Connect with us
Monday,17-November-2025

(جنرل (عام

احمد آباد طیارہ حادثہ دونوں انجنوں کی خرابی کی وجہ سے ہوا؟ ایئر انڈیا کے پائلٹس کو فلائٹ سمیلیٹر میں چونکا دینے والی معلومات ملی

Published

on

Crash..

نئی دہلی : احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کی سرکاری تحقیقات جاری ہے اور ابتدائی رپورٹ 12 جولائی سے پہلے متوقع ہے۔ یہ حادثہ 12 جون کو ہوا تھا۔ اس حادثے میں طیارے میں سوار 242 میں سے 241 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اب کچھ تفتیش کاروں نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا طیارے کے دونوں انجن ایک ساتھ فیل ہو گئے تھے؟ ایئر لائن اور تفتیش کار اس معاملے کی تحقیقات کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ شاید اسی لیے بوئنگ ڈریم لائنر 787 طیارہ ہوا میں نہیں ٹھہر سکا۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، ایک علیحدہ تحقیقات کے لیے، ایئر انڈیا کے پائلٹوں نے فلائٹ سمیلیٹر میں پرواز کی۔ انہوں نے طیارے کی حالت ویسی ہی رکھی جو حادثے کے وقت تھی۔ لینڈنگ گیئر نیچے تھا اور ونگ اوپر کی طرف لپکا۔ پائلٹوں نے محسوس کیا کہ یہ ترتیبات ہی طیارے کو گرنے سے روکیں گی۔ یہ جانکاری تحقیقات سے جڑے لوگوں نے دی ہے۔ یہ بات انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی۔ تفتیش کاروں نے ایک اور چیز دریافت کی ہے۔ ہنگامی پاور ٹربائن طیارے کے ٹکرانے سے چند سیکنڈ قبل شروع کر دی گئی تھی۔ جس کی وجہ سے فنی خرابی کا امکان مزید بڑھ گیا ہے۔

یہ نقلی پرواز ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی سرکاری تحقیقات سے الگ تھی۔ یہ ممکنہ وجوہات جاننے کے لیے کیا گیا تھا۔ 12 جون کو احمد آباد میں گر کر تباہ ہونے والے اے آئی-171 طیارے میں جنرل الیکٹرک (جی ای) کمپنی کے دو انجن تھے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے کو ٹیک آف کے بعد اونچائی حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ پھر وہ زمین پر واپس آکر پھٹ گیا۔ بوئنگ کمپنی نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اس نے تمام سوالات کے جوابات اے اے آئی بی کو بھیج دیے ہیں۔ جی ای کمپنی نے کہا ہے کہ تحقیقات ابھی جاری ہیں، اس لیے وہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔ اے اے آئی بی اور ایئر انڈیا نے بھی کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ دونوں انجن بیک وقت فیل کیوں ہوئے۔ تفتیش کار فلائٹ ریکارڈر سے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ریکارڈر سے ڈیٹا نکالا گیا ہے اور اس کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ تفتیش کار ہر پہلو کا جائزہ لے رہے ہیں تاہم تکنیکی خرابیوں پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے۔ پائلٹس نے ویڈیو دیکھنے کے بعد کچھ باتیں بتائی ہیں۔ اس نے کہا کہ لینڈنگ گیئر تھوڑا آگے کی طرف جھکا ہوا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ پائلٹوں نے اسے اوپر اٹھانے کی کوشش کی۔ لیکن لینڈنگ گیئر کے دروازے نہیں کھلے۔ پائلٹس کا کہنا ہے کہ شاید طیارے میں الیکٹریکل یا ہائیڈرولک سسٹم فیل ہو گیا تھا۔ اس سے انجن فیل ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ آج کل ہوائی جہازوں کے انجن کمپیوٹر کے ذریعے کنٹرول کیے جاتے ہیں۔ اس نظام کو ایف اے ڈی ای سی (مکمل اتھارٹی ڈیجیٹل انجن کنٹرول) کہا جاتا ہے۔ یہ نظام پائلٹوں کو ہوائی جہاز کی طاقت کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس سے انجن صحیح طریقے سے کام کرتے ہیں۔

