مہاراشٹر
چاندیولی کے رہائشیوں کے احتجاج کے بعد، بی ایم سی نے فٹ پاتھوں پر تجاوزات کرکے تعمیر کردہ غیر قانونی ڈھانچوں کو منہدم کردیا۔

ممبئی: برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کی مبینہ بے عملی کے خلاف مایوسی میں، پوائی-چاندیولی میں آدتیہ وردھن راہیجا وہار روڈ کے رہائشی، چاندیولی سٹیزن ویلفیئر ایسوسی ایشن (سی سی ڈبلیو اے) کے ممبروں کے ساتھ بدھ کو احتجاج میں سڑکوں پر نکل آئے۔ صبح ان کی شکایت فٹ پاتھوں پر تجاوزات پر مرکوز تھی، یہ مسئلہ سابقہ شکایات کے باوجود برقرار ہے۔ احتجاج کے بعد، بی ایم سی کے ایل وارڈ آفس نے صورتحال پر فوری ردعمل ظاہر کیا۔ شہری ادارے کی طرف سے بھیجے گئے بلڈوزر نے فٹ پاتھ پر نئے تعمیر شدہ ڈھانچے کو گرا دیا۔ تاہم، مظاہرین نے مستقل حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے علاقے سے تمام تجاوزات کو مزید جامع طریقے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
چاندیوالی سٹیزن ویلفیئر ایسوسی ایشن نے سڑک کو چوڑا کرنے کے منصوبے سے پہلے زمین پر قبضہ کرنے کی مذموم چال کے طور پر تجاوزات کی مذمت کی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی جسے وہ ‘سیاسی کاروباری ماڈل’ کہتے ہیں جہاں فٹ پاتھوں پر تجاوزات کی جاتی ہیں، جس سے معاوضے کے دعوے ہوتے ہیں اور پھر پروجیکٹ میں تاخیر ہوتی ہے۔ چاندیوالی سٹیزن ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ذریعہ شیئر کردہ ایک پوسٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس طرح کے ہتھکنڈے عوامی سہولیات کی قیمت پر سیاسی بینروں اور ہورڈنگز کے لئے فنڈ اکٹھا کرنے کے طریقے کے طور پر کام کرتے ہیں۔ آدتیہ وردھن ہاؤسنگ سوسائٹی کے رہائشیوں نے، جو اس تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں، ہندوستان ٹائمز کے ساتھ اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ اس نے انکشاف کیا کہ کس طرح ایک نرسری نے شروع میں فٹ پاتھ پر قبضہ کر لیا تھا، جسے بعد میں کئی دکانوں اور کھانے پینے کی دکانوں نے جوڑ دیا۔ حالیہ دنوں میں ایک شیڈ کی تعمیر دیکھی گئی ہے جس کی وجہ سے فٹ پاتھ پر مزید تجاوزات ہو رہی ہیں۔
ہاؤسنگ سوسائٹی کے صدر وی ایم موہن کمار نے مستقل ڈھانچے بنانے والوں کے ساتھ تصادم اور اجازت کے مناسب دستاویزات فراہم کرنے سے انکار کو بیان کیا۔ حکام کو خطوط لکھنے اور سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے باوجود تجاوزات کا سلسلہ جاری رہا۔ ایل وارڈ کے اسسٹنٹ کمشنر دھنجی ہارلیکر نے بی ایم سی کی کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے غیر قانونی ڈھانچہ کا پتہ چلنے کے بعد اسے تیزی سے مسمار کرنے کا حوالہ دیا۔ دریں اثنا، اس سال بی ایم سی کمشنر اقبال چاہل کی بجٹ تقریر میں بڑی سڑکوں کے لیے فٹ پاتھوں کا نقشہ بنانے، جہاں غیر حاضر ہوں وہاں کنکریٹ فٹ پاتھ بنانے اور اس اقدام کے لیے شہری سڑکوں کے ڈیزائنرز کو شامل کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ 200 کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا تھا۔
بزنس
ملک کی پہلی بلٹ ٹرین پر کام تیزی سے جاری، ممبئی-احمد آباد صرف 3 گھنٹے میں! وزیر ریلوے نے منصوبے کی تکمیل کا وقت بتا دیا۔

ملک کی پہلی بلٹ ٹرین پر کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ دریں اثنا، ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین پروجیکٹ پر ایک بڑا اپ ڈیٹ آیا ہے۔ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے ملک کی پارلیمنٹ میں بتایا ہے کہ بلٹ ٹرین منصوبہ کب مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل (ایم اے ایچ ایس آر) پروجیکٹ کا گجرات سیکشن واپی اور سابرمتی کے درمیان دسمبر 2027 تک مکمل ہو جائے گا۔ پورا پروجیکٹ یعنی مہاراشٹر سے سابرمتی سیکشن تک 508 کلومیٹر طویل منصوبہ دسمبر 2029 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ وزیر ریلوے اشونی وشنو نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ بلٹ اور تکنیکی طور پر یہ منصوبہ بہت پیچیدہ ہے اور اس کی ٹرین کا وقت بہت پیچیدہ ہے۔ تمام متعلقہ تعمیراتی کام جیسے کہ سول ڈھانچہ، ٹریک، الیکٹریکل، سگنلنگ اور ٹیلی کمیونیکیشن اور ٹرین سیٹوں کی سپلائی مکمل ہونے کے بعد ہی اس کا پتہ لگایا جائے۔ ایم اے ایچ ایس آر جاپانی حکومت کی تکنیکی اور مالی مدد سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ یہ پراجیکٹ گجرات، مہاراشٹر اور مرکز کے زیر انتظام علاقے دادرا اور نگر حویلی سے گزرتا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ اس پروجیکٹ میں ممبئی، تھانے، ویرار، بوئیسر، واپی، بلیمورہ، سورت، بھروچ، وڈودرا، آنند، احمد آباد اور سابرمتی میں 12 اسٹیشن بنانے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30 جون 2025 تک اس پروجیکٹ پر کل 78,839 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ ایم اے ایچ ایس آر پروجیکٹ کی کل تخمینہ لاگت تقریباً 1,08,000 کروڑ روپے ہے، جس میں سے 81 فیصد یعنی 88,000 کروڑ روپے جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جے آئی سی اے) کی طرف سے فنڈ کیے جا رہے ہیں، جبکہ بقیہ 19 فیصد یعنی 20,000 کروڑ روپے ریاست کی ایکویٹی اور 50 فیصد حصہ داری کے ذریعے فنڈ کیے جائیں گے۔ مہاراشٹر اور گجرات کی حکومتیں (ہر ایک میں 25 فیصد)۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ مہاراشٹر میں اراضی کے حصول میں تاخیر کی وجہ سے یہ منصوبہ 2021 تک متاثر رہا۔ تاہم، اس وقت پوری زمین (1389.5 ہیکٹر) ایم اے ایچ ایس آر پروجیکٹ کے لیے حاصل کی گئی ہے۔ حتمی محل وقوع کا سروے اور جیو ٹیکنیکل انویسٹی گیشن بھی مکمل ہو چکی ہے، اور صف بندی کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ دریں اثنا، وائلڈ لائف، کوسٹل ریگولیشن زون (سی آر زیڈ) اور جنگل سے متعلق تمام قانونی منظوری حاصل کر لی گئی ہے، اور اس منصوبے کے لیے تمام سول کنٹریکٹس دے دیے گئے ہیں۔ بلٹ ٹرین پروجیکٹ کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ 392 کلومیٹر گھاٹ کی تعمیر، 329 کلومیٹر گرڈر کاسٹنگ اور 308 کلومیٹر گرڈر لانچنگ کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ زیر سمندر سرنگ (تقریباً 21 کلومیٹر) پر کام بھی شروع ہو چکا ہے۔ ہندوستان میں تیز رفتار ریل (ایچ ایس آر) نیٹ ورک کو ایم اے ایچ ایس آر کوریڈور سے آگے بڑھانے اور تجارتی اور سیاحتی اہمیت کے بڑے شہروں کے درمیان مسافروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے، تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس (ڈی پی آرز) نیشنل ہائی اسپیڈ ریل کارپوریشن لمیٹڈ (این ایچ ایس آر سی ایل) کے ذریعے تیار کی جا رہی ہیں۔
ممبئی اور احمد آباد کو جوڑنے والی بلٹ ٹرین 508 کلومیٹر کا فاصلہ صرف 3 گھنٹے میں طے کرے گی۔ اس مہتواکانکشی منصوبے کا سنگ بنیاد وزیر اعظم نریندر مودی اور اس وقت کے جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے نے 14 ستمبر 2017 کو احمد آباد میں رکھا تھا۔ فی الحال اس راستے پر چلنے والی تیز ترین ٹرین دورنتو ایکسپریس کو تقریباً ساڑھے پانچ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ جبکہ ریگولر ٹرینوں میں 7 سے 8 گھنٹے لگتے ہیں۔ بلٹ ٹرین کی رفتار 350 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
سیاست
مہایوتی کابینہ میں تبدیلی، متنازع وزرا کی کرسی خطرے میں

ممبئی : مہاراشٹر مہایوتی سرکار کے کابینہ میں تبدیلی کا امکان اب روشن ہوگیا ہے۔ سنجے گائیکواڑ کا ایم اے ایل ہوسٹل میں ملازم پر تشدد، گوپی چندر پڈلکر اور جتندر آہواڑ کے کارکنان میں تصادم، وزیر زراعت کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کئی وزراء سے آرام دینے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ ایسے میں کئی متنازع وزراء سے وزارت کا قلمدان چھیننے کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہے۔ مہایوتی میں اجیت پوار این سی پی، شندے سینا اور بی جے پی کے وزراء شامل ہیں۔ ایسے میں کئی وزراء کے خلاف انکوائری کے ساتھ ان کے متنازع بیانات کے سبب عوام میں سرکار کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔ اسی کے پیش نظر اب مہایوتی کابینہ میں ردوبدل اور تبدیلی کا امکان روشن ہوگیا ہے۔ وزراء کے 100 دنوں کے کام کاج کا معائنہ اور آڈیٹ کے بعد کئی وزراء کو آرام دینے کا منصوبہ ہے۔ کوکاٹے پر الزامات کے بعد اب این سی پی اجیت پوار گروپ کے دھرم راؤ اترام کو وزرات فراہم کرنے کی بھی چرچا اور چہ میگوئیاں ہیں۔ کئی نئے چہروں کو وزراتوں میں شامل کرنے کی بھی امکان ہے۔
کوکاٹے نے اترام پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ میرے پاس 30 سے 35 برسوں کا تجربہ ہے, میں نے کئی وزارت سنبھالی ہے, عوام کے ساتھ بہتر حسن سلوک کیسے رواں رکھنا ہے مجھے معلوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت ملنے کے بعد پابندی عائد ہوتی ہے اور اسی کی مناسبت سے گفتگو کرنا ہوتا ہے, اور اس بندشوں کا خیال رکھنا بھی لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترام سے متعلق فیصلہ این سی پی لیڈر اجیت پوار کریں گے۔ بلدیاتی انتخابات پیش نظر مہایوتی سرکار نے تیاریاں بھی شروع کر دی ہے۔ اور اجیت پوار ودربھ کے دورہ کے دوران اترام سے متعلق کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں۔ متنازع وزراء اور مانک راؤ کوکاٹے کی کرسی خطرہ میں ہے, بلدیاتی انتخابات سے قبل تبدیلیاں یقینی ہے۔
(جنرل (عام
سپریم کورٹ نے 2006 ممبئی ٹرین دھماکوں کے مقدمے میں بمبئی ہائی کورٹ کی بریت کے فیصلے کو معطل کر دیا

نئی دہلی، 24 جولائی 2025 — بھارت کی سپریم کورٹ نے بمبئی ہائی کورٹ کے اُس حالیہ فیصلے پر روک لگا دی ہے جس کے تحت 2006 کے ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکوں کے مقدمے میں سزا یافتہ 12 افراد کو بری کر دیا گیا تھا۔ تاہم، عدالتِ عظمیٰ نے یہ بھی واضح کیا کہ مقدمہ جاری رہنے کے دوران ان ملزمان کو دوبارہ جیل نہیں جانا پڑے گا۔
یہ اقدام مہاراشٹرا حکومت کی جانب سے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیے جانے کے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔ حکومت نے تمام 12 افراد کی بریت پر شدید تشویش ظاہر کی تھی، جنہیں تقریباً ایک دہائی قبل قصوروار قرار دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپیل پر غور کرنے کی منظوری دیتے ہوئے بریت کے فیصلے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔
مقدمے کا پس منظر
11 جولائی 2006 کو ممبئی کی ویسٹرن ریلوے لائن پر شام کے رش کے وقت مقامی ٹرینوں میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے۔ ان حملوں میں تقریباً 190 افراد جاں بحق اور 800 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ یہ حملے بھارت کی تاریخ کے بدترین دہشت گرد حملوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
2015 میں ایک خصوصی عدالت نے انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت 12 افراد کو مجرم قرار دیا تھا، جن میں سے 5 کو سزائے موت اور باقی کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم، جولائی 2025 میں بمبئی ہائی کورٹ نے ان تمام افراد کو بری کر دیا، یہ کہتے ہوئے کہ مقدمے میں پیش کردہ شواہد کمزور، ناقابلِ اعتبار تھے، گواہوں کے بیانات میں تضاد تھا، اور تفتیش میں کئی قانونی خامیاں پائی گئیں۔
سپریم کورٹ کی مداخلت
ریاستی حکومت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو وقتی طور پر معطل کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ اگرچہ بریت کے فیصلے پر روک لگا دی گئی ہے، لیکن جن ملزمان کو پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے، اُنہیں فی الحال دوبارہ گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
حکومت کا مؤقف
مہاراشٹرا حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو انتہائی تشویشناک قرار دیا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ابتدائی مقدمے میں مکمل قانونی تقاضے پورے کیے گئے تھے اور اہم شواہد—جیسے اعترافات اور برآمد شدہ مواد—کو غلط طور پر مسترد کر دیا گیا۔ حکومت نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ اصل فیصلے کو بحال کرے تاکہ متاثرین اور اُن کے خاندانوں کو انصاف مل سکے۔
آئندہ کا راستہ
سپریم کورٹ اب ہائی کورٹ کے فیصلے اور استغاثہ کے شواہد کا تفصیلی جائزہ لے گی۔ عدالت کا حتمی فیصلہ مستقبل میں دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی تفتیش اور قانونی کارروائیوں پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے—خصوصاً اعترافی بیانات، فرانزک شواہد اور قانونی عمل کی پاسداری کے حوالے سے۔
یہ مقدمہ اپنی تاریخی اہمیت اور انصاف کے نظام پر پڑنے والے اثرات کے باعث قومی سطح پر زیرِ بحث ہے۔ متاثرین کے اہلِ خانہ، قانونی ماہرین اور انسانی حقوق کے کارکنان سبھی اس معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا