(جنرل (عام
احمد آباد طیارہ حادثہ دونوں انجنوں کی خرابی کی وجہ سے ہوا؟ ایئر انڈیا کے پائلٹس کو فلائٹ سمیلیٹر میں چونکا دینے والی معلومات ملی

نئی دہلی : احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کی سرکاری تحقیقات جاری ہے اور ابتدائی رپورٹ 12 جولائی سے پہلے متوقع ہے۔ یہ حادثہ 12 جون کو ہوا تھا۔ اس حادثے میں طیارے میں سوار 242 میں سے 241 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اب کچھ تفتیش کاروں نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا طیارے کے دونوں انجن ایک ساتھ فیل ہو گئے تھے؟ ایئر لائن اور تفتیش کار اس معاملے کی تحقیقات کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ شاید اسی لیے بوئنگ ڈریم لائنر 787 طیارہ ہوا میں نہیں ٹھہر سکا۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، ایک علیحدہ تحقیقات کے لیے، ایئر انڈیا کے پائلٹوں نے فلائٹ سمیلیٹر میں پرواز کی۔ انہوں نے طیارے کی حالت ویسی ہی رکھی جو حادثے کے وقت تھی۔ لینڈنگ گیئر نیچے تھا اور ونگ اوپر کی طرف لپکا۔ پائلٹوں نے محسوس کیا کہ یہ ترتیبات ہی طیارے کو گرنے سے روکیں گی۔ یہ جانکاری تحقیقات سے جڑے لوگوں نے دی ہے۔ یہ بات انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی۔ تفتیش کاروں نے ایک اور چیز دریافت کی ہے۔ ہنگامی پاور ٹربائن طیارے کے ٹکرانے سے چند سیکنڈ قبل شروع کر دی گئی تھی۔ جس کی وجہ سے فنی خرابی کا امکان مزید بڑھ گیا ہے۔
یہ نقلی پرواز ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی سرکاری تحقیقات سے الگ تھی۔ یہ ممکنہ وجوہات جاننے کے لیے کیا گیا تھا۔ 12 جون کو احمد آباد میں گر کر تباہ ہونے والے اے آئی-171 طیارے میں جنرل الیکٹرک (جی ای) کمپنی کے دو انجن تھے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے کو ٹیک آف کے بعد اونچائی حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ پھر وہ زمین پر واپس آکر پھٹ گیا۔ بوئنگ کمپنی نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اس نے تمام سوالات کے جوابات اے اے آئی بی کو بھیج دیے ہیں۔ جی ای کمپنی نے کہا ہے کہ تحقیقات ابھی جاری ہیں، اس لیے وہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔ اے اے آئی بی اور ایئر انڈیا نے بھی کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ دونوں انجن بیک وقت فیل کیوں ہوئے۔ تفتیش کار فلائٹ ریکارڈر سے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ریکارڈر سے ڈیٹا نکالا گیا ہے اور اس کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ تفتیش کار ہر پہلو کا جائزہ لے رہے ہیں تاہم تکنیکی خرابیوں پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے۔ پائلٹس نے ویڈیو دیکھنے کے بعد کچھ باتیں بتائی ہیں۔ اس نے کہا کہ لینڈنگ گیئر تھوڑا آگے کی طرف جھکا ہوا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ پائلٹوں نے اسے اوپر اٹھانے کی کوشش کی۔ لیکن لینڈنگ گیئر کے دروازے نہیں کھلے۔ پائلٹس کا کہنا ہے کہ شاید طیارے میں الیکٹریکل یا ہائیڈرولک سسٹم فیل ہو گیا تھا۔ اس سے انجن فیل ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ آج کل ہوائی جہازوں کے انجن کمپیوٹر کے ذریعے کنٹرول کیے جاتے ہیں۔ اس نظام کو ایف اے ڈی ای سی (مکمل اتھارٹی ڈیجیٹل انجن کنٹرول) کہا جاتا ہے۔ یہ نظام پائلٹوں کو ہوائی جہاز کی طاقت کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس سے انجن صحیح طریقے سے کام کرتے ہیں۔