جب ہوائی جہاز پر بجلی ختم ہو جاتی ہے، تو ایمرجنسی ٹربائن (آر اے ٹی) خود بخود کھل جاتی ہے۔ یہ طیارے کو ضروری طاقت فراہم کرتا ہے۔ تاہم یہ اتنا چھوٹا ہے کہ اس سے طیارے کو اٹھانے میں مدد نہیں ملتی۔ تفتیش کاروں نے ملبے سے پایا کہ بازو کے فلیپ اور سلیٹ ٹھیک سے کھلے ہوئے تھے۔ یہ چیزیں جہاز کو اڑنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ حادثہ ہندوستان کی سول ایوی ایشن کی تاریخ کا سب سے بڑا حادثہ ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارہ گر کر تباہ ہوا ہے۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے پائلٹوں نے ٹیک آف کے فوراً بعد مے ڈے سگنل بھیج دیا تھا۔ تحقیقات سے وابستہ لوگوں کا کہنا تھا کہ اس سگنل اور طیارے کے ٹکرانے کے درمیان صرف 15 سیکنڈ کا فاصلہ تھا۔ بوئنگ اور یو ایس نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کی ٹیمیں بھی تحقیقات میں معاونت کر رہی ہیں۔ اب ہم فلائٹ ریکارڈر سے معلومات کا انتظار کر رہے ہیں۔ ریکارڈر میں طیارے کی سیٹنگز، کارکردگی اور کاک پٹ میں ہونے والی بات چیت کی معلومات ہوتی ہیں۔ اس سے حادثے کی وجوہات کا پتہ لگانے میں مدد ملتی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

امراؤتی کے ایم پی انیل بونڈے کو حیدرآبادی مسلمان کی ای میل پر دھمکی، آئی آئی سی بینر ہٹانے اور اسلام مخالف بیان بازی پر غصہ، حالات کشیدہ

Published

on

‎ممبئی ؛مہاراشٹرامراؤتی میں آئی سی سی نامی مسلم تنظیم نے ایک بنیر پنچوتی چوک پر لگایاگیا تھا جس پر تنازع پیدا ہو گیا اس کی وجہ سے امراؤتی میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ رکن پارلیمان انیل بونڈے بینر لگانے کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آج اس معاملہ میں انیل بونڈے کو ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ہے جس کے بعد پولس نے اس معاملہ میں این سی درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اس ای میل میں کہا ہوگیا ہے کہ انیل بونڈے کے اسلام مخالف بیان سے نفرت پیدا ہوگئی ہے اور حیدرآباد کے مسلمانوں میں اسکے خلاف ناراضگی ہے اور ماحول انتہائی گرم ہے۔شکایت کنندہ انیل بونڈے کے ذاتی سکریٹری نے شکایت کی ہے کہ جب وہ صبح معمولات کے مطابق ای میل چیک کر رہے تھے تو انہیں دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ۔ بونڈے کی آفیشل ای میل پر ایک نامعلوم ای میل آئی ڈی سے درج ذیل ای میل موصول ہوئی۔ ڈاکٹر صاحب آپ نے اسلامی تعلیمات کے خلاف جو زبان استعمال کی اس نے حیدرآباد کے مسلمانوں کے دلوں میں ایسی آگ لگائی کہ یہاں کا ماحول خطرناک حد تک گرم ہوگیایہ غصہ ہے جو چنگاری سے طوفان بن جاتا ہے۔ آپ کا ہرایک لفظ مسلمان ایک کھلے زخم کی طرح محسوس کر رہے ہیں لہٰذا اپنی زبان اور اپنے بیان پر سے قابو رکھیں کیونکہ ڈاکٹر صاحب، اس بار جذبات اس قدر بھڑک اٹھے ہیں کہ ایک غلط لفظ بھی پورے ماحول کو بے قابو کرنے کے لیے کافی ہے۔ حیدرآباد کی ناراض مسلم برادری کے نام پر دھمکی آمیز میل موصول ہوا ۔ بونڈے نے اسلامی تنظیم کے بینر کے تعلق سے پنچاوتی چوک میں شکایت درج کرائی تھی ۔ اسی وجہ سے کی آفیشل ای میل آئی ڈی پر ای میل کے ذریعے دھمکی دی گئی ہے۔ جس کے بعد این سی درج کر لی گئی ہے ۔ابیل بونڈے کی شناخت سخت گیر ہندوتوا لیڈر کے طور پر ہوتی ہے اور انہوں نے پنچ وتی چوک پر اسلامی بینر لگانے کی مخالفت کی تھی اس واقعہ سے حالات انتہائی کشیدہ ہے پولس فوری طرح سے الرٹ ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎سعودی عرب عمرہ کےدوران عازمین بس حادثہ کاشکار ، ابوعاصم اعظمی کا حکومت ہند سے فوری مدد کا مطالبہ

Published

on

ممبئی: مہاراشٹرا سماج وادی پارٹی اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے سعودی عرب میں عمرہ کے دوران سڑک حادثے میں ہندوستانی زائرین کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جاں بحق ہونے والے زائرین کی لاشیں ہندوستان لانے میں مدد کرے۔ اس المناک حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مسلمان غمزدہ اور سوگوار ہیں۔ابو عاصم اعظمی نے بتایا کہ اللہ کے گھر مکہ کی زیارت کے بعد مدینہ جاتے ہوئے زائرین کی بس حادثے کا شکار ہوگئی اور یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ اس میں سوار 42 حاجی جاں بحق ہوگئے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ عمرہ کے لیے گئے ہندوستانی زائرین کے ساتھ یہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہم تمام شہداء کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، سوگوار خاندانوں کو صبر جمیل عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔ آمین۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور جے شنکر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خاندانوں کو فوری طور پر ہر ممکن مدد فراہم کریں جنہیں اپنے پیاروں کی لاشیں ہندوستان واپس لانی ہیں۔ اگر کوئی اپنے پیاروں کی آخری رسومات ادا کرنے سعودی عرب جانا چاہتا ہے تو اسے فوری طور پر ایمرجنسی ویزے جاری کیے جائیں اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مدینہ کے قریب بس اور ٹینکر کے تصادم میں متاثرین میں ہندوستانی عازمین بھی شامل ہیں۔

Published

on

مدینہ، 17 نومبر، جدہ میں ہندوستانی مشن نے تصدیق کی کہ متعدد ہندوستانی عمرہ زائرین کو لے جانے والی ایک مسافر بس پیر کی صبح مدینہ کے قریب ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے پیش نظر جدہ میں قونصلیٹ جنرل آف انڈیا نے 24/7 کنٹرول روم قائم کیا ہے اور مدد کے خواہاں افراد کے لیے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں۔ "مدینہ، سعودی عرب کے قریب ایک المناک بس حادثے کے پیش نظر، جس میں ہندوستانی عمرہ زائرین شامل تھے، جدہ کے قونصلیٹ جنرل آف انڈیا، جدہ میں ایک 24ایکس7 کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔” وزیر خارجہ (ای اے ایم) ایس جے شنکر نے بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "حادثے پر سعودی عرب میں ہندوستانی سفارت خانہ میں گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے، ہندوستانی سفارتخانے میں ہندوستانی سفارتخانے کو گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ ریاض اور جدہ میں قونصل خانہ اس حادثے سے متاثرہ خاندانوں کو مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ ابتدائی غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ زیادہ تر زائرین کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔ تصادم کے باعث ہونے والے دھماکے کی شدت کو دیکھتے ہوئے ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بس مکہ سے مدینہ جا رہی تھی، حجاج مکہ میں اپنی رسومات مکمل کرنے کے بعد مقدس شہر جا رہے تھے۔ حادثے کے وقت تمام مسافر مبینہ طور پر سو رہے تھے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور مقامی افراد شدید زخمیوں کی مدد کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔ ابھی تک سرکاری طور پر ہلاکتوں کی صحیح تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ مزید اپ ڈیٹس کا انتظار ہے۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے بھی سعودی عرب میں ہندوستانی عازمین کو لے جانے والی بس کے ہولناک حادثے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ ریاستی حکومت نے حیدرآباد میں ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے تاکہ حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ کو معلومات اور مدد فراہم کی جاسکے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com