی کوکین کے ساتھ نائیجریائی خاتون گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی : ممبئی پولس نے ڈرگس منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت پیدا کردی ہے اور منشیات فروخت کرنے کے الزام میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے قبضے سے ایک کروڑ سے زائد کی منشیات ضبط کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی اندھیری علاقہ میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو مشتبہ حالت میں پایا اور اس کی تلاشی لی, جس کے بعد اس کے بیک سے ۴۱۹ کوکین کیپسول برآمد ہوئی, جس کی قیمت ایک کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ملزمہ کی شناخت پونا کستانا اڈوہ ۳۴ سالہ ہے, ملزمہ دلی میں مقیم تھی۔ پولس نے ملزمہ کے قبضہ سے ایک کروڑ ۴۲ لاکھ کی کوکین کیپسول برآمد کی, یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی سربراہی میں انجام دی گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com