جب ہوائی جہاز پر بجلی ختم ہو جاتی ہے، تو ایمرجنسی ٹربائن (آر اے ٹی) خود بخود کھل جاتی ہے۔ یہ طیارے کو ضروری طاقت فراہم کرتا ہے۔ تاہم یہ اتنا چھوٹا ہے کہ اس سے طیارے کو اٹھانے میں مدد نہیں ملتی۔ تفتیش کاروں نے ملبے سے پایا کہ بازو کے فلیپ اور سلیٹ ٹھیک سے کھلے ہوئے تھے۔ یہ چیزیں جہاز کو اڑنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ حادثہ ہندوستان کی سول ایوی ایشن کی تاریخ کا سب سے بڑا حادثہ ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارہ گر کر تباہ ہوا ہے۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے پائلٹوں نے ٹیک آف کے فوراً بعد مے ڈے سگنل بھیج دیا تھا۔ تحقیقات سے وابستہ لوگوں کا کہنا تھا کہ اس سگنل اور طیارے کے ٹکرانے کے درمیان صرف 15 سیکنڈ کا فاصلہ تھا۔ بوئنگ اور یو ایس نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کی ٹیمیں بھی تحقیقات میں معاونت کر رہی ہیں۔ اب ہم فلائٹ ریکارڈر سے معلومات کا انتظار کر رہے ہیں۔ ریکارڈر میں طیارے کی سیٹنگز، کارکردگی اور کاک پٹ میں ہونے والی بات چیت کی معلومات ہوتی ہیں۔ اس سے حادثے کی وجوہات کا پتہ لگانے میں مدد ملتی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی امن کمیٹی میں جشن آزادی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارگی کا قیام ہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت : فرید شیخ

ممبئی : ممبئی امن کمیٹی نے جشن آزادی انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ کی سربراہی میں مسلم اکثریتی علاقہ کرافورڈ مارکیٹ کے شاہراہ پر جشن آزادی منایا گیا۔ اس دوران پولس کے اعلی افسران سمیت دیگر معززین نے شرکت کی فرید شیخ نے کہا کہ یوم آزادی پر مجاہدین کو یاد کیا گیا۔ یوم آزادی یونہی حاصل نہیں ہوئی, اس میں بے شمار علماء کرام دانشوران نے قربانیاں دی ہیں, تب جا کر ہمیں یہ آزادی نصیب ہوئی ہے۔ اس آزادی کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ اس ملک میں فرقہ پرستی سے آزادی وقت کا تقاضہ ہے, کیونکہ فرقہ پرستی عروج پر ہے, بھائی چارگی اتحاد اخوت قائم رکھنے کا عہد ہمیں کرنا ہوگا, یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے, لیکن چند فرقہ پرست طاقتیں ملک میں زہر گھولنے کی کوشش کر رہی ہے, اسے ناکام بنانا بھی ضروری ہے, یہ ہر ہندوستانی کا فرض ہے کہ وہ بھائی چارگی اور ہندو مسلم اتحاد قائم کرے, یہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت ہو گی۔
(جنرل (عام
مہاراشٹر میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت پر ریاستی حکومت کی سخت کارروائی، انفیکشن کو نہ روکنے پر افسر سمیت تین افراد معطل

ناگپور/ گڈچرولی : مہاراشٹر کے گڈچرولی ضلع میں گزشتہ چند دنوں میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت ہوگئی, جبکہ تین دیگر افراد بھی بخار کے اس مشتبہ انفیکشن کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ چار افراد کی ہلاکت کے بعد حکام نے بروقت حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر ہیلتھ آفیسر سمیت تین ملازمین کو معطل کر دیا۔ حکام نے یہ جانکاری دی۔ گڈچرولی ضلع کے سینئر ہیلتھ آفیسر نے بتایا کہ مولچیرا تعلقہ کے 10-12 گاؤں میں کل 117 لوگ ڈینگو سے متاثر پائے گئے، جہاں یہ چار اموات ہوئیں۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس خود گڈچرولی ضلع کے سرپرست / سرپرست وزیر ہیں۔ جب سے فڑنویس ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں، وہ نکسل سے متاثرہ گڈچرولی ضلع پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ڈینگو سے اموات کی صورت میں انتظامیہ کی سخت کارروائی کو اس سے جوڑا جا رہا ہے۔
اہلکار نے بتایا کہ ڈینگو کی وجہ سے پہلی موت 6 اگست کو ہوئی تھی، اس کے بعد 8، 11 اور 13 اگست کو تین دیگر مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ اہلکار نے بتایا کہ ان مرنے والے مریضوں میں سے ایک ڈینگی سے متاثر پایا گیا، جب کہ تین مشتبہ کیس ایک نجی اسپتال میں پائے گئے۔ انہوں نے کہا، ‘ایک ہیلتھ آفیسر اور دو ہیلتھ ورکرز کو بروقت احتیاطی اقدامات نہ کرنے پر معطل کر دیا گیا۔ محکمہ صحت کے افسر نے بتایا کہ محکمہ صحت کو لگام کے علاقے میں ڈینگو کے پھیلاؤ کے بارے میں 7 اگست کو علم ہوا، اس وقت محکمہ صحت کی 15 ٹیمیں کل 25 دیہاتوں میں ڈینگو اور ملیریا کے مشتبہ کیسوں کا سروے کر رہی ہیں۔
(جنرل (عام
ممبئی : مانخورد میں 32 سالہ دہی ہانڈی شریک کی موت، شہر بھر میں 30 افراد زخمی

ممبئی میں ہفتہ کو دہی ہانڈی کی تقریبات کے دوران ایک سانحہ دیکھنے میں آیا جب مہاراشٹر نگر، مانخورد میں بال گووندا پاٹھک سے تعلق رکھنے والا 32 سالہ شریک ایک حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ اس واقعہ کی اطلاع دوپہر 3 بجے کے قریب دی گئی اور اس کی تصدیق شتابدی اسپتال، گوونڈی نے کی۔ متوفی، جس کی شناخت جگموہن شیوکرن چودھری کے طور پر ہوئی ہے، جی+1 کی پہلی منزل سے دہی ہانڈی کی رسی باندھ رہا تھا جب وہ گھر کی گرل کے اندر گر گیا۔ اس کے گھر والے اسے شتابدی اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
اس مہلک حادثے کے علاوہ، شہر بھر میں گووندا کے کئی شرکاء انسانی اہرام اور دیگر جشن کی سرگرمیوں کی کوشش کے دوران زخمی ہوئے۔ سہ پہر 3 بجے تک، ہسپتالوں نے کل 30 زخمیوں کی اطلاع دی تھی۔ ان میں سے 18 کیسز کوپر ہسپتال میں رپورٹ ہوئے جہاں 12 افراد زیر علاج رہے اور 6 کو فارغ کر دیا گیا۔ سیون اسپتال میں، چھ زخمی گووندوں کو داخل کرایا گیا، جن میں سے تین کا علاج چل رہا ہے اور باقی کو ابتدائی دیکھ بھال کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔ نائر ہسپتال میں مزید چھ کیسز ریکارڈ کیے گئے، جن میں سے ایک شخص اب بھی زیر علاج ہے اور پانچ کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ دن بھر کی تقریبات کے دوران مجموعی طور پر 30 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 15 کو طبی امداد ملتی رہی, جبکہ دیگر 15 کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ شہری حکام نے بتایا کہ مانخورد کے واقعے کے علاوہ، جشن کے دوران شہر میں کسی اور بڑے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا